+ All Categories
Home > Documents > History of Economic Thought - By Issac Rubin - Urdu Translation of First two chapters

History of Economic Thought - By Issac Rubin - Urdu Translation of First two chapters

Date post: 19-Nov-2014
Category:
Upload: asim-jaan
View: 103 times
Download: 0 times
Share this document with a friend
Description:
I have translated in Urdu selections from first two chapter of this great book by Issac Rubin
25
خ ی ار ی ت ک ورات ص ت ی ش عا م ات ت ک ی ک ن ب ! رو خ" یّ لِ ک ا ی ز ی, ئ. اA History of Economic Thought مہ۔ ج ر ت و ات خ ت ن ے ا س ن ش ی? ڈ ی ات ش ڈہ رو ی ش ن ا رتE ظ ت زا، س دو1929 س، ی رM ت ٹ و لQ ت ر، ز? لی ف ان? مہ، د ج ر ت ی ر ت ر گ ت ا1979 ہ ی, ن ڈا ت ن ا ی? ر ت ے سE خاظ ل ون ٹ ی، دو م ل ع ی اور خ ی ار عہ، ت ل کا مطا خ ی ار ی ت ک ورات ص ت ی ش عا م رف ط ک ی ، ا ق ل ع ت راi گہ س کا ج ےi ہ سn نp ی ی شا س ی ک ا ی ہ ا ئ ے۔i ہ ل م ی کا حاM شپM چ ل د زی س دو و ٹ ے،i ہ ے س س ک م ش ک ی مi ہ ا ی ت ک ون; ق ب ط اور خ ی ار ی ت ک ی ق ر ت ی ش عا م ی ن سا ی ا ے۔ س ات ت ش عا م ی ش ا ت ش ریE ظ ت رف ط
Transcript
Page 1: History of Economic Thought - By Issac Rubin    -  Urdu Translation of First two chapters

معاشی تصورات کی تاریخ

ل�یچ روبن کی کتاب ‘ اا ’سے انتخاب وA History of Economic Thoughtآائیزیک

ترجمہ۔

1929 دوسرا، نظرثانی شدہ روسی ایڈیشن،

پریس، پلوٹو فلٹزر، ڈان ترجمہ، 1979انگریزی

ابتدائیہ

معاشی تصورات کی تاریخ کا مطا�عہ، تاریخی اور علمی، دونوں �حاظ سے بڑی د�چسپی کا حامل ہے۔

یہ ایک ایسی سائنس ہے جس کا گہرا تعلق، ایک طرف انسانی معاشی ترقی کی تاریخ اور طبقوں کی

باہمی کشمکش سے ہے، تو دوسری طرف نظری سیاسی معاشیات سے۔

پپر اثر صورتوں میں سے تاریخی نکتہ نگاہ سے معاشی تصورات و عقائد، ' نظریے' کی سب سے اہم اور

اہ راست انحصار ہوتے ہیں۔ نظریہ کی دوسری صورتوں کی طرح، معاشی تصورات کےبھی ابھرنے کا برا

آانے وا�ی تبدیلیوں اور نتیجتا ہونے وا�ی طبقاتی جدوجہد پر ہوتا ہے۔ معیشت میں

معاشی تصورات خلا میں جنم نہیں �یتے۔ بلکہ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جب سماج میں معاشرتی تنازات

اہ راست معاشی تصورات ان جنگ میں سے برا کی گھن گرج ہوتی ہے تو طبقاتی کشمکش کے میدا

Page 2: History of Economic Thought - By Issac Rubin    -  Urdu Translation of First two chapters

ظہور پاتے ہیں۔ ان حالات میں، معاشیات دانوں نے اپنے طبقے کے �یے اسلحہ برداروں کا کردار ادا

لیا کیے۔ کیا اور مخصوص سماجی گروہوں کے �یے نظریاتی ہتھیار مہ

آائیے ماڈرن دور میں پیدا ہونے وا�ے مختلف معاشی نظریات کا، مندرجہ بالا تمہید کے تناظر میں اب

پان کے حالات میں رکھ کر، جائزہ �یتے ہیں۔

لول: تجارتی سرمائے کا دور باب ا

اور یہ سرمایہ داری کا با�کل ابتدائی دور تھا اور اس کا دورانیہ سترویں صدی تھا۔ اس دور میںسو�ھویں

ااس وجہ سے ال قرر توسیع ہوئی اور تجارتی سرمائے کے غلبہ کی شروعات ہوئی۔ سمندری تجارت میں قاب

نمایاں تبدیلیوں کا دور تھا۔ یہ مغربی یورپ کی اقتصادی ذندگی میں

مڈل ایجز کا جاگیردارانہ دور

پاس سے پہلے کے فیوڈل یعنی سرمایہ داری کی شروعات کو سمجھنے کے �یے ضروری ہے کہ

۔دور کا جائزہ �یا جائے۔ بارہیویں سے پنررہویں صری '�یٹ مڈل ایجز' کا دور کہلاتا ہے جاگیرداری

آاس ااس کی قصبہ وار یا علاقائی معیشت تھی۔ ہر ٹائون یعنی قصبہ اپنے ااس دور کی نمایاں خصوصیت

اان حدود پاس کے دیہاتی علاقہ کو ساتھ ملا کر ایک خود مختار معاشی اکائی کی حیثیت رکھتا تھا۔

پاس کے مضافات کے درمیان کی تمام �ین دین ہوتی تھی۔ کے اندر اندر ہی قصبہ اور

Page 3: History of Economic Thought - By Issac Rubin    -  Urdu Translation of First two chapters

قصبہ واری معیشت کے تین بنیادی اداکار تھے جن کے گرد معاشرے کی ساری سرکرمیاں گھومتی

- ہنرمنر۳- جاگیردار، ۲- کسان ، ۱تھیں۔

کسان یا ہاری

آا جاتا، دوسرا حصہ جاگیردار کو �گان پاس کی اپنی ضروریات میں کام لصہ کسان کی پیداوار کا بڑا ح

ااس کے بعد جو تھوڑا بہت باقی بچتا- سرپلس- وہ کسان قریبی قصبہ میں کی صورت میں چلا جاتا۔

منڈی کے دن �ےجا کر بیچ دیتا۔ اس سے ملنے وا�ے پیسے سے وہ قصبہ کے ہنرمندوں کی بنی ہوئی

مصنوعات خرید �یتا جیسے کپڑا، دھات کے برتن اور ذرئی اوزار۔

جاگیردار

پاس کی زمین پر کاشت کرنے وا�ے ہاریوں سے ملنے والا حصہ ارفہرست آامدنی میں س جاگیردار کی زرائع

تناسب- رواج سے طے تھی۔ اس کے علاوہ زمین کا ایک حصہ جاگیردار نے–تھا جس کی مقدار

اپنے �یے مختص کیا ہوا ہوتا تھاجس پرہاریوں کو بلا معاوضہ کام کرنا پڑتا تھا۔ اس اراضی کی پیداوار

بھی جاگیردار کو جاتی۔

پاس کے بےشمار گھریلو نوکر پاس کی اپنی ضروریات میں کھپ جاتا یا اس تمام پیداوار کا بیشتر حصہ

ااس کے بعد بچ پاتا وہ قصبہ کی منڈی میں بک جاتا تاکہ اس سے ملنے چاکروں کے پیٹ میں۔ جو

وا�ے پیسے سے مقامی ہنرمندوں کی مصنوعات خریدی جا سکیں یا پھر دور دراز کے ملکوں، خاص

ان تعیش �یا جائے۔ طور پر مشرق سے، تاجروں کا لایا ہوا ساما

Page 4: History of Economic Thought - By Issac Rubin    -  Urdu Translation of First two chapters

اوپر کی تفسیل سے واضح ہوتا ہے کہ جاگیردارانہ معیشت کی نمایاں خصوصیت اس کا نیچر پر

انحصار اور پیسے کے تباد�ہ کی کمی تھی۔

دستکار

آاراضی کےگرد منظم تھی تو قصبوں کی صنعت دستکاروں کی اگر دیہاتی معیشت جاگیردارانہ

اان ہنرمندوں ان منت تھی۔ پاستادوں کے مرہو انجمنوں پر مشتمل تھی۔ پیداوار ایک قلیل تعداد کے ہنرمند

کے پاس اپنے پیشے کے ضروری سادہ سے اوزار ہوتے تھے اور وہ یہ خود اپنی دوکان میں کچھ

آاڈر پر بنتا یا شاگردوں اور چھوٹوئوں کی مدد سے کام کرتے۔ مال عام طور پر انفرادی گیراکوں کے �یے

آائے ہوئے کسانوں کے �یے تیار مال اسٹاک میں پڑا ہوتا۔چونکہ ان قصبہ کے �وگوں یا دیہات سے

آابادی تک محدود ہوتی تھی اس �یے یہ اپنے پسماندہ دستکاروں کی مصنوعات کی مارکیٹ علاقائی

آارام سے اتنا ہی مال بناتے جتنا کہ مارکیٹ سہہ سکتی۔ ہر پیشے کے ہنرمند آارام اور جامد تکنیک سے

اگلڈ کے ممبر ہوتے تھے جس کے سخت ضابطوں کے زریعے یہ پیداوار کنٹرول اپنی ایک انجمن یا

آاپس میں مقابلہ بازی نہ ہوتی اور گلڈ سے اگلڈ کے ممبران میں کرتے اور ایسے اقدامات �یتے جن سے

باہر کے �وگوں کے �یے روکاوٹیں کھڑی ہوتیں۔ اس طرح ایک خاص علاقہ کے اندر صرف گلڈ ممبران

کو مصنوعات بنانے اور فروخت کرنے پر اجارہ داری حاصل ہوتی۔ ان پرگلڈ کے کڑے ضابطوں پر عمل

پاستاد اپنی مرضی سے نہ ہی پیداوار بڑھا سکتا تھا اور نہ ہی مقرر شدہ تعداد–کرنا لازم تھا کوئی بھی

سے زیادہ معاون یا چھوٹو رکھ سکتے تھے۔ ساتھ ہی وہ اس بات پر بھی پابنس تھے کہ وہ مصنوعات

کو اتفاق شدہ معیار پر برقرار رکھیں اور طے شدہ قیمت پر بیچیں۔ باہمی مقابلہ کے خاتمے کا فائدہ یہ

Page 5: History of Economic Thought - By Issac Rubin    -  Urdu Translation of First two chapters

ا ا محدود پیداوار کے باوجود وہ نسبت تھا کہ پیشہ ور اپنی اشیاء اونچی قیمتوں پر بیچ پاتے اور نتیجت

خوشحال زندگی گزارتے۔

تجارتی سرمائے کا احیاء

پرو بہ آانے شروع ہو گئے کہ اوپر بیان کی گئی قصبہ واری معیشت آاثار �یٹ مڈل ایجز کے دوران ہی

ا�بتہ اور 16ذوال تھی۔ پرانی17 ویں ااس ہی بعد ویں صدی میں تجارتی سرمائے کے دور کے

'علاقائی معیشت' کی توڑ پھوڑ ہر طرف پھیل گئی اور ایک زیادہ وسیع ' قومی معیشت' کی طرف سفر

شروع ہو گیا۔

ات زمین اور قصبہ میں جیسا ہم نے اوپر دیکھا ، علاقائی معیشت کی بنیاد دیہات میں جاگیردارانہ ملکی

ان ہنرمندان کے ملاپ اور مجموعہ سے قائم تھی۔ اس �یے ان دو اداروں کے انحطاط ہی سے انجم

:علاقائی معیشت ختم ہو سکتی تھی۔ ان دونوں اداروں کے بکھر جانے کے اسباب یکساں تھے

لکہ کی معیشت کا تیز رفتار ارتقاء ، -۱ - تجارتی۳مارکیٹ ]منڈی[ کا پھیلائو، - ۲س

سرمائے کی بڑھتی ہوئی طاقت

آانے آائیے ان کا جائزہ �یتے ہیں۔ صلیبی جنگوں کے خاتمے کے بعد امن آائیں ، یہ تین تبدیلیاں کیسے

سے عرصہ دراز سے بند تجارتی راستے کھل گئے اور مغربی یورپی مما�ک اور مشرق کے درمیان تجارت

تھا قبظہ کا تجارتی شہروں اطا�وی تر ذیادہ پر اس آاگئی۔ میں وسعت تھی[ �یونٹائن کہلاتی ] جو

بیڑے بحری ان کے تھی۔ �یونٹائن ساحل تک محدود تجارت میں دور اور جینیوا۔ اس وینس جیسے

Page 6: History of Economic Thought - By Issac Rubin    -  Urdu Translation of First two chapters

تر زیادہ جو لاتے مصنوعات مشرقی کر جا مصر اور مائینر ایشیاء ، ] استنبول موجودہ [ قستونتونیہ

ہندوستان کی بنی ہوئی ہوتی تھیں۔ ان میں خام مال بھی تھا جیسے مصا�حے، رنگ، خوشبو۔ اس کے

ا ترقی یافتہ دستکاری کی صنعتوں کی پیداوار تھیں علاوہ تیار مصنوعات بھی تھیں جو مشرق کے نسبت

پپر تعیش اشیاء جو اتنا �مبا سفر کر کے یورپ پہنچتی تھیں جیسے سوتی کپڑا، مخمل، قا�ین وغیرہ۔ یہ

یورپی دوسرے یہ سے اطا�یہ خریدتی۔ انہیں ہی اشرافیہ جاگیردار تر ذیادہ اور تھیں ہوتی قیمتی بڑی

ہوئے شما�ی ہوتے یا پھر زمینی راہ سے جنوبی جرمنی کے قصبوں سے بزریعہ سمندر ملکوں تک

پان سٹی سٹیٹس تک پہنچتی جو حینسیاٹک �یگ کا حصہ تھے اور مشترکہ طور پر با�ٹک جرمنی کے

اور نارتھ سی کی تجارت کنٹرول کرتے تھے۔

اہ15 برا مما�ک سے مشرقی کا اطا�ویوں وجہ سے فتوحات کی کی ترکوں میں سلجوک ویں صدی

راست تعلق کٹ گیا۔ �یکن تجارتی سرمائے کے ابھرتے ہوئے مفادات کی ضرورت تھی کہ ایسے نفع

اہ راست بخش کاروبار کو کسی بھی طرح سے بھال رکھا جائے۔ اس �یے یورپ نے ہندوستان تک برا

اور قدم چومے ان کے نے کامیابی آاخر دیں۔ ڈھونڈنے کی سرتوڑ کوششیں شروع کر رستہ سمندری

پپرتگا�ی واسکو ڈی گاما نے افریقہ کے جنوبی ساحل کا رستہ �یتے ہوئے 1498 میں ایک

میں کو�مبس کی ہسپانوی مہم ہندوستان کو تلاش کرتے کرتے1492ہندوستان کا رستہ ڈھونڈ نکالا۔

آاعظمی بحری لر ااس وقت سے مشرق سے براستہ میڈیٹررینین تجارت کی جگہ بین ا�ب امریکہ جاپہنچی۔

تجارت نے �ے �ی، جس کا رخ مشرق کی جانب ہندوستان سے اور مغربی جانب امریکہ سے تھا۔یوں

آا پان ملکوں کے پاس تجارتی اجارہ داری اطا�ویوں اور ہینسیاٹک �یگی شہروں کے ہاتھوں سے نکل کر

Page 7: History of Economic Thought - By Issac Rubin    -  Urdu Translation of First two chapters

ار اوقیانوس سے متصل واقع تھے: پہلے سپین اور پرتگال، اس کے بعد ہا�ینڈ ]و�ندیز[ اور گئی جو بح

آاخر کار انگلستان۔

پان پر قبضہ امریکی اور مشرقی مما�ک سے تجارتی مراسم تجارت سے شروع ہوتے ہوتے وقت کے ساتھ

آابادیاتی تجارت سے یورپی تاجروں نے غیر معمو�ی منافع کمایا آابادیات بنانے پر منتج ہوئے۔ نو کر کے نو

آابادیاتی مصنوعات نو وہ اکھٹا کر سکیں۔ 'ما�ی سرمایہ' قدر ال قاب وہ بنایا کہ قابل انہیں اس نے جس

آابادیاتی تجارت کی امتیاذی ا مفت میں خریدتے اور یورپ میں غیر معمو�ی مارک اپ پر بیچتے۔ نو تقریب

آابادیات سے تجارت پر دوسرے مما�ک خصوصیت اجارہ داری تھی۔ ساری یورپی حکومتوں نے اپنی نو

امریکی کا�ونیوں کی دو�تیں �یے پابندی عائد کر دی تھی۔ اس پر اور سمندری جہازوں تاجروں کے

وہ کہ تھا یہ حق حاصل کو تاجروں ہسپانوی طرح صرف اسی اور تھی آا سکتی ہی ہسپانیہ صرف

کا�ونیوں کو یورپی مصنوعات سپلائی کر سکیں- پرتگا�یوں نے یہی کچھ ہندوستان کے معاملے میں کیا

میں ڈچ ایسٹ انڈیا1602، اور بعد میں ڈچ نے جب انہوں نے پرتگا�یوں کی جگہ �ے �ی۔ ڈچ نے

کمپنی کے نام سے ایک جوائنٹ سٹاک کمپنی بنائی جس کو ہندوستانی تجارت پر اجارہ دارنہ حقوق

ہونے 1602دے دیے گئے۔ انگریزوں اور فرانسیسیون نے بھی یہی کیا۔ انہی حالات میں، قائم میں

ایسٹ انڈیا کمپنی بعد میں پروان چڑھی۔ وا�ی،

آابادیاتی تجارت کے نتیجے مین بڑی مقدار میں قیمتی دھاتیں }شروع میں ذیادہ تر چاندی { یورپ نو

ار زر میں اضافہ ہوا۔ یورپ کی کانیں کمترمعیار کی آائیں۔ اس طرح یورپ میں گردش میں رہنے وا�ے مقدا

ا خا�ی ہوچکی تھیں۔ ایسے میں یورپی مہم جوئوں کو میکسیکو اور پیرو میں چاندی کی تھیں اور تقریب

زرخیز کانیں ملیں جن کا اضافی فائدہ یہ تھا کہ یہ کم مشقت سے کھودی جاسکتی تھیں۔ ساتھ ہی

Page 8: History of Economic Thought - By Issac Rubin    -  Urdu Translation of First two chapters

سو�ھوی صدی کے وسط میں چاندی کی کشیدگی کی ٹیکنا�وجی میں پارہ کے استعمال سے نمایاں

آانے �گے۔ ان کا آا گئی۔ اس طرح امریکہ سے ارزاں چاندی اور سونے کے کثیر ریلے یورپ میں بہتری

پہلا دروازہ ہسپانیہ تھا کیونکہ زیادہ تر امریکی کا�ونیوں پر وہی قابض تھا، �یکن یہ وہاں زیادہ دیر رکی نہ

رہیں۔ جاگیردارانہ اور پسماندہ ہونے کی وجہ سے ہسپانیہ صنعتی اشیاء دوسرے ملکوں سے خریدنے پر

آامد۔ اس طرح ہسپانیہ کے خسارے کی تجارت کی—مجبور تھا چاہے مقصد ذاتی استعمال ہو یا بر

وجہ سے سونا چاندی ہورپ کے دوسرے ملکوں میں بھی پھیل گئیں۔ یہ عمل سب سے ذیادہ ہا�ینڈ اور

برطانیہ میں ہوا کیونکہ ان کے ہاں تجارتی اور صنعتی سرمایہ کاری سب سے ذیادہ ترقی یافتہ تھی۔

آامد کا نتیجہ آامد ہوئی تو اس کی آابادیاتی تجارت کی وجہ سے یورپ میں زر کی اگر ایک طرف نو

آایا۔ صرف سو�ھویں صدی ہی کے تجارتی �ین دین اور زر کی معیشت میں بڑھائو کی صورت میں

آاشاریہ ۳ سے ۳دوران یورپ کے اندر سونے، چاندی کےاسٹاک میں اان۵ گنا اضافہ ہوا۔ جس سے

ہوا۔ اضافہ میں قیمتوں اشیاء کی تمام کہ ہوا یہ نتیجہ لازمی کا امر اس آائی۔ میں کمی قیمت کی

ویں صدی کے یورپ کو داموں کے ایک انقلاب سے گزرنا پڑا۔ ہر چیز کی قیمت میں16درحقیقت

ا انگلستان میں گندم ااس سے بھی ذیادہ۔ مثل ا دو سے تین گنا اور کئی مرتبہ نمایاں اضافہ ہوا، اوسط

شیلینگ اور صدی کے۲۲ تک یہ 1574 شیلینگ پر کوارٹر پر کھڑی تھی۔ �یکن ۵کئی صدیوں سے

شیلینگ تک پہنچ گئی۔ اس دوران اجرتیں بھی بڑہیں مگر ان کی رفتار قیمتوں میں اضافہ40آاخر تک

فیصد ہی بڑھ۴۰سے ۳۰سے بہت کم رہی۔ اگر اشیاء صرف کی قیمت دگنی ہوگئی تو اجرتیں صرف

آادھا رہ16 ویں صدی کے اختتام پر اصل اجرت ۱۷پائیں۔ صدی کے شروع میں ملنے وا�ی اجرت کا

ویں صدی میں کمرشل بورژوا کی امارت میں تیز اضافہ ہوا۔ �یکن اس کے17 ویں اور 16گئی تھی۔

Page 9: History of Economic Thought - By Issac Rubin    -  Urdu Translation of First two chapters

آائی۔ یہ کسانوں، مزدوروں اور ساتھ ساتھ نچلے طبقوں کے معیار ذندگی میں اسی دوران شدید کمی

کے ہنرمندوں پر مشتمل تھے۔ گائوں ہونا کنگال اور مفلس کا ہنرمندوں اور جاگیردارانہ نظام اورکسانوں

قصبہ کی گلڈز کی توڑ پھوڑ کا لازمی نتیجہ تھا۔

ات زر میں اضافہ کر دیا تو زر کی معیشت کی بڑھوتری نے اگر ایک طرف جاگیردار رئیسوں کی ضرور

دوسری طرف زرئی اجناس کی مارکیٹ میں وسعت کے امکانات بھی پیدا کر دیئے۔ تجارتی �حاظ سے

کے بٹائی ساتھ کے کسانوں نے جاگیرداروں میں اطا�یہ[ اور انگلستان جیسے [ مما�ک یافتہ ترقی

پرانے رواج کے مطابق زمین سے جڑے �ینے شروع کر دیئے۔ اس طرح پیسے روایتی رواج کی جگہ

لٹے آازاد �گان داروں میں تبدیل کر دیا گیا جو جاگیردار کی اجازت سے زمین پ آاہستہ آاہستہ ہوئے 'سرف'

پر �یتے۔

آازادی کا عملی شکل ، یعنی �گان ، وقت ااس آازادی حاصل کر �ی �یکن ا تو انہوں نے اس طرح ظاہر

زمین چھوٹے دھقانوں کو اپنی �گا کہ جاگیردار ہونے ایسا بنتا گیا۔اکثر بوجھ گزرنے کے ساتھ ساتھ

پان کے پاس جاگیردار کی زمین دینے کے بجائے بڑے اور معتمل کاشتکاروں کو ترجیح دیتے کیونکہ

آاغاز میں انگلستان16 ویں صدی کے شروع اور 15میں بہتری لانے کے اسباب ہوتے تھے۔ ویں کے

نے انہوں ہی ساتھ کے اس دیا۔ نکال سے زمینوں اپنی کو ہاریوں چھوٹے اکثر نے جاگیرداروں کے

مشترکہ چراہگاہوں ]جہاں کسان اپنے مویشی چراتے تھے [ پر باڑیں �گا دیں تاکہ ان کو ذاتی قبضہ میں

لا کر دنبے پا�نے میں استعمال کریں۔ انگلستان اور فلینڈرز ]موجودہ بیلجیم کا ڈچ بو�نے والا علاقہ[

کے کپڑا بنانے وا�وں نے اون کی مانگ بڑھا دی تھی جس کی وجہ سے اس کی قیمتیں چڑھ گئیں اور

Page 10: History of Economic Thought - By Issac Rubin    -  Urdu Translation of First two chapters

دنبوں کی افزائش زمین کاشت کرنے سے زیادہ منافع بخش کام بن گیا۔مشہور فلسفی و مصنف تھامس

پاس16[ نے 1535-1478موور ] ویں صدی کے شروع میں کہا " دنبے انسانوں کو نگل رہے ہیں"۔

پان کی زمینوں سے نکال دینے کو برائی کے ایک ہم عصر نے �کھا " اشرافیہ کے �وگ غریب �وگوں کو

لتوں کی طرح ان کے پان کی ہے اور �وگوں کو ک نہیں تصور کرتے۔ بلکہ وہ اصرار کرتے ہیں کہ زمین

ار زندگی گزار رہے مسکن سے نکال دیتے ہیں۔ انگلستان میں ہزاروں ایسے �وگ، جو پہلے معقول معیا

آاج ایک سے دوسرا دروازہ کھٹکا کر بھیک مانگنے پر مجبور ہیں۔" تھے'

تجارتی میں قصبوں طرف دوسری تو تھا زوال بہ رو سماج جاگیردارانہ میں دیہات طرف ایک اگر

اگلڈ کرافٹ کے ادارے کو کمزور کر دیا۔ چھوٹے ہنرمندوں کی خودمختاری تب سرمائے کی ترقی نے

آانے آ¤ائے۔ �یکن تک قائم تھی جب تک قصباتی منڈی پر موجود ان کی اجارہ داری میں کوئی خلل نہ

اندر بھی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ملک کے بڑھی الاقوامی تجارت پن بی نہ صرف تبدیلیوں میں وا�ی

ہوا۔ کچھ قصبوں نے کسی ایک خاص �ین دین میں اضافہ اور قصبوں کے درمیان مختلف علاقوں

جنس] شے[ کو بنانے میں اختصاص حاصل کر�یا ]جیسے ٹیکسٹائل، اسلحہ وغیرہ [ جو وہ اتنی بڑی

منڈیان دراز کی دور �یے ہو گیا۔ اس میں اس کا کھپانا مشکل پاس آاس �گے کہ بنانے میں مقدار

ڈھونڈنے پڑیں۔ یہ عمل خاص طور پر کپڑے کی صنعت میں ہوا جو مڈل ایجز کے اختتام پر ہی، پہلے

اطا�یہ اور فلینڈرز اور بعد میں انگلستان میں، پھلنے پھو�نے �گی۔ بات یہاں تک پہنچی کہ ایک عام

جولاہا بھی صرف اپنی مقامی منڈی کی فوری ضروریات پر ہی انحصار کر کے گزارا نہیں کر سکتا تھا

آاڑھتی مال کے بڑے کنسائنمینٹ آاڑھتی [ کو اپنا مال بیچنا شروع کر دیا۔ پاس نے مڈل مین ] اس �یے

پان علاقوں کو ترسیل کرتے جہان مانگ ہوتی۔اس طرح ' 'buyer up – putter outملک کے

Page 11: History of Economic Thought - By Issac Rubin    -  Urdu Translation of First two chapters

برتری اپنی پر پروڈیوسر رفتہ رفتہ اور �ی درمیانی حیثیت حاصل کر بیچ پروڈیوسر کے اور نے گیراک

مال میں بیچز انفرادی پروڈیوسر سے وہ ضرورت کے حساب سے پہل پہلے جمانی شروع کر دی۔

خریدتا، پھر یہ ہوا کہ اس نے کرافٹسمین کی پوری پروڈکشن اٹھانی شروع کر دی۔ وقت کے ساتھ وہ

آائی کہ وہ خام مال ]جیسے آاخر کار نوبت یہاں تک کرفٹسمین کو پیشگی میں پیسے دینے �گا اور

اون، دھاگہ وغیرہ[ بھی اپنے خرچے پر دینے �گا اور تیار مال �یتے وقت صرف اس کو اس کی محنت

آازاد ہنرمند ، دست نگر اجرتی میں تبدیل ہو گئے جبکہ دوسری طرف کی اجرت دے دیتا۔ اس طرح

' بن گیا۔ یوں تجارتی سرمایہ دار ، تجارت کے میدان سےbuyer up – putter outتاجر '

پر محنت کاریگروں کی انفرادی سارے بہت اور کیا کومنظم پاس آایا، میں سرگرمی پیداوری ہوا ہوتا

کنٹرول حاصل کر گیا جو اپنے گھر سے کام کرتے تھے- یوں خودمختار گلڈز، جو اخیر مڈل ایجز کی

کاٹیج کی ویں صدی میں تیزی سے ابھرتی ہوئی 17 ویں اور 16معیشت پر غا �ب تھیں، کی جگہ

نے �ے �یصنعت

مرحلہ کہلایا جاسکتا ہے [گھریلو] یہ صنعتی سرمایہ داری کا

ا فقیروں جدی پشتوں سے کاشت کرنے وا�ی زمینوں سے نکا�ے گئے کسان اور تباہ حال کاریگر مجبور

اور بےگھروں کی صفوں میں اضافہ کرنے �گے۔ بےگھروں کے خلاف ریاستی قوانین بڑے سخت تھے۔

آانے وا�وں ان کو کوڑے مارے جاتے یا پھر ان کے سینوں کو گرم �وہے سے داغا جاتا اور پھر بھی باز نہ

ا حد �گا دی گئی۔ ان اقدامات سے کو پھانسی دی جاتی۔ دوسری طرف مزدوروں کی اجرت پر قانون

حکومتوں کا مقصد ان ڈی کلاسڈ انسانوں کو مطیع و فرمابردار اجرتی مزدوروں میں تبدیل کر دینا تھا

لقت پیش کردیں۔ جو، کوڑیوں کے مول ، نوعمر اور پنپتی ہوئی کیپیٹل ازم کی خدمت میں اپنی مش

Page 12: History of Economic Thought - By Issac Rubin    -  Urdu Translation of First two chapters

یوں تجارتی سرمایہ داری کے دور میں بہت بڑی مقدار میں سرمایہ کمرشل بورژوا کے ہاتھون میں جمع

اع پیداوار سے ا�گ ہونے اور ہو گیا اور ڈائیریکٹ پروڈیوسرز ] کاریگر اور کسانوں کا ایک حصہ [ کا زرائ

آاجانے کے بعدیعنی اجرتی مزدوروں کے طبقہ کا قیامبچھڑنے کا عمل چل پڑا۔ ۔ بیرونی تجارت پر غا�ب

آامد ہوتی تھیں۔ ان شعبوں میں تجارتی بورژوا نے صنعت کے ان شعبوں کا رخ کیا جن کی مصنوعات بر

کاٹیج اور آامدات بر طرح اس گیا۔ آایا �ے ماتحد کے ایکپورٹرز تجارتی کو کاریگروں وا�ے کرنے کام

انڈسٹری پر کنٹرول حاصل کر کے سرمایہ داری نے اپنی پہلی فتح منائی-

ریاست اور سرمائے کے مفادات کا اشتراک:

فیوڈل سے سرمایہ دارانہ معیشت کی جانب اس تبدیلی کو ریاستی عہدہداروں کی سرگرم مدد اور تائید

حاصل رہی۔ ریاست کی بڑھتی ہوئی مرکزیت اور تجارتی سرمائے کی روز افزوں طاقت ساتھ ساتھ پروان

چڑھے۔ اس متوازی عملوں کا پس منظر یہ تھا کہ شروع میں کمرشل بورژوا نے پرانے فیوڈل نظام کی

یہ تھی کہ ملک کے بےشمار فیوڈل ایسٹیٹس میں بٹے تو اٹھائیں۔ پہلی وجہ وجہ سے بڑی مشکلیں

�ڑائی فوجی ان کے اور لارڈز تھے۔ دیے تعلقات مشکل کر دومیان کمرشل ان کے باعث ہونے کے

پر تاجروں باہر کے تھا کہ یہ �گاتے وغیرہ۔ دوسرا مسلہ ڈیوٹیاں جھگڑے کرتے ، مختلف قسم کی

اان مراعات اور رکاوٹوں کو ختم قصبوں میں کاروبار کرنے پر پابندی تھی۔ جاگیرداروں اور قصبوں کی

کرنے کے �یے ایک مضبوط بادشاہت کی ضرورت تھی۔ ساتھ ہی، بورژوا کو اپنی بین الاقوامی تجارت

Page 13: History of Economic Thought - By Issac Rubin    -  Urdu Translation of First two chapters

کو تحفظ دینے، کا�ونیاں فتح کرنے اور دنیا کی مارکیٹ پر اپنی برتری قائم رکھنے کے �یے ایک طاقتور

پاس دور کی نوخیز بوزژوا شہنشاہی خاندانوں اور فیوڈل ریاست کی ضرورت تھی۔ ان وجوحات کی بنا پر

لارڈز کے مابین جاری کشمکش میں تاج کے حمایتی بن گئے۔ بند قصبوں اور علاقائی معیشت سے

بجائے کے بادشاہت فیوڈل کمزور ایک عمل کا لانے تبدیلی جانب کی معیشت قومی واقعی ایک

مضبوط مرکزی ریاست کا متقاضی تھا۔ ایسی ریاست جس کی اپنی بیوروکریسی، کھڑی فوج اور بحریہ

ہو۔ اس �یے تجارتی سرمائے کا عہد مطلق بادشاہت کودور بھی تھا۔

ا سرماداری کو پنپنے اور پروان چڑھنے کے اگر نوخیز بورژوا نے تاج کا ساتھ دیا تو سلطان نے بھی جواب

ایک طرف ہونےکی ناگزیر اتحاد کے بورژوا سے اس �یے تاج کے اقدامات کیے۔ بہت سارے �یے

لول تو فوج اور بیوروکریسی کو چلانے کے �یے سیاسی اور دوسری طرف معاشی و ما�ی وجوہات تھیں۔ ا

اچھے خاصےخرچے کی ضرورت تھی اور صرف ایک متمول سرمایہ دار طبقہ ہی اس خرچے کومختلف

آابادی اان میں ٹیکسوں، تجارتی ڈیوٹیوں ]کسٹم [ ، حکومت کو قرضوں اور پاٹھا سکتا تھا۔ زریعوں سے

] فارمنگ ٹیکس فیس۔] ریاست کو دی گئی بد�ے ریاستی محاصل جمع کرنے کے حق کے سے

ارفہرست تھے۔ دوئم، تاج کو فیوڈل لارڈز سےجاری اپنی کشمکش میں حلیف کے طور پر بورژوا کی س

ضرورت تھی۔ ان وجوہات کی بنا پر تجارتی سرمائے کے دور میں ریاست اور کمرشل بورژوا کے درمیان

ایک مضبوط اتحاد قائم ہوا۔ ریاست کی مرکینٹلسٹ پا�یسی اس اتحاد کا واضع اظہار تھی۔

ریاست کی اس پا�یسی کی بنیادی خصوصیات مندرجہ ذیل تھیں:

Page 14: History of Economic Thought - By Issac Rubin    -  Urdu Translation of First two chapters

ریاست سرگرمی سے اپنی توانائی نوجوان سرمایہ دار تجارت اور صنعت کو جمانے اور ترقی دینے میں

�گائے اور حفا ظتی اقدامات کے زریعے اس کو بیرونی مقابلہ سے ڈھال فراہم کرے۔ اگرچہ مرکینٹلسٹ

اس کہ دارومدار کا بات اس مگر بڑھایا، آاگے کو مفادات کے ولوتوں ق سماجی دونوں نےان پا�یسی

پا�یسی کا ما�یاتی رخ فوقیت �ے گا یا کہ معاشی، اس امر پر تھا کہ اس اتحاد کا کونسا فریق زیادہ

ریاست یا تجارتی سرمایہ دار۔ اپنے ابتدائی مرحلہ میں، مرکنٹلزم کا بنیادی مقصد ریاست–توانا ثابت ہوا

آابادی پر بھاری ٹیکس کا بوجھ آامدنی میں اضافہ کرنا ٹھیرا۔ یہ اس نے کی تجوری بھرنا اور اس کی

کیا۔یہ کر دے ترغیبات کی لانے اندر کے ملک کو چاندی سونے اور کر مرکنٹلزمڈال یاابتدائی

و تجارت مرکنٹلزم گیا، پکڑتا زور دار سرمایہ مگر جیسے جیسے ہے۔ کہلاتا نظام' کا توازن 'ما�یاتی

یہ شکل رہ گئی۔ اس کی بن کر زریعہ دفاع کرنے کا ان کا اور دینے تقویت یافتہصنعت کو ترقی

یا 'تجارتی توازن کا نظام' کہلائی۔ مرکنٹلزم


Recommended