+ All Categories
Home > Documents > کسٹم ایکٹ 1969 ، بابت نمبر 1969 4 تک ترمیم شدہ جون 2018 ...

کسٹم ایکٹ 1969 ، بابت نمبر 1969 4 تک ترمیم شدہ جون 2018 ...

Date post: 28-Apr-2023
Category:
Upload: khangminh22
View: 0 times
Download: 0 times
Share this document with a friend
252
م ایکٹ کسٹ1969 نمبر4 ، بابت1969 30 جون2018 یم شدہ تک ترم
Transcript

1969کسٹم ایکٹ

1969، بابت 4نمبر

تک ترمیم شدہ 2018جون 30

ابتدائیہ…

2

ء کا یہ اردو 1969کسٹم ایکٹ

ترجمہ عوام الناس کی سہولت کے لئے

تمام تر قانونی، لہذاکیا جا رہا ہے یعشا

سرکاری اور عدالتی امور کے لئے

ء کا انگریزی متن ہی 1969کسٹم ایکٹ

مستند سمجھا جائے گا۔

ابتدائیہ…باب پہال

3

کسٹم ایکٹ ،1969ء

1]ایکٹ نمبر 4برائے1969[

[1969مارچ 3]

کسٹم کے متعلق قانون کو یکجا کرنے اور اس میں ترمیم کرنے کے لیے ایکٹ

]فیس اور خدمات کا معاوضہ[ عائد a1ہے کہ کسٹم محصوالت قرین مصلحتہر گاہ یہ

کرنے اور وصول کرنے اور دیگر متعلقہ امور کی بابت حکم وضع کرنے کے لیے قانون کو

یکجا کیا جائے اور اس میں ترمیم کی جائے:

لہذا حسب ذیل قانون وضع کیا جاتا ہے۔

کسٹم ایکٹ ،1969ء

پہال باب

ابتدائیہ

عمل اور اغاز نفاذ۔ وسعت مختصر عنوان، ۔1

گا۔ کے نام سے موسوم ہو 1969 ایکٹ کسٹم ایکٹ یہ (1)

ہو گا۔[ وسعت پذیر]2یہ پورے پاکستان پر (2)

میں اعالمیے جریدے]وفاقی حکومت[ سرکاری 3یہ اس تاریخ سے نافذ ہو گا جو (3)

[] 4کے ذریعے، مقرر کرے۔

تعریفات۔ ۔2

اس ایکٹ میں، تاوقتیکہ کوئی امر موضوع یا سیاق و سباق کے منافی نہ ہو:۔

5([a) ’’مراد ہے جو اس ہسے وہ مجاز ہیئت حاکم‘‘ فیصلہ ساز ہیئت حاکمہ

ایکٹ کے تحت کوئی حکم صادر کرے یا فیصلہ کرے لیکن اس میں

]کلکٹر )اپیل([ یا مرافعہ عدالت شامل نہیں؛[6بورڈ 7([ai) ’’کا مطلب وہ درجہ بندی ہے جس کا تعین بورڈ یا ‘‘ پیشگی فیصلہ

کی تشخیص سامان مجوزہ درامدی یا برامدی ٹی جسےییا کم کسی افسر

‘‘[۔نے مجاز کیا ھو، مراد ہےورڈ کے لئے ب8([aa) ’’کے تحت الئسنس دیا 207ہے جسے دفعہ فرد سے مراد وہ‘‘ نمائندہ

کے تحت کوئی کاروبار کرنے کی اجازت دی گئی 208گیا ہو یا دفعہ

‘‘ہو؛

(aaa) ’’ہے جو مراد ]۔۔۔۔۔۔[مرافعہ عدالت32کسٹم کی سے‘‘ مرافعہ عدالت

کے تحت قائم کی گئی ہو؛[ 194دفعہ

(b) 8a’’[سے ایسا کسٹم افسر مراد ہے جسے اس ایکٹ یا اس ‘‘ متعلقہ افسر

مذکورہ کے تحت بنائے گئے قواعد کے ذریعے یا ان کے تحت

سپرد کیے گئے ہوں؛[کارہائے منصبی 9([bb) ’’میں عبوری تشخیص، باز تشخیص اور ایسا کوئی حکم یا ‘‘ تشخیص

ہیں جس میں تشخیص کردہ محصول صفر ہو؛تشخیص شامل 10([bba) ’کا مطلب درامدات و برامدات اور ان افراد کی کاروباری ‘‘ اڈٹ

میں دیا گیا ہے، کے متعلق کتابوں، 211سرگرمیوں، جن کا حوالہ دفعہ

ابتدائیہ…باب پہال

5

کارگزاریوں، دستاویزات، خط و کتابت اور ذخائر کی جانچ پڑتال ہے،

کے متعلق ان کی مالی ذمہ داریوں اور تاکہ محصوالت اور ٹیکسوں

متعلقہ قوانین اور قواعد کی بجا اوری کا تعین کیا جا سکے۔

(bbb) ’’میں اکیال سفری سامان بھی شامل ہے لیکن موٹر ‘‘ سفری سامان

گاڑیاں نہیں[11([c) ۔خارج کردہ 12([d) خارج کردہ]

(e) 12a]’’1924د مرکزی بورڈ برائے محصوالت ایکٹ اسے مر‘‘ بورڈ

کے تحت قائم کردہ مرکزی بورڈ برائے محصوالت مراد ہے اور وفاقی

( 3کے اغاز نفاذ پر اس کی دفعہ ) 2007ایکٹ محصوالتبورڈ برائے

ہے؛[ محصوالتکے تحت قائم کردہ وفاقی بورڈ برائے 13([ea) ’’فرد نقل و حمل کرنے واالکی فی الحقیقت سامان کا مطلب‘‘ باربردار

]یا نقل و حمل کی کاروائیوں کا انچارج یا ذمہ دار یا مالک ہے۔

(f) ’’مراد ہے جو کسی بحری جہاز سامان سے کوئی ایسا‘‘ ساحلی سامان

میں پاکستان کی ایک بندرگاہ سے دوسری بندرگاہ تک لے جایا جائے،

س پر محصول ادا نہ شامل نہیں ہے جسامان لیکن اس میں وہ درامد شدہ

کیا گیا ہو؛14([fa) ’’( کے تحت مقرر کردہ کلکٹر کسٹم ہے اور 3کا مطلب دفعہ )‘‘ کلکٹر

اس میں اس ایکٹ کے تحت کسی دوسرے عہدے کے ساتھ یکساں

درجے کے دیگر افسران بھی شامل ہیں جو اپنے دائرہ اختیار میں

صراحت کردہ فرائض انجام دیں گے؛[15([ff) 42fff)(

( کے تحت کلکٹر 3ہے جسے دفعہ )فرد کا مطلب وہ‘‘کلکٹر )اپیل(’’

کسٹم )اپیل( مقرر کیا گیا ہو؛[کا مطلب نگرانی کے ساتھ ایسی ہم آھنگ عملیاتی "کنٹرول ترسیل"

ندی بممنوعہ اور پا، بشمول مشتبہ سامان مرسل کی کسیسر گرمیاں

ان کو پاکستان کے ،ہےمیں 2( s) فعہوالی اشیاء سمیت جن کا ذکر د

مقصد کے ساتھ کہ ان افراد کی اس گزرنے دینا ہے میں داخل یاعالقے

شناخت ہوسکے جوکہ اس ایکٹ کے تحت کسی بھی قابل دست اندازی

جرم میں ملوث ہوں۔

(g) ’’یا سامان سے کوئی ایسا ذریعہ نقل و حمل مراد ہے جو‘‘ سواری

تعمال کیا جائے مثال بحری جہاز، مسافروں کے لے جانے کے لیے اس

ہوائی جہاز، گاڑی یا جانور؛

(h) ’’سے کوئی ایسا ہوائی اڈا مراد ہے جس کو دفعہ ‘‘ کسٹم ہوائی اڈا

کے تحت کسٹم ہوائی اڈا قرار دیا گیا ہو؛۹

ابتدائیہ…باب پہال

6

(i) ’’کے تحت صراحت کردہ کسٹم اسٹیشن کی ۱۰سے دفعہ ‘‘ کسٹم عالقہ

ایسا عالقہ شامل ہے جس میں بھی حدود مراد ہیں اور اس میں کوئی

کسٹم حکام سے چھڑانے سے سامان یا برامد کے لیےسامان درامد شدہ

قبل عارضی طور پر رکھا جاتا ہو؛16([ia) ’’اطالعاتیکا مطلب کسٹم کا ‘‘ کسٹم کا کمپیوٹر پر مبنی نظام

میں کی (الف)ٹیکنالوجی کا جامع نظام ہے جس کی صراحت باب سولہ

گئی ہے؛17](ib ) خارج کردہ ]

(j) ’’کے 9سے کوئی ایسی جگہ مراد ہے جس کو دفعہ ‘‘ کسٹم بندرگاہ

]کسٹم بندرگاہ[ قرار دیا گیا ہو۔18تحت 19([jj ) خارج کردہ] 40([k) ’’سے مراد کوئی کسٹم اسٹیشن، کسٹم ہوائی اڈا، ملکی ‘‘ کسٹم اسٹیشن

کے 9دفعہ جسےدریائی بندرگاہ، بری کسٹم اسٹیشن یا کوئی ایسی جگہ

تحت ایسا قرار دیا گیا ہو[؛20([kk ) ’’کی نکاسی یا استعمال کا سامان مطلب،کی نسبت سامان ‘‘روک لینا

متعلق اس ایکٹ کے تحتیا اس کے مالک کے سامان روکنا،

ہے؛[ مراد کے اختتام کو التواء میں ڈالنا کارروائی 21([kka) ’’کا اظہار، رقم کی واپسی کے دعوے سامان کا مطلب‘‘ دستاویزات

کے لیے درخواست، واپسی محصول یا محصول کی باز ادائیگی، درامد

کی فرد، سفر یا برامد کی عمومی فہرست مال، لدائی کی فرد، فضائی

بندی کی فہرست یا اسی طرح کے دوسرے تجارتی بیچک اور بستہ

چھڑانے یا کسٹم کو اظہار سامان فارم یا دستاویزات ہیں جو کسٹم سے

پیش کرنے کے لیے استعمال ہوئی ہوں، چاہے ان پر دستخط، عالمتی

دستخط یا بصورت دیگر تصدیق ہوئی ہو یا نہ ہو، اور اس میں شامل

ہیں؛

(i) سامان پر تحریر کی کوئی شکل، ٹیپ ریکارڈر، کمپیوٹر یا

کسی دوسرے الے کے ذریعے ریکارڈ کیے گئے، ترسیل

کیے گئے یا ذخیرہ کیے گئے اعداد و شمار یا معلومات اور

ایسی ریکارڈ کردہ، مرسلہ یا ذخیرہ کردہ معلومات سے بعد

ازاں ماخوذ مواد؛

(ii) دوسری شکل جس سے کسی پرچی، نشان یا تحریر کی کوئی

بھی ایسی چیز کی شناخت ظاہر ہو جس کا وہ حصہ ہے یا

جس کے ساتھ وہ کسی بھی طرح چسپاں ہے۔

(iii) ،؛ اورگراف یا ڈرائنگکتاب، نقشہ، خاکہ

ابتدائیہ…باب پہال

7

(iv) وئی الہ جس میں ایک یا تصویر فلم، نیگیٹو، ٹیپ یا دوسرا ک

ی تصاویر اس طرح رکھی گئی ہوں کہ )انہیں ذیادہ بصر

دیگر الے کی مدد کے ساتھ یا بغیر( دوبارہ نکاال جا کسی

سکتا ہو۔

(kkb) ’’قواعد سے‘‘ محصول واپسی کی مثل بندی اور ادائیگی کا برقی نظام

میں صراحت کردہ محصول کی واپسی کی مثل بندی اور ادائیگی کا

ہے۔ مراد برقی نظام22([kkk) ’’( کے 2کی ذیلی دفعہ ) 53دفعہ سے‘‘ کی فہرستسامان برامدی

ہے اور اس مراد کی فہرستسامان تحت فراہم کی جانے والی درامدی

کی فہرست سامان میں برقی ذریعے سے فراہم کی جانے والی برامدی

بھی شامل ہے؛[

(l) ’’مراد ہے اور اس میں شامل ہیں۔سامان سے تمام منقولہ‘‘ سامان

(i ) ،سواریاں

(ii) سامان،ذخائر اور

(iii) ،سفری سامان

(iv) کرنسی اور دستاویزات قابل بیع و شری؛ 23([la) ’’یا 144، 139، 131[،121]،39 104، 79دفعات سے‘‘اظہار سامان

ہے اور اس میں مرادکا اظہار سامان کے تحت پیش کیا جانے واال147

بھی شامل ہے۔سامان برقی طور پر پیش کیا جانے واال اظہار

(lb) ’’کے تحت جو 44یا 43دفعہ کا مطلب ‘‘ کی فہرستسامان درامدی

کی فہرست ہے سامان بھی صورت ہو، پیش کی جانے والی درامدی

کی برقی طور پر پیش کی جانے والی سامان اور اس میں درامدی

فہرست بھی شامل ہے۔35([lc) ’’KIBOR ‘‘ کراچی کا مطلب مالی سال کی ہر سہ ماہی کے پہلے دن

کی بینکوں کے درمیان پیش کردہ شرح ہے۔[1([m) ؛خارج کردہ

(n) ’’سے جب کہ کسی بحری جہاز کے سلسلے میں استعمال ہو، ‘‘ کپتان

مراد ہے جس کے پاس فرد پائلٹ یا منتظم بندرگاہ کے سوا کوئی ایسا

ایسے بحری جہاز کی کمان یا تحویل ہو؛

(o) ’’( کے تحت 3مراد ہے جس کا تقرر دفعہ )سے ایسا افسر ‘‘ کسٹم افسر

کیا گیا ہو۔

(p) ’’سے سمندر کا ایسا عالقہ مراد ہے جو ‘‘ پاکستان کا سمندری عالقہ

بحری )چوبیس(43پاکستان کے ساحل پر ایک مناسب بنیادی خط سے

میل کے فاصلے تک سمندر میں پھیال ہوا ہو؛

ابتدائیہ…باب پہال

8

24([pa) ’’تنظیم، افراد کا ادارہ شامل ،کمپنی)مقامی صنعت کار(43 میں ‘‘ فرد ،

ہیں چاہے وہ تشکیلی ہو یا نہ ہو۔

(q) ’’ سے مراد ہے۔‘‘ فردانچارج

(i) کسی بحری جہاز کے تعلق سے، اس جہاز کا کپتان؛

(ii ) ،کسی ہوائی جہاز کے تعلق سے، اس ہوائی جہاز کا انچارج

کماندار یا ہواباز؛

(iii) جس فرد گارڈ یا وہ‘‘ کنڈکٹر’’کے تعلق سے ٹرینکسی ریلوے

کے پاس اس ٹرین کی اصل رہنمائی ہو؛

(iv) کسی اور سواری کے تعلق سے، اس سواری کا ڈرائیور یا

جس کے پاس اس سواری کا کنٹرول ہو؛فرد کوئی دیگر25([qa) ’’کا مالک یا اس ایکٹ کے تحت محکمہ سامان کا مطلب‘‘ سربراہ

س میں سواری کا ، افردکسٹم کو اظہار پیش کرنے واال بنیادی ذمہ دار

کا محافظ اور ٹرمینل کا ذمہ دار شامل ہیں؛انچارج، بارگیر، سامان

(r) ’’سے اس ایکٹ کے تحت بنائے گئے قواعد مراد ہیں؛‘‘ قواعد 26([rr) ’’مادی طور پر یا دوسری طرح تحویل کوسامان کا مطلب‘‘ ضبط کرنا

میں لینا جس کے متعلق کوئی جرم سرزد ہوا ہو یا یہ تعین ہو کہ اس

ایکٹ یا قواعد کے مطابق کوئی جرم سرزد ہوا ہے اور تمام ہم اصل

الفاظ اور عبارات کے معنی اس کے مطابق لیے جائیں گے؛[

(s) ’’کا کسی نافذ الوقت امتناع یا پابندی کی سامان سے درج ذیل‘‘ اسمگل

کی راستے میں چوری[ سامان عبوری ]یا 38خالف ورزی کرتے ہوئے

یا اس پر عائد محصوالت یا ٹیکسوں کی ادائیگی سے گریز کرتے ہوئے

اسے پاکستان میں النا یا باہر لے جانا مراد ہے؛

27([i) ،پالڈیم، ریڈیم، سونے کی سالخیں، چاندی کی سالخیں، پالٹینم

قیمتی پتھر، نوادرات، کرنسی منشیات اور نفس فشار اور عالج کی

اشیاء یا

(ii) سونے یا چاندی یا پالٹینم یا پالڈیم یا ریڈیم یا قیمتی پتھروں کی

میں جریدےمصنوعات یا وفاقی حکومت کی طرف سے سرکاری

میں جس کی قیمت ہر ایک صورت سامان اعالن کردہ کوئی ایسا دیگر ]پچاس ہزار روپے[ سے زائد ہو؛ یا28]ایک سو روپے اور [ 38

(iii) 10یا دفعہ 9کسی ایسے راستے سے جو دفعہ سامان کوئی بھی

کے تحت مقرر کردہ راستے کے عالوہ ہو یا کسی ایسی جگہ سے جو

کے اس طرح سامان کسٹم اسٹیشن کے عالوہ ہو[ اور اس میں مذکورہ

، اس میں اعانت یا اس سے چشم جانے کی کوششندر النے یا باہر لے ا

پوشی بھی شامل ہے، اور تمام ہم اصل الفاظ اور عبارات کے معنی اس

ابتدائیہ…باب پہال

9

کے مطابق لیے جائیں گے؛[29([ss) ’’سے ایسا خصوصی جج مراد ہے جس کا تقرر دفعہ ‘‘ خصوصی جج

کے تحت کیا گیا ہو؛ 185

(sss) ’’سے ایسی خصوصی عدالت مرافعہ مراد ‘‘ خصوصی عدالت مرافعہ

کے تحت تشکیل 46کی دفعہ 1977ہے جس کو انسداد اسمگلنگ ایکٹ

دیا گیا ہو؛[30([ssss) ’’21سے مراد کوئی رقم یا قیمت ہے جو دفعہ ‘‘ اضافی محصولa ،

کے تحت ادا کرنا الزمی ہو یا کوئی ایسا 202aاور دفعہ 83،86،98

اضافی محصول ہے جیسا کہ اس ایکٹ کے تحت قابل ادائیگی ہو؛[

(t) ’’کے تحت 13یا 12سے ایسی جگہ مراد ہے جو دفعہ ‘‘ خانہ سامان

مقرر کی گئی ہو یا الئیسنس یافتہ ہو؛

(u) ’’کے تحت ۱۱سے ایسی جگہ مراد ہے جو دفعہ ‘‘ خانہ اسٹیشن سامان

؛خانہ اسٹیشن مقرر کی گئی ہوسامان

(v) ’’سے کسٹم بندرگاہ کے اندر کوئی ایسی جگہ مراد ہے جسے ‘‘ گودی

کی کسی قسم سامان یاسامان ( کے تحت جہاز سےbکی شق )10دفعہ

]؛[31کے اتارنے اور الدنے کے لیے منظور کیا گیا ہو 32([w) 33ھی محصول، اضافی محصول، کا مطلب کسی ب‘‘ ]***[ بقایاجات

]یا کوئی دوسری رقم[ ہے جس کا تسویہ کیا 24کی رقم جرمانہ، جرمانہ

گیا ہو یا مجاز اتھارٹی کے جاری کردہ فیصلہ کے حکم کے ذریعے

( کے تحت نوٹس میں جس رقم 2کی ذیلی دفعہ ) 202مطلوب ہو یا دفعہ

ہ دیا گیا ہو جو مکمل یا جزوی طور پر قابل وصولی ہو اور کا حوال

صراحت کردہ وقت کے اندر ادا نہ کی گئی ہو؛

(x) ’’کا مطلب واجب االدا بقایاجات کی ادائیگی میں ناکامی ہے ‘‘ نادہندگی

( میں صراحت کر دی گئی ہے ؛ اورwجیسا کہ شق )

(y) ’’کی صورت میں کمپنی کا ہر اور کمپنی یا فرم فرد کا مطلب‘‘ نادہندہ

ڈائریکٹر یا شراکت دار یا فرم کی جو بھی صورت ہو اور جس کا وہ

ڈائریکٹر یا مالک کا شراکت دار ہو اور ا س میں وہ ضامن بھی شامل

ہے جو واجب االدا بقایاجات کی ادائیگی میں ناکام ہو جائے۔[

قانونی حوالہ جاتمنتخب

دیکھیں۔ 1969کے لیے گزٹ اف پاکستان یان ہات کے بمقاصد اور وجو ۔1

1aشامل ‘‘ فیس اور خدمات کا معاوضہ’’اور الفاظ ختمہکی رو سے 2007مالیات ایکٹ ۔

کیے گئے۔

اس ایکٹ کا دائرہ وفاق کے زیر اہتمام قبائلی عالقوں تک بڑھا دیا گیا۔ ۔2

ابتدائیہ…باب پہال

10

کی بجائے تبدیل کیے گئے۔‘‘ مرکزی حکومت’’کی رو سے الفاظ 1972مالیات ارڈیننس ۔3

۔1970گزٹ ا ف پاکستان میں شائع اعالمیے کے مطابق یکم جنوری ۔4

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 1989مالیات ایکٹ ۔5

کی رو سے 2002کی رو سے خارج کیا گیا اور مالیات ارڈیننس 2000مالیات ارڈیننس ۔6

شامل کیا گیا۔

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2002مالیات ارڈیننس ۔7

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 1989مالیات ایکٹ ۔8

a8 کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2007مالیات ایکٹ ۔

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 1989مالیات ایکٹ ۔9

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔10

۔خارج کردہکی رو سے 2006مالیات ایکٹ ۔11

۔خارج کردہکی رو سے 2006مالیات ایکٹ ۔12

a12کی رو سے تبدیل کر دیا گیا۔ 2007مالیات ایکٹ ۔

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔13

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔14

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 1989مالیات ایکٹ ۔15

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 1994مالیات ایکٹ ۔16

( کے ساتھ تبدیل کیا گیا۔ib( اور )ia( کو شقوں )iaکی رو سے شق ) 2003مالیات ایکٹ ۔17

‘‘ کی ترسیل اور لدائی کے لیے بندرگاہ سامان’’کی رو سے الفاظ 1973مالیات ایکٹ ۔18

کی بجائے تبدیل کیے گئے۔

خارج کی رو سے 2006کی رو سے شامل کیا گیا اور مالیات ایکٹ 1977مالیات ایکٹ ۔19

۔کردہ

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 1987مالیات ایکٹ ۔20

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔21

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2001مالیات ارڈیننس ۔22

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2001مالیات ارڈیننس ۔23

b23کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔

۔کی رو سے شامل کیا گیا 2005مالیات ایکٹ ۔24

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔25

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 1987مالیات ایکٹ ۔26

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 1982مالیات ارڈیننس ۔27

کی بجائے تبدیل کیے گئے۔‘‘ روپے 5000’’کی رو سے الفاظ 1998مالیات ایکٹ ۔28

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 1977انسداد سمگلنگ ایکٹ ۔29

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔30

کی بجائے تبدیل کیا گیا۔‘‘ وقف الزم’’کی رو سے 1999مالیات ایکٹ ۔31

ابتدائیہ…باب پہال

11

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 1999مالیات ایکٹ ۔32

۔خارج کردہ‘‘ واجب االدا’’کی رو سے لفظ 2006مالیات ایکٹ ۔33

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔34

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2009مالیات ایکٹ ۔35

خارج کر دیے ‘‘ اب کاری و فروخت محصول’’کی رو سے الفاظ 2010مالیات ایکٹ ۔36

گئے۔

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2010مالیات ایکٹ ۔37

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2012مالیات ایکٹ ۔38

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2013مالیات ایکٹ ۔39

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2014مالیات ایکٹ ۔40

۔خارج کردہکی رو سے 2014مالیات ایکٹ ۔41

گیا۔کی رو سے تبدیل کیا 2017مالیات ایکٹ ۔42

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2018مالیات ایکٹ -43

کسٹم ایکٹ ،1969ء

دوسرا باب

کسٹم افسران کا تقرر اور ان کے اختیارات

کسٹم افسران کا تقرر۔ ۔3]1

میں اعالمیے کے جریدےاس ایکٹ کے اغراض و مقاصد کے لیے، بورڈ سرکاری

کا فرد ذریعے، کسی عالقہ کے تعلق سے جس کی صراحت اس اعالمیہ میں کی گئی ہو، کسی

حسب ذیل کے طور پر تقرر کر سکے گا۔

(a) ؛چیف کلکٹر کسٹم

(b) ؛کلکٹر کسٹم

(c) )؛کلکٹر کسٹم )مرافعہ

(d) ؛ایڈیشنل کلکٹر کسٹم

(e) ؛ڈپٹی کلکٹر کسٹم

(f) ؛کسٹم اسسٹنٹ کلکٹر

(g) ۔کسی دوسرے عہدے کے ساتھ کوئی کسٹم افسر

1a[3Aکسٹم ۔ڈائریکٹریٹ جنرل اف انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن ۔

ایک ڈائریکٹر جنرل اور اتنے ڈائریکٹریٹ جنرل اف انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن

ڈائریکٹروں، ایڈیشنل ڈائریکٹروں، ڈپٹی ڈائریکٹروں، اسسٹنٹ ڈائریکٹروں اور ایسے دیگر

[میں اعالمیے کے ذریعے کرے۔ جریدےافسران پر مشتمل ہو گا جن کا تقرر بورڈ، سرکاری

11[3AAٹریڈ۔ عبوری ڈائریکٹریٹ جنرل اف ۔

ایک ڈائریکٹر جنرل اور اتنے ڈائریکٹروں، ایڈیشنل ٹریڈ عبوری ڈائریکٹریٹ جنرل اف

ڈائریکٹروں، ڈپٹی ڈائریکٹروں، اسسٹنٹ ڈائریکٹروں اور ایسے دیگر افسران پر مشتمل ہو گا جن

میں اعالمیے کے ذریعے کرے۔ جریدےکا تقرر بورڈ، سرکاری

15[3AAA۔ ڈائریکٹر یٹ جنرل آف چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور ۔

ڈائریکٹریٹ جنرل آف چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور ایک ڈائریکٹر جنرل

اور اتنے ڈائریکٹروں، ایڈیشنل ڈائریکٹروں، ڈپٹی ڈائریکٹروں، اسسٹنٹ ڈائریکٹروں اور ایسے

ڈ، سرکاری جریدے میں اعالمیے کے ذریعے بوردیگر افسران پر مشتمل ہو گا جن کا تقرر

کرے۔

اختیارات کے ان اور تقرر کا افسران کسٹم…باب دوسرا

13

3Bجنرل اف انٹرنل اڈٹڈائریکٹریٹ ۔

ایک ڈائریکٹر جنرل اور اتنے ڈائریکٹروں، ایڈیشنل ڈائریکٹریٹ جنرل اف انٹرنل اڈٹ

ڈائریکٹروں، ڈپٹی ڈائریکٹروں، اسسٹنٹ ڈائریکٹروں اور ایسے دیگر افسران پر مشتمل ہو گا جن

میں اعالمیے کے ذریعے کرے۔ جریدےکا تقرر بورڈ، سرکاری

11[3BBڈائریکٹریٹ جنرل اف ریفارم اینڈ اٹومیشن۔ ۔

ایک ڈائریکٹر جنرل اور اتنے ڈائریکٹروں، ڈائریکٹریٹ جنرل اف ریفارم اینڈ اٹومیشن

ایڈیشنل ڈائریکٹروں، ڈپٹی ڈائریکٹروں، اسسٹنٹ ڈائریکٹروں اور ایسے دیگر افسران پر مشتمل

[ے کے ذریعے کرے۔میں اعالمی جریدےہو گا جن کا تقرر بورڈ، سرکاری

3BBBڈائریکٹریٹ جنرل اف رسک منیجمنٹ۔ ۔

ایک ڈائریکٹر جنرل اور اتنے ڈائریکٹروں، ڈائریکٹریٹ جنرل اف رسک منیجمنٹ

ایڈیشنل ڈائریکٹروں، ڈپٹی ڈائریکٹروں، اسسٹنٹ ڈائریکٹروں اور ایسے دیگر افسران پر مشتمل

میے کے ذریعے کرے۔میں اعال جریدےہو گا جن کا تقرر بورڈ، سرکاری

3Cڈائریکٹریٹ جنرل اف ٹریننگ اینڈ ریسرچ۔ ۔

ایک ڈائریکٹر جنرل اور اتنے ڈائریکٹروں، ڈائریکٹریٹ جنرل اف ٹریننگ اینڈ ریسرچ

ایڈیشنل ڈائریکٹروں، ڈپٹی ڈائریکٹروں، اسسٹنٹ ڈائریکٹروں اور ایسے دیگر افسران پر مشتمل

میں اعالمیے کے ذریعے کرے۔ ریدےجہو گا جن کا تقرر بورڈ، سرکاری

11[3CCڈائریکٹریٹ جنرل اف انٹلیکچول پراپرٹی رائٹس انفورسمنٹ۔ ۔

ایک ڈائریکٹر جنرل اور ڈائریکٹریٹ جنرل اف انٹلیکچول پراپرٹی رائٹس انفورسمنٹ

ڈپٹی ڈائریکٹروں، اسسٹنٹ ڈائریکٹروں اور ایسے دیگر اتنے ڈائریکٹروں، ایڈیشنل ڈائریکٹروں،

[میں اعالمیے کے ذریعے کرے۔ جریدےافسران پر مشتمل ہو گا جن کا تقرر بورڈ، سرکاری

2[3Dڈائریکٹریٹ جنرل اف ویلیوایشن۔ ۔

ایک ڈائریکٹر جنرل اور اتنے ڈائریکٹروں، ایڈیشنل ڈائریکٹریٹ جنرل اف ویلیوایشن

پٹی ڈائریکٹروں، اسسٹنٹ ڈائریکٹروں اور ایسے دیگر افسران پر مشتمل ہو گا جن ڈائریکٹروں، ڈ

[میں اعالمیے کے ذریعے کرے۔ جریدےکا تقرر بورڈ، سرکاری

10[3DDڈائریکٹریٹ جنرل اف پوسٹ کلیئرنس اڈٹ۔ ۔

اختیارات کے ان اور تقرر کا افسران کسٹم…باب دوسرا

14

ایک ڈائریکٹر جنرل اور اتنے ڈائریکٹروں، ڈائریکٹریٹ جنرل اف پوسٹ کلیئرنس اڈٹ

ایڈیشنل ڈائریکٹروں، ڈپٹی ڈائریکٹروں، اسسٹنٹ ڈائریکٹروں اور ایسے دیگر افسران پر مشتمل

[میں اعالمیے کے ذریعے کرے۔ جریدےہو گا جن کا تقرر بورڈ، سرکاری

12[3DDDڈائریکٹریٹ جنرل اف ان پٹ اوٹ پٹ کوایفی شنٹ ارگنائزیشن۔ ۔

ایک ڈائریکٹر جنرل اور ڈائریکٹریٹ جنرل اف ان پٹ اوٹ پٹ کوایفی شنٹ ارگنائزیشن

اتنے ڈائریکٹروں، ایڈیشنل ڈائریکٹروں، ڈپٹی ڈائریکٹروں، اسسٹنٹ ڈائریکٹروں اور ایسے دیگر

[میں اعالمیے کے ذریعے کرے۔ جریدےافسران پر مشتمل ہو گا جن کا تقرر بورڈ، سرکاری

3E۔ وغیرہ کے اختیارات و فرائض ڈائریکٹوریٹس ۔

بورڈ، مندرجہ باال دفعات میں صراحت کردہ نظامت ہائے عامہ اور ان کے افسروں کے

میں اعالمیے کے ذریعے جریدےفرائض، دائرہ اختیار اور اختیارات کی صراحت سرکاری

کرے گا۔

کسٹم افسران کے اختیارات و فرائض۔ ۔4

( کے تحت کیا گیا ہو، ایسے اختیارات استعمال 3کا تقرر دفعہ )کوئی کسٹم افسر جس

کرے گا اور ایسے فرائض انجام دے گا جو اس ایکٹ کی رو سے یا اس کے تحت اسے دیے

گئے ہوں یا اس پر عائد کیے گئے ہوں اور وہ ان تمام اختیارات کو استعمال کرنے اور ان تمام

جو اس کے کسی ماتحت افسر کو دیے گئے ہوں یا اس فرائض کی انجام دہی کا بھی مجاز ہو گا

پر عائد کیے گئے ہوں:

بشرطیکہ اس ایکٹ اور قواعد میں شامل کسی امر کے باوجود، بورڈ، حکم عام یا حکم

خاص کے ذریعے، ان اختیارات کے استعمال اور ان فرائض کی انجام دہی پر ایسی حدود یا

سمجھے۔ شرائط عائد کر سکے گا جنہیں وہ مناسب

۔یمنتقلاختیارات کی ۔5]4

حدود یا شرائط کے تابع، جن میں اعالمیہ کے ذریعے ایسی جریدےبورڈ ، سرکاری (۔1)5

صراحت کر دی گئی ہو، حسب ذیل کو ان کے نام یا عہدہ کے اعتبار سے اختیار دے کی اس میں

سکے گا۔

(a) ایکٹ کے تحت کلکٹر کسی ایڈیشنل کلکٹر کسٹم یا ڈپٹی کلکٹر کسٹم کو اس

کا؛ یارات میں سے کسی کے استعمال کرنےکسٹم کے اخت

(b) کسٹم کو اس ایکٹ کے تحت ایڈیشنل کلکٹر سٹم یا اسسٹنٹککسی ڈپٹی کلکٹر

اختیارات کے ان اور تقرر کا افسران کسٹم…باب دوسرا

15

کلکٹر کسٹم کے اختیارات میں سے کسی کے استعمال کرنے کا؛

(c) اسسٹنٹ کلکٹر کسٹم کو اس ایکٹ کے تحت ڈپٹی کلکٹر کسٹم کے کسی

اختیارات میں سے کسی کے استعمال کرنے کا؛

(d) کسی دوسرے کسٹم افسر کو کسی دوسرے عہدے کے ساتھ استعمال کرنے

کا۔[

بجر بورڈ کسی معاملہ میں بصورت دیگر ہدایت جاری کرے، ڈائریکٹر جنرل، (2])6

، ڈائریکٹر ڈائریکٹر اور کلکٹر کسٹم کسی افسر کو کسی صراحت کردہ عالقہ میں ڈائریکٹر جنرل

، کلکٹر یا کسی دوسرے کسٹم افسر کو اس ایکٹ کے تحت کسی قسم کے اختیارات استعمال

کرنے کی اجازت دے سکتے ہیں۔[

۔منتقلیکسٹم افسران کے کارہائے منصبی کی دیگر ۔6]7

میں اعالمیہ کے ذریعے، مشروط یا غیر مشروط کے طور جریدے( بورڈ،سرکاری 1)8

پر وفاقی حکومت، سٹیٹ بینک اف پاکستان اور جدولی بینکوں کے کسی افسر کو اس ایکٹ کے

تحت کسی کسٹم افسر کے کوئی بھی کارہائے منصبی سپرد کر سکے گا۔

بشرطیکہ جہاں کوئی افسر اس دفعہ کے تحت اپنے کار ہائے منصبی کی انجام دہی میں

کوئی جرم سرزد کرے، ایسا افسر، کسی بھی دوسرے نافذالوقت قانون کے کے تحت اس ایکٹ

کی ذیلی دفعہ 156کے ساتھ ساتھ، اپنے سرزد کردہ جرم پر دفعہ جرمانہ تحت عائد کیے گئے

یسی سزا کا مستوجب ہو گا۔( میں صراحت کردہ ا1)

( کے تحت کسی بھی کسٹم افسر کے کوئی 1کوئی بھی افسر جسے ذیلی دفعہ ) (2])9

( کے تحت صراحت کردہ مقامات میں کسی 9بھی فرائض منصبی سپرد کیے گئے ہوں، دفعہ )

دوسرے کسٹم افسر کے کسی فرض منصبی کی بجا اوری یا ادائیگی میں کسی طرح سے مداخلت

گا۔کرے نہیں

کسٹم افسران کی اعانت۔ ۔7

تمام وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے افسران، بشمول ان لینڈ ریونیو، پولیس، نیشنل ھائی

تمام افسران کو بذریعہ ہذا اختیار دیا کے وے اور پاکستان موٹر وے پولیس ، سول مسلح افواج

اس ایکٹ کے تحت ان کے فرائض منصبی جاتا ہے اور پابند کیا جاتا ہے کہ وہ کسٹم افسران کی

کی انجام دہی میں مدد کریں۔

ر کے طور پر خدمات سے سجیوری یا تحقیقات برائے مرگ ناگہانی میں عدالتی اسی ۔8

استثناء۔

اختیارات کے ان اور تقرر کا افسران کسٹم…باب دوسرا

16

کسی دوسرے قانون میں شامل کسی امر کے باوجود بورڈ کا کوئی افسر یا کلکٹر کسٹم

ا کلکٹر کسٹم ضروری سمجھتا ہو کہ وہ سرکاری اور کوئی دوسرا کسٹم افسر جس کو بورڈ ی

ر سفرض کے پیش نظر مستثنی کیا جائے۔ کسی جیوری یا تحقیقات برائے مرگ ناگہانی میں اسی

کے طور پر خدمات انجام دینے کے لیے مجبور نہیں کیا جائے گا۔

718A]یونیفارم: ۔

کے ےجریدے میں اعالمیبورڈ، وفاقی انچارج وزیر کی منظوری کے ساتھ اور سرکاری

کے یونیفارم پہننے کے لئے قواعد تجویز ماتحت عملےذریعے، پاکستان کسٹم کے افسران اور

کر سکتا ہے۔

منتخب قانونی حوالہ جات

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 1996مالیات ایکٹ ۔1

1aکی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2007مالیات ایکٹ ۔

1bکی رو سے شامل کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2007مالیات ایکٹ ۔2

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔3

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2000مالیات ارڈیننس ۔4

کی رو سے دوبارہ نمبر لگایا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔5

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔6

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 1996اور مالیات ایکٹ 1996کسٹم )ترمیمی ( ارڈیننس ۔7

کی رو سے دوبارہ نمبر لگایا گیا۔ 2004مالیات ایکٹ ۔8

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2004مالیات ایکٹ ۔9

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2008مالیات ایکٹ ۔10

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2012مالیات ایکٹ ۔11 کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2013مالیات ایکٹ ۔12

کی بجائے تبدیل کیا گیا۔‘‘ مرکزی’’کی رو سے لفظ 2014مالیات ایکٹ ۔13

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2017مالیات ایکٹ ۔14

اعالن کا وغیرہ اسٹیشنوں کسٹم بری اور اڈوں ہوائی ،بندرگاہوں…باب تیسرا

17

کسٹم ایکٹ ،1969ء

تیسرا باب

وغیرہ کا اعالنبندرگاہوں، ہوائی اڈوں اور بری کسٹم اسٹیشنوں

کسٹم ہوائی اڈوں وغیرہ کا اعالن۔ کسٹم بندرگاہوں، ۔9

نوٹیفیکیشن کے ذریعے حسب ذیل کا اعالن کر سکے گا:میں جریدےبورڈ سرکاری

1([a) کی کسی قسم سامان برامد کیے جانے والے یا سامان وہ مقامات جو درامدی

یا کسٹم ہوائی اڈے ہوں کو کسٹم سے چھڑانے کے لیے تنہا کسٹم بندرگاہیں

[گے۔

)b( وہ مقامات جو بری یا اندرون ملک ابی راستوں سے درامد یا برامد کیے

کی کسی قسم کو کسٹم سے چھڑانے کے لیے سامان یاسامان جانے والے

کسٹم بندرگاہیں ہیں یا کسٹم ہوائی اڈے ہوں گے۔ واحد

)c( کی سامان یاسامان صرفمیں صراحت کردہ اعالمیے وہ راستے جن سے

کوئی قسم بری یا اندرونی ابی راستوں سے پاکستان کے اندر الئی جا سکے

گی یا باہر لے جائی جا سکے گی یا کسی بری کسٹم اسٹیشن سے یا اس تک

کسی بری سرحد سے یا اس تک ، اس کو پاکستان کے اندر الیا جا سکے گا

یا باہر لے جایا جا سکے گا۔

)d( وہ مقامات جو پاکستان میں کسی صراحت کردہ کسٹم بندرگاہوں کے ساتھ

ساحلی تجارت کرنے کے لیے تنہا بندرگاہیں ہوں گے، اور

)e( کون سا مقام اس ایکٹ کی اغراض کے لیے کسٹم ہاوس اور اس کی حدود

۔کیا جائے گاتصور

اتارنے کی جگہوں کی منظوری دینے اور کسٹم اسٹیشنوں کی حدود کی صراحت سامان ۔10

کرنے کا اختیار۔

کے ذریعے: اعالمیےمیں جریدےبورڈ سرکاری

(a) کسی کسٹم اسٹیشن کی حدود کی صراحت کر سکے گا، اور

(b) کی قسم الدنے یا اتارنے کے لیے سامان یاسامان کسی کسٹم اسٹیشن کے اندر

مقامات کی منظوری دے سکے گا۔مناسب

خانے کے اسٹیشنوں کا اعالن کرنے کا اختیار۔سامان ۔11

اعالن کا وغیرہ اسٹیشنوں کسٹم بری اور اڈوں ہوائی ،بندرگاہوں…باب تیسرا

18

کر سکے گا جوکے ذریعے، ایسی جگہوں کا اعالن اعالمیے میں جریدےبورڈ سرکاری

کیے جا سکیں گے اور قائمخانے سامان عوامی صرف جن پر ھوں خانے کے اسٹیشنسامان

دیا جا سکے گا۔ خانوں کو الئیسنسسامان نجی

کرنے یا الئسنس دینے کا اختیار۔ قائمخانے سامان عوامی ۔12]2

خانے سامان عوامیخانے کے اسٹیشن پر، کلکٹر کسٹم، وقتا فوقتا سامان کسی (1)

کسٹم سامان مقرر کر سکے گا یا الئسنس جاری کر سکے گا جہاں قابل محصول

گا۔ محصول کی ادائیگی کے بغیر جمع کیا جا سکے

خانے کے لیے الئیسنس کی ہر درخواست اس شکل میں دی جائے سامان عوامی (2)

گی جس کو کلکٹر کسٹم نے مقرر کیا ہو۔

اس دفعہ کے تحت جاری کردہ الئیسنس کو، الئیسنس میں دی گئی کسی شرط کی (3)

خالف ورزی یا اس ایکٹ کی کسی دفعہ یا اس ایکٹ کے تحت بنائے گئے کسی

کو مجوزہ منسوخی فرد خالف ورزی پر، کلکٹر کسٹم، الئسنس یافتہقاعدے کی

کے خالف اظہار وجوہ کا مناسب موقع دینے کے بعد، منسوخ کر سکتا ہے۔

( کے تحت الئیسنس 3اس امر کے زیر غور ہونے کے دوران کہ ایا ذیلی دفعہ ) (4)

۔منسوخ کیا جائے، کلکٹر کسٹم الئیسنس کو معطل کر سکے گا

خانوں کے لیے الئسنس دینے کا اختیار۔سامان نجی ۔13

خانوں سامان خانے کے اسٹیشن پر کلکٹر کسٹم، وقتا فوقتا ، نجیسامان کسی (1)

]کسٹم محصول کی 3سامان کے لیے الئسنس دے سکے گا جہاں قابل محصول

ادائیگی کے بغیر[جمع کیا جا سکے گا۔

ہر درخواست اس شکل میں دی جائے خانے کے لیے الئیسنس کی سامان نجی (2)

گی جس کو کلکٹر کسٹم نے مقرر کیا ہو۔

سنس میں دی ہر الئیسنس کو ، کلکٹر کسٹم الئ اس دفعہ کے تحت دیے گئے (3])4

ہوئی کسی شرط کی خالف ورزی پر یا اس ایکٹ کی کسی دفعہ یا اس ایکٹ

کو فرد ہکے تحت بنائے گئے کسی قاعدے کی خالف ورزی پر، الئیسنس یافت

مجوزہ منسوخی کے خالف اظہار وجوہ کا مناسب موقع دیے جانے کے بعد

منسوخ کر سکے گا۔

کسٹم افسران کے لیے جہاز پر چڑھنے اور اترنے کے مقامات۔ ۔14

اعالن کا وغیرہ اسٹیشنوں کسٹم بری اور اڈوں ہوائی ،بندرگاہوں…باب تیسرا

19

کلکٹر کسٹم وقتا فوقتا کسی بندرگاہ یا اس کے قریب ایسے مقامات یا حدود کا تعین کر

سکے گا جن پر یا جن کے اندر اس کسٹم بندرگاہ پر انے والے بحری جہاز کسٹم افسران کے

1908جہاز پر چڑھنے یا جہاز سے اترنے کے لیے ٹھہریں گے تا وقتیکہ بندرگاہوں کے ایکٹ

احکام وضع نہ کیے گئے ہوں، ہدایت دے سکے گا کہ کسی ایسی بندرگاہ کے کے تحت علیحدہ

اندر کسی مخصوص جگہ پر ایسے جہاز جن کو جہاز کے پائلٹ نہ الئے ہوں، لنگر انداز ہوں

گے یا باندھے جائیں گے۔

5,7[14aکسٹم بندرگاہوں وغیرہ پر تحفظ اور جگہ کی فراہمی۔ ۔

کسٹم بندرگاہ، کسٹم ہوائی اڈے یا بری کسٹم جو کسی فرد کوئی ایجنسی یا (1)

اسٹیشن یا کنٹینر باربرداری اسٹیشن کا منتظم یا مالک ہو، خود اپنے خرچ پر

کو روکنے سامان کی جانچ پڑتال ،سامان عملے کو رہائشی مقاصد ، دفاتر،

اور ذخیرہ کرنے کے لیے اور ایسی دیگر محکمانہ ضروریات کے لیے جس

ٹم متعین کرے، مناسب تحفظ اور جگہ فراہم کرے گا اور طرح کہ کلکٹر کس

اس جگہ کے ضمن میں شہری سہولتوں کے بل، کرایہ اور محصوالت ادا

کرے گا۔

جو کسی کسٹم بندرگاہ، کسٹم ہوائی اڈے یا بری کسٹم فرد کوئی ایجنسی یا (2)

تاخیر اسٹیشن یا کنٹینر کے بار برداری اسٹیشن کا منتظم یا مالک ہو )مال کی(

اور روکے جانے سے ایسے سرٹیفیکیٹ کی پابندی کرے گا جو اسسٹنٹ

کلکٹر کسٹم سے کم عہدے کے افسر کی طرف سے جاری نہ کیا گیا ہو اور وہ

نے اس تاخیر کے فرد واجبات ہرجانہ واپس ادا کرے گا جو اس ایجنسی یا

غلطی نہ ہو۔باعث وصول کیا ہو جس میں درامد کنندگان یا برامد کندگان کی

منتخب قانونی حوالہ جات

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 1973مالیات ایکٹ ۔1

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 1990مالیات ایکٹ ۔2

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2002مالیات ارڈیننس ۔3

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 1986مالیات ایکٹ ۔4

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 1984مالیات ارڈیننس ۔5

کی رو 2013مالیات ایکٹ ۔7 کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2001مالیات ارڈیننس ۔6

سے تبدیل کی گئی۔

مددرا…باب چوتھا پابندی اور ناعامت متعلق سے برا مد اور

20

کسٹم ایکٹ ،1969ء

چوتھا باب

درامد اور برامد سے متعلق امتناع اور پابندی

امتناعات۔ ۔15]1

پاکستان کے اندر الیا یا باہر لے جایا نہیں سامان شقات میں صراحت کردہ کوئی ذیل کی

۔یعنی جائے گا

(a) ؛نقلی سکے، جعلی یا نقلی کرنسی نوٹ اور کوئی دوسری نقلی چیز

(b) ،کوئی فحش کتاب، پمفلٹ، مقالہ، ڈائینگ، پینٹنگ خاکہ، نقش، فلم یا مضمون

؛وڈیو یا اڈیو ریکارڈنگ، سی ڈی یا کسی دوسرے میڈیا پر ریکارڈنگ

(c) کے مفہوم میں تجارت کا نقلی 1886مال جس پر مجموعہ تعزیرات پاکستان

خانہ کھاتا ، مربوط سرکٹس کی1962نشان لگایا ہوا ہو یا حقوق دانش ارڈیننس

نمونہ کھاتا، 2008بندی اور نمونہ کاری )لے اوٹ اور ڈیزائن( کے ارڈیننس

اور 2000، اختراعات )پیٹنٹ( ارڈیننس 2000کاری ) ڈیزائن( کے ارڈیننس

کے مفہوم میں کوئی غلط 2000تجارت کے نشانات )ٹریڈ مارکس( ارڈیننس

]حذف کر دیا گیا[5تفصیل دی گئی ہو

(d) مال جو پاکستان سے باہر بنایا گیا ہو یا پیدا کیا گیا ہو اور جس پر ایسا نام یا

کا نام یا تجارتی نشان ہو یا فرد ایسےتجارتی نشان استعمال کیا گیا ہو جو کسی

اس کا ایسا ہونا ظاہر ہوتا ہو جو پاکستان میں صنعتکار، بیوپاری یا تاجر ہو

تاوقتیکہ:

(i) اس نام یا تجارتی نشان کے ساتھ اس کے ہر استعمال سے متعلق کوئی

پاکستان سے سامان ایسی بین عالمت نہ ہو جس سے ظاہر ہو کہ وہ

بنایا گیا ہے یا پیدا کیا گیا ہے اور باہر کسی جگہ

(ii) مذکورہ عالمت میں وہ ملک جس میں ایسی جگہ واقع ہو ایسے

حروف میں ظاہر نہ کیا گیا ہو جو اتنے بڑے اور نمایاں ہوں جتنے کہ

نام یا تجارتی نشان میں سے کوئی حرف، اور اسی زبان اور رسم

نشان ہو۔الخط میں نہ ہو جس میں کہ نام یا تجارتی

(e) جس میں علی الترتیب حقوق نقل و اشاعت )کاپی رائٹ( ارڈیننس سامان وہ

اور اختراعات کے ارڈیننس 2000نمونہ کاریوں کے ارڈیننس کھاتا، 1962

کے مفہوم میں حقوق نقل و اشاعت، مربوط سرکٹس کی خاکہ بندی و 2000

مددرا…باب چوتھا پابندی اور امتناع متعلق سے برا مد اور

21

نمونہ کاری ، صنعتی نمونہ کاریوں اور اختراعات کی خالف ورزی کی گئی

ہو۔

(f) جو پاکستان میں بنایا گیا ہو یا پیدا کیا گیا ہو اور اسے فروخت کرنے سامان

وق نقل و اشاعت کی نیت ہو اور اس پر ایسا نمونہ بنا ہوا ہو جس کا حق

شدہ خاکہ بندی اور نمونہ کاری کے کھاتا، مربوط سرکٹس کی 1962ارڈیننس

اور تجارتی نشانات کے 2000، اختراعات کے ارڈیننس 2000ارڈیننس

ارڈیننس کے تحت ایسے نمونے، اختراع، حقوق نقل و اشاعت کی کوئی

مونہ کاری، اختراع فریبانہ یا صریحی نقل کی گئی ہو بجز اس کے کہ ایسی ن

شدہ مالک یا حامل حقوق کی کھاتا یا حقوق نقل و اشاعت کے لیے اس کے

طرف سے الئسنس یا تحریری اجازت نامہ دیا جا چکا ہو۔

کہ حقوق دانش کی خالف ورزی میں درامد کیے جانے والے یا برامد مگر شرط یہ ہے]4

کے تحت سزا ۱۷۹سے متعلق جرائم پر کسٹم کا ایک موزوں افسر دفعہ سامان کیے جانے والے

[سنائے گا، باوجودیکہ اس وقت نافذالعمل دوسرے قانون میں کوئی چیز موجود ہو۔

کی درامد یا برامد کی ممانعت یا اس پر پابندی لگانے کا اختیار۔سامان ۔16

میں نوٹیفیکیشن کے ذریعے کسی صراحت جریدے]وفاقی حکومت[ وقتا فوقتا سرکاری 2

کی پاکستان میں ہوائی، بحری یا بری راستہ سے النے یا باہر لے جانے سامان کردہ تفصیل کے

کی ممانعت کر سکے گی یا اس پر پابندی لگا سکے گی۔

کی رکاوٹ، قرقی اور سامان کی خالف ورزی میں درامد کیے جانے والے 16یا 15دفعہ ۔17]3

اختیار۔ ضبطی کا

کے تحت جاری شدہ کسی نوٹیفیکیشن 16کے احکام یا دفعہ 15کو دفعہ سامان جس کسی

کی خالف ورزی میں پاکستان میں درامد کیا جائے یا برامد کرنے کی کوشش کی جائے ایسا

کسی دوسری سزا کو جس کا وہ مجرم اس ایکٹ کے تحت یا اس ایکٹ کے تحت بنائے سامان

ی دوسرے قانون کے تحت مستوجب ہو، متاثر کیے بغیر روکے جانے، قرق گئے قواعد یا کس

کیے جانے یا ضبط کیے جانے کا مستوجب ہو گا بشرطیکہ اس کی منظوری ایسے افسر نے دی

کے ہو جو اسسٹنٹ کلکٹر سے کم عہدے کا نہ ہو اور ضبطی کے لیے یہ قرقی قانونی فیصلے

تحت کی گئی ہو۔ اگر ضرورت ہو[

مددرا…باب چوتھا پابندی اور امتناع متعلق سے برا مد اور

22

قانونی حوالہ جات منتخب

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2004مالیات ایکٹ ۔1

‘‘ مرکزی حکومت’’( اور جدول دوم کی رو سے الفاظ 3کی دفعہ ) 1972مالیات ارڈیننس ۔2

کے بجائے تبدیل کیا گیا۔

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔3

3a کے بجائے تبدیل کیا گیا۔‘‘ روک لینا’’کی رو سے لفظ 1987مالیات ایکٹ ۔

کے تحت شامل کیا گیا۔ 2009مالیات ایکٹ ۔4

کی رو سے ختم کیے گئے۔ 2011مالیات ایکٹ ۔5

کسٹم ایکٹ ،1969ء

پانچواں باب

کسٹم محصوالت کی تحصیل، استثناء اور واپسی

قابل محصول مال ۔18]1

بعد ازیں قرار دیا گیا ہے کسٹم دوسرے نافذ الوقت قانون کے ماسوائے جیسا کہ 1

پر ہو گا۔سامان تحت حسب ذیل

(a) ؛پاکستان میں درامد کیا جانے واال مال

(b) جو کسی بھی غیر ملک سے کسی بھی کسٹم اسٹیشن پر سامان وہ

الیا گیا ہو اور وہاں ڈیوٹی ادا کیے بغیر اسے سڑک یا بحری راستے

اگے بھیجا گیا ہو اور کسی دوسرے کسٹم اسٹیشن پر درامد کیا سے

اور؛گیا ہو

(c) جو اندرون ملک ایک کسٹم اسٹیشن پر اسٹیشن سے سامان وہ

دوسرے کسٹم اسٹیشن پر زیر معاہدہ )بانڈ میں( الیا گیا ہو۔

105([1A) (میں موجود کسی بھی چیز کے باوجود درامدی1ذیلی دفعہ ) سامان

اس کی کسی قسم پر کسٹم محصوالت پانچویں جدول میں بیان یا

کردہ نرخوں کے مطابق ہوں گے بشرطیکہ وہ اس میں صراحت

کردہ شرائط، حد بندیوں اور پابندیوں کے مطابق ہو۔

پر کوئی برامدی محصول عائد نہیں سامان پاکستان سے برامد کیے جانے والے (2)

ہو گا۔

اگر چاہے تو برامد یا درامد کی جانے والی کسی ایک شے یا )وفاقی حکومت(48 (3)

پر انضباطی محصول )ریگولیٹری ڈیوٹی( کا اطالق ایسی شرائط، حد سامان تمام

کے اعالمیے کے ذریعے کر جریدےبندیوناور پابندیوں کے ماتحت سرکاری

سکتی ہے جن کا نفاذ وہ ضروری سمجھے، جیسا کہ پہلے جدول میں وضاحت

کے تحت ، جو بھی 25aکے تحت )یا دفعہ 25]16دی گئی ہے کہ دفعہ کر

کی قدر کے سامان پر محصول کا نرخ اسسامان صورت ہو(متعین کردہ ایسے

مقابلے میں ایک سو فیصد سے زیادہ نہیں ہو گا۔

۔( کے تحت انضباطی محصول کا نفاذ3ذیلی دفعہ ) (4)

(a) ( کے تحت نافذ کردہ 1ذیلی دفعہ ) کسی بھی دوسرے قانون کے تحت

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

24

نافذ کردہ محصول کے عالوہ ہو گا۔

(b) یہ انضباطی محصول اسی ذیلی شق کے تحت جاری کردہ اعالمیے میں

مقرر کردہ دن پر اور اسی مقررہ دن سے نافذ العمل ہو گا چاہے اس

کا اجراء اس دن کے بعد کسی جریدےاعالمیے کے حامل سرکاری

وقت ہوا ہو۔

میں اعالمیے کے ذریعے پہلے جریدےوفاقی حکومت اگر چاہے تو سرکاری (5])2

پر کسٹم محصول نافذ کر سکتی ہے ، یہ شرح کردہ درامدی اشیاء جدول میں بیان

( فیصد سے زیادہ نہیں 35کی قدر کے پینتیس )سامان ( میں تعین کردہ25دفعہ )

;]25Aیا جیسی بھی صورت ھو، دفعہ [a2ہو گی۔

2b] ( کے تحت عائد 5( اور )حذف شدہ)48(، 1کہ ذیلی دفعات )شرط یہ ہےمگر

کیا جانے واال مجموعی کسٹم محصول ان نرخوں سے زیادہ نہیں ہو گا جن

نرخوں پر حکومت پاکستان نے کثیرالجہتی تجارتی معاہدوں کے تحت اتفاق کیا

]ہے۔

محصول :کسٹم اضافی ( کے تحت عائد کیا جانے واال 5ذیلی دفعہ ) (6)

(a) ( یا اس وقت نافذ العمل کسی بھی قانون کے تحت 3( اور )1ذیلی دفعہ )

اور؛ہو گاازیں عائد کسی بھی محصول کے عالوہ

(b) یہ اضافی کسٹم محصول اسی ذیلی دفعہ کے تحت جاری کردہ اعالمیے

میں مقرر کردہ دن پر اور اسی مقرر کردہ دن سے نافذ العمل ہو گاچاہے

کی اشاعت اس دن کے بعد جریدےاس اعالمیے کے حامل سرکاری

کسی وقت ہوئی ہو۔

3[18Aپر خصوصی کسٹم محصولسامان درامدی ۔

میں اعالمیے کے ذریعے، پہلے جدول میں جریدےوفاقی حکومت اگر چاہے تو سرکاری

کی درامد پر جو اس قسم کا ہو جو پاکستان میں پیداوار اور تیار کیا جاتا ہے سامان تعین کردہ اس

خصوصی کسٹم محصول نافذ کر سکتی ہے۔ اس خصوصی کسٹم محصول کی شرح پاکستان میں

( کے تحت قابل نفاذ 2005)وفاقی ایکسائز ایکٹ 106پرسامان جانے والےپیدا اور تیار کیے

محصول کی شرح سے زیادہ نہیں ہو گی۔

پر اس وقت نافذ العمل ایکسائز محصول سے سامان قسم کےکہ کسی مگر شرط یہ ہے

کی درامد پر سامان مجموعی یا کسی ایک حصے کا استثناء وفاقی حکومت کو اسی قسم کے

کہ سیلز ٹیکس ہے یہشرط مزید مگر سٹم محصول کے نفاذ سے منع نہیں کرتا،خصوصی ک

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

25

کی قدر سامان ( کا اطالق کرتے ہوئے خصوصی کسٹم محصول اسVIIکا1990) 1990ایکٹ

کا حصہ نہیں بنے گا۔

5[18B۔حذف شدہ ۔

6[18C۔تجارتی معاہدوں کے تحت محصول اور ٹیکسوں کی شرحیں اور اصل کا تعین ۔

اگر حکومت پاکستان کا کسی غیر ملک یا خطے کی حکومت کے ساتھ تجارتی (1)

سامان معاہدہ موجود ہو تو ایسے غیر ملک یا خطے میں پیدا یا تیار ہونے والے

پر محصول پہلے جدول میں صراحت کردہ شرح سے کم وصول کیا جائے گا،

تیار ہونے والی وفاقی حکومت اگر چاہے تو متعلقہ غیر ملک یا خطے میں پیدا یا

کسی بھی شے کے اصل کے تعین کے لیے اور اس کے مالک کو درامد کے

وقت کم شرح محصول کا دعوی کرنے کا متقاضی بنانے کے لیے ، سرکاری

میں اعالمیے کے ذریعے قواعد بنا سکتی ہے۔ مالک کو اپنے دعوے جریدے

ا ہو گی تاکہ کی حمایت میں ان قواعد کی صراحت کے مطابق شہادت پیش کرن

ایسے معاہدے کے تحت مناسب کم تر شرح کا تعین کیا جا سکے۔

پر، پہلے جدول میں محصول کی ترجیحی شرح کی صراحت سامان کسی بھی (2)

( کے تحت جاری کردہ اعالمیے کی 1ذیلی دفعہ )سامان کر دی گئی ہے یا وہ

معیاری شرح رو سے قابل منظوری ہو تاہم اس پر حصول کا نفاذ اور وصولی

کا مالک درامد کے وقت سامان )سٹینڈرڈ ریٹ( کے مطابق ہو گی۔ االا یہ کہ اس

پر ترجیحی شرح کا اطالق ہو گا کیونکہ یہسامان یہ دعوی کرتا ہے کہ اس

ترجیحی یا ازاد تجارت والے عالقے میں پیدا یا تیار کیا گیا ہے جیسا کہ سامان

( کے تحت بنائے 1ر دیا گیا ہے اور ذیلی دفعہ )( میں بیان ک3ذیلی دفعہ نمبر )

کا تعین کر دیا گیا سامان جانے والے قواعد کے مطابق ایسی پیداوار یا تیار کردہ

ہے۔

ترجیحی عالقے یا ازاد تجارت ’’اس دفعہ اور پہلے جدول کے مقاصد کے تحت (3)

کا مطلب ایسا ملک یا خطہ ہے جس کو وفاقی حکومت نے ‘‘ کے عالقے

میں اعالمیے کے ذریعے ایسا عالقہ قرار دیا ہو۔ جریدےسرکاری

( میں شامل کسی امر کے باوجود اگر وفاقی حکومت 2( اور )1ذیلی دفعات ) (4)

مطمئن ہو کہ تجارت کے مفاد میں ، بشمول برامدات کے فروغ کے لیے یہ

ضروری ہو کہ پہلے جدول میں وضاحت کردہ کسی شے کے ترجیحی نرخ کو

وکنے یا ترجیحی نرخ میں اضافہ کرنے یا ایسا نرخ )نافذ کرنے( جو معیاری ر

کارروائی نرخ سے زیادہ نہ ہو یا ترجیحی نرخ کم کرنے کے لیے فوری

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

26

میں اعالمیے کے ذریعے جریدےضروری ہو تو وفاقی حکومت سرکاری

کی ہدایت ،یا جو بھی صورتحال ہوحی نرخ کے خاتمے یا اضافے یا کمی، ترجی

جاری کر سکتی ہے۔

6a [18Dفیس اور خدمات کے معاوضے کا نفاذ۔ ۔

میں اعالمیے کے ذریعے ایسی شرائط، حدبندیوں جریدےوفاقی حکومت اگر سرکاری

اور پابندیوں کے تابع، جن کا نفاذ وہ ضروری خیال کرے، )مال کے( جائزے ، برقیاتی شعاوں

کے ذریعے معائنے، چھان بین، مہر بندی، مہر توڑنے، تشخیص کی مالیت کی جانچ کاری یا

تحت کسی بھی ترتیب میں دیے کسی بھی دوسری خدمت کے ضمن میں یا بورڈ کے انتظام کے

جانے والے اختیاری طریقہ کار، بشمول سرکاری و نجی شعبے کے مشترکہ کاروبار کے لیے

خدمات کے معاوضے )سروس چارجز( اور فیس کا نفاذ کر سکے گی اور اس کے نرخ وہ ہوں

گے جن کی اعالمیے میں صراحت کر دی گئی ہو۔

103[18Eٹیرف( پاکستان کسٹم کی شرح محصول ۔(

میں اعالمیے کے ذریعے ایسی شرائط اور پابندیوں کے تابع، جن جریدےبورڈ سرکاری

کا نفاذ وہ ضروری سمجھے، اس ایکٹ کے پہلے جدول میں دیے گئے پاکستان کسٹم کے نرخ

نامہ محصوالت )ٹیرف( میں ایسی تبدیلیاں کر سکتا ہے جو صرف پاکستان کسٹم ٹیرف کوڈ

(PCT) مقاصد کے لیے درکار ہوں۔ تییاکے شمار

کسٹم محصوالت سے مستثنی کرنے کا عام اختیار ۔19

جب بھی قومی سالمتی، قومی افت، ہنگامی حاالت میں قومی )وفاقی حکومت(48 (1])7,10

غذائی تحفظ، اجناس کی بین االقوامی قیمتوں میں غیر معمولی اتار چڑھاو سے

مفادات کے تحفظ، محصوالت میں بے پیدا شدہ صورتحال میں قومی اقتصادی

]،[دوطرفہ اور کثیر الجہتی 114قاعدگیوں کے خاتمے، پسماندہ عالقوں کی ترقی

]اور کسی بھی بین االقوامی مالیاتی ادارے یا حکومت 114معاہدوں پر عمل درامد

کے ساتھ مفاہمت کی یاداشت، معاہدے یا کسی دوسرے انتظام کے تحت کام

ی حکومت کے ملکیتی مالیاتی ادارے کے مقاصد کے کرنے والے غیر ملک

کرنے کے حاالت پیدا ہوں تو ایسی شرائط، حدبندیوں کارروائی تحت فوری

جریدےاور پابندیوں کے تابع، جنہیں عائد کرنا وہ مناسب خیال کرے، سرکاری

میں اعالمیہ کے ذریعے، پاکستان میں درامد شدہ یا پاکستان سے برامد کیے

والے یا کسی صراحت کردہ بندرگاہ یا اسٹیشن یا عالقے میں انے والے یا جانے

کو قابل محصول کسٹم محصول سے سامان وہاں سے جانے والے کسی بھی

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

27

مجموعی طور پر یا اس کے کسی حصے سے مستثنی کر سکتی ہے اور

جرمانے، ہرجانے، مالی بوجھ یا اس ایکٹ کے تحت قابل وصولی کسی بھی

کو معاف کر سکتی ہے۔دوسری رقم

۔خارج کردہ]11

( کے تحت جاری ہونے واال اعالمیہ اس میں صراحت کردہ دن 1ذیلی دفعہ ) (۔2])12

سے ہی موثرہو گا، باوجود اس امر کے کہ ایسے اعالمیے کے حامل سرکاری

کی اشاعت اس دن کے بعد کسی وقت ہوئی ہو۔ جریدے

میں شامل 1992کسی بھی نافذ الوقت قانون بشمول تحفظ اقتصادی اصالحات (۔3])13

کسی امر کے باوجود اور کسی فورم،

فرد ہیئت حاکمہ )اتھارٹی( یا عدالت کے فیصلے یا حکم کے باوجود کوئی بھی

جریدےوفاقی حکومت کے ایسے اعالمیے کی عدم موجودگی میں جو سرکاری

ں کسٹم محصول سے استثناء کی بالوضاحت اجازت میں شائع ہوا ہو اور اس می

دی گئی ہو اور قانونی طور پر تصدیق کی گئی ہو، اس بات کا مستحق نہیں ہو

گا اور نہ اس بات کا کوئی حق رکھتا ہے کہ قانونا قابل نفاذ وعدے

(Promissiory Estopple) کے اصول کی بنیاد پر یا کسی حکومتی محکمے

یا ہیئت حاکمہ )اتھارٹی( کی طرف سے کی جانے والی کسی خط و کتابت یا

اقرار یا وعدے یا یقین دہانی یا مراعاتی حکم یا تحریری طور پر یا کسی

دوسری صورت میں سمجھوتے کی بنیاد پر کسٹم محصول میں استثناء دیا جائے

پس کیا جائے۔یا کسٹم محصول وا

وفاقی حکومت اس دفعہ کے تحت ایک مالی سال کے اندر جاری کیے جانے (۔4])11

والے تمام اعالمیے قومی اسمبلی میں پیش کرے گی۔

( کے تحت جاری کیا 1کے اجراء کے بعد ذیلی دفعہ ) 2015مالیاتی ایکٹ (۔5)

ہو تو وہ اس مالی جانے واال کوئی بھی اعالمیہ اگر پہلے سے منسوخ نہ کیا گیا

:سال کے اختتام پر منسوخ تصور ہو گا۔ جس میں وہ جاری کیا گیا تھا

مگر شرط یہ ہے کہ ایسے تمام اعالمیے، بجز ان کے جن کو پہلے منسوخ کر

تک، موثر تصور 2018 سے تیس جون 2016دیا گیا ہو۔ ان کو یکم جوالئی ،

منسوخ نہ کیا جائے۔کیا جائے گا۔ بشرطیہ ان کو اس سے پہلے

کو یا اس 2016ایسے تمام اعالمیے جو کہ یکم جوالئی ہمزید شرط یہ ہے ک

کے بعد جاری کئے گئے ہوں اور ان کو قومی اسمبلی کے سامنے ، ذیلی دفعہ

تک موثر رہیں گے ، ( 2019 )48( کے تحت پیش کیا گیا ہو۔ وہ تیس جون 4)

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

28

اگر ان کو وفاقی حکومت یا قومی اسمبلی اس سے پہلے منسوخ نہ کر دے۔

14[19A۔قیاسبار محصول کی خریدار کو منتقلی کا ۔

ور دوسرے محصوالت ادا کر دیے جس نے اس ایکٹ کے تحت کسٹم محصول افرد ہر وہ

کیا جائے گا کہ اس قیاسہیں، االا یہ کہ اس کی طرف سے برعکس ثابت ہوا، اس کے متعلق یہ

کی قیمت کے حصے کے سامان نے کسٹم محصول اور دیگر محصوالت کا مکمل بوجھ ایسے

طور پر خریدار کو منتقل کر دیا ہے۔

19Bالنا۔ وں میںسمحصوالت وغیرہ کو کامل ہند ۔

اس ایکٹ کے احکام کے تحت محصول منافع، ہرجانہ، جرمانہ کی رقم یا کوئی بھی دیگر

ترین ایک سو یا کسی دیگر مطلوبہ رقم کو نزدیک واجب االدا رقم، بازادائی، واپسی محصول

روپے کے ساتھ کامل ہندے میں تبدیل کر دیا جائے گا اور اس مقصد کے لیے جہاں ایسی رقم

یا اس سے زائد ہو، اسے بڑھا کر ایک سو روپے کر دیا جائے گا اور اگر ایسا پچاس روپے

حصہ پچاس روپے سے کم ہو تو اسے نظر انداز کر دیا جائے گا۔

14a[19Cکم ترین محصول کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا۔ ۔

کے اعالن میں تمام محصوالت اور ٹیکسوں کی مجموعی رقم ایک سو روپے سامان جہاں

برابر یا اس سے کم ہو تو اس کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا۔کے

۔[خارج کردہ] 112 ۔20]15

لیے جا چکے پر سامان کو محصول ادا کیے بغیر حوالہ کر دینے اور اموال بعض ۔21

محصول کو واپس کرنے کا اختیار۔

بورڈ ایسی ایسی شرائط، حدود یا پابندیوں کے تابع جنہیں وہ عائد کرنا مناسب سمجھے،

عام صورتوں میں جو قواعد کے ذریعے مقرر کی جائیں یا مخصوص صورتوں میں خاص حکم

کے ذریعے۔

(a) کہ کسٹم محصول کی ادائیگی کا ایسا سامان جس کو عارضی طور پر درآمد کیا

گیا ہو اس مقصد کے تحت کہ اسے بعد میں برآمد کیا جائے گا اس پر جو کسٹم

جائے گا؛ یالے جانے د ان کی ادائیگی کئے بغیرے محصوالت الگو ہونگ

17([ab۔) [شدہ حذف]86

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

29

18([b۔) [ شدہحذف]

19([c۔) کی درامد پر ادا کیے گئے کسٹم محصوالت کے کل یا کسی حصے کی سامان کسی ایسے

کی پیداوار ساخت، عمل کاری، سامان واپسی کا اختیار دے سکے گا جو پاکستان میں ایسے

] یا بین االقوامی بولیوں پر 98 دوبارہ جڑائی میں استعمال ہوا ہو، جسے درامد کیا جانا ہو۔مرمت یا

یونٹوں، منصوبوں، اداروں، ایجنسیوں اور تنظیموں کے ہیا کاری کے لیے ہو[ یا ایسے صنعتیم

[:]20 لیے ہو جو ان ہی رعایتی نرخوں پر درامد کا استحقاق رکھتی ہیں۔

ادائی کی منظوری نہ دی گئی ہو جس میں شامل رقم معامالت میں باز]بشرطیکہ ایسے 21

]؛اور[22ایک سو روپے سے کم ہو

23([d۔) (وفاقی حکومت دفعہc) میں اعالمیے کے جریدےکے احکام کو متاثرکیے بغیر ، سرکاری

کے ضمن میں سامان ذریعے ہدایت دے سکتی ہے کہ مخصوص صراحت کے حامل کسی بھی

جازت نہیں دی جائے گی یا ایسی پابندیوں اور شرائط کے تابع ا اور بازادائی کیواپسی محصول

اجازت دی جائے گی جن کی صراحت اعالمیے میں کر دی گئی ہو۔

24[21A۔ول کی وصولی موخر کرنے کا اختیارکسٹم محص ۔

بورڈ ایسی شرائط، حدود اور پابندیوں کے تابع، جن کا نفاذ وہ ضروری سمجھے، (1])25

قواعد میں بیان کردہ ایسے عمومی معامالت میں یا مخصوص معامالت میں

خصوصی حکم کے ذریعے، کسٹم محصوالت کی وصولی، کلی یا جزوی طور

پر موخر کر سکتا ہے۔

( کے تحت کسٹم محصوالت ) کی وصولی( موخر 1بورڈ نے اگر ذیلی دفعہ ) (2])26

س تاریخ سے اور بورڈ کے کرنے کی اجازت دی ہے تو موخر شدہ رقم پر ، ا

قواعد میں صراحت کردہ طریقہ کار کے مطابق، ساالنہ اضافی محصول

]کراچی کے انٹر بینک نرخوں 26a ،87)سرچارج( واجب االدا ہو گا جو

(KIBOR)جمع تین[فیصد سے زیادہ نہیں ہوگا۔

کی باز درامد۔سامان پاکستان میں پیدا شدہ یا ساختہ ۔22

جو پاکستان میں تیار کیا گیا ہو اور پاکستان سے برامد کیا گیا ہو، بعد میں سامان اگر ایسا

توجب ہو گا اور ان تمام شرائط سکسٹم محصول کا مسامان پاکستان میں درامد کیا جائے تو ایسا

جو اس طرح پیدا سامان اور پابندیوں کے، اگر کوئی ہوں، تابع ہو گاجن کا اس قسم اور قیمت کا

توجب ہوتا۔سہ یا تیار کردہ نہ ہو، اپنی درامد پر مشد

برامد کیے جانے کے ایک سال کے اندر درامد کر لیا گیا ہو سامان ]بشرطیکہ اگر ایسا27

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

30

کے نام پر بھجوایا گیا ہو جس کے حساب میں اس کو برامد کیا گیا تھا اور اس پر فرد اور اسی

برامد کیے جانے کے بعد کوئی عمل کاری نہ کی گئی ہو تو متعلقہ افسر جس کا عہدہ اسسٹنٹ

کو۔سامان [ کسٹم سے کم نہ ہو،خارج کردہ]99کلکٹر

29([a۔) وفاقی ایکسائز کے محصول یا پر کسٹم یا سامان جب کہ برامد کے وقت ایسے

وفاقی حکومت کے عائد کردہ کسی دوسرے محصول یا صوبائی حکومت کے عائد کردہ کسی

ٹیکس، مقامی لگان یا محصول کی چھوٹ، والی رقم یا بازادائیگی کی رعایت دی گئی ہو تو ایسی

صول کی چھوٹ، واپسی رقم یا بازادائیگی کی جیسی بھی صورت ہو، رقم کے برابر کسٹم مح

ادائیگی پر چھوٹ دے سکے گا،

(b۔) حسب ذیل واجبات ادا کیے بغیر بانڈ کے ساتھ برامد کیا سامان جب کہ ایسا

گیا ہو۔

(i) مال کی تیاری میں استعمال شدہ درامدی سامان پر واجب االدا کسٹم محصول، اگر

کوئی ہو یا،

(ii) سامان پر واجب االدا وفاقی ایکسائز کی تیاری میں استعمال شدہ ملکی سامان ایسے

محصول، اگر کوئی ہو، یا

(iii) پر واجب االدا وفاقی ایکسائز محصول ، اگر کوئی ہو، یاسامان ایسے

(iv) کی تیاری میں استعمال شدہ سامان پر واجب االدا کوئی اور ٹیکس، یاسامان ایسے

(v) پر واجب االدا کوئی اور ٹیکس،سامان ایسے

محصوالت اور ٹیکسوں کی رقم کے مجموعہ کے برابر کسٹم محصول کی ایسے تمام تو

کی درامد کے وقت اور مقام پر مروجہ شرحوں سامان پر چھوٹ سکے گا جن کا حسابادائیگی

کے مطابق لگایا گیا ہو، یا

(c۔) کسی دوسری صورت میں محصول ادا کیے بغیر چھوڑ سکے گا۔

29a[22Aکارخانے اور مشینری کی عارضی برامد۔ یدرامد ۔

درامد شدہ کارخانہ )پالنٹ( اور مشینری جو عارضی طور پر برامد کی گئی ہو اور اس

میں کوئی تبدیلی مرمت، اضافہ یا دوبارہ چمکانے کا عمل نہ کیا گیا ہو اسے، بورڈ کے قواعد

کے بغیر دوبارہ درامد کیا جا میں صراحت کردہ عمومی شرائط اور پابندیوں کے تابع، محصول

سکتا ہے۔

وغیرہ۔سامان ارث جہاز یا تباہ شدہالو ۔23

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

31

پاکستان میں الئے ہوئے یا انے والے، الوارث جہاز کو ہلکا کرنے کے لیے پھینک دیے

جانے والے، غرق شدہ جہاز کے پانی پر تیرے ہوئے اور کنارے تک پہنچ جانے والے تمام

کی جائے گی گویا کہ وہ پاکستان میں درامد کیا گیا ہو۔ کارروائی کی نسبت اس طرحسامان

محصول برامد کیے جا سکیں گے۔ وغیرہ بالاشیائے خورد و نوش اور ذخائر ۔24

جو پاکستان میں پیدا یا تیار کیا گیا ہو اور کسی غیر ملکی بندرگاہ ، ہوائی اڈے سامان ایسا

یا اسٹیشن کو جانے والی سواری پر سامان خورد و نوش اور ذخائر کے طور پر مطلوب ہو،

]***[کے بغیر اس مقدار میں برامد کیا جا سکے گا متعلقہ افسر سواری کا 30کسٹم محصول

ی سفر کی طوالت کو ملحوظ رکھتے سائز، مسافروں اور عم لے کی تعداد اور اس بحری یا برا

ہوئے جس پر وہ سواری روانہ ہونے والی ہو، مقرر کرے۔

۔اصل قدرکی سامان ]درامد شدہ اور برامد شدہ31b ۔25]31

کی اصل قدر۔ ٹرانزیکشن (1)

تابع، اس کی کسٹم قدر، اس دفعہ اور قواعد کے احکام کے سامان درامد شدہ

سامان قدر ہو گی اور یہ وہ اصل قیمت ہو گی جو اسکی سامان درامد شدہ

کو پاکستان سے برامد کرنے کے لیے فروخت کرتے وقت حقیقتا ادا کی گئی

یا واجب االدا ہے۔

بشرطیکہ

(a) کو ٹھکانے لگانے یااس کے استعمال پر خریدار کی طرف سے سامان اس

ماسوائے ان پابندیوں کے جو۔کوئی پابندیاں نہ ہوں

(i) ،نافذ کی گئی ہوں یا قانون کے تحت مستوجب ہوں

(ii) سامان کسی جغرافیائی عالقے تک محدود ہوں جن میں وہ

فروخت کیا جانا ہو۔

(iii) کی قدر کو متاثر نہ کریں۔سامان جو

(b) جس کی قدر مال کی فروخت یا قیمت ایسی شرائط یا بدل کے تابع نہیں ہو گی

کی قدر لگائی سامان کے حوالے سے نہ ہو سکے جسسامان کا تعین اس

گئی ہے۔

(c) کی کسی مابعد باز فروخت ، نکاسی یا سامان خریدار کی طرف سے اس

استعمال سے ہونے والے منافع کا کوئی بھی حصہ فروخت کنندہ کو بالواسطہ

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

32

( کے احکام کی e()2یلی دفعہ )یا بالواسطہ واجب االدا نہیں ہو گا تاوقتیکہ ذ

روشنی میں ایک مناسب تصفیہ نہ ہو جائے، اور

(d) خریدار اور فروخت کنندہ کا تعلق ہو یا جہاں خریدار اور فروخت کنندہ متعلقہ

( کے احکام کے تحت کسٹم کے مقاصد کے لیے اس 3ہوں، ذیلی دفعہ )

ی۔کی اصل قدر قابل قبول ہو گسامان درامدی یا برامدی

( کے تحت کسٹم کی قدر کا تعین کرتے وقت؛1( کے تابع، ذیلی دفعہ )bشق ) (2)

(a) کی اصل ادا کردہ یا واجب االدا قیمت میں، اگر پہلے سے سامان درامدی

شامل نہ کی گئی ہو تو، شامل کی جائے گی؛

(i) کی بندرگاہ، ہوائی اڈے یا درامد کے مقام تک سامان درامد شدہ

حمل کی الگت، ماسوائے بعداز درامد کرایہ بار برداری ونقل

کے۔

(ii) کی نقل سامان بندرگاہ، ہوائی اڈے یا درامد کے مقام تک درامدی

و حمل سے منسلک، لدائی، اترائی اور برداشت و گذاشت کے

واجبات۔

(iii) بیمہ کی الگت۔

(b) درامد کنندہ کو واجب االدا اس میں وہ قیمت بھی شامل ہو گی جس حد تک وہ

کی اصل ادا کردہ یا واجب االدا قیمت شامل سامان ہو، لیکن اس میں درامدی

نہیں ہو گی۔

(i) خریداری پر ماسوائے میشن بشمول مطلوبہ کمیشن، اڑہت ک

کمیشن کے۔

(ii) کی کسٹم لیے کے سامان کنٹیرز کی الگت، جسے مذکورہ

ہو۔ اغراض سے استعمال کیا گیا

(iii) باربندی )پیکنگ( کی الگت، چاہے وہ مزدوروں کی صورت میں

یا مواد کی صورت میں

(c) اور خدمات کی مالیت، جو بھی مناسب سامان ایسی قیمت میں ایسے درج ذیل

درامد کنندہ یا اس کے سامان حصہ ہو، بھی شامل کی جائے گی جہاں یہ

کی برامد کے لیے پیداوار اور سامان کی طرف سے درامدیفرد متعلقہ

فروخت کی خاطر، بالواسطہ یا بالواسطہ واجبات کے بغیر یا کم الگت پر

فراہم کیا گیا ہو، یہ مالیت اس حد تک ہو گی کہ اس میں فی الواقع ادا کردہ یا

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

33

واجب االدا قیمت شامل نہ کی گئی ہو۔

(i) میں مشمولہ سامان حصے اور درامدی ،سازو سامان، اجزاء

؛اسی طرح کی اشیاء

(ii) االت، سانچے، دھاتوں کو کاٹنے اور موڑنے والے االت اور

کی پیداوار میں شامل ہونے والی اسی طرح کی سامان درامدی

؛اشیاء

(iii) ؛ اورکی پیداوار میں استعمال ہونے واال سامانسامان درامدی

(iv) جانے واال انجنیئرنگ، ترقی، فن کہیں سے بھی پاکستان میں الیا

سے متعلق سامان ، نمونہ کاری، نقشے اور خاکے جو درامدی

کی پیداوار کے لیے ضروری ہوں۔سامان

(d) ایسی قیمت میں زیر تشخیص رائلٹی اور الئسنس فیس بھی شامل کی جائے

کی سامان گی، جو خریدار بالواسطہ یا بالواسطہ طور پر زیر تشخیص

کی شرط کے طور پر، اس حد تک الزما ادا کرے گا جس حد تک یہ فروخت

رائلٹی اور الئسنس فیس فی الواقع ادا کردہ یا واجب االدا قیمت میں شامل نہیں

کی گئی، اور

(e) ابعد باز فروخت، نکاسی یا کی کسی بھی مسامان اس قیمت میں درامدی

شامل کیا جائے گا استعمال کے حامل کے کسی بھی حصے کی اس مالیت کو

جس کی وصولی فروخت کنندہ نے براہ راست یا بالواسطہ طور پر کی ہو؛

(f) اگر مندرجہ باال معامالت کے کسی تسویہ کے ضمن میں، کسی بھی وجہ

کے سودے کی مالیت سامان سے کافی معلومات حاصل نہ ہوں تو درامدی

کیا جائے گا کہ ( کے اغراض کے لیے ، ایسے تصور 1کو، ذیلی دفعہ )

جیسے اس کا تعین نہیں ہو سکتا؛

اگر خریدار اور فروخت کنندہ قواعد کی شرائط سے متعلق ہوں تو، ذیلی دفعہ (3)

( کے اغراض کے لیے، سودے کی مالیت تسلیم کر لی جائے گی : جب 1)

کبھی بھی

(a) کی فروخت کے وقت کے متعلق سامان درامد کنندہ کی طرف سے درامدی

تائے گئے حاالت کے جائزے میں یہ ظاہر ہوتا ہو کہ قیمت پر تعلق اثر انداز ب

نہیں ہوا؛ یا

(b) درامد کنندہ یہ ظاہر کرے کہ ایسی مالیت اس وقت موجود درج ذیل انداز

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

34

مالیت کے قریب تر ہے:

(i) پاکستان کو برامد کے لیے اس طرح کے یا اس سے ملتے جلتے

کے غیر متعلقہ خریداروں کو فروخت کے سودے کی سامان

مالیت

(ii) کی کسٹم مالیت سامان اسی طرح کے یا اس سے ملتے جلتے

( )قیاسی مالیت( کے احکام کے تحت 7جس کا تعین ذیلی دفعہ )

کیا گیا ہو۔

(iii) کی کسٹم مالیت جس کا تعین ذیلی سامان یکساں یا ملتے جلتے

قیمت( کے احکام کے تحت کیا گیا ہو۔( )حسابی 8دفعہ )

بشرطیکہ مذکورہ باال جانچ کاریوں کا اطالق کرتے وقت جن

چیزوں کو مدنظر رکھا جائے گا ان میں تجارتی سطحوں اور

( 2مقداری سطحوں میں ظاہر کیا جانے واال فرق، ذیلی دفعہ )

میں بیان کردہ نکات اور ایسی فروختوں سے فروخت کنندہ کی

ہ قیمتیں جن میں فروخت کنندہ اور خریدار متعلقہ نہ وصول کرد

نا کیہوں اور جو فروخت کنندہ نے ایسی فروخت سے وصول

ہوں جن میں فروخت کنندہ اور خریدار متعلقہ ہوں۔

کے بارے میں متعلقہ افسر کی یہ رائے ہو کہ سامان جہاں، زیر تشخیص (4])32

اغراض کے لیے ، یہ اظہار نہیں ( کےa( کی شق )3درامد کنندہ ذیلی دفعہ )

( کے b( کی شق )3کیا کہ قیمت پر تعلق اثر انداز نہیں ہوا یا ذیلی دفعہ )

درامد کیا گیا ہے وہ اس سامان اغراض کے لیے، ظاہر کردہ قیمت جس پر

میں بیان کردہ شماریاتی مالیت کے قریب ترین نہیں ہے تو متعلقہ افسر درامد

پر اپنے تحفظات سے اگاہ کرے گا اور درامد کنندہ کو کنندہ کو تحریری طور

قیمت کے فرق کا جواز فراہم کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ اگر درامد کنندہ

قیمت کے فرق کا جواز فراہم کرنے میں ناکام ہو جائے تو کسٹم کی مالیت کا

( کے احکامات کے تحت نہیں ہو سکتا۔[1تعین ذیلی دفعہ )

کی سودا کاری مالیتسامان یکساں (5)

( کے احکام کے 1کی کسٹم مالیت کا تعین اگر ذیلی دفعہ )سامان درامدی

تحت نہ کیا جا سکتا ہو تو قواعد کے تابع، یہ پاکستان کو برامد کے لیے

اور برامد کیے گئے یا اسی وقت زیر سامان فروخت کیے جانے والے یکساں

ہو گی۔ کی سودا کاری مالیتسامان تشخیص

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

35

(a) احکام [ کا اطالق کرتے ہوئے، درامدی33اس ذیلی دفعہ کے[

]ایسے[ یکساں34کی کسٹم مالیت کے تعین کے لیے کسی سامان

کی سودا کاری مالیت کو استعمال کیا جائے گا جو اسی سامان

تجارتی سطح پر اور کافی حد تک ویسی ہی مقدار میں فروخت

کیا جانا ہو اور اس کی تشخیص کی جارہی ہو۔

(b) (جہاں شقa میں بیان کردہ کوئی فروخت موجود نہ ہو تو )

مختلف تجارتی سطح اور / یا مختلف مقداروں میں فروخت کیے

کی سوداکاری مالیت کو ایسی قابل نسبت تجارتی سامان گئے

سطح اور /یا مقدار سے تسویہ کر کے استعمال کیا جائے گا۔

بشرطیکہ ایسا تسویہ ایسی پیش کردہ شہادت کی بنیاد پر کیا جا

سکتا ہو جو اس تسویے کی معقولیت اور درستی کو واضح طور

اضافے کی طرف پر ثابت کر دے، چاہے یہ تسویہ مالیت میں

لے جائے یا کمی کی طرف لے جائے۔

(c) ( ( کی شق )2جہاں ذیلی دفعہa میں بیان کردہ الگتوں اور )

کی سودا کاری مالیت میں شامل کر لیا سامان مصارف کو یکساں

میں شامل سامان گیا ہو تو تسویہ کرتے ہوئے زیر تشخیص

ور ذرائع کے فاصلوں اسامان الگتوں اور مصارف اور یکساں

نقل و حمل کے درمیان واضح فرق کو ملحوظ رکھا جائے گا۔

106،35([d

)

[حذف شدہ

کی سودا کاری مالیت سامان ملتے جلتے (6])36

کی کسٹم سامان ( کے احکام کے تحت درامدی5ذیلی دفعہ )

(، c( کی شقوں )13ذیلی دفعہ )مالیت کا تعین نہ کیا جا سکے تو

(d( ،)e( اور )f )کی سامان کے تحت، یہ اسی طرح کے اس

سودا کاری مالیت ہو گی جو اسی وقت یا اس کے اس پاس

پاکستان کو برامد کے لیے فروخت کیا گیا ہے اور برامد کیا گیا

کی تشخیص کی جا رہی ہے اور اسی طرح سامان ہے جب اس

(a( ،)b( کی شقوں )5کے سلسلے میں ذیلی دفعہ )سامان کے

[ کے احکام کا بھی اطالق خارج کردہ]108( c)]اور[ 107

ضروری تبدیلیوں کے ساتھ ہو گا۔[

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

36

قیاسی مالیت (7)

( کے تحت نہ کیا جا 6کی کسٹم مالیت کا تعین ذیلی دفعہ )سامان اگر درامدی

سکتا ہو ، تو قواعد کے تابع، اس کا تعین درج ذیل طریقوں سے ہو گا:

(a) پاکستان میں اسی حالت سامان یا اس جیساسامان یکساںیا سامان اگر درامدی

کی سامان میں فروخت کر دیا گیا ہو جس میں درامد کیا گیا تو اس درامدی

یا سامان کسٹم مالیت کی بنیاد اس اکائی والی قیمت پر ہو گی جس پر درامدی

سب سے بڑی مجموعی مقدار میں اس وقت سامان یا اس جیساسامان یکساں

کی تشخیص کی جا رہی تھی ان سامان یا اس وقت کے اس پاس جب اسپر

سے کوئی تعلق نہیں تھا جن سے یہافرادکو فروخت کیا گیا جن کا ان فرادا

خریدا گیا، اس میں سے درج ذیل چیزوں کو منہا کیا جائے گا۔سامان

(i) وہ کمیشن جو عمومی طور پر ادا کر دیا گیا ہو یا اس کی ادائیگی

پر اتفاق ہوا ہو یا وہ اضافے جو بالعموم منافع کے لیے کیے جاتے

ہیں اور اس کے وہ عمومی اخراجات جو اسی درجے یا قسم کے

کی پاکستان میں فروخت سے متعلقہ ہوں:سامان درامدی

(ii) نقل و حمل اور بیمہ کی عمومی الگت اور پاکستان کے اندر ہونے

[]اور37والے دوسرے اخراجات ؛

38([iii) خارج کر دی گئی

(iv) کسٹم محصوالت اور پاکستان میں واجب االدا وہ دوسرے ٹیکس جو

کی درامد یا فروخت کی وجہ سے عائد ہوتے ہوں۔سامان

(b) کی درامد کے وقت یا اس کے اس پاس نہ تو کوئی سامان اگر زیر تشخیص

سامان نہ اس جیسا درامدیاور سامان اور نہ یکساںسامان دوسرا درامدی

( کے aفروخت کیا گیا ہو تو اس کی کسٹم مالیت کی بنیاد، اس دفعہ کی شق )

دیگر احکام کے تابع، اس اکائی والی قیمت کو بنایا جائے گا جس پر درامدی

پاکستان میں اسی حالت میں فروخت سامان یا اسی جیساسامان مال، یکساں

کی درامد کے قریب ترین تاریخ سامان خیصزیر تشفرد کیا گیا جس پر وہ

پر ، لیکن ایسی درامد کے بعد نوے دن گزرنے سے پہلے، فروخت کیا گیا

ہو۔

(c) اور نہ اسی سامان اگر درامد والے ملک میں نہ تو درامدی مال، نہ یکساں

اسی حالت میں فروخت کیا گیا ہو جیسی درامد کے وقت تھی تو سامان جیسا

درامد کنندہ درخواست کرے تو کسٹم مالیت کی بنیاد اکائی والی وہ قیمت اگر

ہو گی جس پر درامد ی مال، مزید عمل کاری کے بعد، سب سے بڑی

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

37

کو فروخت کیا گیا یں درامد والے ملک کے اندر ان افرادمجموعی مقدار م

اس خریدا، سامان سے نہیں تھا جن سے انہوں نے ایساافرادجن کا تعلق ان

قیمت میں سے عمل کاری کے ذریعے اضافی مالیت )ویلیو ایڈیشن( کے لیے

( میں بیان کردہ اخراجات منہا کر لیے جائیں aہونے والے اخراجات اور شق)

گے۔

حسابی مالیت (8)

( کے تحت نہ کیا جا 7کی کسٹم مالیت کا تعین ذیلی دفعہ )سامان اگر درامدی

بنیاد اس حسابی مالیت پر ہو گی جو درج سکے تو قواعد کے تابع، اس کی

ذیل رقوم پر مشتمل ہو گی:

(a) قدر میں اضافے کے لیے استعمال ہونے والے مواد اور بناوٹ یا درامدی

کی پیداوار میں ہونے والی عمل کاری کی الگت ؛سامان

(b) کی سامان نفع کی رقم اور وہ عمومی اخراجات جو اسی درجے اور قسم کے

جیسا ہو سامان میں عموما دکھائے جاتے ہیں جو اس زیر تشخیص فروخت

جسے برامد والے ملک کے فراہم کنندگان نے پاکستان کو برامد کے لیے بنایا

ہو؛ اور

(c) ( کی 2ان تمام دیگر اخراجات کی الگت یا مالیت جن کی صراحت ذیلی دفعہ )

( میں کی گئی ہے۔aشق )

نے کا طریقہ کارواپس جانے/راستہ نکال (9)

( 7( ، )6(، )5(، )1کی کسٹم مالیت کا تعین ذیلی دفعات )سامان اگر درامدی

( کے تحت نہ کیا جا سکے تو، قواعد کے تابع، اس کا تعین ایک ایسی 8اور )

( 8( اور )7(، )6(، )5(، )1مالیت کی بنیاد پر کیا جائے گا جو ذیلی دفعات )

میں طے کردہ تشخیص مالیت کے طریقوں سے اس طرح اخذ کی جائے گی

کہ ان طریقوں کا اطالق لچکدار انداز میں اس حد تک کیا جائے جتنا کسٹم

کی مالیت تک پہنچنے کے لیے ضروری ہو۔

( یہ وضاحت کرتی ہیں کہ درامدی9( اور )8( )7(، )2(، )1ذیلی دفعات ) (10)

]***[۔ کسٹم کی 38aکی کسٹم مالیت کا تعین کس طرح کیا جائے سامان

تشخیص مالیت کے طریقوں کا سلسلہ وار ترتیب کے ساتھ اطالق، بجز ذیلی

( کی ترتیب کے الٹ کے، درامد کنندہ کی درخواست پر، 8( اور )7دفعہ )

]کیا بھی جا سکتا ہے اور نہیں 38bکلکٹر کے مطمئن ہونے کی صورت میں

بھی[۔

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

38

اس دفعہ یا قواعد میں شامل کسی امر سے یہ مطلب نہ لیا جائے کہ کسٹم کی (11)

تشخیص مالیت کی اغراض سے پیش کیے جانے والے کسی بیان، اطالع،

دستاویز یا اعالن کی سچائی اور درستی کے لیے خود کو مطمئن کرنے سے

ے یا کے متعلقہ افسر کے حقوق سے اسے باز رکھا جا سکتا ہمتعلق کسٹم

جوابدہی کی جا سکتی ہے۔

بورڈ یا کلکٹر کسٹم کے تحریری حکم پر مقرر کردہ کسٹم افسر کسی بھی (12)

دفتر،کھاتاکو نوٹس دینے کے بعد اس کی کاروباری عمارت، فرد ایسے

خانے یا کسی دوسری جگہ جہاں اس ایکٹ کے تحت درکار اسٹاک، سامان

کاروباری ریکارڈ، دستاویزات رکھی گئی ہوں یا تیار کی جاتی ہوں تک

ازادانہ رسائی حاصل کر سکے گا جس کی کاروباری سرگرمیاں اس ایکٹ

اس ایکٹ کے فرد یا کوئی دوسرافرد، اس کا نمائندہ کے تحت اتی ہوں یا وہ

، تفتیش یا تحقیقات کے لیے ہونے والے کسی جرم پر پڑتال زدتحت سر

مطلوب ہو: اور ایسا افسر اوقات کار کے دوران کسی بھی وقت مال، اسٹاک،

ریکارڈ، اعداد و شمار، دستاویزات، خط و کتابت، کھاتوں، گوشواروں اور

کسی دوسرے ریکارڈ یا دستاویزات کو مجموعی یا جزوی طور پر ، اصل یا

کی نقول کو، دستخط شدہ رسید دینے پر تحویل میں لے سکتا ہے۔ بورڈ یا اس

کی تشخیص کی سامان کلکٹر کسٹم اعالنات ، دستاویزات، ریکارڈ یا درامدی

کا حکم بھی دے سکتا ہے۔ اس ذیلی رستی کو یقینی بنانے کے لیے پڑتالد

لیوں دفعہ کے تحت تمام تالشیاں اور دستاویزات کی ضبطی، ضروری تبدی

کے احکام کی روشنی میں کی 1898کے ساتھ، مجموعہ ضابطہ فوجداری

جائیں گی۔

اس دفعہ کے مقاصد کے لیے : (13)

(a) ’’پر کسٹم سامان کا مطلب درامدی‘‘کی کسٹم مالیتسامان درامدی

کی سامان محصوالت اور دوسرے محصوالت عائد کرنے کی اغراض سے

مالیت ہے۔

(b) ’’ اشیاءمماثل(Identical) ‘‘ہے جو اپنی تمام مادی سامان کا مطلب ایسا

ہو، ظاہری شکل میں مماثل خصوصیات، معیار اور ساکھ کے حوالے سے

کی تعریف سے باہر نہیں سامان مماثل کوسامان معمولی اختالفات پر ایسے

؛رکھا جا سکتا

(c) ملتا جلتا( Similar) اگرچہ تمام پہلووں ہے جو سامان کا مطلب ایسا‘‘ مال

سے ایک جیسا نہ ہو لیکن اس میں ایک جیسی خصوصیات اور مواد کے

یکساں عناصر موجود ہوں جس کی وجہ سے وہ یکساں افعال سرانجام دے

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

39

سکتا ہو اور تجارتی طور پر قابل مبادلہ ہو، اس بات کا تعین کرنے کے لیے

اکھ اور تجارتی سکے معیار، اس کی سامان ایک جیسا ہے یا نہیں،سامان کہ

نشان وغیرہ کی موجودگی وہ عوامل ہیں جنہیں مدنظر رکھا جائے گا۔

(d) ’’ کی اصطالحات، جو بھی صورتحال ہو، ‘‘ اور ملتا جلتا مالمماثل اشیاء

کے لیے استعمال نہیں ہوں گی جس میں انجنیئرنگ کی ترقی، سامان ایسے

بے اور خاکے شامل ہوں یا عکاسی کریں فن پارے، نمونہ کاری اور منصو

( کے حصہ پنجم کے تحت کوئی c( کی شق )2اور جن کے لیے ذیلی دفعہ )

؛تسویہ نہ کیا گیا ہو کیونکہ ایسے عناصر پاکستان میں مکمل کیے گئے تھے

(e) تصور نہیں کیا ‘‘ ملتا جلتا’’یا ‘‘ مماثل ’’کو اس وقت تک سامان کسی

اسی ملک میں پیدا نہ کیا جا رہا ہو جیسا کہ زیر سامان جائے گا تا وقتیکہ یہ

پیدا کیا جا رہا ہے۔سامان تشخیص

(f) کو صرف اسی وقت زیر سامان کی طرف سے پیدا کردہفرد کسی مختلف

یا اسی جیسا، جیسی بھی صورتحال ہو، جب مماثلکوئی کہ غور الیا جائے گا

پیدا نہ کیا جا رہا ہو جس کی تشخیص سامان کی طرف سے ویسافرد اسی

کی جارہی ہے، اور

(g) ’’ہے جو ایک مخصوص سامان کا مطلب وہ‘‘ ایک ہی درجے یا قسم کا مال

کے گروپ یا سامان صنعت یا صنعتی شعبے کی طرف سے پیدا کردہ

کے گروپ یا دائرے میں اتا ہو سامان صنعتی شعبے کی طرف سے پیدا کردہ

بھی شامل ہے۔سامان یکساں اور ایک ملتا جلتااور اس میں

39([14

)

[حذف شدہ

کی کسٹم مالیتسامان برامدی (15)

کی کسٹم مالیت کسی صراحت کردہ وقت پر کھلی سامان کسی بھی درامدی

کی ایسے ملک کو برامد کی قیمت ہو گی جس کے لیے یہسامان منڈی میں

درج ذیل احکام کو ملحوظ رکھا جائے ترسیل کیا گیا ہے اور اس میں سامان

گا:

(a) مال جب اس سواری پر الدا جا چکا ہو جس کے ذریعے اسے برامد کیا جانا

کے متعلق یہ تصور کیا جائے گا کہ اسے خریدار کے سامان ہے تو ایسے

اور؛حوالے کیا جا چکا ہے

(b) کی بستہ بندی، کمیشن، نقل و حمل ، لدائی اور تمام سامان یہ کہ فروخت کنندہ

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

40

]انضباطی محصول 96دوسری الگتیں، مصارف اور اخراجات )بشمول کوئی

( کے تحت واجب االدا ہو[ جو اس سواری پر 3( کی ذیلی دفعہ )18جو دفعہ )

کی فروخت اور حوالگی کے مماثل ہوں جس کے ذریعے سامان الدے گئے

یں کسٹم کی مالیت بھی شامل ہو گی، جا رہا ہے اور اس مبرامد کیا سامان یہ

کے تمام اخراجات برداشت کرے گا؛

(c) یا گیا ایجاد )پیٹنٹ ایجاد( کے مطابق تیار ک حقجو کسی سندسامان جہاں ایسا

نمونہ کاری کا حامل ہو، اس کی کسٹم مالیت کا جو تحفظ یا فتہ سامان ہو یا وہ

ونہ کاری کے استعمال کے حق کی مالیت کو مد کے متعلق نمسامان تعین اس

نظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا؛

(d) ایک پاکستان تجارتی نشان کے تحت فروخت ، تصرف یا سامان جہاں

استعمال کے لیے برامد کیا جا رہا ہو، چاہے اس میں مزید کاریگری کی گئی

اد)پیٹنٹ( نمونہ ہو یا نہ کی گئی ہو، اس کی کسٹم مالیت کا تعین حق سند ایج

کاری )ڈیزائن( یا تجارتی نشان )ٹریڈ مارک( کے حق استعمال کی مالیت کو

مدنظر رکھ کر کیا جائے گا۔

(۔1تشریح نمبر )

خریدار اور فروخت کنندہ کے درمیان کھلی منڈی میں ہونے والی فروخت ایک (1)

دوسرے کی پیش قیاسیوں سے ازاد ہو گی۔

(a) واحد زیر غور معاملہ ہے اور خریدار اور فروخت یہ کہ کسٹم مالیت

کنندہ کے درمیان فروخت ایک دوسرے کی ذمہ داری سے ازاد ہے۔

(b) یہ کہ کسٹم مالیت میں کوئی تجارتی مالی یا کسی دوسرے تعلق کی

ترغیب شامل نہیں چاہے وہ تعلق کسی معاہدے کی وجہ سے ہو یا

کے درمیان ہو جو اس کے د فر فروخت کنندہ اور کسی ایسے دوسرے

ساتھ اور خریدار کے ساتھ کاروبار میں شریک ہو، ماسوائے اس تعلق

کے جو اس فروخت کی وجہ سے قائم ہوا ہے۔

(c) مال کی کسی ما بعد باز فروخت، کسی دیگر تصرف یا استعمال کے

زر حاصل کے کسی حصے میں فروخت کنندہ یا اس کے کاروبار سے

کا، بالواسطہ یا بالواسطہ کوئی منافع شامل نہیں ہو گا۔فرد وابستہ کسی

(d) کوئی دو اشخاص ایک دوسرے کے کاروبار میں شریک تصور ہوں

کا دوسرے کے کاروبار یا جائیداد فرد گے اگر ان میں سے کسی بھی

میں بالواسطہ یا بالواسطہ کوئی بھی مفاد ہو یا کسی کاروبار یا جائیداد

کا ان دونوں کے فرد مشترکہ مفاد ہو یا کسی تیسرےمیں دونوں کا

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

41

کاروبار یا جائیداد میں کوئی مفاد ہو۔

کی ترکیب کا ‘‘ صراحت کردہ وقت’’اس دفعہ کے اغراض کے لیے (۔2تشریح نمبر )

سامان فراہم کیا گیا ہو، جب اظہارسامان ( کے تحت اظہار131مطلب وہ وقت ہو گا جب دفعہ )

کی فراہمی کی توقع پر وہ وقت سامان مد کرنے کی اجازت دی جائے یا اظہاربرا سامان کے بعد

[برامد کرنے کا اغاز ہو۔سامان جب

40a[25A کا تعین کرنے کا اختیار۔ مالیت۔ کسٹم کی

میں موجود کسی امر کے باوجود، کسٹم کلکٹر ازخورد یا ڈائریکٹر ۲۵دفعہ (1)

کی طرف سے حوالہ پر فرد کسی بھی]اپنے طور پر یا[ 88 ویلیوایشنکسٹم میں صراحت کردہ طریقے کے مطابق 25]یا کسٹم کا کوئی افسر[ دفعہ 88

کے درجے کی پاکستان میں درامد یا پاکستان سے سامان یاسامان کسی بھی

میں دیے گئے طریقوں ، جو بھی 25برامد کی کسٹم کی شرح کا تعین دفعہ

سکتا ہے۔ل عمل ہو ، کے مطابق کر قاب

( کے تحت تعین کردہ کسٹم کی شرح متعلقہ درامدی یا برامدی1ذیلی دفعہ ) (2)

کی تشخیص کے لیے بھی کسٹم کی شرح کے طور پر قابل اطالق ہو سامان

:گی

مگر شرط یہ ہے کہ جہاں سامان کے اظہار میں بتائی گئی قیمت، جو کہ 47

جس کا اظہار بیچک جو کہ کے تحت داخل کی گئی ہو یا 131یا 79دفعہ

سامان مرسل سے نکاال گیا ہو، جیسا بھی ہو، اگر اس قیمت سے زیادہ ہو جو

ایسی زیادہ قیمت کسٹم کے تو ( کے تحت متعین کی گئی ہو1کہ ذیلی دفعہ )

لئے متعین قیمت ہو گی۔

(کے تحت تعین کردہ کسٹم کی شرح پر کسی تنازع کی صورت 1ذیلی دفعہ ) (3)

کسٹم کی قابل اطالق شرح کا تعین کرے ویلیوایشنمیں ڈائریکٹر جنرل کسٹم

گا۔

( 3( کے تحت تعین کردہ شرح یا جیسا بھی معاملہ ہو، ذیلی دفعہ )1ذیلی دفعہ ) (4])93

جانب سے کے تحت اس وقت تک نہیں الگو ہو گی جب تک مجاز حکام کی

نظر ثانی نہ ہو جائے یا منسوخ نہ کر دی جائے۔

48)25AA کسٹم مالیت کا تعین کرنے کے لیے اعداد و شمار کے تبادلے کی معلومات

:استعمال کرنے کا اختیار

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

42

کے تحت دستیاب کوئی معلومات یا (b)کی شق )1(کی ذیلی دفعہ A219دفعہ

بندی کے لیے استعمال ہو سکتے مالیت اعداد و شمار تشخیص بشمول

)ہیں۔

42[B52۔شدہ حذف ۔

43[25Cکو قبضہ میں لینے کا اختیار۔سامان درامدی ۔

کو خریدنے کے لیے تحریری پیشکش سامان ایسے درامدیفرد اگر کوئی بھی (1)

کرتا ہے جس کے متعلق درامد کنندہ نے درخواست کی ہو کہ اس کو اس کی

]اور کسٹم کلکٹر مطمئن ہو کہ 44طرف سے ظاہر کردہ شرح پر چھوڑ دیا جائے

بتائی گئی قیمت لین دین کی اصل قیمت نہیں ہے تو وہ بورڈ کی منظور کے

کارروائی کے خالف کسی دوسرینمائندے جاز بعد[درامد کنندہ یا اس کے م

کو متاثر کیے بغیر درج ذیل حکم دے سکتا ہے۔

(i) کی طرف سےکی گئی ایسی پیشکش کو قبول کر لیا فرد کسی دوسرے

کو اعالن کردہ قیمت کے مقابلے میں زیادہ قیمت سامان جائے جو اس

دیگر پر خریدنا اور کسٹم محصول کے ساتھ ساتھ قابل محصول

بشرطیکہ ایسی ]ہر پیشکش وں کی ادائیگی بھی کرنا چاہتا ہو، ٹیکس

فیصد ۲۵کے مطابق شمار کردہ محصوالت اور دیگر ٹیکسوں[ کی

رقم کے برابر پے ارڈر بھی ایسی پیشکش کے ہمراہ ہے۔

(ii) کرنے کا کے درامد کنندہ کو تحریری طور پر یہ انتخابسامان اس

سب سے زیادہ پیشکش کردہ قیمت کے کی سامان اسکہا جائے کہ وہ

برابر کسٹم کی شرح کے مطابق کسٹم محصول اور دیگر واجب االدا

اور ؛چھڑوا سکتا ہے سامان اپناٹیکس ادا کر کے

(iii) وم کے تحت نوٹس کی وصولی کے اگر درامد کنندہ مندرجہ باال شق د

چھڑانے میں ناکام رہتا ہے سامان روز کے اندر اندر درامد شدہسات

کے اظہار میں دکھائی گئی کسٹم مالیت اور اس سامان فسر امتعلقہ تو

اس پانچ فیصد کے برابر رقم جمع کرا نے پرظاہر کردہ مالیت کے

کو قبضے میں لے سکتا ہے۔سامان

پیشکش کنندہ کو دو سامان ( کے تحت قبضے میں لیا گیا درامد شدہ1ذیلی دفعہ ) (2)

پے ارڈر جمع کرانے پر حوالے کر دیا جائے گا۔ ایک پے ارڈر اعالن کردہ

قیمت کی کسٹم کی شرح اور پانچ فیصد اضافی درامد کنندہ کے نام اور دوسرا

کی قدر کی باقی رقم اور دوسرے کسٹم محصوالت اور سامان پے ارڈر درامدی

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

43

کے نام ہو گا۔‘ ‘کلکٹر اف کسٹم’’دیگر واجب االدا ٹیکسوں کے برابر

( میں بیان کردہ قیمت اور ٹیکس ادا 2اگر مقامی خریدار مندرجہ باال ذیلی دفعہ ) (3)

فیصد رقم کے 25وصول کرنے میں ناکام ہو جائے تو سامان کرنے کے بعد

، جو بھی 25aیا 25]دفعات 44برابر ضبطی کے لیے پے ارڈر کنندہ کو

صورتحال ہو[ کے تحت تعین کردہ کسٹم شرح کے مطابق دے دیا جائے گا۔

44a ،94[25Dتعین کردہ مالیت پر نظرثانی۔ ۔

نے ویلیوایشن ڈائریکٹر کلکٹر کسٹم یا کے تحت 25aجہاں کسٹم کی شرح کا تعین دفعہ

کیا ہو وہاں نظرثانی کی درخواست ڈائریکٹر جنرل اف ویلیویشن کو کسٹم کی شرح کے تعین کے

تیس دن کے اندر دی جا سکتی ہے اور کسی بھی عدالت، اتھارٹی یا ٹریبونل کے روبرو زیر التوا

کو فیصلے کے لیے ڈائریکٹر جنرل کو بھیجا جائے گا۔ کارروائی کسی بھی

ت پیش کرنے اور معلومات فراہم کرنے کی ذمہ داری۔دستاویزا ۔26]45

کوئی افسر جس کا عہدہ اسسٹنٹ کا جب اور جیسے بھی ضرورت ہو تو کسٹم (1)

کو تحریری طور پر حکم دے سکتا ہے کہ فرد کلکٹر سے کم نہ ہو، کسی بھی

(a) درامد ، برامد، خریداری، فروخت، نقل و حمل ، درامدی یا برامدی

کرنے یا کے ذخیرہ سامان

؛برداشت و گزاشت سے متعلق معلومات فراہم کرے

(b) متعلقہ افسر جن دستاویزات یا ریکارڈ کو چھان بین کے لیے

، جانچ پڑتال یا وری سمجھے یا جو اس ایکٹ کے تحت پڑتالضر

تحقیقات کے لیے ضروری ہوں، پیش کرے۔

(c) کہ وہ دستاویزات یا ریکارڈ کسٹم کے متعلقہ افسر کو اجازت دے

؛اورکے اقتباسات لے سکے یا ان کی نقول حاصل کر سکے

(d) کسٹم کے افسر کے سامنے پیش ہو اور مال، دستاویزات، ریکارڈ

یا انکوائری یا تحقیقات سے متعلق پڑتال اور سودا کاری سے متعلق

پوچھے جانے والے کسی بھی سوال کا جواب دے۔

47(A1) قواعد کے تحت، بورڈ یا ایسا افسر جس کو اس کا اختیار دیا گیا ہو، وہ کسی

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

44

سکتا ہے جو کہ اس کے ہکہبھی ایسے فرد کو، ان معلومات کے دینے کا

پاس ہوں اور جو کہ آخر استعمال تصدیقی کے سلسلے میں ، ان اشیاء کے

بارے میں ہوں جن کا ذکر پروگرام گلوبل شیلڈ میں ہے۔

، تفتیش یا تحقیقات، یا جو بھی صورتحال ہو، کرنے پڑتالاس ایکٹ کے تحت (2)

، محکمے، کمپنی یا ادارے کو تحریری فردواال متعلقہ کسٹم افسر کسی بھی

، فردطور پر وہ تمام معلومات فراہم کرنے کے لیے کہہ سکتا ہے جو اس

سر کی رائے محکمے، کمپنی یا ادارے کے پاس موجود ہوں اور وہ متعلقہ اف

، تفتیش یا تحقیقات کو مکمل کرنے کے لیے درکار ہوں۔پڑتالمیں اس

یا جو بھی صورتحال ، محکمہ، کمپنی یا ادارہ کو ، فردکسی بھی بورڈ (3)

تحریری طور پر وہ معلومات فراہم کرنے کے لیے کہہ سکتا ہے جو بورڈ ،ہو

کی رائے میں کسٹم، بکری ٹیکس، وفاقی ایکسائز یا امدنی ٹیکس قوانین کے

، محکمہ، فردمتعلق پالیسی بنانے کے لیے یا ان پر عمل درامد کے لیے اس

کمپنی یا ادارے سے حاصل کرنا ضروری ہے۔

کمپنی یا ادارہ، بورڈ کو یا متعلقہ افسر کو نوٹس میں ، محکمہ،فردہر (4)

صراحت کردہ وقت کے اندر متعلقہ معلومات فراہم کرے گا۔[

46[26Aکرنا۔ پڑتال ۔

کرنے واال متعلقہ افسر بورڈ کے قواعد میں صراحت اس ایکٹ کے تحت پڑتال (1)

کرے گا۔ کارروائی کردہ طریقے سے

کے متعلق کسی مانے اور جرمانہفیس، سرچارج، جرجہاں محصول، ٹیکسوں، (2)

کی مالی ذمہ داری کا تعین کرنے کی خاطر کسی بھی اعالن، دستاویز یا فرد

بیان کی درستگی کو یقینی بنانے کی غرض سے یا کسٹم کے قوانین پر عمل

، تفتیش یا تحقیقات کی جارہی مد یقینی بنانے کی غرض سے کوئی پڑتالدرا

ہوں تو متعلقہ کسٹم افسر:

(a) مناسب نوٹس کے ساتھ کسی بھی ریکارڈ، بیان یا اعالن یا نوٹس میں

مناسب صراحت کے ساتھ بیان کردہ دستاویز کی جانچ پڑتال کرےگا یا

، تفتیش اور تحقیقات کے ساتھ ہو۔پڑتالکرائے گا جس کا تعلق اس

(b) معقول وقت دے کر طلب کر سکتا ہے۔ نوٹس اور

(i) کو جس نے درامد کیا، برامد کیا، نقل و حمل کیا، فرد اس

کا اظہار پیش کیا، سامان ذخیرہ کیا، یا کسٹم بانڈ کے تحت رکھا یا

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

45

صول یا باز ادائیگی کا دعوی کیا؛واپسی مح

(ii ) ( کسی بھی افسر یا مالزم کو یا شقaمیں بیان ) فرد کردہ کسی

اور ؛کونمائندے کے

(iii) کو جس کے قبضے ، تحویل یا نگرانی فرد کسی بھی ایسے

میں ایسا ریکارڈ اور دستاویزات ہوں، جن کا رکھنا اس ایکٹ کے تحت

کو جسے وہ مناسب فرد ضروری ہو، اور کسی بھی دوسرے ایسے

وٹس اپنے سامنے پیش ہونے اور ن پر خیال کرے، ایک مناسب وقت

میں بیان کردہ ریکارڈ اور دستاویزات پیش کرنے اور حلف اٹھا کر

ایسی گواہی دینے کے لیے، جو بھی متعلقہ ہو، کہہ سکتا ہے۔

26Bکے لیے رسائی۔ کے اغراض پڑتال ۔

جس میں دورے کی کسٹم کا متعلقہ افسر تحریری طور پر نوٹس دینے کے بعد، (1)

دفتر یا کسی کھاتاتاریخ لکھی ہوئی ہو، کاروبار یا صنعتکاری کی جگہ ،

، اسٹاک، دستاویزات یا سامان دوسری ایسی جگہ کادورہ کر سکتا ہے جہاں ایسا

سے متعلق ہو، ایسا پڑتال ریکارڈ رکھا گیا ہے یا تیار کیا گیا ہے، جو جاری

افسر، مال، سٹاک، دستاویزات، ریکارڈ، اعدادو شمار، خط و کتابت، کھاتوں،

گوشواروں، یوٹیلٹی بلوں، بینک کے گوشواروں، فنڈز اور اثاثوں کی نوعیت

اور ذرائع سے متعلق معلومات، جن سے کاروبار میں مالیت کاری کی گئی ہو،

وفاقی یا صوبائی قانون کے تحت درکار یا ایسا ریکارڈ اور دستاویزات جن کا

ہوں جو کسی بھی شکل میں رکھنا ضروری ہو، کا معائنہ کر سکتا ہے۔ ایسا

شکل میں ایسی افسر اگر مناسب سمجھے تو ایک دستخط شدہ رسید کے بدلے

جسے وہ درست سمجھے اپنے قبضے میں لے سکتا ہے ۔

کے مقصد کو نقصان پہنچنے کا پڑتالسوائے اس کے کہ ماتمام صورتوں میں، (2)

کو دورے کے متعلق معقول پیشگی اطالع دی جائے گی۔فرد اندیشہ ہو، متعلقہ

( کے تحت درکار کسی 1جو کوئی بھی کسی رکاوٹ کا سبب بنے یا ذیلی شق ) (3)

قسم کی دستاویزات، ریکارڈ، گوشوارہ وغیرہ فراہم کرنے میں اس نیت کے

ایسی کسی بھی قسم کی کھاتوں کی کتابوں، ریکارڈ اور ساتھ ناکام رہے کہ وہ

دستاویزات کو تباہ کرے، ان میں رد و بدل کرے یا چھپائے کہ وہ اس ایکٹ کے

اغراض کو شکست دے سکے توہ اس دفعہ کے تحت جرم کا مرتکب ہو گا۔[

دی جانے والی تخفیف۔پرسامان یا خراب شدہ نقصان رسیدہ ۔27]47

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

46

کے معائنے سے پہلے اس کا مالک تحریری طور پر سامان شدہ اگر درامد (1)]اسسٹنٹ کلکٹر[ سے کم نہ ہو[ 49]کسٹم کے ایک افسر کو جس کا عہدہ 48

کی مالیت منزل مقصود سامان ]مال کے اظہار [ میں دی گئی50مطلع کرے کہ

بندرگاہ پر اترائی سے پہلے یا اس کے دوران ٹوٹ پھوٹ یا انحطاط کی وجہ

]اسسٹنٹ کلکٹر[ سے کم نہ 49م ہو گئی ہو تو کسٹم کا افسر جس کا عہدہ سے ک

میں دیے (2)ہو، انحطاط شدہ اور نقصان رسیدہ مالیت کا تخمینہ ذیلی دفعہ

گئے طریقے کے مطابق لگائے گا اور مالک کو اس طرح تشخیص کردہ

مالیت میں کمی کے تناسب سے محصول میں کمی کی اجازت دے دے گا،

کی مالیت کی تشخیص کے مطابق یا کسی دوسری سامان وہ محصولچاہے

طرح واجب االدا ہو۔

کی مالیت کا سامان اس دفعہ کے مقاصد کے لیے انحطاط شدہ یا نقصان رسیدہ (2)

تعین مالک کے اختیار پر درج ذیل میں سے کسی ایک طریقے کے ذریعے کیا

جا سکتا ہے۔

(a) سامان ]اسسٹنٹ کلکٹر[ سے کم نہ ہو،49کسٹم کاافسر جس کا عہدہ

کے مادی معائنے کی بنیاد پر اس کی قیمت کا تخمینہ لگا سکتا ہے۔ یا

(b) مالک کی رضا مندی سے عوامی نیالمی یا ٹینڈر کے سامان ایسا

ذریعے یا کسی دوسرے طریقے سے فروخت کر دیا جائے اور

محصوالت کی مالیت معسامان فروخت کی اس امدنی کو ایسے

[تصور کیا جائے۔

بحری جہاز سے کم اتارا گیا ہو یا جہاز پر کم الدا گیا ہو، متعلقہ سامان اگر (3])51

کی جائز کم اترائی یا کم لدائی سے مطمئن ہو تو وہ پہلے سامان افسر اگر

معائنے پر کم اترائی اور کم لدائی کے حساب سے محصول میں کمی کی

اجازت دے سکتا ہے۔[

95,52[27Aمال کی کانٹ چھانٹ یا اسے کباڑ بنانے کی اجازت دینا۔ ۔

کو قواعد میں صراحت کردہ سامان بورڈ کے اعالن کی رو سے مالک کی درخواست پر

کی کانٹ سامان طریقے سے کانٹ چھانٹ یا کباڑ بنانے کی اجازت دی جا سکتی ہے اور ایسے

محصول ان ہی شرحوں سے واجب االدا ہو گا چھانٹ کرنے اور کباڑ بنائے جانے پر اس پر

کانٹ چھانٹ شدہ اور کباڑ کی شکل میں سامان جیسا کہ یہ

درامد کیا گیا ہے۔[

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

47

تبدیل کرنے کا اختیار۔ ترکیبدرامدی سپرٹ کو جانچنے اور ۔28

]اس ایکٹ [ کی صراحت 54کی حامل سپرٹ پر محصول کا اطالق ترکیبجب تبدیل شدہ

کی بجائے کسی نافذ الوقت قانون کے تحت کم شرح پر کیا جائے تو پاکستان میں درامد کی جانے

والی ایسی سپرٹ کا، قواعد کے تابع، تجزیہ کیا جائے گا اور اگر کسٹم کے افسروں نے ضروری

تبدیل کی ہو تو اس کا خرچ اسے درامد کرنے ترکیبطور پر اور مناسب طریقے سے اس کی

اس پر عائد کسٹم محصول ادا کیے جانے سے قبل ادا کرے گا۔فرد واال

]اظہار مال[ میں ترمیم پر پابندی۔55,55a ۔29

جس کی ظاہر کردہ مالیت، مقدار یا سامان کی تصریحات کے ، ایسا 88ماسوائے دفعہ

]اظہار مال[ میں کسی 52,52aکی محصول کے لیے تشخیص کی جا چکی ہو، اس کے ترکیب

]یا برقی طور پر کسٹم کا 57ترمیم کی اجازت اس کے کسٹم کے عالقہ سے منتقل کیے جانے

حوالہ نمبر لگائے جانے، جو بھی صورتحال ہو[ کے بعد نہیں دی جائے گی۔[

تاریخ۔ درامدی محصول کی شرح کے تعین کی ۔30]58

پر قابل اطالق محصول کی شرح نافذ الوقت شرح محصول ہو سامان کسی بھی درامدی

گی:

(a) کے تحت ملکی استعمال کے لیے 79کی صورت میں جسے دفعہ سامان ایسے

]اظہار مال[ پیش 59,59aاس تاریخ کو چھوڑا گیا ہو جس پر اس دفعہ کے تحت

کیا گیا۔

(b) کے تحت ۱۰۴خانے سے دفعہ سامان جس کو کی صورت میںسامان ایسے

]اظہار 59,59a تخلیص پر اس تاریخ کو چھوڑا گیا جس پر اس دفعہ کے تحت ایسا

مال[ اس سواری کی امد سے قبل پیشگی طور پر پیش کر دیا جائے جس پر

درامد کیا گیا ہے تو اس دفعہ کی اغراض کے لیے متعلقہ تاریخ وہ ہو گی سامان

کی فہرست حوالے سامان ہلے داخلے کی بندرگاہ پر[ سواری کے]پ59bجس پر

کی گئی۔

]اظہار مال[ اس سواری کی امد سے قبل پیشگی طور پر 59,59aبشرطیکہ جہاں

درامد کیا گیا ہے تو اس دفعہ کی سامان پیش کر دیا جائے جس کے ذریعے

کی فہرست سامان اغراض کے لیے متعلقہ تاریخ وہ ہو گی جس پر سواری کے59b:] پہلے داخلے کی بندرگاہ پر[ حوالے کی گئی[

کی صورت میں جس کو چھڑانے کے لیے سامان ]مزید شرط یہ کہ ایسے60

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

48

]اظہار مال[ 59,59a]اظہار مال[ پیش کر دیا گیا ہو اور 59,59aکے تحت 104دفعہ

ق ے اندر محصول ادا نہیں کیا گیا تو قابل اطالکجمع کرانے کے سات دنوں

شرح محصول وہ شرح محصول ہو گی جس تاریخ پر محصول فی الواقع ادا کیا

]:[61گیا

کو غیر سامان خانے سےسامان ]مزید شرط یہ کہ ایسی صورت میں کہ62

اندر الئے سامان قانونی طور پر منتقل کیا گیا ہو تو محصول کی شرح، خواہ

اور ٹیکسوں کی ادائیگی جانے یا معاملے کا سراغ لگنے کی تاریخ یا محصول

کی تاریخ کی شرح، جو بھی زیادہ ہو، ہو گی:

سامان مزید شرط یہ کہ انسداد اسمگلنگ کی کاروائیوں میں قبضہ میں لیے گئے

کی ضبطی کی بجائے جرمانے ادا کرنے کی سہولت کی صورت میں شرح

ل محصول وہ ہو گی جو قبضہ میں لیے جانے کی تاریخ کو نافذالعمل یا محصو

اور ٹیکسوں کی ادائیگی کی تاریخ کو نافذالعمل شرح میں سے جو بھی زیادہ

:[گی، ہوشرح ہو

میں اعالمیے کے ذریعے جریدےمزید شرط یہ کہ وفاقی حکومت، سرکاری

کی قسم پر شرح محصول کے تعین کے لیے کسی دوسری سامان یاسامان کسی

تاریخ کی صراحت کر سکتی ہے۔

کا مطلب یہ ہے کہ ‘‘ حوالے کر دیا گیا’’ی غرض کے لیے تشریح: اس دفعہ ک

]اظہار مال[ کو ایک مشینی نمبر لگا دیا گیا اور وہ کسٹم کے ریکارڈ 59,59aجب

( ہو گیا ۔ کھاتامیں درج )

63[30Aشرح محصول کے تعین کی تاریخ: تخلیص پر نظام کے ذریعے خودکاری ۔

کے لیے، سامان کے احکام کے تابع کسی بھی ایسے درامدی یا برامدی 155Aدفعہ

نظام کے ذریعے چھڑایا جا رہا ہو، شرح محصول وہی شرح محصول ہو گی جو خودکاریجسے

اس وقت نافذ ہو جب:

(a) ؛ نافذ العمل ھو گی محصول کی ادائیگی کی تاریخ

(b) سامان تو وہ تاریخ جس پرقابل محصول نہ ہو، سامان ایسی صورت میں جب

سے نافذ العمل ھو گی؛ [.]63کا اظہار کسٹم کو پیش کیا گیا تھا

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

49

65([c) خارج کر دی گئی۔

اس سواری کی امد سے بیش تر جمع کرا دیا گیا سامان بشرطیکہ جب اظہار

درامد کیا گیا ہے تو اس دفعہ کے اغراض کے لیے متعلقہ تاریخ سامان جس پر

کی فہرست پہلے داخلے کے کسٹم سامان س پر سواری کےوہ ہو گی ج

اسٹیشن پر پیش کی گئی:

میں اعالمیے کے ذریعے، جریدےمزید شرط یہ کہ وفاقی حکومت سرکاری

کی قسم کی شرح محصول کے تعین کے لیے کسی سامان یاسامان کسی بھی

دوسری تاریخ کی صراحت کر سکتی ہے۔[

محصول [ کی شرح کے تعین کے لیے تاریخ۔پر سامان ]برامدی66a ۔31

پر عائد محصول کی شرح اور رقم وہ شرح اور رقم ہو گی جو سامان کسی بھی برامدی

ہو گی: مال[ کی فراہمی کے وقت واجب االدا]اظہار 59,59aکے تحت 131دفعہ

امید پر ]اظہار[ کی حوالگی کی59,59a ]اظہار مال[ کے بغیر یا ایسے59,59a بشرطیکہ جہاں

کی برامد کی اجازت دے دی جائے تو اس پر واجب االدا محصول کی شرح اور رقم سامان کسی

کی لدائی شروع سامان وہی شرح محصول اور رقم ہو گی جس تاریخ کو جانے والی سواری پر

]:[66bہوئی تھی

میں اعالمیے کے ذریعے شرح جریدے]مزید شرط یہ کہ وفاقی حکومت سرکاری 67

محصول کے تعین کے لیے کسی دوسری تاریخ کی صراحت کر سکتی ہے[

67[31Aمحصول کی موثر شرح۔ ۔

کسی بھی نافذ الوقت قانون یا کسی عدالت کے کسی فیصلے میں شامل کسی (1)

کے اغراض کے لیے کسی بھی 31[ اور 30A]69 30امر کے باوجود دفعہ

[ کے 18Cاور18A]89 18پر واجب االدا محصول کی شرح میں دفعہ سامان

[ اور محصول کی وہ رقم جو خارج کردہ]70تحت نافذ کردہ محصول کی رقم

محصول سے استثناء یا رعایت کی مکمل یا جزوی

قابل ادا ہو جائے، شامل ہو گی، چاہے یہ دستکشی کے نتیجے میں دست

کی فروخت کے معاہدے کے اختتام یا اس کے لیے مراسلہ سامان کشی ایسے

اعتبار )لیٹر اف کریڈٹ( کھلنے سے پہلے یا بعد میں ہوئی ہو۔

کی مالیت کے تعین کی غرض سے وہ سامان کسی بھی درامدی یا برامدی (2)]71

شرح مبادلہ جس پر غیر ملکی کرنسی پاکستانی کرنسی میں کی گئی ہے وہ

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

50

اس تاریخ کی نافذالوقت شرح مبادلہ ہو گی جو اس متعلقہ تاریخ سے ایک دن

میں دیا گیا ہے۔ 31یا 30A، 30پہلے کی تاریخ ہو گی جس کا حوالہ دفعات

وغیرہ۔]غلط[ بیان، غلطی 72 ۔32

-،کسٹم سے متعلق کسی معاملے میں فرد اگر کوئی (1)

(a) کوئی اعالن، نوٹس، سرٹیفیکیٹ یا کوئی دوسری کسی بھی قسم

یا دستخط کروائے یا دستخط کرے بنوائےیابنائے یاکی دستاویز

کسٹم افسر کو فراہم کرے یا فراہم کروائے؛ یا

(b) کسٹم افسر کی طرف سے اس سے پوچھے گئے ایسے سوال پر

کوئی بیان دے جس کا جواب دینا اس ایکٹ کی رو سے یااس کے

]یا[90تحت ضروری ہو،

90([c) کسٹم کے کسی معاملے سے متعلق برقی طور پر کوئی غلط بیان

چھڑانے کے خود کار نظام کے ذریعے پیش سامان یا دستاویز،

کرے۔

ہوئے یا یہ یقین کرنے کی وجہ موجود ہو کہ یہ بیان یا ]جانتے 72

دستاویز غلط ہے[ کسی مخصوص سامان کے بارے میں، تو وہ

اس دفعہ کے تحت جرم کا مرتکب ہو گا۔

جب ایسے مذکورہ باال بیان یا دستاویز کی وجہ سے یا کسی ساز باز کی وجہ (2)

یا ہو یا کم عائد کیا گیا ]ٹیکس[یا جرمانہ عائد نہ کیا گ109سے کوئی محصول

اس معاملے میں ایسی فرد ہو یا غلط طور پر واپس لے لیا گیا ہو، تو جو

]پانچ[ 73کوئی بھی رقم ادا کرنے کا مستوجب ہو گا، اسے متعلقہ تاریخ کے

سال کے اندر بھیجے گئے نوٹس میں ان وجوہ کے اظہار کا کہا جائے گا کہ

یوں ادا نہیں کرنا چاہتا۔وہ اس نوٹس میں صراحت کردہ رقم ک

جہاں کسی بے دھیانی، غلطی یا غلط فہمی کی وجہ سے کوئی محصول، (3)یا جرمانہ عائد نہ کیا گیا ہو یا کم عائد کیا گیا ہو یا غلط طور پر ]ٹیکس[ 109

واپس لے لیا گیا ہو تو اس معاملے میں کسی بھی رقم کی ادائیگی کے

[ سال کے اندر اظہار وجوہ کا ایک تین]47کو متعلقہ تاریخ سے فرد مستوجب

نوٹس بھیجا جائے گا کہ وہ نوٹس میں صراحت کردہ رقم کیوں ادا نہیں کرنا

]:[75چاہتا

]بیس ہزار روپے[ سے کم ہو 213]بشرطیکہ اگر قابل وصولی رقم بالفرض 76

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

51

شروع نہیں کریں گے[ کارروائی تو کسٹم حکام متذکرہ باال

ہے کہ مذکورہ باال کاروائی ایسی صورت میں بھی شروع مزید شرط یہ (48

یا دیگر )ٹیکس(، لگان ) ڈیوٹی( نہیں کی جائے گی جب کم ادا شدہ محصول

واجبات کی مکمل رقم ، محاسبہ، تفتیش یا تحقیقات کے آغاز سے قبل رضا

)کارانہ طور پر ادا کر دی گئی ہو۔

77[(3A) میں شامل کسی امر کے باوجود، اگر کوئی محصول ، 3ذیلی دفعہ]ٹیکس[ یا جرمانہ عائد نہ کیا گیا ،یا کم عائد کیا گیا یا غلط طور پر واپس 109

لے لیا گیا اور اس کا انکشاف درامد کنندہ کے کھاتوں کے اڈٹ یا چھان بین

کیسامان کے نتیجے میں ہوا یا درامد کنندہ کی طرف سے دستاویزات کی

درامد کے وقت فراہم کی گئی دستاویزات کی چھان بین کے سوا کسی

دوسرے ذریعے سے ہوا تو اس کھاتے میں کوئی بھی رقم ادا کرنے کے

]پانچ[ سال کے اندر اظہار وجوہ کا 100کو متعلقہ تاریخ کے فرد مستوجب

نوٹس دیا جائے گا کہ اسے اس نوٹس میں صراحت کردہ رقم کیوں جمع نہیں

]:[78انی چاہیےکر

]بشرطیکہ اگر قابل وصولی رقم بالفرض ایک سو روپے سے کم ہے تو 79

شروع نہیں کریں گے۔[ کارروائی کسٹم حکام متذکرہ باال

( یا ذیلی 2کی طرف سے، جس کا حوالہ ذیلی دفعہ )فرد متعلقہ افسر، ایسے (4)

[ میں دیا گیا ہے، نمائندگی کا جائزہ لینے کے 3A]یا ذیلی دفعہ 104( 3دفعہ )

]اس ایکٹ کے تحت اس پر قابل وصولی کسی بھی رقم[ 80بعد، اگر کوئی ہو،

کا تعین کرے گا جو کسی بھی صورت میں نوٹس میں صراحت کردہ رقم

ایسی تعین کردہ رقم ادا کرے گا۔فرد سے زیادہ نہیں ہو گی اور ایسا

-کے جملے کا مطلب‘‘ متعلقہ تاریخ’’کے لیے اس دفعہ کی اغراض (5)

(a) کسی بھی ایسے معاملے میں جہاں محصول عائد نہیں کیا گیا، تو

چھوڑے جانے کا حکم جاری کیا گیا؛سامان وہ تاریخ جس پر

(b) کے تحت محصول کی عبوری 81ایسے معاملے میں جہاں دفعہ

طور پر تشخیص کی گئی ہو تو حتمی تشخیص کے بعد محصول

کے تسویہ کی تاریخ؛

(c) ایسے معاملے میں جہاں محصول غلط طور پر واپس کیا گیا ہو تو

بازادائیگی کی تاریخ؛

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

52

(d) کسی بھی دوسرے معاملے میں وہ تاریخ جس پر محصول یا

]؛[96جرمانہ ادا کیا گیا

96([e) فرد نظام کے ذریعے ، از خودخودکاری ایسے معاملے میں جہاں

چھوڑا گیا سامان تشخیص کی بنیاد پریا الیکٹرانک طریقے سے

ہو تو اس کا سراغ ملنے کی تاریخ[

81[32Aمالی فریب دہی۔ ۔

فردکسٹم سے متعلق کسی معاملے میں ، اگر کوئی (1)

(a) ،ایسی دستاویزات جو من گھڑت، تبدیل شدہ، مسخ شدہ، غلط، جعلی

اور کسٹم کے کسی عہدیدار کو جمع کرائے ، نناقص کردہ یا نقلی ہو

پیش کرے۔الیکٹرانک طریقے سے بشمول

(b) 82 پیش کیے گئے الیکٹرانک طریقے سے ]اظہار مال[ میں یا کسٹم کو

برامد کنندہ کا نام اور پتہ ظاہر اعالن میں کسی ایسے درامد کنندہ یا

کرے جس کا دیے گئے پتے پر فی الواقع وجود نہ ہو؛

(c) از خود تشخیص کے ذریعے محصوالت اور ٹیکسوں کی 97مال کی[

]مال کے 82مقدار، معیار، اصل اور مالیت کے متعلق ترکیبادائیگی [

ےطریقے سے پیش کیے جانے وال الیکٹرانکاظہار[ یا کسٹم کو

اعالن میں غلط معلومات ظاہر کرے؛

(d) ریکارڈ کے متعلق کسٹم کے عہدیدار کے خودکاریکسی دستاویز یا

دریافت کردہ نتائج کو تبدیل کرے، مسخ کرے یا چھپائے ، یا

(e) ( مندرجہ باال شقوںa( ،)b( ،)c( اور )d میں بیان کردہ کسی فعل کی )

کرے تو وہ اس دفعہ کے تحت کوشش کرے، ترغیب دے یا چشم پوشی

جرم کا قصور وار ہو گا۔

( میں شامل کسی بھی وجہ سے کوئی واجب 1جہاں مندرجہ باال ذیلی دفعہ ) (2)

محصول یا ٹیکس یا قانون کے کسی بھی حکم کے تحت واجب االدا فیس یا

عائد نہیں کیا گیا یا کم عائد کیا گیا یا واپس لے لیا گیا تو وہ جرمانہجرمانہ اور

اس کھاتے میں ایسی کوئی بھی رقم جمع کرانے کا مستوجب ہو گا جو کسٹم فرد

( دن 180محصول یا ٹیکس میں ایسی فریب دہی کے انکشاف کی تاریخ کے )

کے کی مدت کے اندر اسے بتائی جائے گی جس میں ان وجوہ کا اظہار کرنے

لیے کہا جائے گا کہ اسے نوٹس میں صراحت کردہ رقم بشمول ایسی رقم جو

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

53

عائد کی گئی ہے، کیوں جرمانہاس ایکٹ کے احکام کے تحت بطور جرمانہ یا

نہیں جمع کرانی چاہیے۔

کے تحریری یا زبانی بیان کو زیر فرد فیصلہ سنانے واال متعلقہ افسر ایسے (3)

پر واجب االدا محصول یا ٹیکس کی رقم یا قابل فرد غور النے کے بعد اس

ادائیگی فیس کا تعین کر سکتا ہے جو کہ نوٹس میں صراحت کردہ رقم سے

کے عالوہ جرمانہجرمانے اور فرد کسی صورت زیادہ نہیں ہو گی اور ایسا

ایسی تعین کردہ رقم یا دونوں ادا کرے گا۔[

83[32Bرضا مند ہونا۔نہ کرنے کے لیے کارروائی جرم پر ۔

حکم کے باوجود، میں شامل کسی امر یا اس ایکٹ کے کسی دوسرے 32Aیا 32دفعہ

نے محصول یا ٹیکس کے متعلق دھوکہ دہی کا ارتکاب کیا ہو تو کلکٹر، بورڈ کی فرد جہاں کسی

کا اغاز کرنے سے کارروائی پیشگی منظور سے، محصول یا ٹیکس کی وصولی کے لیے کسی

نہ کرنے پر رضا مند ہو سکتا ہے کہ اگر کارروائی بعد میں، اس صورت میں جرم پرپہلے یا

ادا کر جرمانہمحصول اور ٹیکس کی واجب االدا رقم مع اس ایکٹ کے تحت تعین کردہ فرد ایسا

دے۔[

]ایک سال[ کے اندر کرنا ہو گا۔84واپسی رقم کا دعوی ۔33

کسی بھی قسم کی ایسی کسٹم محصوالت یا وصولیوں کی واپسی، جن کی (1)

ادائیگی یا زیادہ ادائیگی کسی غفلت، غلطی یا غلط فہمی کی بنا پر کی گئی ہو،

کی اجازت نہیں دی جائے گی تاوقتیکہ ایسا دعوی ادائیگی کی تاریخ کے [.]91]ایک سال[ کے اندر نہ کیا گیا ہو 84

[حذف شدہ]47&91

]ایک سال[ کی 84 کے تحت عبوری ادائیگیاں کر دی گئی ہوں تو 81اگر دفعہ (2)

مذکورہ مدت محصول کی حتمی تشخیص کے بعد اس کے تسویے کی تاریخ

سے شمار ہو گی۔

101([3)

48)3A(

ایسی صورت میں جہاں کسٹم کے متعلقہ افسر یا بورڈ یا مرافعہ ٹریبونل یا

عدالت کے کسی فیصلے یا حکم کی رو سے رقم کی واپسی واجب االدا ہو

جائے تو ایک سال کی مذکورہ مدت ایسے فیصلے یا حکم، جو بھی صورت

ہو، کی تاریخ سے شمار

ہو گی۔

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

54

47(4)

اس دفعہ کے تحت دائر کیا جانے واال دعوی، ایسا دعوی دائر کیے جانے کی

تاریخ سے ایک سو بیس دن کی مدت کے اندر نمٹا یا جائے گا۔

بشرطیکہ مذکورہ مدت میں کلکٹر کسٹم ان وجوہات کی بنا پر جو تحریر کی

)سکتا ہے کرتوسیع کیجائیں گی نوے دن تک

کسی باز ادائیگی کی اجازت اس دفعہ کے تحت نہیں دی جائے گی، اگر

منظوری دینے والے حاکم کو اطمینان ہو کہ کسٹم محصوالت اور دوسرے

ٹیکسوں کا بار خریدار یا صارف کو منتقل کر دیا گیا ہے۔

دینے اور چالو کھاتہ رکھنے کا اختیار۔محصوالت اور معاوضوں کے لیے ادھار ۔34

[ سے کم نہ ہو کسی خارج کردہ]102]اسسٹنٹ کلکٹر85کوئی کسٹم افسر جس کا عہدہ

تجارتی فرم یا سرکاری ادارے کی صورت میں اگر وہ مناسب سمجھے تو کسٹم محصوالت اور

بجائے ایسی فرم یا معاوضوں کی ادائیگی کا، جب اور جیسے واجب االدا ہو، تقاضا کرنے کی

ایک تےادارے کے ساتھ ایسے محصوالت اور معاوضوں کا چالو کھاتہ رکھ سکتا ہے اور یہ کھا

ماہ تک کے وقفوں میں بے باق کر دیے جائیں گے اور ایسی فرم یا ادارہ ایسی ضمانت جمع یا

پیش کرے گا جو اس افسر کی رائے میں ایسے محصوالت یا معاوضوں کے حوالے سے کسی

بھی وقت واجب االدا ہونے والی رقم کا احاطہ کرتی ہو۔

منتخب قانونی حوالہ جات

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 1975مالیات ایکٹ ۔1

2aکی رو سے شامل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔

2bکی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2007مالیات ایکٹ ۔

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 1991مالیات ایکٹ ۔3

۔خارج کردہ‘‘ ترمیم’’کی رو سے لفظ 1993مالیات ایکٹ ۔4

۔خارج کردہکی رو سے 1999مالیات ایکٹ ۔5

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔6

6aکی رو سے شامل کیا گیا۔ 2007مالیات ایکٹ ۔

کی رو سے دوبارہ نمبر لگایا گیا۔1979مالیات ارڈیننس ۔7

کی بجائے تبدیل کیے گئے۔‘‘ مرکزی حکومت’’کی رو سے الفاظ 1972مالیات ارڈیننس ۔8

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔9

کی بجائے تبدیل کیا گیا۔‘‘ وقف الزم’’کی رو سے الفاظ 1999کسٹم )ترمیمی( ایکٹ ۔10

ننس کی رو سے اضافہ کیا گیا اور کسٹم )ترمیمی ( ارڈی 1999کسٹم )ترمیمی ( ایکٹ ۔11

۔خارج کردہکی رو سے 2000

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 1979مالیات ارڈیننس ۔12

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

55

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2002کسٹم )ترمیمی( ارڈیننس ۔13

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔14

14aکی رو سے شامل کیا گیا۔ 2007مالیات ایکٹ ۔

2000کی رو سے خارج کیا گیا اور کسٹم )ترمیمی( ارڈیننس 1999کسٹم )ترمیمی( ایکٹ ۔15

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔16

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔17

۔خارج کردہکی رو سے 1999کسٹم )ترمیمی( ایکٹ ۔18

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 1999کسٹم )ترمیمی( ایکٹ ۔19

کی رو سے وقف الزم کی بجائے تبدیل کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔20

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔21

کی رو سے وقف الزم کی بجائے تبدیل کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔22

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔23

کی رو سے 1999کی رو سے شامل کیا گیا۔ کسٹم )ترمیمی( ایکٹ 1990مالیات ایکٹ ۔24

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2001اور مالیات ارڈیننس خارج کردہ

کی رو سے دوبارہ نمبر لگایا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔25 کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔26

26aسے تبدیل کیا گیا۔‘‘ چودہ’’کی بجائے لفظ ‘‘ پندرہ’’کی رو سے لفظ 2007مالیات ایکٹ ۔

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 1975مالیات ایکٹ ۔27

تبدیل کیا گیا۔‘‘ اسسٹنٹ کلکٹر’’کی رو سے 1996مالیات ایکٹ ۔28

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 1973مالیات ایکٹ ۔29

29a22کی رو سے دفعہ 2000مالیات ایکٹ ۔A امل کی گئی۔ش

وفاقی محصول ابکاری اور محصول ’’کی رو سے وقف اور الفاظ 2002مالیات ارڈیننس ۔30

خارج کر دیے گئے۔‘‘ فروخت

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 1998مالیات ایکٹ ۔31

31aکی بجائے الفاظ )درامدی اور برامدی‘‘ مال کی کسٹم مالیات کا تعین’’کی رو سے الفاظ 2007مالیات ایکٹ ۔

کی مالیات( شامل کیے گئے۔سامان کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2000مالیات ارڈیننس ۔32

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2000مالیات ارڈیننس ۔33

شامل کیا گیا۔ ‘‘The’’کی رو سے لفظ 2000مالیات ارڈیننس ۔34

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2000مالیات ارڈیننس ۔35

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2000مالیات ارڈیننس ۔36

کا اضافہ کیا گیا۔‘‘ اور’’کی رو سے لفظ 2000مالیات ارڈیننس ۔37

( خارج کر دی گئی۔iiiکی رو سے ذیلی شق ) 2000مالیات ارڈیننس ۔38

38aخارج کر دیے گئے۔‘‘ اس ایکٹ کے تحت’’کی رو سے الفاظ 2007ٹ مالیات ایک ۔

واپسی اور استثناء تحصیل، کی محصوالت کسٹم…باب پانچواں

56

38bہو بھی سکتا ہے ’’کی بجائے الفاظ ‘‘ درکار ہیں’’کی رو سے الفاظ 2007مالیات ایکٹ ۔

شامل کیے گئے۔‘‘ اور نہیں بھی

۔خارج کردہکی رو سے 2005مالیات ایکٹ ۔39

کی رو سے ترمیم کی گئی۔ 2006مالیات ایکٹ ۔40

40aکی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2007مالیات ایکٹ ۔ کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2008مالیات ایکٹ ۔41

خارج کی رو سے 2004ء کی رو سے شامل کیا گیا اور مالیات ایکٹ 1988مالیات ایکٹ ۔42

۔کردہ

کی رو ترمیم کی 2006کی رو سے شامل کیا گیا اور مالیات ایکٹ 1979مالیات ایکٹ ۔43

گئی۔

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔44

44a25کی رو سے دفعہ 2007مالیات ایکٹ ۔(dشامل کی گئی۔ )

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔45

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔46

کی رو سے شامل کیا گیا، 2017مالیات ایکٹ .47

کی رو سے شامل کیا گیا، 2018مالیات ایکٹ -48

گیری باز کی محصول…باب چھٹا

57

کسٹم ایکٹ ،1969ء

چھٹا باب

گیریباز کی محصول

۔گیریپر برامد کے وقت محصول کی باز سامان درامدی ۔35

جس پر کسٹم سامان اس باب میں بعد ازاں درج احکام اور قواعد کے تابع، ایسا درامد شدہ

شناخت ہو، جب پاکستان سے باہر کہیں اسانی سے قابل محصوالت ادا کیے جا چکے ہوں اور

برامد کیا جائے یا کسی ایسی سواری پر بطور اشیائے خورد و نوش یا ذخائر کے طور پر

استعمال میں النے کے لیے دیا جائے جو غیر ملک جا رہی ہو، تو ایسی صورت میں ایسے

سب ذیل شرائط کے تابع، واپس کر دیا کسٹم محصول ح گیری محصوالت کا سات بٹا اٹھ حصہ باز

جائے گا، یعنی

سے کم نہ ]اسسٹنٹ کلکٹر[ کسٹم 2/1میں کوئی کسٹم افیسر جس کا عہدہ سامان جس (۔1)

وہی ہے جو درامد کیا گیا تھا اورسامان ہو کسٹم اسٹیشن پر شناخت کرے کہ یہ

سال کے اندر، یا اگر درامد کے دو سامان کسٹم ہاوس کے ریکارڈ کے مطابق یہ (2)

معقول وجہ کی بنا پر بورڈ یا کلکٹر کسٹإ اس مدت میں توسیع کر دے تو توسیع

شدہ مدت کے اندر برامد کے لیے درج کروا دیا جائے۔

کی درامد سے لے کر تین سال سے سامان بشرطیکہ کلکٹر کسٹم اس میعاد میں ایسے

زیادہ مدت کے لیے توسیع نہیں کرے گا۔

]3کا درج کیا جانا اس تاریخ کو متصور ہو گا جب سامان اس دفعہ کی اغراض کے لیے تشریح:

]*****[4کے تحت متعلقہ افسر کے حوالے کر دیا جائے۔ 131کا اظہار[ دفعہ سامان

جو درامد اور برامد کے درمیان استعمال میں الیا گیا گیری پر محصول کی باز سامان اس ۔36

ہو۔

پر جو درامد کیے جانے اور اس کے سامان کسی امر کے باوجود، اس میں شامل35دفعہ

اس ضمن گیریبعد برامد کیے جانے کے درمیان استعمال میں الیا گیا ہو، کسٹم محصول کی باز

میں بنائے گئے قواعد کے احکام کے مطابق ہو گی۔

میں استعمال کیا گیا کی تیار ی سامان جو برامد شدہ گیریپر محصول کی باز سامان اس ۔37

گیری باز کی محصول…باب چھٹا

58

ہو۔

پر جو پاکستان میں تیار کیا سامان جہاں بورڈ مناسب سمجھتا ہو کسی قسم یا تفصیل کے

کی تیاری میں سامان گیا ہو اور پاکستان سے باہر کسی جگہ برامد کیا گیا ہو، ایسے برامد شدہ

کی اجازت گیریپر محصول کی باز سامان استعمال کیے گئے کسی قسم یا تفصیل کے درامد شدہ

میں اعالمیے کے ذریعے اس کا حکم دے سکتا ہے کہ جریدےدینا چاہے تو بورڈ سرکاری

پر اس حد تک اور ایسی شرائط کے تابع محصول کی باز ادائیگی کی جائے گی سامان درامد شدہ

جیسا کہ قواعد میں مقرر کیا جائے۔

قابل شناخت اور صراحت کردہ غیر ملکی سامان نسایہ اعالن کرنے کا اختیار کہ کو ۔38

کی ممانعت کرنے کا اختیار۔ گیریعالقہ میں محصول باز

میں اعالمیے کے ذریعے اعالن کر سکتا ہے کہ جریدےبورڈ وقتا فوقتا سرکاری (1)

اس دفعہ کے اغراض کے لیے اسانی سے شناخت ہونے کے ناقابل سامان کونسا

تصور کیا جائے گا۔

یا سامان میں اعالمیے کے ذریعے، جریدے]وفاقی حکومت[ وقتا فوقتا سرکاری 5 (2)

کی کسی قسم کے صراحت کردہ غیر ملکی عالقے یا سامان یاسامان کسی صراحت کردہ

کرنے کی ممانعت کر سکتی ہے۔ گیری بندرگاہ کو برامد کیے جانے پرمحصول کی باز

دی جائے۔کب باز ادائیگی کی اجازت نہ ۔39

کی اجازت نہیں دی گیری اس سے قبل شامل کسی امر کے باوجود، محصول کی باز

جائے گی۔

(a) ضروری ہو اور اسے اس میں میں شامل ہوناسامان پر جس کا برامدی فہرستسامان اس

شامل نہ کیا گیا ہو، یا

(b) یا 6روپیہ سے کمکا مطالبہ کی رقم سو گیریجس کسی ایک ترسیل پر محصول کی باز[

برابر[ ہو، یا

(c) کا مطالبہ نہ کیا گیا ہو اور ثابت نہ ہو چکا گیریتاوقتیکہ برامد کے وقت محصول کی باز

ہو۔

کا وقت۔ گیریباز ۔ 40

لے جانے واال بحری جہاز سامان اس وقت تک نہیں ہو گی جب تک گیری مذکورہ باز

بھیجا جا رہا ہو، پاکستان سے نکل سامان سواری جس پرسمندر میں روانہ نہ ہو جائے یا دوسری

گیری باز کی محصول…باب چھٹا

59

نہ جائے۔

کا مطالبہ کرنے والے فریقین کا اظہار۔گیری باز ۔41

پر محصول سامان ، جو باقاعدہ برامد شدہنمائندہیا اس کا حسب ضابطہ مجاز فرد ہر وہ

کرے گا کہ ایساکا مطالبہ کرے، ایک اظہار تحریر کرے گا اور اس پر دستخط گیری کی باز

واقعی برامد کیا گیا ہے اور پاکستان میں کسی جگہ پر دوبارہ نہیں اتارا گیا ہے اور دوبارہ سامان

اندراج روانگی اور برامد کے وقت محصول کی باز فرد اتارا جانا مقصود بھی نہیں ہے اور ایسا

کا مستحق تھا اور بدستور ہے۔گیری

منتخب قانونی حوالہ جات

تبدیل کیا گیا۔‘‘ اسسٹنٹ کنٹرولر’’کے تحت لفظ 1996الیات ایکٹ م ۔1

حذف کیا گیا۔‘‘ ڈپٹی کلکٹر’’کے تحت لفظ 2006مالیات ایکٹ ۔2

سے تبدیل کیا گیا۔‘‘ فرد برامدات’’کے تحت لفظ 2006مالیات ایکٹ ۔3

کے تحت شامل کیا گیا۔ 2004مالیات ایکٹ ۔4

کی جگہ تبدیل کیا گیا۔‘‘ مرکزی حکومت ’’کے تحت لفظ 1972مالیات ارڈیننس ۔5

کے تحت شامل کیا گیا۔ 2007مالیات ایکٹ ۔6

کسٹم ایکٹ ،1969ء

ساتواں باب

سواری کی امد و روانگی

سواری کی امد۔ ۔42

بیرون ملک کسی بھی مقام سے پاکستان میں داخل ہونے والی کسی سواری کا (۔1)

کسٹم اسٹیشن کے عالوہ کسی دوسرے مقام پر سواری کو اوال نہ فرد انچارج

ٹھہرائے گا نہ اتارے گا اور نہ ٹھہرنے یا اترنے کی اجازت دے گا۔

( کے احکام کا اس سواری کے بارے میں اطالق نہیں ہو گا جو حادثہ 1ذیلی دفعہ ) (۔2)

عالوہ کسی ، موسم کی خرابی یا دیگر ناگزیر سبب کی بنا پر کسٹم اسٹیشن کے

کن کسی ایسی سواری کا اتارنے پر مجبور ہو جائے لیسامان مقام پر ٹھہرنے یا

انچارج شخص

(a۔) فورا کسی قریبی کسٹم افسر یا تھانے کے انچارج افسر کو اس کی امد کی اطالع

کی کتاب یا فہرست سامانکرے گا اور طلب کرنے پر اس سواری سے متعلقہ یا تو

مچہ اس کے سامنے پیش کرے گا،یا روزناسامان

(b۔) میں سے سامان کسی ایسے افسر کی اجازت کے بغیر نہ تو سواری پر لدے ہوئے

سواری سے اترنے دے گا اور نہ ہی عملہ یا مسافروں میں سے کسی سامان کوئی

فرد کو اس کے قرب و جوار سے جانے کی اجازت دے گا،

(c۔) افسر کے ہر حکم کی تعمیل کرے گا؛ اور اس لق ایسے عکے متسامان کسی ایسے

افسر کی اجازت کے بغیر کوئی مسافر یا عملہ کا کوئی رکن سواری کے قرب و

:جوار سے نہیں جائے گا

بشرطیکہ اس دفعہ میں کوئی امر سواری کے قرب و جوار سے کسی مسافر یا عملے کے

نہیں ہو گا جبکہ ایسی روانگی یا کی منتقلی، میں مانع سامان رکن کی روانگی یا سواری سے

]؛[1منتقلی ، صحت، سالمتی یا جان یا امالک کے تحفظ کی وجہ سے ضروری ہو،

، پاکستان کے باہر کے ایک مقام سے پاکستان کی طرف محو سفر مزید شرط یہ کہ ]2

؛سواری کا انچارج شخص، تا وقتیکہ کلکٹر نے اس کے برعکس منظوری نہ دی ہو

(a۔) کسٹم کو ایسے فارم یا طریقے سے )مثال الیکٹرانک فارم یا طریقہ( جسے کلکٹر

نے )چاہے عمومی طور پر یا چاہے مخصوص معاملے یا معامالت کے زمرے کے

ے گا جس کر )حوالے(، )اطالع (17لیے ( تحریری طور پر منظور کیا ہو، پیشگی

روانگی و ا مد کی سواری…باب ساتواں

61

کیا جائے گا۔میں درج ذیل تمام یا کسی ایک امر کے بارے میں بیان

(i) سواری کی ناگزیر برامد

(ii) اس کا بحری سفر

(iii) 17)کے مسافروں اور عملے کی فہرستاس

(iv) وں اور عملے کی متعلق معلوماتاس کے مسافر(

(v) پاکستان میں اتارنا، چاہے وہ تجارتی ہو یا غیر تجارتی اس کا سامان

(vi) اگر کوئی ہو( کا پاکستان میں اتارنا مقصود نہ ہو ، سامان اس کے تجارتی(

(vii) وہ کسٹم اسٹیشن جہاں سواری پہنچے گی؛ اور

(b) یا پاکستان میں پہنچتے ہی براہ راست کسٹم اسٹیشن جائے گی، تاوقتیکہ متعلقہ کسٹم

[:افسر نے کوئی دیگر ہدایت جاری کی ہو

مذکورہ ذیلی دفعہ کے نمائندہ مالک یا منتظم یا مالک کا (، سواری کا 1بحوالہ ذیلی دفعہ ) (۔3])3

کی طرف سے کسٹم کو فرد ( میں صراحت کردہ معلومات سواری کے انچارجaپیرا گراف )

:فراہم کرے گا

( کے احکام الگو ہونگے؛2( اور )1بشرطیکہ ذیلی دفعہ )

(a۔) ؛سواری جو پاکستان کے باہر کے مقام سے پاکستان میں پہنچی ہو

(b۔) ؛کے مقام کے لیے پاکستان سے روانہ ہو رہی ہوسواری جو پاکستان سے باہر

(c۔) یا بین االقوامی سامانایسی کوئی بھی جو پاکستان کے اندر ہو اور وہ بین االقوامی

بھی سامانعملہ یا کوئی بین االقوامی مسافر ال رہی ہواور چاہے وہ سواری ملکی

؛الرہی ہو یا نہ ال رہی ہو

(d۔) کے پاس اس ایسی کوئی بھی دوسری سواری جو پاکستان میں ہو اور کسٹم افسر

شک کی معقول وجہ ہو کہ وہ اس ایکٹ کے تحت کسی جرم یا کسی قابل محصول،

کی درامد یا برامد میں ملوث ہے یا ہونے سامان ممنوعہ، پابند، مشتہر یا ضبط شدہ

ہے۔والی

کا مالک ، سواری کے عملے کا کوئی رکن، اس پر سامان سواری کا انچارج شخص، (۔4)

-کہ سوار کوئی مسافر جس پر یہ ذیلی دفعہ الگو ہے، پابند ہو گا

(a۔) اس ایکٹ کے تحت کسٹم افسر کے ، سواری، اس کے بحری سفر، اس پر سوار یا

متعلق کسی بھی سوال کا جواب کے سامان یافرد سواری کرنے والے کسی بھی

روانگی و ا مد کی سواری…باب ساتواں

62

دے۔

(b)کسٹم افسر کی درخواست پر اپنے زیر قبضہ یا زیر اختیار کوئی بھی دستاویزات ۔

پیش کرے، جو ان امور سے متعلق ہوں[۔

کی حوالگی۔سامان کسی بحری جہاز سے متعلق درامدی فہرست ۔43]4

میں اعالمیے کے ذریعے کسی جگہ کو متعین کر سکے گا جریدےبورڈ سرکاری (۔1)

جس کے اگے کوئی انے واال بحری جہاز نہیں جائے گا تاوقتیکہ کسٹم یا کسی اور

کو جو اسے بورڈ کی صراحت کردہ شکل، طریقے اور وقت کے مطابق فرد

ابطہ مجاز ہو، حسب ض وصول کرنے کا

حوالے نہ کر دی گئی ہو۔سامان درامدی فہرست

کی وصولی پر بحری جہاز متعین کردہ جگہ سے اگے سامان ایسی درامدی فہرست (۔2)

ا سکتا ہے، کسٹم کی طرف سے ایسا اختیار حاصل کیے بغیر کوئی پائلٹ بحری

جہاز کو کسٹم بندرگاہ کے اندر نہیں الئے گا۔

کوئی بحری جہاز کسی ایسی کسٹم بندرگاہ پر پہنچے جس میں کوئی جگہ اس اگر (۔3)

طرح متعین نہ کی گئی ہو تو ایسے بحری جہاز کا کپتان ایسے بحری جہاز کی امد

اس شکل اور طریقے سے سامان کے بعد چوبیس گھنٹے کے اندر درامدی فہرست

۔جیسا کہ بورڈ نے صراحت کی ہوکسٹم کے حوالے کرے گا

جہاز کی امد سامان ( میں شامل کسی امر کے باوجود درامدی فہرست3ذیلی دفعہ ) (۔4)

کی توقع میں حوالے کی جا سکتی ہے۔

کی حوالگی۔سامان بحری جہاز کے سوا دوسری سواری سے متعلق فہرست ۔44

اس کے کسی بری کسٹم فرد کسی دوسری سواری کا انچارجبحری جہاز کے عالوہ

]پہنچنے سے پہلے یا [پہنچنے کے 16اسٹیشن یا کسٹم ہوائی اڈے پر، جیسی بھی صورت ہو

]یا الیکٹرانک 16متعلقہ افسر کے حوالے کرے گاسامان چوبیس گھنٹے کے اندر درامدی فہرست

طریقے سے پیش کرے گا[۔

ترمیم۔ کے دستخط اور مشموالت اور اس کیسامان درامدی فہرست ۔45

کے تحت حوالے کی گئی ہو 44یا دفعہ 43پر جو دفعہ سامان فہرستہر اس (۔1)

کے دستخط ہوں نمائندےیا اس کے حسب ضابطہ مجاز فرد سواری کے انچارج

کی صراحت اس طرح کی سامان گے اور اس میں ایسی سواری میں درامد شدہ تمام

روانگی و ا مد کی سواری…باب ساتواں

63

تارا جانا، منتقل کیا جانا، کسی جائے گی کہ تمام مال، اگر کوئی ہو، جس کا ا

کرنا یا لے جانا عبوریدوسرے کسٹم اسٹیشن یا پاکستان سے باہر کسی مقام تک

ی یا بحری سفر پر استعمال مقصود ہو اور ذخائر جو کسٹم اسٹیشن پر یا بیرونی برا

کی نیت سے ہوں، علیحدہ علیحدہ دکھائے جائیں گے اور اسے ایسی شکل میں تیار

گا اور یہ ایسی مزید تفصیالت پر مشتمل ہو گی جس کی بورڈ وقتا فوقتا کیا جائے

]:[۔5ہدایت دے

]بشرطیکہ کلکٹر کسٹم ایک خصوصی حکم کے ذریعے، ایسی شرائط اور پابندیوں 6

کے تابع جن کا نفاذ وہ ضروری خیال کرے، الیکٹرانک ذریعے سے بھیجی گئی

دستخطوں کی بجائے ڈیجیٹل دستخطوں کو قبول پر ہاتھ سے سامان درامدی فہرست

کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔

یا اس کے باضابطہ مجاز نمائندے کو فہرستفرد متعلقہ افسر سواری کے انچارج (۔2)

میں کسی صریح غلطی کی تصحیح کرنے یا کسی ایسی فروگزاشت کا ازالہ سامان

بے توجہی کا نتیجہ ہو، ترمیم کرنے کے لیے جو ایسے افسر کے خیال میں اتفاق یا

]الیکٹرانک ذریعے سے ترمیم کرنے[ 7پیش کرنے یا ،سامان شدہ یا ضمنی فہرست

کی اجازت دے گا اور اس پر ایسی فیس عائد کرے گا جس کی بورڈ وقتا فوقتا ہدایت

دے۔

درامدی ( میں مقرر کیا گیا ہے، کسی 2ماسوائے اس طریقہ کار کے جو ذیلی دفعہ ) (۔3)

میں کوئی ترمیم نہیں کی جائے گی۔سامان فہرست

کا فرض۔فرد وصول کرنے والےسامان درامدی فہرست ۔46

اس پر فرد وصول کرنے واالسامان (کے تحت درامدی فہرست44( یا دفعہ )43دفعہ )

کسٹم اپنے تصدیقی دستخط کرے گا اور اس میں ایسی تفصیالت کا اندراج کرے گا جن کی کلکٹر

]:[8وقتا فوقتا ہدایت دے

پر تصدیقی سامان ]بشرطیکہ الیکٹرانک ذریعے سے پیش کی گئی درامدی فہرست9

دستخط درکار نہیں ہوں گے۔[

وغیرہ پیش نہ سامان مال اس وقت تک اتارنا شروع نہیں کیا جائے گا جب تک فہرست ۔47

جائے۔کر دی جائے اور جہاز بندرگاہ کے اندر داخل نہ ہو

اتارنا شروع کرنے کی سامان کسی کسٹم بندرگاہ پر پہنچنے والے کسی بحری جہاز کو

حوالے نہ کر سامان اجازت نہیں دی جائے گی جب تک مذکورہ باال طریقے پر درامدی فہرست

کی نقل، ایسے بحری جہاز کو سامان دی جائے یا جب تک کہ بحری جہاز کا کپتان ایسی فہرست

روانگی و ا مد کی سواری…باب ساتواں

64

النے کی درخواست کے ہمراہ متعلقہ افسر کو پیش نہ کر دے اور اس پر اس طرح بندرگاہ میں

داخلے کے لیے حکم جاری نہ کر دیا جائے۔

دستاویزات پیش کرنے کا حکم دینے اور سواالت پوچھنے کا اختیار۔ ۔48

یا اس کا فرد پیش کی جائے تو سواری کا انچارجسامان جب کوئی درامدی فہرست (1)

، اگر متعلقہ افسر اسے ایسا کرنے کا حکم دے، سواری پر لدے نمائندہضابطہ مجاز

کے ہر حصہ کا بارنامہ یا فرد باربرداری یا اس کی نقل، سامان یا سامانہوئے

سفری روزنامچہ اور کوئی بندرگاہ چھوڑنے کا اجازت نامہ چنگی کی ادائیگی،

افسر کے حوالے کر دے گا جو ایسی سواری کی رسید یا کوئی دوسرا ایسا کاغذ اس

نسبت اس مقام پر دیا گیا ہو جہاں سے اس کی امد بیان کی جاتی ہو، اور ایسے افسر

، عملہ اور بحری سفر یا سفر سے متعلق تمام سواالت کا سامان کے سواری ،

جواب دے گا۔

کی تعمیل نہ ہو یا متعلقہ افسر، اگر اس دفعہ کے تحت اس کے دیے گئے کسی حکم (2)

اتارنا سامان پوچھے گئے کسی سوال کا جواب نہ دیا جائے ، کسی بحری جہاز کو

اتارنے کی، جیسی بھی سامان شروع کرنے یا کسی دوسری سواری کو درامد شدہ

صورت ہو، اجازت دینے سے انکار کر سکے گا۔

۔اجازت نامہمال اتارنا شروع کرنے کے لیے خصوصی ۔49

میں شامل کسی امر کے باوجود اور قواعد کے تابع، متعلقہ افسر درامدی فہرست48دفعہ

کو اتارنا شروع کرنے کے سامان پیش کیے جانے یا بحری جہاز کے اندراج امد سے قبلسامان

دے سکتا ہے۔ اجازت نامہلیے خصوصی

الدنے کا حکم مان سا کو الدنے سے قبل اندراج روانگی یاسامان برامد کیے جانے والے ۔50

حاصل کرنا۔

نہیں سامان کسی سواری پر سفری سامان اور ڈاک کے تھیلوں کے عالوہ کوئی (۔1)

چڑھایا جائے گا تاوقتیکہ۔

(a) اس جہاز کسی بحری جہاز کی صورت میں، اس جہاز کے اندراج روانگی کے لیے

کے کپتان کی دستخط شدہ تحریری درخواست متعلقہ افسر کو نہ دے دی جائے اور

اس پر اس روانگی کا حکم جاری نہ کر دیا گیا ہو، اور

(b) کی دستخط شدہ فرد کسی اور سواری کی صورت میں، سواری کے انچارج

دے دی چڑھانے کی اجازت کے لیے متعلقہ افسر کو نہ سامان تحریری درخواست

روانگی و ا مد کی سواری…باب ساتواں

65

چڑھانے کی اجازت کا حکم جاری نہ کر دیا گیا ہو۔سامان گئی ہو اور اس پر

اس دفعہ کے تحت دی جانے والی ہر درخواست میں ان تفصیالت کی صراحت ہو (۔2)

گی جو بورڈ مقرر کر دے۔

کوئی بحری جہاز بندرگاہ چھوڑنے کی اجازت کے بغیر روانہ نہیں ہو گا۔ ۔51

خواہ لدا ہوا ہو یا محض روانگی کے لیے تیار حالت میں کھڑا ہوا ہو، کوئی جہاز (۔1)

کسی کسٹم بندرگاہ سے روانہ نہیں ہو گا تاوقتیکہ متعلقہ افسر نے بندرگاہ چھوڑنے

کی اجازت نہ دے دی ہو۔

کوئی پائلٹ کسی جہاز کو جو گہرے سمندر کی طرف جا رہا ہو اس وقت تک (۔2)

کا کپتان بندرگاہ چھوڑنے کی اجازت تک کہ اس جہاز تحویل میں نہیں لے گا جب

پیش نہ کر دے۔

بحری جہاز کے عالوہ کوئی سواری اجازت کے بغیر روانہ نہیں ہو گی۔ ۔52

بحری جہاز کے عالوہ کوئی سواری اس وقت تک بری کسٹم اسٹیشن یا کسٹم ہوائی اڈے

یک تحریری اجازت نہ دے دے۔سے باہر نہیں جائے گی جب تک کہ متعلقہ افسر اس کے لیے ا

بحری جہازوں کے بندرگاہ چھوڑنے کی اجازت کے لیے درخواست۔ ۔53

بندرگاہ چھوڑنے کی اجازت کی ہر درخواست بحری جہاز کے کپتان کی طرف (۔1)

سے بحری جہاز کی مجوزہ روانگی سے کم از کم چوبیس گھنٹے پہلے دی جائے

گی۔

سے اس سلسلے میں مجاز کوئی افسر ایسی بشرطیکہ کلکٹر کسٹم یا اس کی طرف

خاص وجوہ کی بنا پر جو قلمبند کی جائیں گی، ایسی درخواست کی حوالگی کے

لیے اس سے کم مدت کی اجازت دے سکے گا۔

کپتان، بندرگاہ چھوڑنے کی اجازت کی درخواست دیتے وقت: (۔2)

(a) رڈ نے وقتا فوقتا مقرر برامدی فہرست مال، دو پرتوں میں اور شکل میں جس کو بو

کیا ہو، اپنے دستخط کر کے متعلقہ افسر کے حوالے کرے گا جس میں اس بحری

سامان کی صراحت ہو گی اور وہ تمامسامان جہاز میں برامد کیے جانے والے تمام

میں درج سامان اور ذخائر علیحدہ علیحدہ دکھائے جائیں گے جو درامدی فہرست

گئے ہوں یا بحری جہاز پر استعمال نہ ہوتے ہوں یا دوسری تھے اور اتارے نہ

روانگی و ا مد کی سواری…باب ساتواں

66

]:[10سواری پر منتقل نہ کیے گئے ہوں

]بشرطیکہ کلکٹر کسٹم ایک خصوصی یا عمومی حکم کے ذریعے ایسی شرائط 11

اور پابندیوں کے تابع جن کا نفاذ وہ ضروری سمجھے تو الیکٹرانک ذریعے سے

پر ہاتھوں سے دستخط کی جگہ ڈیجیٹل امان س پیش کی جانے والی برامدی فہرست

دستخطوں کو تسلیم کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔[

(b) 13-12مال کا اظہار[یا دوسری دستاویزات متعلقہ افسر کے حوالے کرے گا جن ایسا[

کا ایسا افسر کلکٹر کسٹم کی عام ہدایات کے تحت عمل کرتے ہوئے حکم دے؛ اور

(c) اور منزل مقصود کے بارے میں متعلقہ افسر کے دریافت بحری جہاز کی روانگی

کردہ سواالت کے جواب دے گا۔

کے احکام کا اطالق، مناسب 45کی ترمیم سے متعلق دفعہ سامان درامدی فہرست (۔3)

کے تحت حوالہ شدہ برامدی فہرست ما ل 54تغیر و تبدل کے ساتھ، اس دفعہ یا دفعہ

پر بھی ہو گا۔

ں کے عالوہ دوسری سواریوں کا روانگی سے قبل دستاویزات حوالے کرنا بحری جہازو ۔54

اور سواالت کا جواب دینا۔

یا اس کا کوئی حسب ضابطہ فرد بحری جہاز کے عالوہ کسی دوسری سواری کا انچارج

-:نمائندہمجاز

(a) دو پرتوں میں سامان کی دستخط شدہ برامدی فہرست نمائندےیا اس کے فرد انچارج

اس شکل میں، جس کو بورڈ نے وقتا فوقتا تجویز کیا ہو، افسر کے حوالے کرے گا

یا ذخائر کی صراحت ہو گی جن کا درامدی فہرستسامان جس میں ایسے تمام

میں اندراج کیا گیا ہو اور وہ سواری سے اتارے نہ گئے ہوں یا دوسری سامان

عمال نہ ہوئے ہوں؛سواری پر منتقل نہ کیے گئے ہوں یا سواری پر است

(b) ا اظہار[ یا دوسری دستاویزات متعلقہ افسر کے کسامان ]یا14ایسی فردات برامدات

حوالے کرے گا جن کا ایسا افسر کلکٹر کسٹم کی عام ہدایات کے تحت عمل کرتے

ہوئے حکم دے؛ اور

(c) کردہ سواری کی روانگی اور منزل مقصود کے بارے میں متعلقہ افسر کے دریافت

سواالت کے جواب دے گا۔

بحری جہازوں کو بندرگاہ چھوڑنے کی اجازت یا کسی اور سواری کو روانگی کی اجازت ۔55

روانگی و ا مد کی سواری…باب ساتواں

67

دینے سے انکار کرنے کا اختیار۔

متعلقہ افسر کسی بحری جہاز کو بندرگاہ چھوڑنے کی اجازت یا کسی اور سواری (۔1)

۔جب تک کہ:کو روانگی کی اجازت دینے سے انکار کر سکے گا

(a) جو بھی صورت ہو، کے احکام کی پابندی نہ ہو جائے۔54یا دفعہ 53دفعہ ،

(b) جو جرمانہاسٹیشن یا بندرگاہ سے متعلق تمام واجبات اور دوسرے مصارف اور

ایسے بحری جہاز کے بارے میں، اس کے مالک یا کپتان پر واجب االدا ہوں یا

پر واجب االدا فرد ایسی دوسری سواری کے بارے میں اس کے مالک یا انچارج

پر واجب االدا تمام ٹیکس، محصوالت اور سامان ہوں، اور اس پر الدے ہوئے کسی

گئے ہوں یا ان کی ادائیگی ایسی دیگر واجبات باضابطہ طور پر پر ادا نہ کر دیے

گارنٹی یا ایسی شرح پر زرضمانت کے ذریعے یقینی نہ ہو گئی ہوجس کی ایسا

افسر ہدایت دے۔

(c) واجب االدا تمام ٹیکسوں، محصوالت اور دوسرے سامان جبکہ کوئی برامدی

واجبات کی ادائیگی یا ادائیگی کی مذکورہ باال ضمانت کے بغیر یا اس ایکٹ یا

کی برامد سے متعلق نافذالوقت کسی دوسرے قانون کے کسی حکم سامان قواعد یا

کی خالف ورزی میں الدا گیا ہو۔

(i) اتار نہ لیا گیا ہو ، یاسامان ایسا تمام

(ii) کا اتارا جانا عملی طور پر ممکن سامان جبکہ متعلقہ افسر مطمئن ہو کہ اس

نے ایسی گارنٹی ہنمائندیا اس کے باضابطہ مجاز فرد نہیں ہے، تو انچارج

یا زرضمانت کے ذریعے، جس کی متعلقہ افسر ہدایت کرے، ذمہ داری لے

پاکستان واپس النے کا اقرار نہ کر لیا ہو؛سامان کر

(d) اگر کوئی ہے، اس امر کا تحریری اظہار متعلقہ افسر کے حوالے نہ کرے ، نمائندہ

کے تحت عائد 24( کے تحت فہرست کی شق نمبر1کی ذیلی دفعہ ) 156کہ وہ دفعہ

دے۔ ضمانت کا مستوجب ہو گا اور وہ اس کی ادائیگی کی جرمانہکردہ کسی بھی

(e) کے حوالے نہ ، اس امر کا ایک تحریری اظہار متعلقہ افسر، اگر کوئی ہونمائندہ

یا (17 نقصان یا کم حوالگیکے سامان میں شاملسامان درامدی نمائندہے کہ وہ دکر

کی بنا پر ہونے والے ان )سامان کی بیباقی اور حوالگی سے متعلق دئگر واجبات

کے بارے میں کسیسامان تمام مطالبات کی بیباقی کے لیے جوابدہ ہو گا جو ایسے

کا مالک ثابت کر دے۔سامان

( کے تحت تحریری اظہار دے، ان تمام d(کی شق )1جو ذیلی دفعہ ) نمائندہوہ (2)

کی ذیلی 156پر دفعہ فرد کا مستوجب ہو گا جو ایسی سواری کے انچارج جرمانوں

روانگی و ا مد کی سواری…باب ساتواں

68

( 1کے تحت لگائے جائیں اور ذیلی دفعہ ) 24( کے تحت فہرست کی شق 1دفعہ )

اس اظہار میں حوالہ دیے گئے تمام نمائندہ( کے تحت اظہار دینے واال eکی شق )

ی ادائیگی کا پابند ہو گا۔مطالبات ک

بندرگاہ چھوڑنے یا روانگی کی اجازت کی منظوری۔ ۔56

جب متعلقہ افسر مطمئن ہو کہ سواریوں کی روانگی کے متعلق اس باب کے احکام کی

باضابطہ تعمیل ہو گئی ہے تو وہ بحری جہاز کے کپتان کو بندرگاہ چھوڑنے کی اجازت یا کسی

کو سواری کی روانگی کے لیے ایک تحریری اجازت نامہ فرد دوسری سواری کے انچارج

کی ایک نقل واپس سامان کوفہرستفرد جاری کرے گا اور ساتھ ہی ساتھ ایسے کپتان یا انچارج

کر دے گا جس پر متعلقہ افسر کے باضابطہ تصدیقی دستخط ہوں گے۔

اجازت کی منظوری۔ کی کفالت پر بندرگاہ چھوڑنے کی اجازت یا روانگی کی نمائندے ۔57

سی امر کے باوجود اور قواعد کے تابع، متعلقہ افسر میں شامل ک 56میں یا دفعہ 55دفعہ

کسی بحری جہاز کو بندرگاہ چھوڑنے کی اجازت یا کسی دوسری سواری کو روانگی کی اجازت

پیش کرے، جسے ایسا افسر اس اجازت کی تاریخ سے ضمانت ایسی ہدے سکتا ہے، اگر کارند

میں، جیسی بھی صورت ہو، 54یا دفعہ 53اور دفعہ سامان دس دن کے اندر برامدی فہرست

صراحت کردہ دوسری دستاویزات کے باضابطہ طور پر حوالے کرنے کے لیے کافی متصور

کرے۔

بندرگاہ چھوڑنے کی اجازت یا روانگی کی اجازت منسوخ کرنے کا اختیار۔ ۔58

قواعد یا کسی اور قانون کے کسی حکم کی پابندی اس ایکٹ کے کسی حکم یا (1)

وقت جب کہ بحری جہاز کسی بھی کرانے کے مقصد سے ، متعلقہ افسر کسی

بندرگاہ کی حدود میں ہو یا کوئی دوسری سواری کسی اسٹیشن یا ہوائی اڈے کی

ہو، حکم دے سکے گا کہ بندرگاہ چھوڑنے حدود میں یا پاکستانی عالقے کے اندر

یا کسی دوسری سواری کی روانگی کے لیے دی گئی تحریری اجازت کی اجازت

کو، جیسی بھی صورت ہو، واپس کر دیا جائے۔

ایسا کوئی مطالبہ تحریری طور پر کیا جا سکے گا یا وائرلیس کے ذریعہ سواری (۔2)

کو بھیجا جا سکے گا اور اگر یہ تحریری طور پر دیا جائے تو اس فرد کے انچارج

کو ذاتی طور پر نمائندےیا اس کے فرد کروائی جا سکتی ہے، انچارجکی تعمیل

حوالہ کر کے، یا

(a) یا کارندے کی اخری معلوم جائے رہائش پر چھوڑ کر، یافرد اسے ایسے

روانگی و ا مد کی سواری…باب ساتواں

69

(b) یا سواری کا کماندار معلوم ہو اس فرد بظاہر انچارجفرد اسے اس سواری پر جو

کے پاس چھوڑ کر۔

چھوڑنے کی اجازت یا روانگی کی اجازت واپس کرنے کا بحسب باال جب بندرگاہ (۔3)

مطالبہ کیا جائے تو بندرگاہ چھوڑنے کی اجازت یا دوسری اجازت فی الفور منسوخ

ہو جائے گی۔

بعض قسم کی سواریوں کا اس باب کی بعض شرائط سے استثناء۔ ۔59

کے احکام کا اطالق اس سواری پر عالوہ بحری جہاز کے 54اور 52، 44دفعات (۔1)

سامان کے سفری سامان کے سوا اور کوئی افرادسواری پر سوار جسنہیں ہو گا

نہ ال رہی ہو۔

کے ذریعہ، سرکاری یا غیر میں اعالمیے جریدےکاری سر کے ]وفاقی حکومت15 (۔2)

ملکی سرکاری سواریوں کو اس باب کے کسی حکم یا جملہ احکام سے مستثنی کر

سکتی ہے۔

منتخب قانونی حوالہ جات

کی بجائے تبدیل کیا گیا۔‘‘ ختمہ’’کی رو سے 2005مالیات ایکٹ ۔1

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔2

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔3

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔4

کے بجائے تبدیل کیا گیا۔‘‘ ختمہ’’کی رو سے 2001مالیات ارڈیننس ۔5

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔2001مالیات ارڈیننس ۔6

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔7

کے بجائے تبدیل کیا گیا۔‘‘ ختمہ’’سے رو سے 2003مالیات ایکٹ ۔8

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔9

کے بجائے تبدیل کیا گیا۔ ‘‘ختمہ ’’کی رو سے 2001مالیات ارڈیننس ۔10

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2001مالیات ارڈیننس ۔11

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔12

حذف کر دیے گئے۔‘‘ فردات برامدات یا’’کی رو سے الفاظ 2006مالیات ایکٹ ۔13

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔14

کے بجائے تبدیل کیا گیا۔‘‘ مرکزی حکومت’’کی رو سے لفظ 1972مالیات ارڈیننس ۔15

کی رو سے شامل کیا گیا۔2009مالیات ایکٹ ۔16

روانگی و ا مد کی سواری…باب ساتواں

70

گیا۔کی رو سے شامل کیا 2019مالیات ایکٹ -17

کسٹم ایکٹ ،1969ء

اٹھواں باب

کسٹم اسٹیشنوں پر سواریوں پر اثر انداز ہونے والے عام احکام

سواریوں پر چڑھنے کے لیے کسٹم افسران کو مامور کرنے کا اختیار۔ ۔60

کسی بھی وقت جب کوئی سواری کسٹم اسٹیشن کے اندر ہو یا ایسے کسٹم اسٹیشن کی

تو متعلقہ افسر ایک یا ایک سے زیادہ کسٹم افسروں کو سواری پر سوار ہونے طرف جا رہی ہو،

کے لیے تعینات کر سکے گا اور اس طرح سے تعینات کردہ ہر افسر اس وقت تک ، جب تک

متعلقہ افسر ضروری سمجھے، سواری پر رہے گا۔

افسر کو داخل ہونے دیا جائے گا اور قیام کی جگہ فراہم کی جائے گی۔ ۔61

جب کبھی کوئی کسٹم افسر اس طرح کسی سواری کے اوپر تعینات کیا جائے تو انچارج

اسے سواری پر داخل ہونے، قیام کی موزوں جگہ اور مناسب مقدار میں تازہ پانی کی فراہمی فرد

کا پابند ہو گا۔

افسران کے رسائی وغیرہ کے اختیارات۔ ۔62

عینات کیا گیا ہو سواری کے ہر حصہ میں ہر وہ افسر جو مذکورہ باال طریقہ پر ت (1)

ازادانہ طور پر جانے کا مجاز ہو گا اور

(a) کے سواری سے نیچے اتارے جانے سے نیچے اتارے جانے سے سامان کسی بھی

قبل اسے نشان زدہ کر سکے گا؛

(b) کو جو سواری پر لدا ہوا ہو یا کسی جگہ یا ظرف کو جس سامان کسی بھی ایسے

الدا گیا ہو، قفل بند، مہر بند یا نشان زدہ کر کے یا کسی اور طرح محفوظ کر میں وہ

سکے گا ؛ یا

(c) جہاز کے عرشے کا راستہ یا تہہ خانے کا دروازہ بند کر سکے گا۔

اگر ایسی کسی سواری میں کسی صندوق، جگہ یا بند خانہ میں قفل لگا ہوا ہو اور (۔2)

اس کی چابی مہیا نہ کی جائے، تو ایسا افسر اس کی اطالع متعلقہ افسر کو دے گا

جو اطالع ملنے پر سواری پر موجود افسر کو یا اپنے کسی اور ماتحت افسر کو

۔تالشی لینے کا تحریری حکم جاری کر سکے گا

اس قسم کا حکم دکھانے پر، اس کے تحت مجاز کردہ افسر یہ مطالبہ کر سکے گا (۔3)

احکام عام والے ہونے انداز اثر پر سواریوں پر اسٹیشنوں کسٹم…باب ا ٹھواں

72

کہ ایسے کسی صندوق، جگہ یا بند خانے کو اس کی موجودگی میں کھوال جائے،

اور اگر اسے اس کے مطالبہ پر نہ کھوال جائے تو وہ اسے توڑ کر کھول سکتا ہے۔

سواری کو مہر بند کرنا۔ ۔63

یا کسی غیر سامان عبورییوں کو جو پاکستان سے باہر، کسی منزل مقصود کے لیے ایسی سوار

ملکی عالقے سے کسی کسٹم اسٹیشن کو یا کسی کسٹم اسٹیشن سے کسی غیر ملکی عالقے کو

لے جا رہی ہوں، ایسی صورتوں میں اور ایسے طریقے سے جو قواعد کے ذریعے مقرر سامان

سکتا ہے۔کیے گئے ہوں، مہر بند کیا جا

نہ الدا جائے گا نہ اتارا جائے گا نہ جہاز پر چڑھانے سامان کے بغیرافسر کی موجودگی ۔64

کے لیے سمندری راستے سے الیا جائے گا۔

کے تحت عام اجازت دی گئی ہو یا متعلقہ افسر کی 67ماسوائے اس کے جہاں دفعہ

وں کے سفری سامان یا اس وزنی تحریری اجازت ہو، کسی کسٹم بندرگاہ میں کوئی مال، مسافر

چیز کے عالوہ جس کا بحری جہاز کا توازن برقرار رکھنے کے لیے اور بحری جہاز کے تحفظ

کے لیے فوری طور پر بحری جہاز میں الدنا ضروری ہو، نہ بحری جہاز پر چڑھایا جائے گا،

جہاز سے اتارا نہ جہاز پر چڑھانے کے لیے سمندری راستے سے الیا جائے گا، نہ کسی بحری

جائے گا اور نہ کسی بری کسٹم اسٹیشن یا کسٹم ہوائی اڈے پر بحری جہاز کے عالوہ کسی

دوسری سواری پر کسٹم افسر کی موجودگی کے بغیر مسافروں کے سفری سامان کے عالوہ

الدا جائے گا یا اتارا جائے گا۔سامان کوئی دوسرا

نہ تو الدا جائے گا نہ اتارا جائے گا نہ گزارا سامان بعض دنوں میں بعض اوقات پر کوئی ۔65

جائے گا۔

بجز اس کے کہ متعلقہ افسر کی تحریری اجازت ہو اور بورڈ کی مقرر کردہ فیس کی

ادائیگی پر، مسافروں کے سفری سامان یا ڈاک کے تھیلوں کے عالوہ کوئی مال، حسب ذیل دنوں

وائی اڈے پر چڑھایا یا اتارا یا گزارا جائے گا۔یا اوقات میں کسی کسٹم اسٹیشن یا کسٹم ہ

(a) ،کے 25کی دفعہ ( 1881بابت 26نمبر 1881 (قانون دستاویزات قبل بیع و شری

مطابق کسی عام تعطیل کے دن یا کسی اور ایسے دن جس پر بورڈ نے سرکاری

کا اتارنا یا چڑھانا یا سامانکے ذریعے کسی کسٹم بندرگاہ پر اعالمیہ میں جریدے

کا الدنا، اتارنا، گزارنا یا ٹم اسٹیشن یا کسٹم ہوائی اڈے پر سامانکسکسی بری

حوالے کرنا، جیسی بھی صورت ہو، ممنوع قرار دیا ہو، یا

(b) کسی بھی دن عالوہ ایسے اوقات کے درمیان جس کو بورڈ وقتا فوقتا ایک ایسے ہی

احکام عام والے ہونے انداز اثر پر سواریوں پر اسٹیشنوں کسٹم…باب ا ٹھواں

73

]:[1کے ذریعہ مقرر کرےاعالمیہ

]بشرطیکہ جہاں کمپیوٹر کا نظام کام کر رہا ہو وہاں کلکٹر کسٹم چوبیس گھنٹے 1

اتارنے کی اجازت دے سامان کی لدائی اور جہازوں سےسامان اور تمام دنوں میں

گا[

مال کی منظور شدہ مقامات کے عالوہ کسی اور جگہ پر اتارا یا الدا نہیں جائے گا۔ ۔66

کے تحت عام اجازت دی گئی ہو یا متعلقہ افسر کی 67ماسوائے اس کے جہاں دفعہ

اتارنے یا سامان ( کے تحتbکی شق ) 10دفعہ سامان تحریری اجازت ہو، کوئی درامد شدہ

الدنے کے لیے حسب ضابطہ منظور شدہ مقامات کے عالوہ کسی دوسرے مقام سے نہ اتارا

الدا جائے گا۔سامان الجائے گا نہ برامد کیا جانے وا

سے مستثنی کرنے کا اختیار۔66اور 64دفعات ۔67

میں جریدےمیں شامل کسی امر کے باوجود، بورڈ سرکاری 66اور دفعہ 64دفعہ

کو کسی کسٹم اسٹیشن میں کسی بھی مقام سے جو اتارنے کے لیے سامان کے ذریعے ،اعالمیہ

کسی کسٹم افسر کی موجودگی یا اس کی اجازت کے بغیر حسب ضابطہ منظور نہ کیا گیا ہو اور

الدے جانے کی عام اجازت دے سکے گا۔

کشتی کی فرد مال۔ ۔68

خانے میں رکھے سامان کسی بحری جہاز سے اتارے جانے اورسامان جب کوئی (1)

جانے یا ملکی استعمال کے لیے کسٹم سے چھڑانے کی غرض سے یا برامد کے

جہاز پر چڑھائے جانے کے لیے سمندری راستے سے لے جایا لیے کسی بحری

ہو گی۔ سامان جائے تو کشتی کی ہر کھیپ یا علیحدہ ترسیل کے ساتھ کشتی کی فرد

جس میں اس طرح بھیجے ہوئے بنڈلوں کی تعداد اور ان پر لگے ہوئے نشانات یا

نمبر یا دیگر تفصیالت کی صراحت ہو گی۔

کے لیے ہو، بحری جہاز کا سامان پر، جو اترنے والےمان سا ہر اس کشتی کی فرد (2)

کوئی افسر دستخط کرے گا اور اسی طرح بحری جہاز پر موجود کسٹم افسر دستخط

کرے گا اگر کوئی کسٹم افسر جہاز پر ہو، اور کشتی کے پہنچنے پر اسے ایسے

کسٹم افسر کے حوالے کر دیا جائے گا جو اسے وصول کرنے کا مجاز ہو گا۔

کے لیے سامان پر، جو جہاز پر چڑھائے جانے والےسامان ہر اس کشتی کی فرد (3)

ہو متعلقہ افسر دستخط کرے گا اور اگر اس بحری جہاز پر کسٹم کا کوئی افسر

الدا جانے واال ہو، تو اسے اس کے حوالے کر دیا سامان تعینات ہو جس پر ایسا

احکام عام والے ہونے انداز اثر پر سواریوں پر اسٹیشنوں کسٹم…باب ا ٹھواں

74

ٹم افسر تعینات نہ ہو تو اسے بحری جائے گا اور اگر اس بحری جہاز پر کوئی کس

جہاز کے کپتان کو یا اسے وصول کرنے کے لیے اس کے مقرر کردہ بحری جہاز

کے کسی افسر کو دے دیا جائے گا۔

وصول کرے اور وہ سامان کی کشتی کی فردسامان کسٹم افسر جو اترنے والے (4)

رت ہو جو جہاز پر کسٹم افسر یا جہاز کا کپتان یا دوسرا افسر، جیسی بھی صو

وصول کرے اس پر اپنے امان س فردکوکی کشتی سامان چڑھائے جانے والے

دستخط کرے گا اور اس پر ایسی تفصیالت درج کرے گا جس کی کلکٹر کسٹم وقتا

فوقتا ہدایت دے۔

کے ذریعہ وقتا فوقتا کسی کسٹم بندرگاہ یا اس اعالمیہ میں جریدےبورڈ سرکاری (5)

حصہ پر اس دفعہ کے اطالق کو معطل کر سکے گا۔کے کسی

کو فی الفور اتارا یا چڑھایا جائے گا۔سامان سمندری راستے سے الئے ہوئے ۔69

سے سمندر کے راستے الیا ضجو اتارنے یا چڑھائے جانے کی غرسامان ایسا تمام

جائے کسی غیر ضروری تاخیر کے بغیر اتارا یا چڑھایا جائے گا۔

نہیں کی جائے گی۔سامان اجازت منتقلیبال ۔70

فوری خطرے کی صورتوں کے عالوہ، اتارے جانے یا جہاز پر چڑھائے جانے کی

کسی کسٹم افسر کی اجازت کے بغیر کسی سامان غرض سے کسی کشتی میں اتارا ہوا یا الدا ہوا

دوسری کشتی میں منتقل نہیں کیا جائے گا۔

یوں کو سمندر میں جہاز رانی کی ممانعت کرنے کا اختیار۔بردار کشتسامان بال الئسنس ۔71

کے ذریعہ، اعالمیہ میں جریدےے میں، سرکاری لبورڈ کسی کسٹم بندرگاہ کے سلس (1)

حکم دے سکے گا کہ اس تاریخ کے بعد جس کی اس نوٹیفیکیشن میں صراحت کی

ہو، گئی ہو، کسی کشتی کو جو حسب ضابطہ الئسنس یافتہ یا رجسٹری شدہ نہ

بردار کشتی کی حیثیت سے تجارتی سامان کو اتارنے یا جہاز پر چڑھائے سامان

جانے کے لیے ایسی بندرگاہ کی حدود کے اندر سمندر میں جہاز رانی کی اجازت

نہیں ہوگی۔

جاری کیا جا چکا ہو، اعالمیہ کسی ایسی بندرگاہ میں جس کے سلسلے میں ایسا (2)

کلکٹر کسٹم یا کوئی اور افسر جس کو بورڈ نے اس ضمن میں مقرر کیا ہو، قواعد

کے ذریعہ، بورڈ کی مقرر کردہ فیس اعالمیہ میں جریدےکے تابع اور سرکاری

بردار کشتیوں کے لیے الئسنس جاری کر سکے گا اور سامان کی ادائیگی کے بعد،

احکام عام والے ہونے انداز اثر پر سواریوں پر اسٹیشنوں کسٹم…باب ا ٹھواں

75

یا مذکورہ باال کو منسوخ کر سکے گا۔کر سکے گا، رجسٹران کو

ایک سو ٹن سے کم وزن کے جہازوں کا چالنا۔ ۔72

کسی پاکستانی جہاز کی ملکیتی ہر کشتی اور ہر ایک سو ٹن تک وزن کے ہر دیگر (1)

جہاز کو قواعد کی رو سے مقرر کردہ طریقے سے نشان زد کیا جائے گا۔

یا ان کی کسی قسم یا نوع کی جہاز رانی کو ایک سو ٹن سے کم کے تمام جہازوں (2)

میں، جہاز رانی کی اغراض اور حدود کے خواہ سمندر میں یا اندرون ملک دریاوں

بارے میں، قواعد کے ذریعے ممنوع، منضبط یا محدود کیا جا سکے گا۔

3[72Aاور سواری کے مالک کی ذمہ داریاں۔ نمائندےیا کپتان، فرد سواری کے انچارج ۔

یا سواری کا مالک اجتماعی طور نمائندہ، کپتان، سواری کے لیے فردسواری کا انچارج

پر اور انفرادی طور پر کلکٹر کسٹم کو مندرجہ ذیل معلومات فراہم کرنے کے ذمہ دار ہوں گے۔

(a) خیال ہو کہ اس میں بنڈل والے کسی کنٹینر کی لدائی اور اترائی، جس کے متعلق

موجود ہے یا اس کا وزن یا مقدار یا کرایہ باربرداری اس سے سامان کوئی دیگر

کے علم میں دیگر دستاویزات فرد الدنے کی فردات یا ایسےسامان مختلف ہے جو

میں ظاہر کیا گیا ہے۔

(b) بھرا ہو، کنٹینر میں سامان کا نام اور مکمل پتہ بمعہ ٹیلی فون نمبر جس نےفرد اس

ہو،فرد کے سوا دوسراسامان اگر وہ اصل

(c) کا نام اور فرد مال مرسلہ کی فرد یا بحری جہاز کا ملکی بارنامہ جاری کرنے والے

مکمل پتہ بمعہ ٹیلی فون نمبر، ایسی صورت میں کہ اگر وہ کسٹم کی طرف سے

ہو۔کے سوا کوئی دوسرا فرد کے طور پر الئسنس یافتہ نمائندےکسٹم

(d) کے سامان پاکستان انے والی یا پاکستان سے جانے والی سواری پر الدے گئے

وزن، قدر، صراحت سامان کے مرسل الیہ یا مرسل یا منزل کے نام کی تبدیلی یا

یا دوسرے افراد کی طرف سے جاری کیے جانے والے اور مقدار کے بارے میں

ور نقول؛[کی مکمل تفصیالت اتصحیح نامے یا ہدایات

منتخب قانونی حوالہ جات

)فل سٹاپ ( کی جگہ تبدیل کیا گیا۔ ختمہکے رو سے 2006مالیات ایکٹ ۔1

احکام عام والے ہونے انداز اثر پر سواریوں پر اسٹیشنوں کسٹم…باب ا ٹھواں

76

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔2

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔3

کسٹم ایکٹ ،1969ء

نواں باب

اندراج امدکا سامان اتارنا اور سامان

کا اتارنا باضابطہ اجازت ملنے سے شروع کیا جا سکتا ہے۔ سامانبحری جہازوں کے ۔73

جب کسی کسٹم بندرگاہ میں پہنچنے والے بحری جہاز کو اندراج امد کی اجازت یا سامان

کا اتارنا شروع ساماناتارنا شروع کرنے کا خاص پاس دیا جا چکا ہو تو ایسے بحری جہاز سے

کیا جا سکے گا۔

اتارنا۔سامان بحری جہازوں کے عالوہ دوسری سواریوں سے ۔74

جب بحری جہاز کے عالوہ کسی دوسری سواری کے کسی بری کسٹم اسٹیشن یا کسٹم

اور سامان کے تحت درامدی فہرست44نے دفعہ فرد ہوائی اڈے پر پہنچنے پر اس کے انچارج

بہ دستاویزات حوالے کر دی ہوں، تو وہ فی الفور سواری کو بری کسٹم کے تحت مطلو48دفعہ

اسٹیشن یا کسٹم ہوائی اڈے کے جانچ پڑتال کے مقام پر خود الئے گا یا النے کا بندوبست کرے گا

کو خود یا کسی اور ذریعہ سے متعلقہ افسر یا اس سلسلے سامان اور سواری پر الدے ہوئے تمام

کی موجودگی میں کسٹم ہاوس پہنچا دے گا یا فرد مجاز کردہ کسیمیں اس کے حسب ضابطہ

پہنچانے کا بندوبست کرے گا۔

میں سامان نہیں اتارا جائے گا تاوقتیکہ اس کا اندراج درامدی فہرستسامان برامد شدہ ۔75

۔نہ ھو جائے

ضروری میں ہوناسامان کا اندراج درامدی فہرست جسسامان کوئی بھی درامد شدہ (1)

ہو، متعلقہ افسر کی اجازت کے سوا، اس وقت تک کسی کسٹم اسٹیشن پر نہیں اتارا

یا ترمیم شدہ یا ضمنی درامدی سامان جائے گا جب تک کہ اس کی درامدی فہرست

میں اس کسٹم اسٹیشن پر اتارے جانے کے لیے صراحت نہ کی گئی سامان فہرست

ہو۔

ق کسی مسافر یا عملے کے کسی فرد کے ہمراہ اس دفعہ میں کسی امر کا اطال (2)

سفری سامان اور ڈاک کے تھیلوں کے اتارنے پر نہیں ہو گا۔

ا مد اندراج کا سامان اور اتارنا سامان…باب نواں

78

کے متعلق طریقہ سامان بحری جہازوں سے مقررہ وقت کے اندر نہ اتارے جانے والے ۔76

کار۔

(1)a کے سامان )عالوہ اسسامان اگر کسی بحری جہاز کے ذریعے درامد کردہ کوئی

میں اندراج ہو کہ وہ اتارا نہیں جائے گا( اس سامان کے متعلق درامدی فہرست جس

مدت کے اندر بحری جہاز سے نہ اتارا جائے جس کی بارنامہ میں صراحت کی

گئی ہو یااگر ایسی کسی مدت کی صراحت نہ ہو تو اتنی مدت کے اندر جتنی کہ

فوقتا مقرر کرے، جو بحری میں نوٹیفیکیشن کے ذریعہ، وقتا جریدےبورڈ سرکاری

جہاز کے اندراج کے بعد سے پندرہ ایام کار سے زیادہ نہیں ہو گی، یا

(b) ماسوا قلیل مقدار کے، صراحت کردہ یا مقرر کردہ ساماناگر کسی بحری جہاز کا ،

مدت ختم ہونے سے قبل اتار دیا گیا ہو تو ایسے بحری جہاز کا کپتان یا اس کی

کو کسٹم ہاوس لے جا سکے گا جہاں وہ سامان ہ افسر ایسےدرخواست پر، متلق

اندراج کے لیے رکھا رہے گا۔

کو اپنی تحویل میں لے لے گا اور اس کی سامان متعلقہ افسر اس کے بعد ایسے (2)

رسیدیں دے گا اور اگر بحری جہاز کے کپتان نے یہ تحریری اطالع دہ ہو کہ یہ

اتارنے سامان احتیاط جو عالوہ کرایہ مالکان جہاز کومال، کرایہ باربرداری، کرایہ

چڑھانے میں مزید احتیاط کے لیے دیا جاتا ہے، عام اوسط نقصان یا دوسرے بیان

کو سامان کردہ واجبات کے حق قانونی کے تابع رکھا جائے گا، تو متعلقہ افسر اس

حریری اس وقت تک روکے رکھے گا جب تک اس کو ایسے واجبات ادا ہونے کا ت

نوٹس نہیں مل جاتا۔

چھوٹے پارسلوں کو اتارنے اور الوارث پارسلوں کو روکنے کا اختیار۔ ۔77

جہاز کی امد کے بعد کسی بھی وقت متعلقہ افسر اس بحری جہاز کے کسی بحری (1)

کے کسی چھوٹے بنڈل یا پارسل کو کسٹم ہاوس بھجوا سامان کپتان کی مرضی سے

اندراج کے لیے بقایا ایام کار تک، جو اس ایکٹ میں ایسے بنڈلوں سکتا ہے جہاں وہ

یا پارسلوں کو اتارنے کے لیے مقرر کیے گئے ہیں کسٹم افسروں کی تحویل میں

رہے گا۔

اگر کوئی بنڈل یا پارسل جو اس طرح کسٹم ہاوس لے جایا جائے ان ایام کار کے (2)

یا ایسے بحری جہاز کی جس سے اتارنے کے لیے مقررہیں سامان اختتام تک جو

کے لیے کسٹم سے چھڑانے کے وقت تک الوارث اتارا گیا تھا روانگی سامان یہ

میں 76رہے، تو ایسے بحری جہاز کا کپتان ایسا نوٹس دے سکتا ہے جیسا کہ دفعہ

ذکر کیا گیا ہے اور اس پر کسٹم ہاوس کا انچارج افسر ایسے بنڈل یا پارسل کو اس

ا مد اندراج کا سامان اور اتارنا سامان…باب نواں

79

احکامات کے مطابق اپنی تحویل میں لے لے گا۔دفعہ کے

اتارنے کی اجازت دینے کا اختیار۔سامان فوری طور پر ۔78

میں شامل کسی امر کے باوجود، کسی ایسے کسٹم اسٹیشن کا 77اور 76، 74دفعات (1)

میں نوٹیفیکیشن کے ذریعے، اس دفعہ جریدےمتعلقہ افسر، جس پر بورڈ سرکاری

کے تحت حکم یا 47کے اطالق کا حکم دے، کسی بحری جہاز کے کپتان کو دفعہ

کے تحت خصوصی پاس کے ملنے پر فی الفور یا بحری جہاز کے عالوہ 49دفعہ

کی وصولی پر اجازت دے سامان کو درامدی فہرستفرد کسی سواری کے انچارج

یا اس کے کسی حصے کو سامان سواری کے ذریعے درامد شدہسکے گا کہ ایسی

میں دے دے، اگر وہ اسے وصول کرنے منتقلی کی نمائندےاس غرض سے اپنے

۔۔کے لیے تیار ہو، تاکہ اسے فی الفور اتارا جائے۔

(a) اتارنے کی کسی تصریح کردہ جگہ پر یا گودی پر یاسامان کسٹم ہاوس میں یا

(b) کی ایسی جگہ یا گودی پر جو بندرگاہ کے کمشنروں، پورٹ ٹرسٹ، مال اتارنے

ریلوے یا کسی سرکاری ادارے یا کمپنی کی ملکیت ہو، یا

(c) کی تحویل میں دینے کے لیےفرد کلکٹر کسٹم کے منظور شدہ

ہو، ایسے تمام کررہا یا اس کا حصہ وصول سامان اس طرح ایسا جو نمائندہکوئی (2)

کو نقصان پہنچنے پر یا سامان کا مالکسامان ادائیگی کا پابند ہو گا جومطالبات کی

کے مالک سے اپنی سامان نمائندہملنے کی بناء پر ثابت کر سکے ، اور سامان کم

خدمات کا معاوضہ وصول کرنے کا حقدار ہو گا لیکن کمیشن یا ایسے کسی

یا اس کے حصے کو ندہنمائمعاوضہ کا حقدار نہیں ہوگا جہاں مالک نے پہلے سے

اتارنے کے لیے کوئی ایجنٹ مقرر کیا ہو اور ایسا تقرر منسوخ نہ ہوا ہو۔

کو اپنی سامان ( کے تحت اتارے گئے تمامa( کی شق )1متعلقہ افسر ذیلی دفعہ ) (3)

76تحویل میں لے لے گا اور بصورت دیگر اس سامان کے بارے میں دفعات

کرے گا۔ کارروائی میں مذکورہ طریقے پر 82اور

اتارنے کی جگہ یا گودی یا سامان جس کیفرد کوئی سرکاری ادارہ یا کمپنی یا (4)

سامان ( کے تحت کوئیb( اور )a( کی شق )1ذخیرہ کرنے کی جگہ پر ذیلی دفعہ )

کو وہاں سے سامان اتار گیا ہو، سوائے متعلقہ افسر کے تحریری حکم کے مطابق،

ریقہ سے نمٹانے کی اجازت نہیں دے گا۔ہٹانے یا کسی اور ط

خانے میں رکھنے ]یا دوسری سواری پر منتقل کرنے[ کے لیے سامان ملکی استعمال یا ۔79

ا مد اندراج کا سامان اور اتارنا سامان…باب نواں

80

اظہار اور تشخیص۔

خانہ میں سامان کا مالک ملکی استعمال کے لیے یاسامان کسی بھی درامد شدہ (1])1

کے لیے[یا کسی دیگر ]یا دوسری سواری پر منتقل کرنے 19رکھنے کے لیے

کی امد کے پندرہ دنوں سامان کا اندراجسامان منظور شدہ اغراض کے لیے ایسے

کے اندر اندر کرائے گا۔ اس کا طریقہ کار یہ ہو گا کہ

(a) کے مکمل اور درست سامان مال کا حقیقی اظہار جمع کرائے گا جس میں ایسے

میں تجارتی بیچک لدائی کی فرد یا کوائف فراہم کیے جائیں گے اور ان کی معاونت

فضائی سفر کی فرد، بستہ بندی کی فہرست اور ایسی دیگر دستاویزات جو ایسا

فراہم کی جائیں ایسی شکل اور طریقہ کار میںچھڑانے کے لیے درکار ہوں، سامان

حت کیا جائےاجیسا کہ بورڈ کی جانب سے صر گی۔

(b) تعمال کنندہ ہونے کی صورت میں وہ اسرجسٹرڈ کسٹم کے کمپیوٹر نظام کا

محصول، ٹیکسوں اور دیگر متعلقہ واجبات کی تشخیص کرائے گا اور ادائیگی

کرے گا۔

کا سامان کی صورت میں، مالکسامان اگر استعمال شدہ مگر شرط یہ ہے کہ]11

اظہار جمع کرانے سے پہلے کسٹم افسر کو، جس کا عہدہ ایڈیشنل کلکٹر سے کم نہ

رخواست کرے گا کہ مکمل معلومات کی فراہمی کے احتیاج کی غرض ہو، یہ د

کا درست اور مکمل اظہار جمع کرانے کے قابل نہیں ہے تو ایسا سامان سے، وہ

سامان کوسامان مالک افسر، ان شرائط کے تابع جن کا نفاذ وہ ضروری سمجھے،

کے بعد وہ محصوالت، ٹیکسوں اور اسکا معائنہ کرنے کی اجازت دے سکتا ہے

اور دیگر واجبات کے متعلق اپنی مالی ذمہ داریوں کی تشخیص اور ادائیگی کے

[کا اندراج کرائے گا۔سامان عے ایسےکا اظہار جمع کرانے کے ذریسامان بعد

سے پہلےبحری جہاز کی امد کے متوقع وقت کے دس دن کہہے یہ مزید شرط

کرایا جائے گا۔[ کا اظہار جمع نہیںسامان

کی دوسری سواری پر لدائی کے سامان ،لیے]تشریح: اس شق کے اغراض کے 20

ضمن میں محصول، ٹیکسوں اور دوسرے واجبات کی ادائیگی منزل مقصود والی

بندرگاہ پر ہو گی[۔

اگر کوئی افسر جس کا عہدہ ڈپٹی کلکٹر کسٹم سے کم نہ ہو، مطمئن ہو کہ کسٹم (2)

محصول کی شرح پر برا اثر نہیں پڑے گا اور یہ کہ فریب دینے کا کوئی ارادہ

شامل نہیں تھا تو وہ غیر معمولی حاالت میں اور ایسی وجوہات کی بنا پر جو قلمبند

خانے کے لیےسامان اظہار کو کےسامان کی جائیں گی، ملکی مصرف کے لیے

کے اظہار سے یا اس کے برعکس تبدیل کرنے کی اجازت دے سکے گا۔سامان

ا مد اندراج کا سامان اور اتارنا سامان…باب نواں

81

ایک آفیسرجس کا عہدہ کلکٹر سے کم نہ ھو سامان کی فوری واگزاری کی (3)

ضرورت کی صورت میں سامان کی نمائش کے اظہار سے قبل ایسی شرائط اور

جانب سے صراحت کی جائیں اس کی واگزاری پابندیوں کے تابع جیسا کہ بورڈ کی

کی اجازت دے سکے گا۔

2[79Aشدہحذف ۔]

مال کے اظہار کی کسٹم کی طرف سے جانچ پڑتال۔ ۔80]3

کے اظہار کی وصولی پر، درامدات کی سامان کے تحت 79کسٹم افسر دفعہ (1)

کسٹم تفصیالت بشمول اظہار اور تشخیص کی درستگی کے متعلق اور کمپیوٹر کے

نظام کی صورت میں محصول، ٹیکسوں اور دیگر متعلقہ واجبات کے بارے میں اپنا

اطمینان کرے گا۔

کے متعلق ضروری سامان کی ملک میں درامد کے بعد جسسامان کسٹم افسر، (2)

چھوڑے جانے کے دوران یا اس کے بعد، سامان سمجھے، کسٹم کی طرف سے

کرے، اس کی جانچ پڑتال کر سکتا ہے۔جب اور جس طریقے سے مناسب خیال

کے اظہار کی جانچ پڑتال کے دوران یہ سامنے ائے کہ ایسے اظہار یا سامان اگر (3)

دستاویز میں شامل کوئی بیان یا فراہم کی جانے والی کوئی بھی معلومات درست

کو متاثر کارروائی نہیں تو، اس ایکٹ کے تحت کی جانے والی کسی بھی دوسری

]ٹیکسوں اور دوسرے نافذ کردہ واجبات[ کی دوبارہ تشخیص 16ے بغیر محصول کی

ہو گی۔

]اور تشخیص[ 21کی چھان بین سامان کسٹم کے کمپیوٹر نظام کی صورت میں (4)

صرف کمپیوٹر کے منتخب کردہ طریقہ کار کی بنیاد پر ہو گی۔

سامان بغیر، یا تو برامدی تاہم کلکٹر یا تو درامد کنندہ کی درخواست پر یا اس کے (5)

کی یا اس کے کسی زمرے کی چھان بین معاف کر سکتا ہے یا ملتوی کر سکتا ہے

اور مناسب درستاور چھان بین کے لیے ایسے مقام کا تعین کر سکتا ہے جسے وہ

خیال کرے۔

4[0A8۔شدہ حذف ۔

مالی ذمہ داری کا عبوری تعین۔ ۔81]5

ا مد اندراج کا سامان اور اتارنا سامان…باب نواں

82

مال کے اظہار کی جانچ پڑتال کے دوران جہاں کسٹم افسر کے لیے یہ ممکن نہ ہو (1)

درستگی کے تشخیص کی کی سامان کے تحت کی جانے والی 79دفعہ کہ وہ،

سامان کی بنا پر جن کے تحتہات بارے میں خود کو مطمئن کر سکے تو ایسی وجو

ن درکار ہو تو ایک افسر کے لیے کیمیائی یا کوئی دوسرا معائنہ یا مزید چھان بی

پر عائد محصول، سامان جس کا عہدہ اسسٹنٹ کلکٹر کسٹم سے کم نہ ہو، ایسے

ٹیکسوں اور دیگر قابل ادائیگی واجبات کا عبوری طور پر تعین کرنے کا حکم دے

سکتا ہے۔

کا اندراجسامان درامد کنندہ، عالوہ ایسی صورت کے جبکہ مگر شرط یہ ہے کہ

خانے میں رکھنے کے لیے کیا گیا ہو، عبوری تشخیص کی بنیاد پر اضافی سامان

]یا پے 5aرقم ادا کرے یا اس کی ادائیگی کے لیے کسی جدولی بنک کی گارنٹی

نامہ جمع کرائے، جسے مذکورہ افسر محصول جرمانہ مع[ خارج کردہ]15ارڈر[ پر تعین کردہ رقم ]ٹیکسوں اور دیگر واجبات[ کے حتمی تعین اور عبوری طور 17

میں ممکنہ فرق کو پورا کرنے کے لیے کافی سمجھتا ہو۔

]ٹیکسوں اور دیگر واجبات[ کے فرق کی رقم 18اگر کسٹم محصول مزید شرط یہ کہ

] یا پے ارڈر[ کے بدلے میں محفوظ نہیں بنائی 14ادا نہیں کی گئی یا بینک گارنٹی

[۔حذف کردہ]15ی جائے گی گئی تو اس دفعہ کے تحت عبور ی تشخیص نہیں ک

5b(2) کو ایسے عبوری تعین کی بنیاد پر چھوڑنے یا حوالگی کی اجازت سامان اگر کسی

پر فی الواقع واجب االدا کسٹم محصول، ٹیکسوں اور سامان دی گئی ہو تو ایسے

واجبات کی رقم کا تعین، عبوری تعین ہونے کی تاریخ کے چھ ماہ کے اندر کیا

جائے گا۔

کہ کلکٹر کسٹم یا جیسی بھی صورت ہو، ڈائریکٹر برائے تشخیص ہ ی شرطمگر

مالیت، غیر معمولی نوعیت کے حاالت میں ایسے حاالت قلمبند کرنے کے بعد

حتمی تعین کے لیے مدت کو بڑھا سکتا ہے جو کسی بھی حالت میں نوے روز سے

]:[۔12زیادہ نہیں ہو گی

صہ، جس کے دوران حکم امتناعی کی وجہ ]مزید شرط یہ کہ ایسا کوئی بھی عر12

التواء کا شکار ہو کارروائی سے یا بورڈ سے وضاحت طلب کرنے کے باعث

جائے یا درامد کنندہ کی طرف سے التواء کے ذریعے وقت لیا جاےے تو یہ عرصہ

کے شمار سے خارج ہو گا۔ عرصہمتذکرہ باال

ہوئی یا ضمانت شدہ رقم کو حتمی تعین حتمی تعین کی تکمیل پر، پہلے سے ادا کی (3)

کی بنیاد پر تسویہ کیا جائے گا اور ان کے درمیان فرق درامد کنندہ کو یا اس کی

طرف سے، جیسی بھی صورت ہو، فی الفور ادا کیا جائے گا۔

ا مد اندراج کا سامان اور اتارنا سامان…باب نواں

83

(میں صراحت کردہ عرصے میں نہ کیا گیا ہو تو، کسی 2اگر حتمی تعین ذیلی دفعہ ) (4)

م موجودگی میں، عبوری تعین کو ہی حتمی تعین تصور کیا جائے نئی شہادت کی عد

گا۔

( کےتحت حتمی تعین کی تکمیل پر متعلقہ افسر متعین کردہ رقم 4( یا )3ذیلی دفعہ ) (5)13

کے تسویہ، واپسی یا وصولی کا، جیسی بھی صورت ہو، حکم جاری کرے گا[۔

تشریح: عبوری تشخیص کا مطلب محصوالت یا ٹیکسوں کی ادا کردہ یا بینک

ض محفوظ کی جانے والی رقم ہے۔]پے ارڈر[ کے عو15گارنٹی یا

6[81Aشدہ حذف ۔]

کے بارے میں طریقہ کا ر جس کو اتارے جانے یا اظہارپیش کیے جانے کے سامان اس ۔82]7خانے میں رکھا جائے، نہ سامان جائے نہ اسے]بیس دن[ کے اندر کسٹم سے نہ چھڑایا 8

دوسری سواری پر منتقل کیا جائے یا نہ برامد کیا جائے یا نہ بندرگاہ سے منتقل کیا جائے۔

]بیس دن[ کے اندر یا ایسی توسیع شدہ 8ایک کسٹم اسٹیشن پر امد کے بعد سامان اگر کوئی

ملکی استعمال کے لیے کسٹم سے چھڑایا ]دس[ دن سے زیادہ نہ ہو، نہ تو 9مدت کے اندر جو

خانے میں رکھا جائے نہ دوسری سواری پر منتقل کیا جائے یا نہ برامد کے سامان جائے نہ اسے

لیے دوسری سواری پر الدا جائے یا نہ بندرگاہ کے عالقے سے ہٹایا جائے تو کسٹم افسر، جس کا

حسب ضابطہ نوٹس دینے کے بعد اگر کے مالکسامان عہدہ اسسٹنٹ کلکٹر سے کم نہ ہو، ایسے

کا پتہ معلوم کیا جا سکے، یا اگر پتہ معلوم نہ کیا جا سکے تو باربرداری کے یا جہاز رانی کے یا

کو سامان کے محافظ کو حسب ضابطہ نوٹس دینے کے بعد اسسامان کسٹم کے ایجنٹ کو یا

حکم کے تحت اس امر کے بولی میں فروخت کرنے کا حکم دے سکتا ہے یا اسسٹنٹ کلکٹر کے

کمہ کسٹم اپنی تحویل میں لے سکے گا اور بولی کے لیے بندرگاہ سے کسٹم کےحباوجود م

کے تحت فیصلہ یا دفعہ 179کے متعلق دفعہ سامان خانے میں منتقل کر سکے گا کہ اسسامان

زیر سماعت ہے: کارروائی کے تحت اپیل یا کسی عدالت میں کوئی196یا دفعہ 193

مگر شرط یہ ہے کہ ۔

(a) متعلقہ افسر کی اجازت سے کسی سامان جانور، خراب ہو جانے واال یا خطرناک

بھی وقت فروخت یا ضائع کیا جا سکتا ہے

(b) ذخائر ایسے وقت اور ایسے مقام پر اور ایسے طریقے اسلحہ، گولہ بارود یا فوجی

سے فروخت کیے جائیں گے یا ٹھکانے لگائے جائیں گے جیسا کہ بورڈ وفاقی

حکومت کی منظوری سے ہدایت دے؛

ا مد اندراج کا سامان اور اتارنا سامان…باب نواں

84

(c) فیصلہ، اپیل یا عدالتی فیصلہ کیے جانے سے قبل کوئی ںمیں جہاان صورتوں

رکھ لیا جائے گا اور جب یہ معلوم ہو ل فروخت امانتا صبیچ دیا جائے تو حاسامان

کہ ایسے فیصلے میں یا ایسی اپیل یا عدالتی فیصلے میں، جیسی بھی صورت ہو،

قابل ضبطی نہ تھا تو کل حاصل فروخت، محصوالت، ٹیکسوں، سامان فروخت شدہ

کرنے منہامیں مقرر کردہ محصوالت کو 201نقل و حمل اور دیگر واجبات یا دفعہ

لک کو دے دیا جائے گا۔کے بعد ما

محافظ کی جگہ سے فروخت کے لیے سامان کسٹم جہاں ایساشرط یہ ہے کہ مزید

میں دیے گئے طریقہ کار کے 201ہٹائے تو محافظ کے واجبات بعد میں دفعہ

ل فروخت سے ادا کیے جائیں گے:صکے حاسامان مطابق اس

کو اس پر سامان محصولیہ بھی شرط ہے کہ اس دفعہ میں کوئی امر کسی قابل

عائد کسٹم محصوالت کی ادائیگی کے بغیر ملکی استعمال کے لیے ہٹانے کا اختیار

[نہیں دے گا۔

[82A۔شدہحذف ۔

منتخب قانونی حوالہ جات

۔( تبدیل کی گئی1کی ذیلی دفعہ ) 79کی رو سے دفعہ 2006مالیات ایکٹ ۔1

خارج کی رو سے 2005کی رو سے شامل کیا گیا اور مالیات ایکٹ 2003مالیات ایکٹ ۔2

۔کردہ

کی رو سے تبدیل کی گئی۔ 2005مالیات ایکٹ ۔3

خارج کی رو سے 2005کی رو سے شامل کیا گیا اور مالیات ایکٹ 2003مالیات ایکٹ ۔4

۔کردہ

کی رو سے شامل کی گئی۔ 2005مالیات ایکٹ ۔5

5aکی رو سے شامل کی گئی۔ 2007مالیات ایکٹ ۔

5bکی رو سے تبدیل کی گئی۔ 2007مالیات ایکٹ ۔

خارج کی رو سے 2005کی رو سے شامل کیا گیا اور مالیات ایکٹ 2003مالیات ایکٹ ۔6

۔کردہ

کی رو سے تبدیل کی گئی۔ 2005مالیات ایکٹ ۔7

ا مد اندراج کا سامان اور اتارنا سامان…ببا نواں

85

ساتھ تبدیل کر کے‘‘ بیس دن’’کے الفاظ ‘‘ ایک ماہ’’کی رو سے 2006مالیات ایکٹ ۔8

دیے گئے۔

کو دس کے ساتھ تبدیل کر دیا گیا۔‘‘ پندرہ’’کی رو سے لفظ 2006مالیات ایکٹ ۔9

خارج کی رو سے 2005کی رو سے شامل کیا گیا اور مالیات ایکٹ 1996مالیات ایکٹ ۔10

۔کردہ

کی رو سے تبدیل کر دی گئی۔ 2010مالیات ایکٹ ۔11

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2010مالیات ایکٹ ۔12

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2010مالیات ایکٹ ۔13

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2012مالیات ایکٹ ۔14

۔خارج کردہ‘‘ بعد کی تاریخ کا چیک’’کی رو سے لفظ 2013مالیات ایک ۔15

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2014مالیات ایکٹ ۔16

ے شامل کیا گیا۔کی رو س 2014مالیات ایکٹ ۔17

کے ساتھ تبدیل کیا گیا۔‘‘ ٹیکس’’کی رو سے لفظ 2014مالیات ایکٹ ۔18

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2015مالیات ایکٹ ۔19

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2015مالیات ایکٹ ۔20

کسٹم ایکٹ ،1969ء

دسواں باب

کسٹم سے چھڑاناسامان ملکی استعمال کے لیے

ملکی استعمال کے لیے کسٹم سے چھڑانا۔ ۔83]1

کا مالک، جس کا اندراج ملکی استعمال کے لیے کیا گیا ہو سامان کسی ایسے جب (1)

کے تحت کی گئی ہو، 81]****[ یا دفعہ 2 80]****[2اور جس کی تشخیص دفعہ

اس کے بارے میں درامدی محصول اور دیگر واجبات، اگر کوئی ہوں، ادا کر

کی درامد ممنوع یا سامان متعلقہ افسر، اگر اسے اطمینان ہو کہ ایسےچکاہو تو

کی درامد پر اطالق پذیر پابندیوں یا شرائط کی خالف ورزی میں نہیں سامان ایسے

ہے، اسے کسٹم سے چھوڑے جانے کا حکم دے سکے گا۔

پنی ا تخلیص پر بشرطیکہ جہاں کسٹم کا کمپیوٹر نظام کام کر رہا ہو وہاں یہ نظام

کو کسٹم سے چھڑا سکتا ہے۔سامان تیار کردہ دستاویزات کے ذریعے

]دس[دن کے اندر کسٹم محصول اور دیگر واجبات ادا 3جب مالک اس تاریخ کے (2)

خارج ]5، 80کی تشخیص دفعات سامان کرنے میں ناکام رہے جس تاریخ کو اس

پر واجب االدا درامدی محصول سامان کے تحت کی گئی تھی، وہ ایسے 81[ یاکردہ

ر ریٹ جمع تین فیصد[ ف]کراچی انٹر بینک ا 5اور دیگر واجبات پر اضافی محصول

کی شرح سے ادا کرنے کا پابند ہو گا۔

4[83A[۔شدہ حذف] ۔

7)B83 سامان کی عارضی واگزاشت: درآمدی

ہو، کسی جرم جہاں ایسے درآمدی سامان کے بارے میں ، جو ضبطی کا مستوجب نہ

کا سراغ ملے یا بعد کے مرحلے میں شہادت کی ضرورت ہو، کلکٹر کسٹم اس مامان

ٹیکس ہا دوسرے مصارف ) ڈیوٹی ( کے مالک کی تحریری درخواست پر، محصول

کی ادائیگی ہونے پر اور ایسے سامان پر یر جانہ یا جرمانہ عائد ہونے کی صورت

جمع کرائے جانے پر اس سامان کی خالصی کی میں ضمانت نامہ بنک یا حکم ادائی

)اجازت دے سکتا ہے۔

منتخب قانونی حوالہ جات

چھڑانا سے کسٹم سامان لیے کے استعمال ملکی…باب دسواں

87

کی رو سے 2003( کو دوبارہ نمبر لگایا گیا اور مالیات ایکٹ 1کی رو سے ذیلی دفعہ ) 1993مالیات ایکٹ ۔1

تبدیل کیا گیا۔

اور اوقاف خارج کر دیے گئے۔کی عالمتیں حروف ‘‘ 79A ،80A’’کی رو سے 2005مالیات ایکٹ ۔2

تبدیل کر دیا گیا۔‘‘ تیس’’کی رو سے لفظ 2006مالیات ایکٹ ۔3

خارج کر دی گئی۔ 83Aکی رو سے دفعہ2006کی رو سے شامل کی گئی اور مالیات ایکٹ 2000مالیات ایکٹ ۔4

ساتھ تبدیل کر دیا گیا۔ کے‘‘ جمع تین فیصد KIBOR’’کو ‘‘ چودہ فیصد ’’کی رو سے لفظ 2009مالیات ایکٹ ۔5

۔خارج کر دی گئی‘‘ 80A’’کی رو سے عالمت 2013مالیات ایکٹ ۔6 ۔سے تبدیل کیا گیا کی رو 2019مالیات ایکٹ ۔7

رکھنا میں خانے مال…باب گیارہواں

88

ء1969کسٹم ایکٹ ، گیارہواں باب

مال خانے میں رکھنا

مال خانے میں رکھنے کے لیے درخواست۔ ۔84

خانے میں رکھنے کے لیے اندراج کیا گیا ہو اور سامان کاسامان جب کسی قابل محصول

کا سامان [ کے تحت کی گئی ہو تو ایسے81]*****[یا 1 80]*****[1جس کی تشخیص دفعہ

کو وہ کسی ایسےسامان مالک درخواست دے سکتا ہے کہ اس کو اجازت دی جائے کہ اس

مقرر کیا گیا ہو یا الئسنس خانہ سامان خانے میں جمع کرا دے جس کو اس ایکٹ کے تحتسامان

]:[2دیا گیا ہو۔

یاسامان کہ کلکٹر کسٹم، وجوہات کی بنا پر جنہیں قلمبند کیا جائے گا،ہے] مزید شرط یہ 3

خانے میں رکھنے کی سامان کےسامان کی کسی قسم یا مخصوص درامد کنندہ کےسامان

]:[4اجازت دینے سے انکار کر سکتا ہے

ہو، یہ ایسے کسٹم اسٹیشنوں پر جہاں کسٹم کا کمپیوٹر نظام کام کر رہا ]مزید شرط یہ کہ 5

خانے میں منتقل سامان اپنی تیار کردہ دستاویزات کے ذریعے چھڑانے کیسامان نظام کسٹم سے

[کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔

درخواست کی شکل۔ ۔85

ہوں گے اور ایسی ایسی ہر درخواست تحریری ہو گی۔ اس پر درخواست دہندہ کے دستخط

شکل میں ہو گی جس طرح کہ بورڈ مقرر کرے۔

۔نامہ کی حوالگی جرمانہکے چیک اور بعد کی تاریخ ۔86]6

کے بارے میں دی گئی ہو تو اس کا سامان جب اس قسم کی کوئی درخواست کسی (1)

نامہ اور بعد کی تاریخ کا چیک مہیا کرے جرمانہمالک جس سے یہ متعلق ہو ایک

کے 109کے تحت تشخیص شدہ یا دفعہ 81یا دفعہ 80پر دفعہسامان گا جو ایسے

تحت دوبارہ تشخیص شدہ محصول کے مساوی ہو گا۔

(a) کے متعلق اس ایکٹ کے تمام احکام اور قواعد کی پابندی کرے گاسامان وہ ایسے

(b) سے پہلے جو مطالبہ کے نوٹس میں مقرر کی گئی ہو، اسوہ اس تاریخ کو یا اس

پر عائد تمام محصوالت، ٹیکسوں اور واجبات مع اس پر عائد اضافی سامان

ر ریٹ جمع تین ف]کراچی انٹر بینک ا 35محصول، اس میں صراحت کردہ تاریخ سے

رکھنا میں خانے مال…باب گیارہواں

89

فیصد ساالنہ[ کی شرح سے یا کسی دوسری شرح سے، جو بورڈ وقتا فوقتا متعین

کرے، ادا کرے گا: اور

(c) سے متعلق اس ایکٹ اور قواعد کے احکام کی خالف ورزی کرنے سامان وہ ایسے

ادا کرے گا۔ جرمانہپر عائد ہونے واال

یا اس کے سامان بعد کی تاریخ کا ایسا ہر چیک کسی ایک سواری پر لدے ہوئے (2)

[ہو گا۔کسی حصے پر عائد کسٹم محصوالت اور ٹیکسوں کے مساوی

خانے میں بھیجا جانا۔سامان مال کا ۔87

کے احکام کی تعمیل ہو 86اور دفعہ 85کی مناسبت سے دفعہ سامان جب کسی (1)

خانے سامان کسٹم کے کسی افسر کی تحویل میں دے کر اسسامان گئی ہو، تو یہ

کو بھیج دیا جائے گا جس میں اسے جمع کرنا ہو۔

بھیجا جائے گا جس میں بانڈ کا اجراء کرنے والے کا نام مال کے ساتھ ایک پاس (2)

اور درامد کرنے والی سواری کا نام یا نمبر، ہر بنڈل کے نشانات ، نمبر اور

خانے کے اندر اس جگہ کی صراحت ہو گی جہاں اسے سامان مشموالت، اور اس

جمع کرنا ہو۔

کی وصولیابی۔سامان مال خانے میں ۔88

کی وصولی پر پاس کا معائنہ کرے گا اور اسے متعلقہ افسر سامان دار،مال خانہ (1)

کو واپس بھیج دے گا۔

خانے سامان پیپا یا کسی دوسرے ظرف کو اس وقت تککوئی بنڈل، پیپا، چوبی (2)

میں داخل نہیں کیا جائے گا تاوقتیکہ اس پر اس کے داخلے کے پاس میں صراحت

ور یہ بصورت دیگر اس کے مطابق نہ ہو۔کردہ نشانات اور نمبر نہ ہوں ا

پاس کے مطابق پایا جائے تو ما ل خانہ دار پاس پر اس مضمون کی سامان اگر (3)

خانے میں رکھے جانے کیسامان کوسامان تصدیق کرے گا اور اس کے بعد

کو مکمل تصور کیا جائے گا۔ کارروائی

خانہ دار متعلقہ افسر کو اس بات سامان پاس کے مطابق نہ پایا جائے توسامان اگر (4)

یا تو کسی کسٹم افسر کی سامان کی اطالع اس کے احکام کے لیے دے گا، اور وہ

خانے میں ہی ایسے احکام سامان تحویل میں کسٹم ہاوس کو واپس کر دیا جائے گا یا

خانہ دار سب سے سامان انے تک اس طرح جمع رکھا جائے گا جس طرح بھی

رکھنا میں خانے مال…باب گیارہواں

90

ناسب تصور کرے۔زیادہ م

کی مقدار یا قیمت فرد درامدات میں، بے توجہی یا نیک نیتی سے سامان اگر کسی (5)

سامان کوسامان ہونے والی فرد گزاشت کے سبب غلط لکھی گئی ہو، تو یہ غلطی

مکمل ہونے سے قبل کسی وقت بھی درست کی کارروائی خانے میں رکھنے کی

نہیں۔جا سکتی ہے، لیکن اس کے بعد

خانے میں کیسے رکھا جائے۔سامان مال کو ۔89

انہی بنڈلوں، پیپوں یا چوبی پیپوں یا سامان میں مقرر کیا گیا ہے، 94بجز جیسا کہ دفعہ

خانے میں رکھا جائے گا جن میں وہ درامد ہوا ہو۔سامان دوسرے ظروف کے اندر

جائے گا۔رکھا جائے تو وارنٹ دیا سامان خانے میںسامان جب ۔90

خانے کے سامان خانے یا الئسنس یافتہ نجیسامان کسی عامسامان جب بھی کوئی (1)

خانہ سامان کو بطورفرد رکھوانے والےسامان خانہ دارسامان اندر رکھا جائے تو

دار اپنا دستخط شدہ وارنٹ دے گا۔

ایسا وارنٹ اس شکل میں ہو گا جس کو بورڈ وقتا فوقتا مقرر کرے اور بذریعہ (2)

کو جس کی ایسے وارنٹ میں سامان الیہ اس مصدققابل منتقلی ہو گا؛ اور تصدیق

فرد صراحت کی گئی ہو ان ہی شرائط پر وصول کرنے کا حقدار ہو گا جن پر اس

خانے میں رکھوایا تھا۔سامان کوسامان کو ملتا، جس نے ابتدا میں اس

کو اس دفعہ سامان کے ذریعہ کسی قسم کے میں اعالمیہ جریدےبورڈ سرکاری (3)

کر سکتا ہے۔ کے نفاذ سے مستثنی

رسائی۔تک خانے سامان ]*[8کسٹم افسر کی ۔91

رسائی حاصل تک خانےسامان ]*[8متعلقہ افسر اس ایکٹ کے تحت الئسنس یافتہ کسی

کر سکے گا۔

مال خانے میں رکھے ہوئے بنڈلوں کو کھلوانے اور ان کی جانچ پڑتال کروانے کا ۔92

اختیار۔

متعلقہ افسر کسی وقت بھی تحریری حکم کے ذریعہ ہدایت کر سکتا ہے کہ کسی (1)

یا بنڈلوں کو کھوال یا توال جائے گا یا سامان خانے میں رکھے ہوئے کسیسامان

کے سامان پڑتال کی جائے گی اور اس طرح کسیکسی اور طرح ان کی جانچ

رکھنا میں خانے مال…باب گیارہواں

91

کھولے جانے ، تولے جانے یا جانچ پڑتال کیے جانے کے بعد وہ اسے ایسے

طریقے سے مہر بند یا نشان زد کروا سکتا ہے جیسا وہ مناسب سمجھے۔

کو جانچ پڑتال کے بعد اس طرح مہر بند اور نشان زد کردیا گیا سامان جب کسی (2)

تعلقہ افسر کی اجازت کے بغیر دوبارہ نہیں کھوال جائے گا اور اگر ہو، تو اسے م

کھوال گیا ہو تو اگر وہ مناسب سامان متعلقہ افسر کی اجازت سے ایسا کوئی

سمجھے، یہ بنڈل دوبارہ مہر بند یا نشان زد کیے جائیں گے۔

تک رسائی۔سامان خانے میں رکھے ہوئےسامان کی مالک ۔93

کا کوئی مالک اوقات کار میں کسی وقت بھی سامان رکھے ہوئے مال خانے میں (1)

تک رسائی حاصل کر سکے گا اورسامان کسی کسٹم افسر کی موجودگی میں اپنے

کے مالک کی طرف سے متعلقہ افسر کو اس مقصد کے لیے ایک تحریری سامان

درخواست دیے جانے پر ایسے مالک کے ساتھ جانے کے لیے کسی کسٹم افسر کو

متعین کیا جائے گا۔

جب کوئی کسٹم افسر کسی ایسے مالک کے ساتھ جانے کے لیے خاص طور پر (2)

مامور کیا جائے، تو ایسا مالک متعلقہ افسر کو ، قواعد کے تابع، اس سلسلے میں

ہونے والے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے معقول رقم ادا کرے گا اور اگر

رقم پیشگی ادا کی جائے گی۔متعلقہ افسر حکم دے تو ایسی

کرنے کا اختیار۔ کارروائی سے متعلقسامان خانے میں رکھےسامان مالک کا ۔94

کی اجازت سے اور ایسی فیس ادا کرنے پر جو قواعد کے مطابق مقرر متعلقہ افسر (1)

خانے میں رکھنے سے پہلے یا بعد میںسامان کوسامان کا مالکسامان ہو، کسی

(a) سے علیحدہ کر سکے گا؛سامان کو بقیہسامان نقصان رسیدہ یا خراب شدہ

(b) مال کی حفاظت، فروخت، برامد یا تصفیہ کی غرض سے اس کی چھانٹی کر سکے

گا یا اس کے ظروف تبدیل کر سکےگا۔

(c) سامان کر سکے گا جو کارروائی مال اور اس کے ظروف کے ساتھ کوئی ایسی

خرابی یا نقصان پہنچنے سے روکنے کے لئے ضروری ہو؛کو اتالف یا

(d) کو دکھا سکے گا؛سامان فروخت کے لیے

(e) ملکی استعمال کے لیے اندراج کے ساتھ یا اس کے بغیر اور محصول کی ادائیگی

کی اصلی مقدار کم ہو سامان کے ساتھ یا اس کے بغیر ، عالوہ اس محصول کے جو

رکھنا میں خانے مال…باب گیارہواں

92

کے ایسے نمونے لے سکے گا جس سامان کار قابل ادا ہو گا،جانے کی بنا پر اخر

کی متعلقہ افسر اجازت دے۔

کے اس طرح علیحدہ کیے جانے اور دوسرے موزوں اور سامان کسی ایسے (2)

کے سامان منظور شدہ بنڈلوں میں دوبارہ بند کیے جانے کے بعد، متعلقہ افسر ایسے

کو جو علیحدہ سامان یدہ یا فاضلمالک کی درخواست پر، کسی ردی، نقصان رس

کیے جانے یا دوبارہ بند کیے جانے کے بعد بچ جائے )یا اسی طرح کی درخواست

جو محصول کے قابل نہ ہو( ضائع کرنے کی اجازت دے سامان پر، کوئی ایسا

سکے گا اور اس پر واجب االدا محصول معاف کر سکے گا۔

صنعت کاری اور دیگر کاروائیاں۔کی سامان مال خانے میں رکھے ہوئے ۔95

کا مالک، کلکٹر کسٹم سامان خانے میں رکھے ہوئےسامان قواعد کے تابع، کسی (1)

خانے کے اندر کوئی سامان سے متعلقسامان کی تحریری اجازت سے، ایسے

کر سکے گا۔ کارروائی صنعت کاری یا دیگر

بچ جائے سامان کوئی ناکارہ یا ردییا عمل کے دوران کارروائی جہاں کسی ایسی (2)

تو اس پر حسب ذیل احکام کا اطالق ہو گا

(a) سے تیار کیا کارروائی یا اس کا کوئی حصہ جو ایسے عمل یاسامان اگر وہ پورا

خانے میں سامان کے دوران کارروائی گیا ہو، برامد کر دیا جائے تو اس عمل یا

سے متعلق سامان جو برامد کیے جانے والے کی اس مقدار پر،سامان رکھے ہوئے

میں تبدیل ہو جائے، جوئی سامان کے دوران ناکارہ یا ردی کارروائی عمل یا

محصول نہیں لیا جائے گا۔

یا تو ضائع کر دیا جائے یا ایسے ناکارہ یا ردیسامان بشرطیکہ ناکارہ یا ردی

پاکستان کے اندر درامد کیا پر یہ سمجھتے ہوئے کہ جیسے یہ اسی شکل میں سامان

گیا تھا محصول ادا کر دیا جائے۔

(b) سے تیار کیا کارروائی یا اس کا کوئی حصہ جو ایسے عمل یاسامان اگر وہ پورا

خانے سے کسٹم سے چھڑا لیا جائے، توسامان گیا ہو، ملکی استعمال کے لیے

ملکی استعمال کے لیے کی اس مقدار پر جو سامان خانے میں رکھے ہوئےسامان

کے دوران ناکارہ ہو کارروائی سے متعلق عمل یاسامان کسٹم سے چھڑائے ہوئے

جائے یا ردی بن جائے،محصول وصول کیا جائے گا۔

خانے کے واجبات کی ادائیگی۔سامان کرایہ اور ۔96

رکھنا میں خانے مال…باب گیارہواں

93

]کلکٹر کسٹم یا اس کے 9خانے میں رکھا جائے تو مالک سامان ایک عامسامان اگر (1)

[سے کم نہ خارج کردہ]36]اسسٹنٹ کلکٹر[ 10مجاز کردہ افسر کے، جس کا عہدہ

خانے کے واجبات اس سامان ہو،حکم سے مستثنی نہ کر دیا گیا ہو[ ماہانہ کرایہ اور

شرح سے جو کلکٹر کسٹم مقرر کرے، ادا کرے گا۔

کا جدولخانے کے واجبات سامان اس طرح مقرر کردہ کرائے کی شرحوں اور (2)

اویزاں کیا جائے گا۔خانے میں کسی نمایاں جگہ پر سامان ایسے

اگر ایسے کرائے اور واجبات کا مطالبہ اس کے پیش کیے جانے کے دس دن کے (3)

اندر پورا نہ کیا جائے، تو متعلقہ افسر ایسے مطالبے کی ادائیگی کے لیے )مال کے

میں حسب ضابطہ نوٹس کے بعد، جریدےکے باوجود(، سرکاری منتقلیانتقال یا

وہ منتخب کرے، فروخت کروا سکتا ہے۔جسے کا ایسا معقول حصہ سامان

کے مطابق کیا جائے گا۔ 201ایسے حاصل فروخت کا تسویہ دفعہ (4)

نکاال خانے سے باہر نہیں سامان اس طریقہ کے جو اس ایکٹ میں دیا ہوا ہے، بجز مال ۔97

جائے گا۔

بجز ملکی استعمال کے لیے کسٹم سے چھڑانے سامان مال خانے میں رکھا ہوا کوئی

خانے میں منتقل کرنے یا جس طرح بصورت دیگر اس ایکٹ سامان یابرامد کرنے، یا دوسرے

خانے سے باہر نہیں نکاال جائے گا۔سامان میں دیا گیا ہے، کسی

رکھا جا سکتا ہے۔سامان انے میںخسامان مدت جس کے لیے ۔98]11

]بورڈ[ 11aکے جسے سامان ماسوائے تلف پذیرسامان مال خانے میں رکھا ہوا کوئی (1])12

]چھ ماہ[ کی 13خانے خانے میں داخل ہونے کے بعد سامان نے مشتہر کر دیا ہو،

خانے میں رکھا جا سکے گا اور بہ ایں طور مشتہرہ تلف پذیرسامان مدت کے لیے

خانے میں رکھا جا سامان کی مدت کے لیے ماہ ایسی تاریخ کے بعد تینسامان

سکے گا۔

خانے سامان کی صورت میں،سامان بشرطیکہ ایسی مدت میں، خراب ہونے والے

کے مالک کی طرف سے معقول وجہ ظاہر کرنے پر اور سامان میں رکھے ہوئے

توسیع شدہ مدت کے لیے اس شرط کے تابع کردہ مشمولہ محصول اور ٹیکسوں پر محصول )سرچارج( ادا کرے، د فی ماہ کی شرح سے پیشگی اضافی ]ایک[ فیص۱۴

توسیع کی جا سکے گی۔

15([a) کی صورت میں زیادہ سے سامان کلکٹر کسٹم کی طرف سے، مشتہر تلف پذیر

رکھنا میں خانے مال…باب گیارہواں

94

(b)

کی صورت سامان ]ایک [ ماہ کی مدت کے لیے اور خراب نہ ہونے والے16زیادہ

؛ ]تین[ ماہ کی مدت کے لیے16میں زیادہ سے زیادہ

چیف کلکٹر کسٹم کی طرف سے ، مشتہر تلف پزیر سامان کی صورت میں زیادہ

سے زیادہ ایک ماہ کی مدت کے لئے اور خراب نہ ہونے والے سامان کی صورت

میں زیادہ سے زیادہ تین ماہ کے لئے۔

(c) سے ایسی مدت کے لیے جو وہ مناسب تصور وفاقی حکومت یا بورڈ کی طرف

کرے۔

کی صورت میں توسیع صرف اس صورت سامان اس شرط کے تابع کہ تلف پذیر

۔]انسانی استعمال کے قابل ہوسامان میں دی جائے گی جب

وفاقی حکومت، ایسی شرائط یا پابندیوں کے تابع جن کا عائد کرنا وہ مناسب (2)

کے سامان یاسامان میں اعالمیے کے ذریعے کسی بھی جریدےسمجھے، سرکاری

کسی زمرے کے متعلق کل سرچارج یا اس کے کسی جزو کو معاف کر سکے گی

اور بورڈ، غیر معمولی نوعیت کے حاالت میں، ایسی شرائط حدود اور پابندیوں کے

تابع، اگر کوئی ہوں، جن کا عائد کرنا وہ مناسب سمجھے، ہر معاملے میں ایسے

االت کو قلمبند کرتے ہوئے ایک خصوصی حکم کے ذریعے کل سرچارج یا اس ح

کے کسی جزو کو معاف کر سکتا ہے۔

جریدے( میں شامل کسی امر کے باوجود، وفاقی حکومت سرکاری 1ذیلی دفعہ ) (3)

کےلئے قواعد بنا سکتی ہے جس میں سامان میں اعالمیے کے ذریعے اس مدت خانے میں رکھی جا سکتی ہے۔ سامان کی کوئی قسمسامان ]***[17]***[17

بشرطیکہ ایسی مدت ایک ماہ سے کم نہ ہو۔

خانے میں سامان خانے کا الئسنس منسوخ کیا جائے تو اسسامان جبکہ کسی (4)

کا مالک اس تاریخ سے جبکہ ایسی منسوخی کی اطالع سامان رکھے ہوئے کسی

توسیع شدہ مدت کے اندر جس کی متعلقہ افسر دی گئی ہو، دس دن کے اندر یا ایسی

خانے میں منتقل سامان خانے سے کسی دوسرےسامان کو اسسامان اجازت دے،

کر دے گا یا ملکی استعمال یا برامد کے لیے اسے کسٹم سے چھڑائے گا۔

منتقل کرنے سامان خانے کوسامان خانے سے دوسرےسامان ایک ہی کسٹم میں ایک ۔99

اختیار۔کا

]یا مالک کی 18کا مالک سامان خانے میں رکھے ہوئےسامان اس ایکٹ کے تحت (1)

سامان کے تحت 98طرف سے حسب ضابطہ یا اختیار صانع مع برامد کنندہ[ دفعہ

رکھنا میں خانے مال…باب گیارہواں

95

کو کلکٹر کسٹم کی اجازت سے، ایسی سامان خانے میں رکھنے کی مدت کے اندر

کو اسیسامان کی کلکٹر ہدایت دے، شرائط پر اور ایسی کفالت دینے کے بعد جس

خانے میں سامان خانے سے دوسرےسامان خانے کے اسٹیشن میں ایکسامان

منتقل کر سکتا ہے۔

]یا مالک کی طرف سے حسب ضابطہ یا اختیار صانع مع برامد 18جب کوئی مالک (2)

اس کو منتقل کرنا چاہے تو وہ ایسا کرنے کی اجازت کے لیےسامان کنندہ[ کسی

شکل میں درخواست دے گا جسے بورڈ نے مقرر کیا ہو۔

منتقل کرنے کا اختیار۔سامان مال خانے کے ایک اسٹیشن سے دوسرے اسٹیشن کو ۔100

کا کوئی سامان خانے میں رکھے ہوئےسامان خانے کے اسٹیشن پرسامان کسی (1)

دفعہ برامد کنندہ[ا اختیار صانع مع ب]یا مالک کی طرف سے حسب ضابطہ 18مالک

خانے میں رکھنے کی مدت کے اندر اسے کسی دوسرےسامان کے تحت 98

خانے میں رکھنے کی غرض سے منتقل کر سامان خانے کے اسٹیشن پرسامان

سکتا ہے۔

ا اختیار صانع مع برامد ب]یا مالک کی طرف سے حسب ضابطہ 18جب کوئی مالک (2)

منتقل کرنا چاہے، تو وہ کلکٹر کسٹم کو اس شکل سامان اس غرض کے لیےکنندہ[

میں اور ایسے طریقے سے درخواست دے گا جس کو بورڈ نے مقرر کیا ہو جس

کی پوری تفصیالت اور اس کسٹم اسٹیشن کا سامان میں وہ منتقلی کیے جانے والے

نام درج کرے گا جہاں اسے منتقل کرنا ہو۔

کی ترسیل۔سامان افسروں کو رودادکے ٹیشن خانے کے اسسامان منزل مقصود کے ۔101

خانے کے اسٹیشن سے دوسرے اسٹیشن کوسامان کے تحت ایک 100جب دفعہ (1)

منتقل کرنے کی اجازت دی جائے، تو منتقلی کے کسٹم اسٹیشن کے متعلقہ سامان

افسر کی طرف سے اس کی تفصیالت پر مشتمل ایک روداد منزل مقصود کے کسٹم

متعلقہ افسر کو بھیجی جائے گی۔اسٹیشن کے

مال کی منتقلی کا خواہاں شخص، اس منتقلی سے قبل، اس کی منزل مقصود کے (2)

سامان کسٹم اسٹیشن پر کلکٹر کسٹم کی مقرر کردہ میعاد میں حسب ضابطہ امد اور

خانے میں دوبارہ رکھے جانے کے لیے ایک کافی ضمانت کے ساتھ، کم از کم اس

پر واجب االدا محصول کے برابر ہو، ایک بانڈ کا اجرا سامان یسےرقم کا جو ا

کرے گا۔

رکھنا میں خانے مال…باب گیارہواں

96

متعلقہ افسر ایسا بانڈ یا تو منتقلی کے کسٹم اسٹیشن پر لے گا یا منزل مقصود کے (3)

پر جس میں بھی ، مالک کو زیادہ سہولت ہو۔،کسٹم اسٹیشن

کی منتقلی سامان جائے، تو ایسےاگر ایسا بانڈ منزل مقصود کے کسٹم اسٹیشن پر لیا (4)

کے وقت ایسے اسٹیشن کے متعلقہ افسر سے اس کا ایک دستخط شدہ سرٹیفیکیٹ

لے کر منتقلی کے کسٹم اسٹیشن کے متعلقہ افسر کو پیش کیا جائے گا، اور اس وقت

متعلقہ افسر کو سامان تک ایسا بانڈ بے باق تصور کیا جائے گا جب تک کہ ایسا

جاتا اور اسے منزل مقصود کے کسٹم اسٹیشن پر منتقلی کے لیے پیش نہیں کیا

خانے میں نہیں رکھ دیا سامان منظور کردہ مدت کے اندر حسب ضابطہ دوبارہ

جاتا، یا دوسری صورت میں ایسے افسر کے اطمینان کی حد تک اس کا حساب نہیں

ر، جس کا میں کسی ایسی کمی پسامان دیا جاتا، اور نہ اس وقت تک جب تک ایسے

اس طرح حساب نہ دیا گیا ہو، واجب االدا پورا محصول ادا نہ کر دیا گیا ہو۔

منتقل کرنے واال ایک عام بانڈ کا اجرا کر سکتا ہے۔ ۔102

کو کسی سامان خانے میں رکھے ہوئےسامان کو جوفرد کلکٹر کسٹم کسی ایسے

ایسی رقم کی ایسی ضمانتوں اور ایسی خانے میں منتقل کرنے کا خواہش مند ہو، سامان دوسرے

کو سامان شرائط کے ساتھ ایک عام بانڈ کے اجرا کی اجازت دے سکتا ہے جو کلکٹر کسٹم کسی

خانے کے سامان خانے میں، خواہ اسی یا کسی دوسرےسامان خانے سے دوسرےسامان ایک

مقصود پر کلکٹر کسٹم کی کی منزلسامان اسٹیشن میں وقتا فوقتا منتقل کرنے کے لیے اور ایسے

خانے میں سامان طرف سے ہدایت میں دیے گئے وقت کے اندر حسب ضابطہ امد اور دوبارہ

رکھے جانے کے لیے منظور کرے۔

انہی قوانین کے تابع ہو گا جن کا سامان منزل مقصود کے کسٹم اسٹیشن میں امد پر ۔103

پہلی درامد کے وقت ہوتا ہے۔سامان کوئی

اسٹیشن میں امد پر اسی طریقے پر ممنزل مقصود کے کسٹسامان خانے میں رکھا ہوامال

خانے میں رکھا جاتا ہے اور سامان اس کی پہلی درامد پر درج کیا جاتا ہے اورسامان جیسے کہ

عد کے تحت، جہاں تک ایسے قوانین اور قواعد قابل اطالق ہوں، جو ایسے واانہی قوانین اور ق

خانے میں رکھنے کو منضبط کرتے ہیں، درج کیا جائے سامان کے اندراج اورسامان اخر الذکر

خانے میں رکھا جائے گا۔سامان گا اور

کا ملکی استعمال کے لیے کسٹم سے چھڑانا۔سامان بانڈ کیے ہوئے ۔104

]یا مالک کی طرف سے حسب 18کا مالکسامان مال خانے میں رکھے ہوئے کسی

خانے میں رکھنے سامان کےسامان کے تحت 98دفعہ صانع مع برامد کنندہ[ ا اختیاربضابطہ

رکھنا میں خانے مال…باب گیارہواں

97

کو ملکی استعمال کے لیے حسب ذیل ادا کر کے کسٹم سامان کی مدت میں کسی وقت بھی ایسے

سے چھڑا سکتا ہے۔

(a) پر تشخیص شدہ محصول، اورسامان اس ایکٹ کے احکام کے تحت ایسے

(b) سرچارج[ اور دیگر 19، جرمانہکی نسبت واجب االدا جملہ کرایہ، سامان ایسے[

]:[20واجبات

]بشرطیکہ اگر اس ایکٹ کے تحت جاری کردہ کسی بھی اعالمیے کے تحت صانع 21

مع برامد کنندہ استثنا ء کا دعوی کرنے کا حسب ضابطہ اہل ہو تو کسٹم محصوالت

مانت مل ضاستثنائے کو سامان تحت اور ٹیکسوں کی ادائیگی کے بغیر اس دفعہ کے

جائے گی۔[

مال خانے میں رکھے ہوئےمال کا برامد کے لیے کسٹم سے چھڑانا۔ ۔105

خانے میں سامان کے تحت 98کا مالک دفعہ سامان مال خانے میں رکھے ہوئے کسی

]سرچارج[ اور دیگر واجبات جو22 جرمانہرکھنے کی مدت میں کسی وقت بھی تمام کرایہ،

مذکورہ باال طور پر واجب االدا ہوں، ادا کرکے، لیکن اس پر قابل ادا کوئی درامدی محصول ادا

کو پاکستان سے باہر برامد کے لیے کسٹم سے چھڑا سکتا ہے۔سامان کیے بغیر، ایسے

]وفاقی حکومت [ کی یہ رائے ہو کہ کسی صراحت کردہ تفصیل کے23بشرطیکہ اگر

کے پاکستان میں واپس اسمگل ہونے کا امکان ہے تو وہ سامان وئےخانے میں رکھے ہسامان

پاکستان سے باہر سامان کے ذریعے ہدایت دے سکتی ہے کہ ایسا اعالمیہمیں جریدے سرکاری

کسی جگہ محصول ادا کیے بغیر برامد نہیں کیا جائے گا یا وہ کچھ ایسی پابندیوں اور شرائط کے

میں صراحت کی گئی ہو۔ اعالمیہ دے سکتی ہے جن کیساتھ اس کی برامد کی اجازت

کا غیر ملکی منزل مقصود کو جانے والی سواری پر سامان مال خانے میں رکھے ہوئے ۔106

سامان خورد و نوش کے طور پر برامد کے لیے کسٹم سے چھڑانا۔

کے تحت ان کے98مال خانے میں رکھی ہوئی اشیائے خورد و نوش اور ذخائر دفعہ

خانے میں رکھے جانے کی مدت میں کسی غیر ملکی عالقے کو جانے والی کسی سواری سامان

پر استعمال کے لیے درامدی محصول کی ادائیگی کے بغیر برامد کیے جا سکتے ہیں۔

مال کسٹم سے چھڑانےکے لیے درخواست۔ ۔107

کرنے کے لیے د مکو ملکی استعمال کے لیے یا برا سامان خانے سےسامان کسی (1)

کسٹم سے چھڑانے کی درخواست اس شکل میں دی جائے گی جس کو بورڈ مقرر

رکھنا میں خانے مال…باب گیارہواں

98

کرے۔

ایسی درخواست عام طور پر متعلقہ افسر کو اس وقت سے کم از کم چوبیس گھنٹے (2)

کو کسٹم سے چھڑانے کا ارادہ ہو۔سامان پہلے دی جائے گی جبکہ ایسے

پر دوبارہ محصول تشخیص کرنا جو نقصان ان سام مال خانے میں رکھے ہوئے ایسے ۔108

رسیدہ یا خراب شدہ ہو۔

]یا بصورت دیگر[ محصوالت عائد کیے 24جس پر حسب مالیت سامان اگر ایسا کوئی

کے تحت 80خانے میں رکھے جانے کے لیے اندراج اور اس کے دفعہ سامان جاتے ہیں،

تشخیص کیے جانے کے بعد اور ملکی استعمال میں النے کے لیے کسٹم سے چھڑانے سے قبل

حادثہ کی بنا پر نقصان رسیدہ یا خراب ہو جائے تو اگر اس کا مالک چاہے تو کوئی اٹل کسی

کی ذیلی دفعہ 27]دفعہ 25کسٹم افسر کی قیمت کو نقصان رسیدہ یا خراب شدہ حالت میں تشخیص

یں دیے گئے کسی بھی طریقہ کار کے مطابق[ کر سکتا ہے اور اس کی گھٹی ہوئی قیمت ( م2)

کی مناسبت سے اس پر عائد کیے جانے والے محصول میں کمی کر دی جائے گی اور مالک کی

مرضی سے ابتدائی طور پر اجراء شدہ بانڈ کے بدل کے طور پر ایک نئے بانڈ کا اجراء کیا

حصول کی دوگنی رقم کے برابر ہو گا۔جائے گا جو تخفیف شدہ م

کی دوبارہ تشخیص۔سامان محصول میں تبدیلی پر ۔109

خانے میں رکھنے کے لیے درج کیا گیا ہو اور اس کی تشخیص سامان اگر کوئی مال،

[ کے تحت کی گئی ہو لیکن بعد میں اس پر عائد ہونے واال 81یا 27]]*****80]*****[26دفعہ

کی دوبارہ تشخیص سامان دیا جائے تو تبدیل شدہ محصول کی بنیاد پر ایسےمحصول تبدیل کر

کی جائے گی اور مالک کی طرف سے ابتدائی طور پر اجرا شدہ بانڈ کے بدل کے طور پر دفعہ

کے احکام کے مطابق نئے بانڈ کا اجرا کیا جائے گا۔ 86

کے بارے میں رعایت۔سامان بخارات بن کر اڑ جانے والے ۔110

خانے میں رکھا ہوا کسی ایسی قسم یا تفصیل کا مال، جس کی اس کے بخارات سامان جب

بن کر اڑ جانے کی خاصیت اور اس کے ذخیرہ کرنے کے طریقہ کو مدنظر رکھتے ہوئے، بورڈ

خانے سے اس کی سامان کے ذریعہ تصریح کر دی ہو، کسیاعالمیہ میں جریدےنے سرکاری

حاظ سے کم پایا جائے اور کلکٹر کسٹم مطمئن ہو کہ ایسی کمی حوالگی کے وقت مقدار کے ل

قدرتی نقصان کی بنا پر ہے تو اس کمی پر کوئی محصول نہیں لیا جائے گا۔

خانے سے نامناسب طریقہ سے نکال لیا جائے یا سامان پر محصول جوسامان اس ۔111

رکھنا میں خانے مال…باب گیارہواں

99

یا برباد ہو جائے یا نمونہ خانے میں رہنے دیا جائے یا کھو جائےسامان مقررہ وقت سے زیادہ

کے طور پر لیا جائے۔

کی نسبت جس کی ذیل میں تصریح کر دی گئی ہے، متعلقہ افسر مطالبہ کر سامان ایسے

کا مالک فی الفور اس محصول کی پوری رقم ادا کرے سامان سکتا ہے اور اس مطالبہ پر ایسے

]سرچارج[ 28، جرمانہپر واجب االخذ ہو مع اس سے متعلق ایسے تمام کرایہ، سامان گا جو اس

اور دوسرے واجبات کے جو واجب االدا ہوں، یعنی:

(a) کی خالف ورزی کرتے ہوئے نکال لیا 97جو دفعہ سامان مال خانے میں رکھا ہوا

گیا ہو۔

(b) خانے سامان درکے تحت ایسی منتقلی کے لیے مقررہ وقت کے ان98مال جو دفعہ

سے نہ نکاال گیا ہو۔

(c) کے تحت بانڈ کا اجرا کیا گیا ہو اور جسے ملکی 86مال جس کے بارے میں دفعہ

استعمال میں الئے یا برامد کیے جانے کے لیے کسٹم سے نہ چھڑایا گیا ہو یا جو

خانے سے نہ نکاال گیا ہو اور جیسا کہ سامان اس ایکٹ کے احکام کے مطابق

میں ذکر کیا گیا ہے اس 115میں بیان کیا گیا ہے یا جیسا کہ دفعہ 95اور 94دفعات

کے عالوہ کسی اور طریقے سے کھو جائے یا بربار ہو جائے یا متعلقہ افسر کے

اطمینان کی حد تک اس کا حساب نہ دیا جائے۔

(d) کے تحت محصول ادا کیے بغیر نمونہ کے طور پر لیا گیا ہو۔94مال جو دفعہ

بعد کی تاریخ کے چیک کی بھنائی۔ ۔112]29

خانے میں رکھنے کی مدت کے اندر، اس باب کے سامان کوسامان اگر مالک، (1)

کو چھڑانے میں ناکام رہے سامان صراحت کردہ مقاصد کے تحت، بانڈ کیے گئے

کے تحت جمع کرایا جانے واال بعد کی 86کے مالک کی طرف سے دفعہ سامان تو

رکھنے کی مدت گزر جانے کے بعد بھنایا سامان خانے میںسامان تاریخ کا چیک،

جا سکتا ہے۔

اگر بعد کی تاریخ کا چیک کسی بھی وجہ سے تحویل میں نہ رکھا گیا ہو تو کلکٹر (2)

چاہے وہکو، سامان کسٹم یا اس کی طرف سے نامزد کردہ کوئی افسر مالک کے

خانے میں پڑا ہو یا عوامی بولی کے لیے تازہ درامد کیا گیا ہو، رکوا سکتا سامان

ہے اور حاصل فروخت کے ساتھ ان کسٹم محصوالت، ٹیکسوں، سرچارج، کرایوں

خانے میں رکھے گئے سامان وغیرہ کی رقم کا تسویہ کر سکتا ہے، جو جرمانہاور

رکھنا میں خانے مال…باب گیارہواں

100

راحت کردہ مدت کے اندر چھڑایا نہ گیا ہو پر واجب االدا ہو جسے صسامان ایسے

نمٹایامیں بتائے گئے طریقے سے 201اور اضافی رقم، اگر کوئی ہو اسے دفعہ

جائے گا۔

درج کرنا۔ ترکیبمال کی منتقلی کی ۔113

خانے سے باہر نکاال سامان کسیسامان خانے میں رکھا ہوا کوئیسامان جب (1)

واقعہ کو بانڈ کی پشت پر درج کرے گا۔جائے، تو متعلقہ افسر اس امر

کی مقدار اور تفصیل ، اغراض سامان اس طرح کیے ہوئے ہر اندراج میں ایسے (2)

جن کے لیے وہ منتقل کیا گیا ہو، منتقل کیے جانے کی تاریخ، منتقل کرنے والے

]مال کے 30برامد کرنے کے لیے منتقل کیا گیا ہو تو اس سامان کا نام، اگرفرد

ظہار[ کی تاریخ اور نمبر جس کے تحت اسے نکاال گیا ہو یا ملکی استعمال کے ا

]***[ہو اور ادا شدہ محصول کی رقم، اگر کوئی ہو، صراحت کی جائے 30aلیے

]:[۔31گی

نظام کام کر رہا ہو، اس پر مبنی ]بشرطیکہ جس کسٹم اسٹیشن پر کسٹم کا کمپیوٹر 32

مکمل کیے جائیں گے۔[دفعہ کے تقاضے اس نظام کے مطابق

۔کھاتابانڈ کا ۔114

پر کسٹم محصوالت کی ادائیگی کے لیے جن سامان خانے میں رکھے ہوئے سامان (1)

میں وہ تمام کھاتارکھا جائے گا، اور اس کھاتابانڈ کا اجرا کیا گیا ہو ان کا ایک

کے تحت مطلوب ہو۔113ت درج کی جائیں گی جن کی تصریح دفعہ التفصی

ملکی استعمال یا سامان سے ظاہر ہو کہ کسی بانڈ میں شامل تمام کھاتاجب ایسے (2)

برامد کے لیے کسٹم سے چھڑایا جا چکا ہو یا بصورت دیگر حسب ضابطہ اس کا

سے متعلق تمام واجب االدا رقوم کی سامان حساب دیا جا چکا ہے اور جب ایسے

نڈ کو پوری طرح بے باق شدہ بانڈ کے ادائیگی ہو چکی ہو تو متعلقہ افسر ایسے با

طور پر منسوخ کر دے گا اور طلب کرنے پر منسوخ شدہ بانڈ اس کے حوالے کر

دے گا جس نے اس کا اجرا ء کیا تھا یا جو اسے وصول کرنے کا حقدار ہو۔

کے کھو جانے یا تلف ہو جانے پر محصوالت معاف سامان مال خانے میں رکھے ہوئے ۔115

اختیار۔ کر دینے کا

رکھنا میں خانے مال…باب گیارہواں

101

کے تحت بانڈ کا اجراء کیا گیا 86جس کی نسبت دفعہ سامان خانے میں رکھا ہوا کوئیسامان اگر

چھڑایا گیا ہو، کھو جانے یا کسی ہو اور جسے ملکی استعمال میں النے کے لیے کسٹم سے نہ

محصول حادثہ یا سبب سے تلف ہو جائے، تو کلکٹر کسٹم اپنی صوابدید پر اس پر واجب االدا اٹل

معاف کر سکتا ہے:

خانے میں اس طرح کھو گیا یا تلف ہوا ہو، تو سامان ]****[23سامان بشرطیکہ اگر کوئی ایسا

]****[ کے اڑتالیس گھنٹے کے اندر متعلقہ افسر کو اس کے متعلق نوٹس 34اس نقصان یا اتالف

دیا جائے۔

مال خانہ دار کی ذمہ داری۔ ۔116

سامان خانہ دار اور نجیسامان کے بارے میںسامان رکھے ہوئےخانے میں سامان عام

خانے کے اندر سامان کے بارے میں الئسنس یافتہ شخص، اسےسامان خانے میں رکھے ہوئے

خانے سے نکالتے وقت اس کی درست حوالگی، اورسامان حسب ضابطہ وصول کرنے اور

محفوظ تحویل کا اس کی اس مقدار، کے جمع ہونے کے دوران اس کی سامان خانے میںسامان

کی تشخیص کرنے والے کسٹم افسر نے، اگر سامان وزن یا ناپ کے مطابق ذمہ دار ہو گا جو

میں مذکورہ طور پر قدرتی نقصان کے باعث مقدار میں رعایت دیتے 110ضروری ہو تو دفعہ

ہوئے، رپورٹ میں درج کی ہو۔

خانہ دار سے ایسے کسی سامان ر یا کسی عامکا کوئی مالک متعلقہ افسسامان بشرطیکہ

کو اس وقت سامان اتالف یا نقصان کے معاوضہ کے دعوی کا حق دار نہیں ہو گا جو ایسے

خانے کے اندر الیا جا رہا تھا یا اس سے باہر لے جایا جا سامان پہنچے یا واقع ہو، جب کہ مال،

قتیکہ یہ ثابت نہ ہو جائے کہ یہ اتالف یا اس کے اندر ہو، تاوسامان رہا تھا یا اس وقت جب کہ

خانہ دار یا کسی کسٹم افسرکے کسی دانستہ عمل یا غفلت سے ہوا ہے۔سامان نقصان

مال خانوں کو تالے لگانا۔ ۔117

خانہ دار اور متعلقہ افسر دونوں سامان خانہ کلکٹر کسٹم کے مقرر کردہسامان ہر (1)

کی زیر نگرانی مقفل رہے گا۔

اور متعلقہ افسر دونوں کی فرد خانے کے الئسنس یافتہسامان خانہ،سامان ہر نجی (2)

زیر نگرانی مقفل رہے گا۔

جمع کیا جا سکتا ہے سامان خانے میں کہاں پرسامان یہ طے کرنے کا اختیار کہ عام ۔118

اور کن شرائط پر۔

سامان ]یا نجی34خانے سامان کلکٹر کسٹم وقتا فوقتا اس کا تعین کر سکے گا کہ کسی عام

رکھنا میں خانے مال…باب گیارہواں

102

جمع کیا جا سامان خانے[ کے اندر کس حصے میں اور کس طریقہ پر اور کن شرائط پر کوئی

خانے میں رکھا جا سکتا ہے۔سامان کسی ایسےسامان سکتا ہے اور کس قسم کا

باربرداری اور سامان کو باندھنے وغیرہ کے اخراجات مالک برداشت کرے گا۔ ۔119

خانے میں وصولی یا اس سے منتقلی پر اس کی باربرداری، اس کے سامان عام مال کی

خانہ دار نے ادا کیے سامان باندھنے اور گودام میں رکھنے کے اخراجات، اگر متعلقہ افسر یا

میں مذکورہ طریقے پر مالک کی طرف 112پر واجب ہوں گے اور دفعہ سامان ہوں تو ایسے

سے قابل وصولی ہوں گے۔ سےادا کیے جائیں گے اور اس

منتخب قانونی حوالہ جات

کی جگہ تبدیل کیا گیا اور مالیات ایکٹ ‘‘ 80’’کی رو سے عدد 2003مالیات ایکٹ ۔1

کے اعداد حروف اور عالمات وقف خارج کر دیے گئے۔‘‘ 79A ،80A’’کی رو سے 2005

کی رو سے وقف الزم کی جگہ تبدیل کر دیا گیا۔ 1990مالیات ایک ۔2

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 1990مالیات ایکٹ ۔3

کی رو سے وقف الزم کی جگہ تبدیل کر دیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔4

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔5

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔6

تبدیل کر دیا گیا۔‘‘ فرد اندراج’’ کی رو سے الفاظ 2006مالیات ایکٹ ۔7

۔خارج کردہ‘‘ نجی ’’کی رو سے لفظ 2006مالیات ایکٹ ۔8

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 1973مالیات ایکٹ ۔9

کے ساتھ تبدیل کر دیا گیا۔‘‘ رلکٹاسسٹنٹ ک’’کی رو سے لفظ 1996مالیات ایکٹ ۔10

کر دیا گیا۔ کی رو سے تبدیل 1990مالیات ایکٹ ۔11

11aکے ‘‘ بورڈ’’کو لفظ ‘‘ مرکزی بورڈ برائے مالیات’’کی رو سے لفظ 2007مالیات ایکٹ ۔

ساتھ تبدیل کر دیا گیا۔

کی رو سے تبدیل کر دیا گیا۔ 1998مالیات ایکٹ ۔12

کی بجائے تبدیل کر دیا گیا۔‘‘ ایک سال’’کی رو سے لفظ 2005مالیات ایکٹ ۔13

تبدیل کر دیا گیا۔‘‘ دو ’’کی رو سے لفظ 2004مالیات ایکٹ ۔14

کی رو سے تبدیل کر دیا گیا۔ 2001مالیات ایکٹ ۔15

کی جگہ تبدیل کیے گئے۔‘‘ چھ’’اور ‘‘ دو’’کی رو سے الفاظ 2005مالیات ایکٹ ۔16

۔خارج کردہ‘‘ اشیائے صرف’’کی رو سے لفظ 1998مالیات ایکٹ ۔17

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 1999مالیات ایکٹ ۔18

کی بجائے تبدیل کر دیا گیا۔‘‘ منافع’’کی رو سے لفظ 1985مالیات ایکٹ ۔19

کی رو سے وقف الزم کی جگہ تبدیل کر دیا گیا۔ 1999مالیات ایکٹ ۔20

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 1999مالیات ایکٹ ۔21

رکھنا میں خانے مال…باب گیارہواں

103

کی بجائے تبدیل کر دیا گیا۔‘‘ منافع’’کی رو سے لفظ 1985مالیات ایکٹ ۔22

کی بجائے تبدیل کیے گئے۔‘‘ مرکزی حکومت’’کی رو سے الفاظ 1972مالیات ایکٹ ۔23

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 1986مالیات ارڈیننس ۔24

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 1986مالیات ارڈیننس ۔25

کی بجائے تبدیل کیے گئے۔‘‘ 80’’کی رو سے عدد 2003مالیات ایکٹ ۔26

خارج کر دیے گئے۔‘‘ 79A،80A’’کی رو سے عدد 2005مالیات ایکٹ ۔27

کی بجائے تبدیل کر دیا گیا۔‘‘ منافع’’کی رو سے لفظ 1985مالیات ایکٹ ۔28

کی رو سے تبدیل کر دیے گئے۔ 2005مالیات ایکٹ ۔29

خارج کر دیے گئے۔‘‘ فرد برامدات یا’’کی رو سے الفاظ 2006مالیات ایکٹ ۔30

30aکی رو سے خارج کر دیے گئے۔ 2006مالیات ایکٹ ۔

کی رو سے وقف الزم کی بجائے تبدیل کر دیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔31

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔32

۔ج کردہخار‘‘ نجی’’کی رو سے لفظ 1990مالیات ایکٹ ۔33

خارج کر دیے گئے ۔‘‘ دریافت ہونے کے بعد’’کی رو سے الفاظ 2006مالیات ایکٹ ۔34

کی بجائے الفاظ ‘‘ ایک فی صد فی ماہ’’کی رو سے الفاظ 2009مالیات ایکٹ ۔35

’’KIBORکے ساتھ تبدیل کر دیے گئے۔‘‘ جمع تین فیصد ساالنہ

خارج کر دیے گئے۔‘‘ لکٹریا ڈپٹی ک’’کی رو سے الفاظ 2011مالیات ایکٹ ۔36

کسٹم ایکٹ ،1969ء

بارہواں باب

منتقلی مال

پر نہیں ہو گا۔ءاس باب کا اطالق ڈاک کے ذریعے انے والی اشیا ۔120]1

پر نہیں ہو گا جو ڈاک کے ذریعے درامد کیا گیا سامان اس باب کے احکام کا اطالق اس

ہو۔

محصول ادا کیے بغیر منتقلی مال۔ ۔121]2

کے احکام اور قواعد کے تابع متعلقہ افسر کسی کسٹم اسٹیشن پر درامد شدہ 15دفعہ (1)

کے مالک کی درخواست پر جو درامد کے وقت کسی دوسرے سامان کسی ایسے

کسٹم اسٹیشن یا غیر ملکی منزل مقصود کو منتقل کرنے کے لیے خاص طور پر

کو، واجب االدا سامان میں در ج کیا گیا ہو، ایسےسامان طور پر فہرستواضح

محصول کی، اگر کوئی ہو، ادائیگی کے بغیر منزل مقصود کے کسٹم اسٹیشن پر

حسب ضابطہ امد اور اندراج کے لیے کسی ضمانت یا بانڈ کے ساتھ یا اس کے بغیر

منتقلی کی اجازت دے سکے گا۔

یشن پر جہاں کسٹم کا کمپیوٹر پر مبنی نظام کام کر رہا ]بشرطیکہ اسے کسٹم اسٹ7

ہو، یہ نظام خدشے کی بنیاد پر منتخب کردہ طریقہ کار کے تابع، دوسرے کسٹم

کی منتقلی کا اختیار خود کار طریقے سے دے سکتا ہے۔[سامان اسٹیشن پر

بعض وہ ضروری سمجھے، فاذبورڈ ان قواعد اور ایسی شرائط کے تابع جن کا ن (2)

کی نقل و حمل کی سامان بارگیروں کو مختلف النوع سواریوں کی اسکیم کے تحت

اجازت دے سکتا ہے۔ کثیر جہتی اسکیم کے تحت الیا جانے واال مال، جو کسی

دوسرے کسٹم اسٹیشن یا غیر ملکی منزل مقصود کو منتقل کرنے کے لیے الیا گیا

میں درج کیا سامان پر فہرستہو، درامد کے وقت خاص طور پر اور واضح طور

جائے گا اور اس کے لیے:

(a) ملک میں پہلے داخلے کے کسٹم اسٹیشن سے منزل مقصود والے کسٹم اسٹیشن لے

کی لدائی سامان کی واضح اجازت درکار نہیں ہو گی۔سامان جانے کے لیے منتقلی

کی مختلف النوع سواریوں کی فرد یا فضائی سفر کی فرد جاری کرنے واال بڑا

بارگیر ملک کے اندر پہلے داخلے کے کسٹم اسٹیشن سے منزل مقصود کے کسٹم

کے تحفظ کا ذمہ دار ہو گا اور ساماناسٹیشن کے درمیان نقل و حمل کے دوران

مال منتقلی…باب بارہواں

105

(b) کے تدارک کے نظام کے تابع نہیں ہو گا۔پہلے داخلے کے کسٹم اسٹیشن پر خدشے

بورڈ، ان شرائط کے تابع جن کا نفاذ وہ ضروری سمجھے، کسی بھی بارگیر کو (3)

لے جانے کا الئسنس جاری کر سامان مختلف النوع سواریوں کی اسکیم کے تحت

[سکتا ہے۔

کی نگرانی۔سامان منتقلی ۔122

سامان سواری پر منتقل کیے جانے والےکسی کسٹم افسر کو ایک سواری سے دوسری

]:[۔4]جا سکتا [ ہے3کی منتقلی کی نگرانی کے لیے متعین کیا

]بشرطیکہ اس دفعہ میں موجود کسی امر کا اطالق مختلف النوع سواریوں کی اسکیم کے 5

پر نہیں ہو گا[سامان تحت الئے جانے والے

کا اندراج وغیرہ۔سامان منتقل شدہ ۔123]6

( کے تحت کسی کسٹم اسٹیشن پر منتقل 2کی ذیلی دفعہ ) 121جو دفعہ سامان تما م (1)

برامد پر، اسی طریقہ سے درج کیا جائے گا جیسا کہکیا جائے، اس کسٹم اسٹیشن

پہلی درامد کے وقت درج کیا جاتا ہے اور اس کے ساتھ اسی طرح کیسامان

کی جائے گی۔ کارروائی

( کے تحت پہلے داخلے کے کسٹم اسٹیشن سے 1ی دفعہ دفعہ )کی ذیل 121دفعہ (2)

پر، جہاں کسٹم کا کمپیوٹر پر مبنی سامان ملک کے اندر منتقل کیے جار ہے تمام

کا سامان نظام کام کر رہا ہو اور نقصان سے تحفظ کے نظام کی طرف سے اس

قواعد تعین انتہائی پر خطر کے طور پر کیا گیا ہو، اس کے ساتھ اس موضوع کے

[کے تحت نمٹا جائے گا۔

کی منتقلی کی غرض سے، پہلی امد واال سامان ]تشریح: ظرف کی استعداد سے کم8

کو الگ کیا جائے گا۔[سامان کسٹم اسٹیشن وہ کسٹم اسٹیشن ہو گا جہاں

اشیائے خورد و نوش اور ذخائر کا ایک سواری سے اسی مالک کی دوسری سواری میں ۔124

ادا کیے منتقل کیا جانا۔بغیر محصول

کوئی اشیائے خورد و نوش اور ذخائر جو ایک سواری پر استعمال میں ہو ں یا استعمال

کے لیے لے جائی جا رہی ہوں، متعلقہ افسر کی صوابدید پر محصول ادا کیے بغیر ایسی دوسری

ی ہو اور سواری پر منتقل کیے جا سکتے ہیں جو کلی طور پر یا جزوی طور پر اسی مالک ک

بیک وقت اسی کسٹم اسٹیشن میں موجود ہو۔

مال منتقلی…باب بارہواں

106

کی فیس عائد کرنا۔سامان منتقلی ۔125

پر یاسامان قواعد کے تابع، اس ایکٹ کے تحت دوسری سواری پر منتقل کیے گئے کسی

کی فیس، وزن، ناپ، مقدار، تعداد، گانٹھ، بنڈل یا ظرف کے سامان کی کسی قسم پر منتقلیسامان

میں اعالمیے کے ذریعے جریدےمطابق ایسی شرح عائد کی جا سکے گی جو بورڈ سرکاری

کسی کسٹم اسٹیشن یا کسٹم اسٹیشنوں کی کسی قسم کے لیے مقرر کرے۔

منتخب قانونی حوالہ جات

کر دی گئی۔ تبدیل 120کی رو سے دفعہ 1979مالیات ایکٹ ۔1

کی رو سے تبدیل کر دی گئی۔ 2003مالیات ایکٹ ۔2

کی بجائے ‘‘ ہر معاملے میں، ہو گا’’کی رو سے الفاظ اور اوقاف 2003مالیات ایکٹ ۔3

تبدیل کر دیے گئے۔

کی رو سے وقف الزم کی جگہ تبدیل کر دیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔4

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔5

کی رو سے تبدیل کر دی گئی۔ 2003مالیات ایکٹ ۔6

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2015مالیات ایکٹ ۔7

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2015مالیات ایکٹ ۔8

کسٹم ایکٹ ،1969ء

تیرھواں باب

تجارت عبوری

ذریعے انے والی اشیاء پر نہیں ہو گا۔اس باب کا اطالق سفری سامان یا ڈاک کے ۔126

سامان ( ڈاک کے ذریعے انے والےb( سفری سامان اور )aاس باب کے احکام کا اطالق )

پر نہیں ہو گا۔

۔عبوری کا سامان ایک ہی سواری میں ۔127

کو جو ایک سواری میں درامد سامان کے احکام اور قواعد کے تابع، کسی 15دفعہ (1)

اسی سواری میں سامان میں ذکر ہو کہ یہسامان اس کی درامدی فہرست ہوا ہو اور

پاکستان کے اندر، کسی کسٹم اسٹیشن یا پاکستان سے باہر کسی منزل مقصود کے

پر عائد ہونے سامان کے کسٹم اسٹیشن پر ایسے عبوری میں ہے، عبوری لیے

کی اجازت عبوری والے محصول کی ادائیگی کے بغیر، اگر کوئی ہو، اس طرح

دی جا سکتی ہے۔

کوئی ذخائر اور اشیائے خوردو نوش، جن کو پاکستان کے راستے پاکستان سے (2)

میں سواری کے ذریعے درامد کیا گیا ہو، عبوری باہر کسی منزل مقصود کے لیے

قواعد کے تابع، ان پر بصورت دیگر عائد ہونے والے محصول کی ادائیگی کے

سواری پر صرف کرنے کی اجازت دی جا سکے گی۔ بغیر ان کو اس

کی مقررہ شرائط کے تابع نقل و حمل۔سامان بعض اقسام کے ۔128

منزل مقصود پر اس کی حسب ضابطہ امد کے بارے میں ایسی شرائط کے سامان کوئی

تابع جو قواعد کی رو سے مقرر کی جائیں، کسی غیر ملکی عالقے سے گزار کر پاکستان کے

حصے سے دوسرے حصے کو لے جایا جا سکتا ہے۔ ایک

۔عبوری کا سامان پاکستان کے پار غیر ملکی عالقہ کو ۔129

کے لیے اندراج کیا عبوری کا پاکستان کے پار کسی منزل مقصود تک سامان جب کسی

پر بصورت دیگر عائد سامان کو ایسےسامان گیا ہو، تو متعلقہ افسر قواعد کے احکام کے تابع،

]:[1کی اجازت دے سکتا ہے عبوری ہونے والے محصوالت ادا کیے بغیر،

تجارت عبوری…باب تیرھواں

108

یاسامان میں اعالمیے کے ذریعے کوئی جریدے]بشرطیکہ وفاقی حکومت، سرکاری 2

کے لیے سمندر زمین یا فضا کے ذریعے عبوری کی قسم کو ایک غیر ملکی عالقے میں سامان

پاکستان میں النے سے منع کر سکتی ہے۔[

3[129Aعبوری ۔ ]فیس کا نفاذ

سامان کے لیے الئے جانے والے عبوری پاکستان سے پار ایک غیر ملکی عالقے میں

جریدےفیس، ان شرحوں کے مطابق، جیسا کہ بورڈ سرکاری عبوری کی کسی قسم پر سامان یا

میں اعالمیے کے ذریعے صراحت کرے، نافذ کی جائے گی۔[

منتخب قانونی حوالہ جات

کی رو سے وقف الزم کی بجائے تبدیل کیا گیا۔1996مالیات ایکٹ ۔1

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 1996مالیات ایکٹ ۔2

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2011مالیات ایکٹ ۔3

کسٹم ایکٹ ،1969ء

چودھواں باب

برامد یا ترسیل اور دوبارہ اتارا جانا

اندراج روانگی یا اجازت دیئے جانے تک سواری پر نہیں الدا جائے گا۔سامان کوئی ۔130

عالوہ مسافروں کے سفری سامان، ڈاک کے تھیلوں یا اس ثقل لنگر کے جو سامان کوئی

ن میں ایسی جگہ پر جو اس غرض جہاز کی حفاظت کے لیے اشد ضروری ہو، کسی کسٹم اسٹیش

( کے تحت منظور شدہ ہو، کسی سواری پر اس وقت تک نہ الدا bکی شق )10کے لیے دفعہ

کے تحت اس ۵۰جائے گا، نہ الدنے کے لیے سمندر کے راستے الیا جائے گا، جب تک کہ دفعہ

سواری کے بارے میں کوئی حکم یا اس ضمن میں کوئی تحریری اجازت نامہ متعلقہ افسر کی

طرف سے نہ دیا گیا ہو۔

کسٹم سے چھڑانا۔سامان برامد کے لیے ۔131]1

برامد کے لیے اس وقت تک نہیں الدا جائے گا جب تک کہ سامان کوئی (1)

(a) کا اظہار سامان کے مالک نے کسٹم کوسامان بھیبرامد کے لیے انے والے کسی

جمع کرانے کے ذریعے، بورڈ کی صراحت کردہ شکل اور طریقے کے مطابق

کی درست اور مکمل تفصیالت سامان اظہار پیش نہ کر دیا ہو، جس میں اس کے

درج ہوں اور محصول، ٹیکسوں اور دیگر واجبات، اگر کوئی ہوں، کی مالی ذمہ

یص نہ کرالی ہو اور ادائیگی نہ کر دی ہو۔داریوں کی تشخ

(b) خودکاری محصول کی بازادائیگی کے دعوے )کلیم( کا حساب نہ لگا لیا ہو اور

نظام کے ذریعے برامدات کے لیے جمع کرائے گئے اظہار میں اسے ظاہر نہ کر

دیا ہو۔

(c) ( کسٹم نے شقaکے تحت ) تفصیالت پر برامد کی کے اظہار کی وصولیسامان

بشمول محصول، ٹیکسوں اور دیگر واجبات کے اظہار، تشخیص اور ادائیگی کے

( میں کی گئی صراحت کے مطابق bمتعلق خود کو مطمئن نہ کر لیا ہو اور شق )

دعوی کردہ بازادائیگی محصول کے جواز کی تصدیق نہ کر لی ہو، اور

(d) متعلقہ افسر نے، شقوںa ،b اورc کے باوجود، مسافروں کے سفری سامان یا ڈاک

کے تھیلوں کی برامد کی اجازت نہ دے دی ہو۔

کی قسم درامد کی گئی ہے اور بندرگاہ کے عالقے کے سامان یاسامان اگر کوئی (2)

مدبرا…باب چودھواں جانا اتارا دوبارہ اور ترسیل یا

110

اندر پڑا ہے۔ اس کا مالک اسے برامد کرنا چاہتا ہے تو کلکٹر کسٹم ایسی شرائط کے

ا فوقتا مشتہر کرے، برامد کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔تابع جنہیں بورڈ وقت

جریدےبشرطیکہ بورڈ کی کسی کسٹم اسٹیشن یا گودی کے معاملے میں سرکاری

میں اعالمیہ کے ذریعے، ایسی پابندیاں اور شرائط، اگر کوئی ہوں، لگاتے ہوئے

کسی کی قسم یاسامان یاسامان جیسی کہ وہ موزوں سمجھے، کسی صراحت کردہ

کو اس کے تمام یا کسی حکم سے مستثنی کر افرادیا کسی طبقہ فرد صراحت کردہ

سکے گا۔

کلکٹر کسٹم، جہاں کسٹم کا کمپیوٹر پر مبنی نظام، ان وجوہات کی مزید شرط یہ کہ

کی کسی سامان یاسامان بنا پر جنہیں قلمبند کیا جائے گا، متعارف نہیں کرایا گیا ،

برامد کنندہ یا برامد کنندگان کے کسی طبقے سے تعلق رکھنے قسم یا مخصوص

کی جانچ پڑتال، ایک مقررہ جگہ پر جسے وہ درست اور مناسب خیال سامان والے

کرے، کر سکتا ہے[

2[131Aشدہ حذف ۔]۔

برامد سے پہلے بعض صورتوں میں بانڈ کا درکار ہونا۔ ۔132

جس پر ایکسائز محصول عائد ہوتا سامان کوئیخانے میں رکھا ہوا سامان قبل اس کے کہ

جو سامان جو برامد پر کسٹم محصول کی باز ادائیگی یا واپسی کا متحق ہو یا وہسامان ہو یا وہ

محض مخصوص قواعد یا پابندیوں کے تحت برامد کیا جا سکتا ہو، برامد کرنے کی اجازت دی

ئے ، متعلقہ افسر کی ہدایت کے مطابق ایک جائے تو مالک اگر اسے ایسا کرنے کا حکم دیا جا

ضامن کافی کے ساتھ بانڈ کی صورت میں اس امر کی ایسی رقم ضمانت پیش کرے گا جو

برامد کر سامان پر عائد محصول کے دو گنے سے تجاوز نہیں کرے گی کہ ایساسامان مذکورہ

ج برامد کیا گیا ہو یا دیا جائے گا اور اس جگہ اتار دیا جائے گا جس کے لیے اس کا اندرا

بصورت دیگر متعلقہ افسر کے اطمینان کی حد تک اس کا حساب پیش کیا جائے گا۔

پر اضافی واجبات جو بندرگاہ چھوڑنے کی اجازت ملنے کے بعد برامد کے سامان ایسے ۔133

لیے کسٹم سے چھڑایا جائے۔

ٹم سے چھڑایا جائے کسسامان ]مال کے اظہار[ پر ترسیل کے لیے3جب کہ کسی ایسی

جو بندرگاہ چھوڑنے کی اجازت یا روانگی کی اجازت دیے جانے کے بعد پیش کی گئی ہو تو

پر عام طور پر عائد ہونے والے محصول کے سامان متعلقہ افسر، اگر وہ مناسب سمجھے، ایسے

کی تشخیص شدہ قیمت کے ایک فیصد تک واجبات سامان کے احکام کے مطابق25عالوہ دفعہ

عائد کر سکتا ہے۔

مدبرا…باب چودھواں جانا اتارا دوبارہ اور ترسیل یا

111

مال نہ الدے جانے یا دوبارہ اتار لیے جانے کا نوٹس اور اس پر محصول کی واپسی۔ ۔134

میں کیا گیا ہو، سامان ]مال کے اظہار[ یا فہرست4,5جس کا ذکر سامان اگر کوئی (1)

سواری پر نہ الدا جائے یا الدا جائے اور بعد میں اتار لیا جائے تو مالک متعلقہ

کو سواری کے کسٹم اسٹیشن چھوڑنے کے پورے پندرہ ایام کار کے اختتام افسر

الدا جانے واال تھا یا جس سے وہ دوبارہ اتار لیا گیا تھا، سامان سے پہلے جس پر یہ

کم الدے جانے یا دوبارہ اتار لیے جانے کی اطالع دے گا بجز اس صورت کہ

نے کا باعث ہوا ہو۔کم الدے جانے یا اتار لیے جاسامان اخرالذکر ہی

کے ایسے کم الدے جانے یا دوبارہ اتار لیے جانے کے ایک سامان متعلقہ افسر کو (2)

سامان پر جو الدا نہ گیا ہو یا اسسامان سال کے اندر درخواست دیے جانے پر، اس

کو واپس کر دیا جائے فرد پر جو الد کر اتار لیا گیا ہو، عائد شدہ کوئی محصول اس

کی جانب سے ایسا محصول ادا کیا گیا تھا۔گا جس

نہ الدے جانے یا دوبارہ اتار لیے جانے کے متعلق مطلوبہ سامان بشرطیکہ اگر

اطالع مذکورہ باال طریقے سے پندرہ دن کے اندر نہ دی جائے تو متعلقہ افسر

کی، اگر کوئی ہو، ادائیگی پر مشروط کر جرمانہمحصول کی واپسی کو ایسے

و وہ عائد کرنا مناسب سمجھے۔سکتا ہے ج

جو اس سواری سے الد کے اتار لیا جائے یا دوسری سواری پر منتقل کیا سامان وہ ۔135

جائے جو کسی کسٹم اسٹیشن کو واپس ہو رہی ہو یا کسی دوسرے کسٹم اسٹیشن میں داخل ہو

رہی ہو۔

عد اپنا اگر کوئی سواری کسی کسٹم اسٹیشن سے کسٹم سے چھڑائے جانے کے ب (1)

اتارے بغیر اسی کسٹم اسٹیشن کو واپس ا جائے یا کسی دوسرے کسٹم اسٹیشن سامان

کا مالک ، اگر وہ سامان میں داخل ہو جائے تو اس سواری پر لدے ہوئے کسی

کو اتار لے یا دوبارہ برامد کے لیے اسے یا اس کے کسی سامان چاہے کہ اس

وہ اس سلسلے میں متعلقہ افسر کو حصے کو دوسری سواری پر منتقل کر دے تو

کی منظوری سے ایک درخواست دے سکتا ہے۔فرد سواری کے انچارج

متعلقہ افسر اگر یہ درخواست منظور کر لے تو وہ کسی کسٹم افسر کو سواری کی (2)

کے دوبارہ اتار لیے جانے یا دوسری سواری پر سامان نگرانی کے لیے اور ایسے

ان اپنی تحویل میں لینے کے لیے بھیجے گا۔منتقل کیے جانے کے دور

کو پہلی برامدکے وقت محصول کے سابقہ تصفیہ کی بنا پر محصول سامان ایسے (3)

ادا کیے بغیر دوسری سواری پر منتقلی یا دوبارہ برامد کی اجازت نہیں دی جائے

مقرر کردہ کسی کسٹم افسر کی تحویل میں متعلقہ افسر کی سامان گی ، تاوقتیکہ یہ

مدبرا…باب چودھواں جانا اتارا دوبارہ اور ترسیل یا

112

جگہ پر نہ رکھ دیا جائے اور وہاں دوبارہ برامد کیے جانے کے وقت تک نہ رہے

یا ایسی تحویل میں دوسری سواری پر منتقل نہ کر دیا جائے۔

ہوں ا ایسی تحویل کے ضمن میں ہونے والے تمام اخراجات مالک کو برداشت کرن (4)

گے۔

اتار سکتی ہے۔سامان داخل ہو سکتی ہے اور کسٹم اسٹیشن پر واپس ہوتی ہوئی سواری ۔136

سواری کا فرد میں مذکور کسی بھی صورت میں سواری کا انچارج 135دفعہ (1)

کا کوئی مالک سواری کے انچارجسامان اندراج امد کرا سکتا ہے اور اس کے بعد

کو اس ایکٹ کے احکام اور قواعد کے تحت اتار سامان کی منظوری سے اسفرد

ہے۔سکتا

کے مالک کی طرف سامان ہر ایسی صورت میں کوئی ادا شدہ برامدی محصول اس (2)

سے اترنے کے ایک سال کے اندر درخواست دیے جانے پر واپس کر دیا جائے گا

اور مالک کو باز ادائیگی یا واپسی محصول )خواہ کسٹم، ایکسائز یا کوئی دوسرا

واپس لے لی جائے گی یا واپس کی ٹیکس( کے طور پر ادا شدہ کوئی رقم اس سے

جانے والی رقم کے ساتھ اس کا تسویہ کر لیا جائے گا۔

کا اتارنا۔سامان مرمت کے دوران ۔137

کی درخواست پر جو اپنا بحری یا فرد متعلقہ افسر کسی ایسی سواری کے انچارج (1)

پر بری سفر مکمل کرنے سے قبل اس پرمجبور ہو جائے کہ کسی کسٹم اسٹیشن

یا اس کا کچھ حصہ اتارنے اور اسے سامان مرمت کے لیے رک جائے، اس کو

مرمت کے دوران کسی کسٹم افسر کی تحویل میں دینے اور دوبارہ سواری پر

الدنے اور محصول ادا کیے بغیربرامد کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔

فرد چارجتحویل کے ضمن میں ہونے والے تمام اخراجات سواری کا انایسی (2)

برداشت کرے گا۔

کی جائے گی۔ کارروائی کے بارے میں کس طرح ساماننامطلوب ۔138

کسی کسٹم اسٹیشن میں بے توجہی، غلط ہدایت یا مرسل الیہ کا سامان جبکہ کوئی (1)

یا جہاں مرسل الیہ نے اپنے وعدے پورے نہ کیے )7 سراغ نہ ملنے کی وجہ سے

سامان کسٹم سے کم نہ ہو[ ایسا لکٹرکا عہدہ ایڈیشنل ک]تو کسٹم افسر جس 6، ہوں(

کی درخواست پر فرد بھیجنے والےسامان یا ایسا) انچارج(النے والی سواری کے

مدبرا…باب چودھواں جانا اتارا دوبارہ اور ترسیل یا

113

کو اس پر واجب االخذ کوئی محصوالت )خواہ سامان اور قواعد کے مطابق، ایسے

، بشرطیکہ درامدی یابرامدی( ادا کیے بغیر برامد کرنے کی اجازت دے سکتا ہے

کسی کسٹم افسر کی تحویل میں رہا ہو اور اسی کی تحویل سے برامد کیا سامان ایسا

جائے۔

ایسی تحویل کے ضمن میں ہونے والے تمام اخراجات درخواست دہندہ برداشت (2)

کرے گا۔

منتخب قانونی حوالہ جات

کی رو سے تبدیل کر دی گئی۔ 2005مالیات ایکٹ ۔1

کی رو سے خارج 2005کی رو سے شامل کی گئی اور مالیات ایکٹ 2003مالیات ایکٹ ۔2

کر دی گئی۔

کی رو سے شامل کی گئی۔ 2006مالیات ایکٹ ۔3

کی رو سے شامل کی گئی۔ 2003مالیات ایکٹ ۔4

خارج کر دیے گئے۔‘‘ فرد برامد یا’’کی رو سے الفاظ 2006مالیات ایکٹ ۔5

کی بجائے تبدیل کر دیے گئے۔‘‘ کلکٹر کسٹم ’’کی رو سے الفاظ 2005مالیات ایکٹ ۔6

کی رو سے تبدیل کر دیے گئے۔ 2018مالیات ایکٹ ۔7

کسٹم ایکٹ ،1969ء

پندرھواں باب

مسافروں کے سفری سامان اور ڈاک کے ذریعہ درامد شدہ یا برامد کیے جانے

کے متعلق خصوصی احکامسامان والے

مسافر یا عملے کے کسی فرد کے سفری سامان کے متعلق اظہار۔ ۔139

کسی سفری سامان کا مالک خواہ کوئی مسافر ہو یا عملے کا کوئی رکن ہو، اسے کسٹم

سے چھڑانے کی غرض سے متعلقہ افسر کے سامنے اس کے مشموالت کے بارے میں ایسے

و سے مقرر کیا جائے اور ایسے طریقے سے زبانی یا تحریری اظہار کرے گا جو قواعد کی ر

سواالت کے جواب دے گا جو ایسا افسر اس کے سفری سامان اور اس میں شامل یا اس کے پاس

یز جانچ پڑتال کسی چیز کے بارے میں اس سے پوچھے اور ایسا سفری سامان اور ایسی کوئی چ

]:[1کے لیے پیش کرے گا

کام کر رہا ہو گا، تمام اظہارات اور خط و ]بشرطیکہ جہاں کسٹم کا کمپیوٹر پر مبنی نظام 2

کتابت برقی طور پر ہوگی[

سفری سامان پر محصول کی شرح کا تعین۔ ۔140

139سفری سامان پر عائد محصول کی شرح، اگر کوئی ہو، ایسی شرح ہو گی جو دفعہ

]:[3کے تحت اس سفری سامان کے بارے میں کیے جانے والے اظہار کے دن نافذ العمل ہو گی

]بشرطیکہ اس سامان کی صورت میں جسے بھٹکے ہوئے سفری سامان کی حیثیت سے 4

یا غیر ہمراہ سفری سامان کی حیثیت سے کسٹم سے چھڑایا جا رہا ہو، محصول کی شرح وہ ہو

اظہار کی کے اترنے کے بعد متعلقہ افسر کے سامنے کسٹم سے چھڑانے کے لیے سامان گی جو

ہو گی[تاریخ پر نافذ العمل

کیا جانا۔حقیقی سفری سامان کا محصول سے مستثنی ۔141

متعلقہ افسر قواعد میں صراحت کردہ حدود، شرائط اور پابندیوں کے تابع، مسافر یا عملے

کے کسی رکن کے سفری سامان میں شامل کسی ایسی چیز کو محصول کے بغیر چھوڑ سکتا ہے

حقیقت میں مذکورہ مسافر کے ذاتی استعمال کے لیے یا جس کے متعلق وہ افسر مطمئن ہو کہ وہ

تحفہ میں دیے جانے کے لیے ہے۔

عارضی طور پر سفری سامان کا روک لیا جانا۔ ۔142

متعلق کے سامان والے جانے کیے برا مد یا شدہ درا مد ذریعہ کے ڈاک اور سامان سفری کے مسافروں…باب پندرھواں

احکام خصوصی

115

جب کسی مسافر کے سفری سامان میں کوئی ایسی چیز شامل ہو جس پر محصول عائد

کے تحت ایک 139دفعہ ہوتا ہو یا جس کی درامد ممنوع یا محدود ہو اور جس کے بارے میں

]اور جس کے بارے میں متعلقہ افسر مطمئن ہو کہ اس کو پاکستان 5سچا اظہار کیا جا چکا ہو،

کے اندر استعمال میں النے کے ارادے سے درامد نہیں کیا گیا ہے تو وہ[ مسافر کی درخواست

سے واپس پر ایسی چیز کو اس غرض سے روک سکتا ہے کہ اس کی پاکستان سے روانگی پر ا

دے دی جائے۔

مسافروں اور عملے کے سفری سامان کے بارے میں کاروائی۔ عبوری ۔143

میں ہوں اور جس کے عبوری ان مسافروں اور عملے کے ارکان کا سفری سامان جو

کے تحت اظہار کیا جا چکا ہو، اس کو متعلقہ افسر ایسی حدود، شرائط اور 139متعلق دفعہ

عبوری پابندیوں کے تابع جن کی قواعد میں صراحت کر دی گئی ہو، محصول ادا کیے بغیر

کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔

کے سلسلے میں لیبل یا سامان ڈاک کے ذریعے درامد شدہ یا برامد کیے جانے والے ۔144

ہار اندراج کے طور پر سمجھا جائے گا۔اظ

کی صورت میں جو ڈاک کے ذریعہ درامدیا برامد کیا جائے، کسی لیبل یا سامان اس

کی نوعیت، مقدار اور مالیت پر مشتمل ہو، اس ایکٹ کی اغراض کے لیے سامان اظہار کو جو

ےگا۔درامد یا برامد کے لیے جو بھی صورت ہو، ایک اندراج تصور کیا جائ

پر محصول کی شرح۔سامان ڈاک کے ذریعے درامد شدہ یا برامد کیے جانے والے ۔145

پر قابل اطالق محصول کی شرح، اگر سامان ڈاک کے ذریعے درامد شدہ کسی (1)

کوئی ہو، اس تاریخ پر نافذ العمل شرح ہو گی جس پر ڈاک کے حکام وہ اظہار یا

گیا ہے، اس پر محصول کی تشخیص کرنے کی میں دیا 44لیبل جس کا حوالہ دفعہ

غرض سے متعلقہ افسر کو پیش کریں۔

پر قابل اطالق محصول کی سامان ڈاک کے ذریعے برامد کیے جانے والے کسی (2)

شرح، اگر کوئی ہو، اس تاریخ پر نافذ العمل شرح ہو گی جس پر برامد کرنے واال

کام کے حوالے کرے۔کو برامد کرنے کے لیے ڈاک کے حسامان ایسے

منتخب قانونی حوالہ جات

کی بجائے تبدیل کیا گیا۔ ختمہکی رو سے 2004مالیات ایکٹ ۔1

متعلق کے سامان والے جانے کیے برا مد یا شدہ درا مد ذریعہ کے ڈاک اور سامان سفری کے مسافروں…باب پندرھواں

احکام خصوصی

116

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2004مالیات ایکٹ ۔2

کی بجائے تبدیل کیا گیا۔ ختمہکی رو سے 1982مالیات ارڈیننس ۔3

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 1982مالیات ارڈیننس ۔4

کی بجائے تبدیل کیا ‘‘ متعلقہ افسر’’کی رو سے وقف اور الفاظ 1982مالیات ارڈیننس ۔5

گیا۔

کسٹم ایکٹ ،1969ء

سولہواں باب

ساحلی مال اور بحری جہازوں سے متعلق احکام

اس باب کا اطالق سفری سامان پر نہیں ہو گا۔ ۔146

نہیں ہو گا۔اس باب کے احکام کا اطالق سفری سامان پر

کا اندراج۔سامان ساحلی ۔147

کی فرد اس شکل سامان کا بھیجنے واال متعلقہ افسر کو ساحلیسامان کسی ساحلی (1)

میں پیش کرے گا جس کو بورڈ نے مقرر کیا ہو۔

کی اپنی طرف سے پیش کردہ فرد پر اس سامان ہر مذکورہ بھیجنے واال ساحلی (2)

اظہار کرے گا۔کے مندرجات کی سچائی کا

اس وقت تک نہیں الدا جائے گا جب تک کہ اس سے متعلق فرد منظور سامان ساحلی ۔148

نہیں ہو جاتی۔

سامان تختہ جہاز پر قبول نہیں کرے گا جب تک کہ اسسامان کوئی بحری جہاز ساحلی

لے نے کے بھیجنے واسامان سے متعلق فرد کو متعلقہ افسر نے منظور نہ کر دیا ہو اور اسے

بحری جہاز کے کپتان کے حوالے نہ کر دیا ہو؛

بشرطیکہ متعلقہ افسر غیر معمولی نوعیت کے حاالت میں بحری جہاز کے کپتان کی

سے متعلق فرد کے پیش کیے جانے اور سامان طرف سے تحریری درخواست دینے پر ایسے

سکتا ہے۔منظور کیے جانے کے دوران میں سال کو جہاز پر الدنے کی اجازت دے

کسٹم سے چھڑانا۔سامان ساحلیمنزل مقصود پر ۔149

لے جا رہا ہو بحری جہاز میں وہ ساری سامان اس بحری جہاز کا کپتان جو ساحلی (1)

کے تحت اس کے حوالے کی گئی ہوں اور کسی کسٹم بندرگاہ ۱۴۸فردات لے جائے گا جو دفعہ

سامان گھنٹے کے اندر بحری جہاز پر لدے ہوئے اسپر یا ساحلی بندرگاہ پر پہنچنے کے چوبیس

سے متعلق تمام فردات، جو اس بندرگاہ پر اتارا جانا ہے، متعلقہ افسر کے حوالے کر دے گا۔

کسی بندرگاہ پر اتارا جائے تو اگر متعلقہ افسر کو سامان جبکہ کوئی ساحلی (2)

الے کی گئی کسی فرد میں شامل ہے ( کے تحت اس کے حو۱ذیلی دفعہ )سامان اطمینان ہو کہ یہ

احکام متعلق سے جہازوں بحری اور مال ساحلی…باب سولہواں

118

، تو وہ اسے کسٹم سے چھڑانے کی اجازت دے دے گا۔

ایسے ساحلی بحری جہاز کے متعلق اظہار جو غیر ملکی بندرگاہ پر ٹھہرا ہو۔ ۔150

لے جانے والے کسی ایسے بحری جہاز کا کپتان، جو پاکستان کی کسی سامان ساحلی

میں متذکرہ 49بندرگاہ پر پہنچنے سے فورا پہلے کسی غیر ملکی بندرگاہ پر ٹھہرا ہو، دفعہ

فردات کے ساتھ اس حقیقت کا بیان کرتے ہوئے اور اس غیر ملکی بندرگاہ پر اتارے جانے والے

کی اگر کوئی ہوں، تفصیالت اور تصریحات بیان کرتے امانسیا جہاز پر الئے جانے والے

ہوئے ایک تحریری اظہار دے گا۔

کی کتاب۔ سامان ۔151

کی ایک کتاب رکھی جائے گی جس میں بحری سامانہر ساحلی بحری جہاز پر، (1)

شدہ ہو اور کپتان کا نام درج کھاتاجہاز کا نام اس بندرگاہ کا نام جس میں وہ جہاز

ہو گا۔

کی کتاب سامانہر ساحلی بحری جہاز کے کپتان کی یہ ذمہ داری ہو گی کہ وہ (2)

ں حسب ذیل اندراجات کرے یا کرائے۔۔می

(a) ،بندرگاہ جہاں بحری جہاز کو جانا ہو اور ہر سفر جو اسے کرنا ہو

(b) اتارنے والی ہر سامان مال الدنے والی بندرگاہ سے روانگی اور

کے حسب ترتیب اوقات؛ بندرگاہ پر پہنچنے

(c) سامان الدا جانا ہو اور اس سارےسامان ہر اس بندرگاہ کا نام جس پر

کا حساب کتاب جو اس بندرگاہ سے جہاز پر الدا گیا ہو مع بنڈلوں کی

ہو اس کی مقدار سامان تفصیل کے، اور ان کے اندر یا کھال ہوا جو

سامان اور جن کوبھیجنے والوں سامان اور تفصیل، اور جہاز پر

بھیجا جا رہا ہو، ان کے حسب ترتیب نام جہاں تک ایسی تفصیالت

معلوم کی جا سکتی ہوں؛

(d) یا سامان مال اتارنے کی ہر بندرگاہ کا نام اور وہ متعلقہ ایام جن پر یہ

کا کچھ حصہ بحری جہاز سے حوالے کیا جائے۔سامان اس

الدنے اور اتارنے کی سامان اندراجات علی الترتیبمال الدنے اور اتارنے کے (3)

بندرگاہوں پر کیے جائیں گے۔

کی کتاب متعلقہ افسر کو معائنہ کے لیے پیش کرے سامانہر ایسا کپتان عندالطلب (4)

گا اور وہ افسر اس میں کوئی ایسانوٹ یا رائے تحریر کر سکتا ہے جو وہ ضروری سمجھے۔

احکام متعلق سے جہازوں بحری اور مال ساحلی…باب سولہواں

119

ساحلی بندرگاہ کے عالوہ الدا یا اتارا نہیں جائے گا۔کسٹم بندرگاہ یا ۔152

کے تحت اعالن کردہ کسی کسٹم بندرگاہ یا ساحلی بندرگاہ کے 9دفعہ سامان کوئی ساحلی

عالوہ کسی اور بندرگاہ پر کسی بحری جہاز پر چڑھایا یا اس سے اتارا نہیں جائے گا۔

حکام حاصل کرنا ہوں گے۔ساحلی بحری جہاز کو روانگی سے پہلے تحریری ا ۔153

کسی کسٹم بندرگاہ یا کسی ساحلی سامان کوئی ساحلی بحری جہاز جو کوئی ساحلی (1)

الدا ہو، اس وقت تک اس بندرگاہ سے روانہ سامان بندرگاہ پر الیا ہو یا جس نے وہاں سے ایسا

نہیں ہو گا جب تک کہ اس کے لیے متعلقہ افسر تحریری حکم نہ دے دے۔

ی ایسا حکم اس وقت تک نہیں دیا جائے گا جب تک کہ۔۔۔کوئ (2)

(a) بحری جہاز کے کپتان نے اس سے پوچھے گئے سواالت کے، اگر

کوئی ہوں، جواب نہ دے دیے ہوں؛

(b) اگر کوئی ہوں، جو اس بحری جہاز کے جرمانہتمام واجبات اور ،

نہ ہو بارے میں یا بحری جہاز کے کپتان کے ذمہ قابل ادا ہوں، ادا

جائیں یا ان کی ادائیگی کی ضمانت ایسی گارنٹی کے ذریعہ حاصل

نہ کی گئی ہو جس کی متعلقہ افسر ہدایت دے۔

پر اطالق۔سامان اس ایکٹ کے بعض احکام کا ساحلی ۔154

لے جانے سامان ساحلیکا اطالق جہاں تک ہو سکے، 66اور 65، 64دفعات (1)

یا سامان گا جس طرح ان کا اطالق درامدی والے بحری جہازوں پر اسی طرح ہو

لے جانے والے بحری جہازوں پر ہوتا ہے۔سامان برامدی

کا اطالق جہاں تک ھو سکے ساحلی مال لے جانے والے 60اور 48دفعات (2)

ازوں پر اس طرح ھوگا جس طرح ان کا اطالق درآمدی مال لے جانے والے ہج

جہازوں پر ہوتا ہے۔

کے ذریعے، ہدایت دے سکتی اعالمیہ میں جریدے]وفاقی حکومت[، سرکاری 1 (3)

کے احکام 78ہے کہ ساتویں باب کے دیگر احکام میں سے کل یا ان میں سے کسی حکم اور دفعہ

پر سامان میں صراحت کردہ مستنثیات اور تبدیلیوں کے ساتھ، اگر کوئی ہوں، ساحلی اعالمیہکا

والے بحری جہازوں پر اطالق ہو گا۔لے جانے سامان یا ساحلی

کی ساحلی تجارت کی ممانعت۔ اموال بعض ۔155

احکام متعلق سے جہازوں بحری اور مال ساحلی…باب سولہواں

120

کسی قانون کی رو سے یا اس کے تحت عائد کردہ کسی ممانعت یا پابندی کی سامان کوئی

خالف ورزی کرتے ہوئے ساحل کے کنارے کنارے نہ الیا جائے گا نہ بحیثیت ذخائر کسی

یا ذخائر اس طرح لے جانے یا جہاز پر سامان ئے گا، نہ مذکورہساحلی بحری جہاز پر چڑھایا جا

چڑھانے کے لیے پاکستان میں کسی جگہ الئے جائیں گے۔

منتخب قانونی حوالہ جات

کی بجائے تبدیل کیے گئے۔‘‘ مرکزی حکومت’’کی رو سے الفاظ 1972مالیات ایکٹ ۔1

کسٹم ایکٹ ،1969ء

Aباب سولہ۔ ]1

نظام ، حسابات کی جانچ پڑتال اور دستاویزات تک رسائی کے متعلق خودکاری

احکام

155Aنظام کا اطالق۔خودکاری کسٹم کے۔

نظام خودکاری اس باب کے احکام کا اطالق، قبل ازیں مذکور کسی حکم کے باوجود،

مت سے لیس کسی بھی کسٹم اسٹیشن پر اس تاریخ سے ہو گا جس کی صراحت وفاقی حکو

میں اعالمیے کے ذریعے کرے اور مختلف احکام اور مختلف شعبوں کے لیے جریدےسرکاری

نظام کے متعلق احکام کو بتدریج خودکاری مختلف تاریخوں کی صراحت کی جائے گی تاکہ

پورے پاکستان میں عمل میں الیا جا سکے۔

155Bنظام تک رسائی۔خودکاری کسٹم کے ۔

ل کر نظام سے معلومات کی نہ تو ترسیل کر سکتا ہے نہ وصوخودکاری فرد کوئی بھی

( استعمال کنندہ نہ ہو۔کھاتانظام کا درج شدہ )خودکاری فرد سکتا ہے تاوقتیکہ وہ

155C( استعمال کنندہ۔کھاتادرج شدہ ) ۔

نظام کے استعمال کنندہ کے طور پر درج شدہ خودکاری جو فرد کوئی (1)

( ہونے کا خواہش مند ہو، کلکٹر کو صراحت کردہ شکل میں کھاتا)

]***[ اور ایسی معلومات بھی فراہم کرے گا 2درخواست دے سکتا ہے

جن کی اس درخواست کے متعلق صراحت کی گئی ہو۔

کلکٹر درخواست دہندہ کو ایسی اضافی معلومات فراہم کرنے کے لیے (2)

کے لیے ضروری خیال کہہ سکتا ہے جنہیں وہ درخواست کی غرض

کرے۔

کلکٹر، ایسی شرائط کے تابع جنہیں وہ ضروری سمجھے، درخواست کو (3)

منظور کر سکتا ہے یا درخواست منظور کرنے سے انکار کر سکتا ہے۔

بشرطیکہ درخواست کے انکار کا کوئی حکم اس وقت تک جاری نہیں

کیا جائے گا جب تک کہ

درخواست دہندہ کو شنوائی کا معقول موقع فراہم نہ کر دیا جائے۔

احکام متعلق کے رسائی تک دستاویزات اور پڑتال جانچ کی حسابات ، نظام خودکاری A…باب سولہ

122

155Dی مخصوص شناخت مختص ( استعمال کنندہ کے لیے استعمال کنندہ ککھاتادرج شدہ ) ۔

کی جائے گی۔

فرد نظام کے استعمال کنندہ کے طور پر درج شدہ کسی بھیخودکاری (1)

نظام کے استعمال کے لیے استعمال کنندہ کی خودکاری کو کلکٹر

مخصوص شناخت ایسی شکل یا ایسی صورت میں فراہم کرے گا جس کا

تعین خود کلکٹر نے کیا ہو۔

( کے تحت مختص 1استعمال کنندہ اس دفعہ کی ذیلی دفعہ )درج شدہ (2)

نظام کو معلومات کی خودکاری استعمال کنندہ کی مخصوص شناخت کو

ترسیل یا اس سے معلومات کی وصولی کے لیے استعمال کرے گا۔

کلکٹر استعمال کنندہ کی مخصوص شناخت کے استعمال اور تحفظ سے (3)

عمال یا عمومی طور پر درج شدہ متعلق کسی مخصوص درج شدہ است

استعمال کنندہ پر شرائط عائد کر سکتا ہے۔

155Eاستعمال کنندہ کی مخصوص شناخت کا استعمال ۔ ۔

( استعمال کھاتاجہاں کلکٹر کی طرف سے اس مقصد کے لیے درج شدہ ) (1)

کنندہ کو جاری کردہ استعمال کنندہ کی مخصوص شناخت کے استعمال کے

نظام کو معلومات کی ترسیل کی جائے تو، کسی برعکس کاری خود ذریعے

ثبوت کی عدم موجودگی میں، یہ معلومات اس بات کی کافی شہادت ہو گی

کہ اس درج شدہ شناخت کنندہ نے جسے استعمال کنندہ کی مخصوص

شناخت جاری کی گئ ہے، ان معلومات کی ترسیل کر دی ہے۔

نے استعمال کی فرد ناخت کسی ایسےجہاں استعمال کنندہ کی مخصوص ش (2)

( کھاتاجو اس کے استعمال کا استحقاق نہیں رکھتا، اگر درج شدہ )ہو

استعمال کنندہ نے جسے استعمال کنندہ کی وہ مخصوص شناخت جاری کی

استعمال گئ ہے،

شناخت کے بال اختیار استعمال سے پہلے کسٹم کو اس کنندہ کی مخصوص

امر سے اگاہ کر دیا ہو کہ

استعمال کنندہ کی مخصوص شناخت اب محفوظ نہیں رہی تو اس دفعہ کی

یں کیا جائے گا۔( کا اطالق نہ1ذیلی دفعہ )

155Fدرج شدہ استعمال کنندہ کے اندراج )رجسٹریشن ( کی منسوخی۔ ۔

احکام متعلق کے رسائی تک دستاویزات اور پڑتال جانچ کی حسابات ، نظام خودکاری A…باب سولہ

123

)۔۔( جو فرد کلکٹر کو جس وقت بھی اس امر کا اطمینان ہو جائے کہ کوئی

نظام کا درج شدہ استعمال کنندہ ہے۔ وہ:خودکاری

(a) 155اس ایکٹ کی دفعہC ( کے تحت کلکٹر کی 3کی ذیلی شق )

سلسلے میں عائد کردہ طرف سے اندراج )رجسٹریشن( کے

کوئی شرط پوری کرنے میں ناکام ہو جائے ؛ یا

(b) 155اس ایکٹ کی دفعہC ( کے تحت کلکٹر کی 3کی ذیلی شق )

طرف سے درج شدہ

استعمال کنندہ کی مخصوص شناخت کے استعمال اور تحفظ کے

بھی شرط پر پورا اترنے میں ناکام رہے یا کسی بھی متعلق کسی

شرط کے برخالف کوئی کام کرے؛ یا

(c) اس ایکٹ کے تحت کسی جرم میں سزا یاب ہو چکا ہو، کلکٹر

کو ایک فرد (کھاتااستعمال کنندہ کے طور پر درج شدہ )

دے کر اس کا اندراج )رجسٹریشن(منسوخ کر تحریری نوٹس

کا اندراج منسوخ کر فرد جائے گا کہ اسدے گا جس میں بتایا

دیا گیا ہے اور منسوخی کی وجوہات بتائی جائیں گی۔

]بشرطیکہ استثنائی حاالت میں کلکٹر کسٹم اس ایکٹ کے کسی 6

بھی حکم کی خالف ورزی کے متعلق کسی شکایت یا اطالع پر

کی، استعمال کنندہ فرد ، وجوہات کے اندراج کے بعد کسی بھی

ص شناخت کا استعمال معطل کر سکتا ہے۔[کی مخصو

مزید شرط یہ کہ کلکٹر کسٹم شنوائی کا موقع فراہم کرنے کے

بعد، استعمال کنندہ کی مخصوص شناخت کے استعمال کی

کا یا اس کے برعکس حکم دے سکتا ہے[۔ معطلی کی توثیق

اس شرط کے ساتھ بھی کہ اگر ایک فرد کلکٹر کے کسی حکم

،جس کے تحت اس کی مخصوص شناخت کا استعمال منسوخ یا

ہو، وہ اگر چاہے تو ایسے حکم رنجیدہمعطل کی گیا ہو، سے

کے اس کے پاس پہنچنے کے تیس دن کے اندر، چیف کلکٹر کو

ہے جو کلکٹر اپیل کر سکتا ہے جو کہ ایسا حکم جاری کر سکتا

تصدیق کر اس کی کے جاری کئے ہوئے حکم کو ختم ، تبدیل یا

دے۔

155Gمحکمہ کسٹم ترسیالت کا ریکارڈ رکھے گا۔ ۔

احکام متعلق کے رسائی تک دستاویزات اور پڑتال جانچ کی حسابات ، نظام خودکاری A…باب سولہ

124

نظام کو استعمال کرنے والے درج شدہ خودکاری کسٹم کا محکمہ (1)

استعمال کنندہ کی طرف سے بھیجی گئی اور وصول کردہ ہر ترسیل کا

ریکارڈ رکھے گا۔

( میں صراحت کردہ ریکارڈ ترسیل کے 1اس دفعہ کی ذیلی دفعہ ) (2)

بھیجے جانے یا وصول کیے جانے کی تاریخ سے لے کر پانچ سال کی

مدت تک یا بورڈ کی طرف سے صراحت کردہ ایسی کسی دوسری مدت

تک رکھے گا۔

155Hمعلومات کا اخفاء۔ ۔

اکٹھی کی جانے والی تمام تجارتی کو چھوڑنے کے دوران سامان کسٹم کی طرف سے

معلومات خفیہ رکھی جائیں گی اور استعمال نہیں کی جائیں گی ماسوائے۔

(a) محکمے اور دوسرے سرکاری اداروں کی طرف سے شماریاتی مقاصد

کے لیے؛ یا

(b) 3 کسٹم کے متعلقہ افسر کی طرف سے[ دیگر درامدات اور برامدات کے[

کے مقاصد کے لیے؛ یاساتھ موازنے اور شہادت

(c) کسی قانونی فورم یا وفاقی حکومت کی طرف سے اس مقصد کے لیے

واضح طور پر با اختیار ادارے کے سامنے بطور شہادت پیش کرنے

]یا7 کے لیے ؛

(d) مفاہمت کی یاد داشت، دوطرفہ، عالقائی، کثیر جہتی معاہدوں یا

حد تک فراہمی جس حد کنونشنوں کے تحت اعداد و شمار )ڈیٹا( کی اس

تک اتفاق ہوا ہو؛ یا

(e) کسی بھی ذریعہ ابالغ کے ذریعے تشخیص مالیت کے اعداد و شمار کا

افشاء جس میں اشیاء کی کیفیت، اصل، کرنسی، اظہار کردہ اور

تشخیص کردہ مالیت کی اکائی، لیکن درامد کنندہ یا برامد کنندہ یا ان کے

پتے افشاء نہیں کیے جائیں گے۔[مہیا کاروں کے نام اور

کی تجارتی معلومات فرد اور ماسوائے مندرجہ باال صورتوں کے کسی

فرد کا اس )وفاقی حکومت( کی واضح اجازت کے بغیر کسی دوسرے

کو افشاء ، اشاعت یا پھیالو جرم ہو گا۔

155Iنظام تک بال اختیار رسائی یا اس کا نا مناسب استعمال۔خودکاری ۔

احکام متعلق کے رسائی تک دستاویزات اور پڑتال جانچ کی حسابات ، نظام خودکاری A…باب سولہ

125

جرم کا مرتکب ہو گا جو:فرد ہر وہ (1)

(a) نظام خودکاری جان بوجھ کر اور کسی قانونی اختیار کے بغیر

تک کسی بھی طریقے سے رسائی حاصل کرے یا رسائی حاصل

کرنے کی کوشش کرے؛ یا

(b) نظام تک قانونی رسائی رکھتے ہوئے، ایسے کمپیوٹر خودکاری

ایسے مقصد کے لیے نظام سے حاصل کردہ معلومات کو

استعمال کرےیا افشاء کرے جس کا اختیار نہیں؛ یا

(c) ،خودکاری یہ جانتے ہوئے کہ اسے ایسا کرنے کا اختیار نہیں

نظام سے حاصل کردہ معلومات وصول کرے اور استعمال کرے

و کسی دوسری ، افشاء کرے، شائع کرے یا ایسی معلومات ک

طرح پھیالئے۔

155Jنظام میں خلل اندازی۔خودکاری ۔

جرم کا مرتکب ہو گا جو۔۔۔فرد ہر وہ

(a) نظام میں رکھے گئے کسی ریکارڈ یا معلومات میں کسی بھی خودکاری

طریقے سے جان بوجھ کر غلط رد و بدل کرے؛ یا

(b) نظام کو نقصان پہنچائے یا خراب کرے؛ یاخودکاری

(c) نظام سے حاصل کردہ کسی بھی قسم کی معلومات کی حامل خودکاری

کسی نقل)ڈپلیکیٹ( ٹیپ، ڈسک یا کسی دوسرے ایسے وسیلے )میڈیم( کو

جان بوجھ کر نقصان پہنچائے یا خراب کرے ماسوائے کلکٹر کی اجازت

۔کے

155K۔استعمال کنندہ کی مخصوص شناخت کے تحفظ یا بال اختیار استعمال سے متعلق جرائم ۔

نظام کا ایک درج شدہ استعمال کنندہ اگر درج شدہ استعمال خودکاری (1)

کنندہ کی مخصوص شناخت کے تحفظ سے متعلق کلکٹر کی عائد کردہ

کسی شرط کی پابندی کرنے میں ناکام ہو جائے یا اس کے خالف کام

کرے تو وہ جرم کا مرتکب ہو گا۔

جو۔فرد ایک (2)

احکام متعلق کے رسائی تک دستاویزات اور پڑتال جانچ کی حسابات ، نظام خودکاری A…باب سولہ

126

(a) طور پر درج شدہ نہ ہوتے ہوئے استعمال استعمال کنندہ کے

کنندہ کی مخصوص شناخت کا استعمال کرے؛ یا

(b) درج شدہ استعمال کنندہ ہوتے ہوئے کسی دوسرے درج شدہ

استعمال کنندہ کی مخصوص شناخت کو استعمال کرے تا کہ

نظام کو ہونے والی معلومات کی ترسیل کی تصدیق خودکاری

ا مرتکب ہو گا۔کی جا سکے تو وہ جرم ک

155Lحسابات کی جانچ پڑتال یا ریکارڈ کی چھان بین۔ ۔

ہ کسٹم افسر کسی بھی معقول وقت پر ایسی عمارت یا جگہ میں متعلق (1)

یکارڈ کے داخل ہو سکتا ہے جہاں ریکارڈ رکھا ہوا ہو اور ایسے ر

( یا معائنہ بھی کر سکتا ہے، چاہے وہ حسابات کی چھان بین )پڑتال

مخصوص ترسیل کے متعلق ہو یا دستی یا الیکٹرانک نظام یا ایسے کسی

نظام جس کے ذریعے ایسا ریکارڈ تیار کیا اور رکھا جاتا ہو، کی

موزونیت اور دیانتداری جانچنے کے لیے ہو، اور اسے سربراہوں اور

کارندوں کے زیر تحویل یا زیر اختیار تمام بہی کھاتوں )کتابوں(

اعداد و شمار اور کمپیوٹرز تک ازادانہ رسائی ریکارڈ، دستاویزات،

حاصل ہو گی اور اگر ضروری ہو تو ایسے بہی کھاتوں، ریکارڈ،

دستاویزات، اعداد و شمار یا کمپیوٹرز سے اقتباسات حاصل کر سکتا ہے

یا ان کی نقول لے سکتا ہے۔

تمام معامالت میں، ماسوائے جہاں اس سے حسابات کی چھان بین اور (2)

معائنے کے اغراض کو شکست ہوتی ہو، دورے کے متعلق سربراہون یا

متعلقہ کارندوں کو معقول پیشگی نوٹس دیا جائے گا۔

155Mدستاویزات کی طلبی۔ ۔

کو کہہ سکتا ہے کہ وہ فرد متعلقہ افسر تحریری نوٹس کے ذریعے کسی (1)

نوٹس میں صراحت کردہ صورت میں اور وقت پر۔۔

(a) کسٹم افسر کی طرف سے معائنے کے لیے وہ مخصوص

دستاویزات یا ریکارڈ پیش کرے جسے متعلقہ افسر ضروری

سمجھتا ہو یا جو درج ذیل کے متعلق ہو۔۔

(i ) اس ایکٹ کے تحت تحقیقات کے لیے ؛ یا

احکام متعلق کے رسائی تک دستاویزات اور پڑتال جانچ کی حسابات ، نظام خودکاری A…باب سولہ

127

(ii) کے لیے؛ یا اس ایکٹ کے تحت پڑتال

(iii) اس ایکٹ کے تحت واجب االدا واجبات کی وصولی کے

لیے؛

(b) صراحت کردہ کسٹم افسر کو اس قسم کی دستاویزات یا ریکارڈ

کے اقتباسات لینے یا نقول حاصل کرنے کی اجازت دے جن کا

( میں دیا گیا ہے۔ aحوالہ پیراگراف )

(c) صراحت کردہ کسٹم افسر کے روبرو پیش ہو اور ان تمام

سواالت کے جواب دے جو اس سے درج ذیل کے متعلق

پوچھے جائیں۔

(i) تعلق لین دین جس کی سے مسامان یا اسسامان وہ

ان واجبات کی سامان ہونا ہو یا وہ تحقیقات یا پڑتال

( میں دیا aوصولی سے متعلقہ ہو جس کا حوالہ شق )

گیا ہے ؛ یا

(ii) اس قسم کی دستاویزات یا ریکارڈ جس کا حوالہ شق

(aمیں دیا گیا ہے۔ )

میں کسی سرکاری محکمے، کارپوریشن، ‘‘ فرد’’دفعہ کے تحت اس (2)

لوکل اتھارٹی کا افسر یا کسی بینک کا افسر بھی شامل ہے۔

155Nغیر ملکی زبان میں دستاویزات۔ ۔

جہاں کسی محصول کے عائد کیے جانے یا اس ایکٹ یا کسی دوسرے ایکٹ کے تحت

غیر ملکی زبان میں، کسٹم کے کسی اختیار کے متعلق کسٹم افسر کو کسی

یہ دستاویز پیش کرنے والےانگریزی کے، کوئی دستاویز پیش کی جائے تو وہ افسر ماسوائے

اس دستاویز کا مصدقہ انگریزی ترجمہ پیش کرے اور اس کا خرچ سے کہہ سکتا ہے کہ وہفرد

برداشت کرے گا جس نے یہ دستاویز پیش کی ہے۔فرد وہ

155Oمجاز افسر دستاویزات اور ریکارڈ کا قبضہ حاصل کر سکتا ہے اور قبضہ میں ۔

رکھ سکتا ہے۔

اس سلسلے میں مجاز افسر کسی اندراج کے ضمن میں پیش کیے جانے (1)

والے یا اس ایکٹ کے تحت پیش کرنے کے متقاضی کسی بھی دستاویز

یا ریکارڈ کا قبضہ لے سکتا ہے اور اسے اپنے قبضہ میں رکھ سکتا

احکام متعلق کے رسائی تک دستاویزات اور پڑتال جانچ کی حسابات ، نظام خودکاری A…باب سولہ

128

ہے۔

( کے تحت کسی دستاویز یا ریکارڈ کو 1جہاں اس دفعہ کی ذیلی دفعہ ) (2)

کی درخواست پر جس کو اس فرد قبضہ میں لے تو وہ مجاز افسر اس

ا ریکارڈ کا استحقاق حاصل ہو، اس دستاویز کی نقل پیش کرے دستاویز ی

گا جس پر مجاز افسر یا اس کی طرف سے کسٹم کی مہر کے ساتھ

تصدیق کی جائے گی کہ یہ حقیقی نقل ہے۔

ایسی مصدقہ نقل تمام عدالتوں یا قانونی فورموں میں ایسے ہی قابل قبول (3)

ہو گی جیسے کہ وہ اصل ہے۔

155Pرڈ تک رسائی میں رکاوٹ ڈالنا، تبدیل کرنا، چھپانا یا تلف کرنا۔ریکا ۔

جرم کا مرتکب ہو گا جو۔فرد ایسا کوئی بھی

(a) ایسا کوئی بھی میکانکی یا الیکٹرانک الہ، جس کو چالنے کی درخواست

کسٹم افسر کرے، چالنے میں ناکام رہے جس میں کوئی ایسا ریکارڈ یا

رکھی گئی ہوں کہ کسٹم افسر وہ ریکارڈ یا معلومات اس مقصد کے لیے

معلومات حاصل کر سکے۔

(b) ،اس ایکٹ کے اغراض کو شکست دینے کی نیت سے ایسی کسی کتاب

دستاویز یا ریکارڈ کو تلف کرے، ردو بدل کرے یا چھپائے جس کا رکھنا

اس ایکٹ کے تحت ضروری ہو یا ایسی کتاب، دستاویز یا ریکارڈ کو

ہر بھیجے یا بھیجنے کی کوشش کرے۔پاکستان سے با

4[155Qاور مستند ہونے کی ثبوت دہی۔نظام کے ذریعے معلومات کا برقی تبادلہ خودکاری ۔

نظام کے ذریعے الیکٹرانک طریقے سے مطلع کیا گیا ہو تو کسٹم یا کسی خودکاری جب

کسی اظہار، دستاویزات، درج شدہ استعمال کنندہ کی طرف سے درکار، منتقل کردہ یا فراہم کردہ

ریکارڈ، کھاتوں، نوٹس، حکم، ادائیگی، توثیق، اختیار کو ایسے تصور کیا جائے گا کہ وہ اس

ایکٹ کے تحت درکار ہے، منتقل کیا گیا ہے یا فراہم کیا گیا ہے۔

155Rمحررانہ اغالط کی تصحیح۔ ۔

کسٹم کو اطمینان ہو کہ کسی جہاں کسٹم کا کمپیوٹر پر مبنی نظام کام کر رہا ہو اور کلکٹر

محررانہ غلطی کی وجہ سے کسٹم کو الیکٹرانک ذریعے سے غلط اعداد و شمار )ڈیٹا( مہیا کیے

گئے ہیں تو وہ، ان وجوہات کی بنا پر جنہیں قلمبند کیا جائے گا، مذکورہ غلطی کی تصحیح کی

احکام متعلق کے رسائی تک دستاویزات اور پڑتال جانچ کی حسابات ، نظام خودکاری A…باب سولہ

129

ٹر کے کسٹم پر مبنی نظام کمپیوفرد ہدایت دے سکتا ہے۔ یہاں مذکور کسی امر کے ماسوا، کوئی

میں رد و بدل نہیں کرے گا۔[

منتخب قانونی حوالہ جات

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔1

خارج کر دیے گئے۔‘‘ تحریری طور پر’’کی رو سے الفاظ 2006مالیات ایکٹ ۔2

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔3

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔4

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2008مالیات ایکٹ ۔5

کی رو سے شرط کو تبدیل کیا گیا۔ 2009مالیات ایکٹ ۔6

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2016مالیات ایکٹ ۔7

کسٹم ایکٹ ،1969ء

سترہواں باب

جرائم اور تعزیرات

جرائم کے لیے سزا ۔156

میں بیان کیے ہوئے جرم کا ۱ذیل میں دی ہوئی جدول کے کالم فرد جو کوئی (1)

مرتکب ہو، وہ اس سزا کے عالوہ اور اس سزا میں کسی کمی کے بغیر جس کا وہ کسی اور

میں مذکور سزا کا مستوجب ہو ۲م کالقانون کے تحت مستوجب ہو، اس جرم کے سامنے اس کے

گا:

جدول

اس ایکٹ کی تعزیرات جرائم

جس وہ دفعہ

سے جرم کا

تعلق ہے

1 2 3

اس ایکٹ فرد (۔ اگر کوئیi])80 ۔ 1

کے کسی حکم یا اس کے تحت

وضع شدہ کسی قاعدہ کی خالف

ورزی کرے یا ایسی خالف

ورزی میں اعانت کرے یا اس

ایکٹ یا کسی قاعدے کے کسی

حکم کی تعمیل کرنا اس کا فرض

تھا تو ایسی خالف ورزی یا

اگر کہیں اور ناکامی کے لیے

صریح سزا مقرر نہیں کی گئی

ہے

]پچاس 69]1فرد ایسا

ے تک پہزار[رو

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا۔

عام

81([ii۔ اگر کوئی) درامدی فرد

مرسل کے اندر سامان ظرف یا

بیچک اور بستہ بندی کی فہرست

رکھنے کے تقاضے کی خالف

پچاس فرد ایسا

روپے تکہزار

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا۔

]عام

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

131

ورزی کرے۔

(۔ اگر بحری یا ہوائی راستے i) ۔2

سامان سے درامد کیا ہوا کوئی

سامان کے تحت ایسا9دفعہ

اتارنے کے لیے اعالن کردہ

کسی کسٹم بندرگاہ یا کسٹم ہوائی

اڈے کے عالوہ کسی اور مقام پر

اتارا جائے یا اتارنے کی کوشش

کی جائے ؛ یا

]دس ہزار 1فرد ایسا

جرمانہ [روپے تک

کا مستوجب ہو گا؛

ضبط سامان اور ایسا

کر لیے جانے کا

مستوجب ہو گا۔

10اور 9

(ii۔ اگر کسی) کو کسی سامان

ایسے بری یا اندرونی دریائی

راستے سے درامد کیا جائے جو

( میں ایسےcکی شق )9دفعہ

کی درامد کے لیے دیے سامان

ہوئے راستوں کے عالوہ ہو؛ یا

(iii۔ اگر کسی) ری کو بحسامان

یا ہوائی راستے سے کسی ایسی

مقام سے برامد کرنے کی کوشش

کو سامان کی جائے جو ایسے

الدنے کے لئے مقرر کردہ کسٹم

بندرگاہ یا کسٹم ہوائی اڈے کے

عالوہ ہو؛ یا

(iv۔ اگر کسی) کو ایسے سامان

ی یا دریائی راستہ سے برامد برا

کرنے کی کوشش کی جائے جو

( کے تحت cکی شق )9دفعہ

کی برامد کے لیے سامان ایسے

اعالن کردہ راستے کے عالوہ

ہو؛ یا

(v۔ اگر کسی درامد شدہ) سامان

کو کسی کھاڑی، خلیج، دریا کی

شاخ یا دریا میں کسٹم بندرگاہ

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

132

پر کے عالوہ کسی اور مقام

اتارنے کی غرض سے الیا

جائے؛ یا

(vi۔ اگر کسی) کو پاکستان سامان

ی سرحد یا ساحل یا کسی کی برا

کھاڑی، خلیج ، دریائی شاخ یا

دریا کے قریب کسٹم اسٹیشن کے

عالوہ کسی اور مقام سے یا جہاں

الدنے کے لیے دفعہ سامان ایسا

( کے تحت کوئی bکی شق ) ۱

چکا ہو۔ تو اس مقام منظور کیا جا

منظور شدہ مقام کے عالوہ کسی

اور مقام سے، برامد کرنے کی

غرض سے الیا جائے۔

اس ایکٹ کے فرد (۔ اگر کوئیi) ۔3

برامد سامان احکام کے خالف

کرے یا اتارے یا برامد کرنے یا

اتارنے میں مدد کرے یا کسی

برامد کیے ہوئے یا اتارے ہوئے

یا اتارے یا برامد کیے جانے

سامان جانے کی نیت سے متعلقہ

کو جان بوجھ کر رکھے یا

چھپائے یا جان بوجھ کر رکھے

جانے کے لیے یا چھپانے کے

لیے اجازت دے یا حاصل کرے

؛ یا

]پچیس 1فرد ایسا

ہزار[ روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا۔

عام

(ii۔ اگر کسی) کے بارے فرد

میں پتہ چلے کہ وہ اس جدول کی

کے تحت جرم کے 4شق

ارتکاب کی بنا ء پر ضبط کیے

جانے کی مستوجب سواری پر

تھا۔ جبکہ ایسی سواری کسی

سامان ایسی جگہ کے اندر ہو جو

10اور 9

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

133

کے برامد اور اتارنے جانے کے

لیے کسٹم اسٹیشن نہیں ہے،

اگر کوئی ایسی سواری جو لدے ۔4

وئے سامان کے ساتھ پاکستان ہ

میں کسی کسٹم اسٹیشن کی حدود

میں لدی ہو اس کے بعد پاکستان

سامان میں کسی جگہ ایسے تمام

یا اس کے کسی حصے کے بغیر

پائی جائے تو تاوقتیکہ سواری کا

کے غائب سامان فرد انچارج

ہونے یا اس میں کمی کا حساب

نہ دے دے،

اس طرح غائب شدہ

کے سامان یا کم

سلسلے میں محصول

سواری کے انچارج

کے ذمہ قابل ادا فرد

ہو گا؛ اور ایسی

سواری بھی ضبط

کر لیے جانے کا

مستوجب ہو گی۔

10اور 9

(۔ اگر متعلقہ افسر کی اجازت i) ۔5

کے بغیر اندر کی طرف اتی

ہوئی کسی سواری سے دفعہ

اتارنے کے سامان کے تحت9

عالوہ لیے اعالن کردہ مقام کے

کسی اور مقام پر یا وہاں سے

کسی باہر کی طرف جاتی ہوئی

سواری پر الدا جائے ؛ یا

مال کی بے قاعدہ

درامد یا برامد کے

لیے استعمال میں

الئی گئی ایسی ہر

سواری کا انچارج

]پچیس ہزار[ 1فرد

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا:

اور سامان اور وہ

سواری بھی ضبط

کے کیے جانے

مستوجب ہوں گے۔

10اور 9

(ii۔ اگر کوئی) جس پر سامان

محصول کی بازادائیگی منظور

کی جا چکی ہو ایسی اجازت کے

بغیر کسی سواری پر دوبارہ

اتارے جانے کی غرض سے

رکھا جائے ۔

اگر کسی کسٹم بندرگاہ پر پہنچے ۔6

واال یا وہاں سے روانہ ہونے واال

ایسے بحری جہاز کا

]دس ہزار[ 2کپتان

14

تعزیرات اور جرائم…باب ہواںستر

134

کوئی بحری جہاز جبکہ دفعہ

کے تحت اسے ایسا حکم دیا 14

جائے کسی ایسے اسٹیشن پر،

جسے کلکٹر کسٹم نے کسی کسٹم

افسر کے جہاز پر چڑھنے یا

اترنے کے لیے مقرر کیا ہو،

ٹھہرنے میں ناکام رہے،

کا جرمانہ روپیہ تک

مستوجب ہو گا۔

(۔ اگر کسی کسٹم بندرگاہ پر i) ۔7

پہنچنے واال کوئی بحری جہاز

سامان اپنی مناسب لنگر گاہ یا

اتارنے کے مقام پر پہنچنے کے

بعد اس مقام س بجز بندرگاہوں

بابت 15)نمبر 1908کے ایکٹ

( کے احکام کے مطابق 1908

سے یا کسی اور جائز کنزرویٹر

ہیئت مجاز کے حکم کے کسی

اتارنے کے سامان اور لنگرگاہ یا

مقام پر منتقل ہو جائے؛ یا

ایسے بحری جہاز کا

]دس ہزار[ 2کپتان

کا جرمانہ روپیہ تک

مستوجب ہو گا؛ اور

اگر جہاز داخل نہیں

ہوا تو اس کو اس

وقت تک داخل ہونے

کی اجازت نہیں دی

جائے گی جب تک

ادا نہ کر دیا جرمانہ

جائے۔

14

(ii ۔ اگر کوئی بحری جہاز جو)

پائلٹ کے بغیر بندرگاہ میں الیا

کے تحت کلکٹر 14گیا ہو، دفعہ

کسٹم کی کسی ہدایت کی مطابقت

میں لنگرانداز نہ ہو یا لنگرگاہ

سے نہ باندھا جائے،

7Aاگر کوئی ایجنسی یا فرد جو کسی ۔

کسٹم بندرگاہ، کسٹم ھوائی اڈے یا

بری کسٹم سٹیشن یا کنٹینر

باربرداری اسٹیشن کا منتظم یا

مالک ہو، )مال( کی تاخیر اور

روکے جانے سے متعلق

سرٹیفکیٹ )جس کو کسٹم افسر

میں تعمیلنے جاری کیا ہو( کی

وہ ایجنسی ، فرد یا

اہ کی اٹھارٹی بندرگ

ھ روپے تک کپانچ ال

جرمانے کی

مستوجب ہو گی۔

14A

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

135

ناکام ھو گا ۔

پاکستان میں سامان (۔ اگر کوئیi) ۔8]3

پاکستان سے باہر اسمگل کیا

جائے،

ضبط سامان ایسا

کیے جانے کا

مستوجب ہو گا اور

فرد جرم سے متعلق

کی مالیت کے سامان

جرمانہ دس گنا تک

کا مستوجب ہو گا :

اور

]خصوصی 4کسی

جج[ سے

سزا یابی پر وہ مزید

]چودہ سال[ 5براں

قید اور کی مدت تک

کی سامان ایسے

مالیت کےدس گنا

بھی تک جرمانے کا

]:[ 72مستوجب ہو گا6 ]:[

]****8]بشرطیکہ7

کی سامان ایسے *[

صورت میں جسے

وفاقی حکومت

جریدےسرکاری

میں مشتہر کرے،

قید کی سزا پانچ سال

ہو گی، سے کم نہیںاور اس ]****[72

کی کل جائیداد یا اس

کا کچھ حصہ انسداد

اسمگلنگ ایکٹ ،

کے احکام 1977

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

136

کے مطابق ضبط

کیے جانے کا

مستوجب ہو گا[

9([ii۔اگر اسمگل شدہ) سامان

کی ادویات یمنشیات منقلب نفس

یا پابندی کا حامل مواد ہو۔

ضبط سامان ایسا

کیے جانے کا

مستوجب ہو گا اور

اس جرم سے متعلق

فرد کوئی بھی

مستوجب ہوگا:

(a ۔ اگر منشیات منقلب نفسی کی)

ادویات یا پابندی کے حامل مواد

کی مقدار ایک سو گرام یا کم ہو۔

دو سال تک قید یا

جرمانہ یا دونوں۔

(b ۔ اگر منشیات، منقلب نفسی)

مل مواد کی دوا یا پابندی کے حا

کی مقدار ایک سو گرام سے

زیادہ ہو لیکن ایک کلو گرام سے

زیادہ نہ ہو۔

سات سال تک قید

اور جرمانے کا بھی

مستوجب ہو گا۔

(c ۔ اگر منشیات، منقلب نفسی)

کی دوا یا پابندی کے حامل مواد

( میں صراحت bکی مقدار شق)

کردہ حد سےزیادہ ہو۔

موت یا عمر قید یا

دت تک چودہ سال م

کی قید اور دس الکھ

روپے تک جرمانے

کا بھی مستوجب ہو

گا۔

بشرطیکہ اگر مقدار

دس کلو گرام سے

زیادہ ہو تو سزا عمر

قید سے کم نہیں ہو

گی۔

( 8جو شق )سامان کوئی(۔ اگر i) ۔9

نہیں ہے، سامان میں ذکر کردہ

اس ایکٹ یا کسی دوسرے قانون

کی رو سے یا اس کے تحت عائد

ضبط کر سامان ایسا

لیے جانے کا

مستوجب ہو گا؛ اور

رد ف جرم سے متعلق

16اور 15

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

137

ہونے والے کسٹم محصوالت کی

ادائیگی سے گریز کرتے ہوئے

کی درامد یا برامد سامان یا اس

سے متعلق کسی ممانعت یا

پابندی کی خالف ورزی کرتے

ہوئے پاکستان میں درامد کیا

جائے یا اس سے برامد کیا

جائے؛ یا

کی مالیت سامان اس

کے دو گنے تک

جرمانے کا بھی

مستوجب ہوگا۔

(ii۔ اگر کوئی ایسا) اس سامان

طرح درامد یا برامد کرنے کی

کوشش کی جائے ؛ یا

(iii۔ اگر کوئی ایسا) کسی سامان

ایسے بنڈل میں پایا جائے جسے

کسی کسٹم افسر کے سامنے اس

ائے کہ حیثیت سے پیش کیا ج

اس میں موجود نہیں سامان ایسا

ہے؛ یا

(iv۔ اگر کوئی ایسا) سامان

اتارنے یا الدنے سے پہلے یا بعد

میں ، کسی بندرگاہ، ہوائی اڈہ،

ریلوے اسٹیشن یا کسی دوسری

جگہ کی حدود کے اندر جہاں

سامان عام طور پر سواریوں پر

اتارا جاتا ہو یا الدا جاتا ہو کسی

کسی طریقہ سے سواری پر

چھپایا ہوا پایا جائے؛ یا

(v۔ اگر کوئی ایسا) جس سامان

کی برامد مذکورہ باال طور پر

ممنوع یا محدود کر دی گئی ہو

کسٹم کے عالقہ کے اندر یا کسی

گودی پر ایسی ممانعت یا پابندی

کی خالف ورزی کرتے ہوئے

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

138

کسی سواری پر برامد کے لیے

یا الدنے کے ارادے سے ال

جائے،

سامان اگر کسٹم ہاوس سے کوئی ۔10

گزارنے کی درخواست میں

کا سامان جو ایسےفرد کوئی

مالک نہ ہو اور اسے مالک نے

مناسب اور کافی اختیار نہ دیا ہو،

کے بارے میں کسی سامان کسی

دستاویز پر ایسے مالک کی

طرف سے دستخط کرے یا اس

کی تصدیق کرے۔

]پچیس1فرد ایسا

ہزار[ روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا۔

عام

10[

10(A)

کے ضمن میں سامان اگر ایسے

جس پر چھوٹ دی گئی ہے،

وفاقی حکومت یا بورڈ کی طرف

سے دی گئی کسٹم محصول میں

جزوی یا مکمل چھوٹ کے لیے

عائد کردہ کسی شرط، حد بندی یا

پابندی کی خالف ورزی کی گئی

ہو۔

ضبط سامان ایسا

کیے جانے کا

مستوجب ہو گا اور

کو چھوٹ فرد جس

دی گئی ہے وہ

کا مستوجب جرمانہ

کی سامان ہو گا جو

مالیت کے دس گنا

سے متجاوز نہیں ہو

گا؛ اور خصوصی

جج کی طرف سے

سزا یابی کی صورت

میں وہ قید کا بھی

مستوجب ہو گا جو

دو سال کی مدت

سے متجاوز نہیں ہو

گی۔

20اور19

۲۱جسے دفعہ سامان کوئی اگر ۔11

کے تحت محصول ادا کیے بغیر

بعد میں برامد کرنے کی شرط پر

عارضی طور پر انے دیا گیا ہو،

جو ایسافرد کوئی

فروخت سامان

کرے، منتقل کرے یا

بصورت دیگر اس کا

21

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

139

سامان برامد نہ کیا جائےیا کوئی

جس پر محصول ادا نہ کیا گیا ہو

یا ادا کیے جانے کے بعد واپس

کر دیا گیا ہو، قواعد کی یا اس

دفعہ کے تحت دیے ہوئے کسی

اص حکم کی خالف ورزی خ

کرتے ہوئے بیچ دیا جائے یا

کسی اور کے نام منتقل کر دیا

جائے یا کسی طریقہ سے اس کا

تصفیہ کر دیا جائے۔

تصفیہ کرے یا اس

کی فروخت، سامان

منتقلی یا کوئی اور

تصفیہ کرنے میں

یا اعانت مدد دے

کرے، اور کوئی

جس کے فرد ایسا

قبضہ سے ایسا

برامد ہو سامان

پر سامان ایسے

واجب االخذ محصول

کے پانچ گنا تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا؛ اور ایسا

بھی ضبط کر سامان

لیے جانے کا

مستوجب ہو گا۔

کے احکام 26دفعہ فرد اگر ایک ۔12]11

کی خالف ورزی کرے اور

کی رو سے درکار کوئی قواعد

معلومات فراہم نہ کرے

دس الکھ فرد ایسا

جرمانہ روپے تک

ہو گا کا مستوجب

اور خصوصی جج

کی طرف سے

سزا یابی کی صورت

سال تک ایک میں

یا دونوں سزاوں قید

کا مستوجب ہو گا

( اور 1)26

24(4)

12[

12(A)

کے 26Aدفعہ فرد اگر ایک

احکام کی خالف ورزی کرے

اور قواعد کی رو سے درکار

کوئی معلومات فراہم نہ کرے۔

دس الکھ فرد ایسا

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا

اور خصوصی جج

کی طرف سے

سزا یابی کی صورت

سال تک ایکمیں

26A,155M

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

140

قید یا دونوں سزاوں

کا مستوجب ہو گا

12B 26دفعہ فرد اگر ایکBکے

احکام کی خالف ورزی کرے

اور قواعد کی رو سے درکار

کسی قسم کا ریکارڈ، دستاویزات

یا معلومات فراہم نہ کرے۔

کا جرمانہ فرد ایسا

مستوجب ہو گا جو

دس الکھ روپے سے

متجاوز نہیں ہو گا

اور خصوصی جج

کی طرف سے سزا

یابی کی صورت میں

قید جس کی مدت

ایک سال سے

گی متجاوز نہیں ہو

یا دونوں سزاوں کا

مستوجب ہو گا۔

26B]

اسپرٹ کے فرد اگر کوئی ۔13

سے متعلق 28سلسلے میں دفعہ

کسی قاعدے کی جان بوجھ کر

خالف ورزی کرے

]دس ہزار[ 2فرد ایسا

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہوگا اور

ایسی تمام اسپرٹ

ضبط کر لیے جانے

کی مستوجب ہو گی۔

28

کے تحت 32دفعہ فرد اگر کوئی ۔14

کسی جرم کا ارتکاب کرے،

]پچیس 1فرد ایسا

ہزا[ روپے یا جس

کی نسبت جرم سامان

کیا گیا ہو اس کی

مالیت سے تین گنا

تک، جو بھی زیادہ

کا جرمانہ ہو،

مستوجب ہو گا اور

بھی سامان ایسا

ضبط کیے جانے کا

]:[ 13 مستوجب ہو گا]اور کسی 15

خصوصی جج[ سے

32

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

141

پر وہ مزید سزا یابی

تین سال تک قید کا،

یا جرمانہ کا، یا

دونوں سزائوں کا،

مستوجب ہو گا۔[

14[14A 32دفعہ فرد گر کوئیاA کے

تحت جرم کا ارتکاب کرے

سامان اسفرد ایسا

کی مالیت کے تین

گنا تک جرمانے کا

جس مستوجب ہو گا

کے ضمن میں ایسے

جرم کا ارتکاب کیا

گیا ہے اور ایسا

بھی ضبط سامان

کیے جانے کے

مستوجب ہو گا اور

خصوصی جج کی

طرف سے سزا یابی

کی صورت میں وہ

قید کا بھی جس کی

مدت دس سال تک ہو

سکتی ہے لیکن پانچ

سال سے کم نہیں ہو

گی یا جرمانے یا

دونوں سزاوں کا

مستوجب ہو گا۔

32A

جس کے بارے سامان اگرکوئی ۔15

از میں کسٹم محصول کی ب

ادائیگی ہو چکی ہو یا کسی

خانے میں رکھا ہوا کوئیسامان

جسے برامد کے لیے سامان

کسٹم سے چھڑایا گیا ہو، حسب

ضابطہ برامد نہ کیا گیا ہو یا

برامد کیے جانے کے بعد اس

جو ایسےفرد کوئی

کو برامد سامان

کرنے میں ناکام

سامان رہے یا جو

الدے جانے کے بعد

ارتار لے یا جو کسی

اور جگہ پر اس

کو دوبارہ سامان

105اور 35

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

142

ایکٹ کے احکام اور قواعد کی

مطابقت کے عالوہ کسی صورت

میں پاکستان میں کسی اور مقام

ا ہو یا دوبارہ اتارا گیا پر اتارا گی

ہو،

جوفرد اتارلے یا وہ

کی برامد سے سامان

گریز کرے، یا اس

کو الدنے یا دوبارہ

اتارنے میں اعانت یا

کرے، ایسے مدد

کی قیمت کے سامان

تین گنا تک یا ]پچیس ہزار[ روپے 1

تک،جو بھی زیادہ

کا جرمانہ ہو،

مستوجب ہو گا: اور

جو اس سامان نیز وہ

طرح سے برامد نہ

کیا جائے یا جو

الدے جانے کے بعد

اتار لیا جائے یا کسی

اور مقام پر دوبارہ

اتار لیا جائے مع اس

سواری کے جس

اتارا گیا سامان سے

یا دوبارہ اتارا گیا ہو،

ضبط کیے جانے کا

مستوجب ہو گا۔

اگر کوئی سامان خورد و نوش یا ۔16

ذخائر جن پر کسٹم محصول کی

باز ادائیگی ہو چکی ہو یا جن پر

اس بناء پر محصول ادا نہ کیا

گیا ہو کہ وہ کسی سواری پر

استعمال کے لیے سامان خورد و

ذخائر کے طور پر برامد نوش یا

کرنے کے لیے ہیں، سواری پر

نہ الدے جائیں، یا الدے جانے

کے بعد متعلقہ افسر کی اجازت

ایسا سامان خورد و

نوش اور ذخائر

ضبط کیے جانے

کے مستوجب ہوں

گے۔

35اور 24

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

143

کے بغیر اتار لیے جائیں۔

سامان کسی ایسےفرد اگر کوئی ۔17

پر فریبانہ طور سے کسٹم

محصول کی باز ادائیگی کا

مطالبہ کرے جس پر دفعہ

کے تحت کسٹم محصول کی 39

باز ادائیگی کی اجازت نہ ہو یا

کسٹم محصول کی باز ادائیگی

کے مطالبے میں ایسا کوئی

شامل کرے،سامان

]ایساشخص پچیس 16

ہزار روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

سامان ہوگا؛ اور ایسا

ھی ضبط کر لیے ب

جانے کا مستوجب ہو

گا۔[

39

اگر کسی ایسے دریا یا بندرگاہ ۔18

میں جس میں بورڈ نے دفعہ

کے تحت کوئی مقام مقرر کیا 43

ہو، کوئی انے واال بحری جہاز

پائلٹ، کسٹم افسر سامان فہرست

یا کسی اور حسب ضابطہ مجاز

کو حوالہ کیے بغیر اس جگہ فرد

سے اگے گزر جائے،

ایسے بحری جہاز کا

]اور پائلٹ کا 18کپتان

]پچیس 1مالک[

ہزار[ روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا۔

43

اگر انے والے کسی ایسے بحری ۔19

کے 43جہاز کا کپتان جو دفعہ

تحت مقرر کردہ مقام سے باہر یا

جائے، لنگر انداز رکپیچھے

ہونے کے بعد چوبیس گھنٹے

تک اس ایکٹ کی رو سے

حوالے سامان مطلوبہ فہرست

کرنا جان بوجھ کر نظر انداز

کرے،

]پچیس 1ایسا کپتان

ہزار[ روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا۔

43

اگر کسی بحری جہاز کے کسی ۔20

ایسی کسٹم بندرگاہ کے اندر داخل

ہو جانے کے بعد جس میں دفعہ

کے تحت کوئی مقام مقرر نہ 43

کیا گیا ہو، اس بحری جہاز کاک

]پچیس 1ایسا کپتان

ہزار[ روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا۔

43

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

144

کپتان لنگر انداز ہونے کے بعد

چوبیس گھنٹے تک اس ایکٹ کی

سامان رو سے مطلوبہ فہرست

حوالے کرنا جان بوجھ کر نظر

انداز کرے،

اگر بحری جہاز کے عالوہ کسی ۔21

سواری کے کسی بری کسٹم

اسٹیشن یا کسٹم ہوائی اڈے میں

داخل ہونے کے بعد، اس سواری

امد کے بعد فرد کا انچارج

چوبیس گھنٹے تک اس ایکٹ کی

سامان رو سے مطلوبہ فہرست

ا جان بوجھ کر نظر حوالے کرن

انداز کرے،

]پچیس 1فرد ایسا

ہزار[ روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا۔

44

جسے اس ایکٹ فرد اگر کوئی ۔22

کی رو سے کسی سواری کے

سے درامدی فہرستفرد انچارج

وصول کرنے کا حکم دیا سامان

گیا ہو، ایسا کرنے سے انکار

کرے یا اس پر تصدیقی دستخط

میں ۴۶پر دفعہ کرنے یا اس

حوالہ شدہ تفصیالت کا اندراج

کرنے میں ناکام رہے،

]دس ہزار[ 1فرد ایسا

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا۔

46اور 43

(۔اگر اس ایکٹ کے احکام کے i) ۔23

تحت حوالے کی جانے والی

کسی درامدی یا برامدی فہرست

پر اسے حوالے کرنے سامان

ہوں یا کے دستخط نہ فرد والے

وہ اس ایکٹ کے تحت مقرر

کردہ شکل میں نہ ہو یا اگر اس

اور سفر کی سامان میں سواری،

وہ تفصیالت شامل نہ ہوں جو اس

ایکٹ کی رو سے یا اس کے

سامان ایسی فہرست

حوالے کرنے واال

]پچیس ہزار[ 1فرد

جرمانہ روپے تک

مستوجب ہو گا۔ کا

53اور 45

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

145

میں سامان تحت ایسی فہرست

بیان کرنے کا حکم ہو، یا

(ii ۔ اگر اس طرح سے حوالے)

سامان کی جانے والی فہرست

اس سواری پر درامد یا برامد

کے سامان کیے جانے والے تمام

کے بہترین فرد بارے میں ایسے

علم کی حد تک صحیح صراحت

پر مشتمل نہ ہو،

(۔ اگر کسی سواری کی درامدی i) ۔24

رج کوئیمیں دسامان فہرست

اس سواری پر موجود نہ سامان

ہو؛ یا

(ii ۔ اگر سواری)ظرف یا 18[

کسی دوسرے بنڈل میں[ موجود

کی مقدار کم ہو اور اس سامان

کمی کا کسٹم ہاوس کے انچارج

افسر کے اطمینان کی حد تک

حساب نہ دیا جائے،

ایسی سواری کا

سواری فرد انچارج

پر نہ پائے جانے

پر سامان والے

واجب االخذ محصول

کے دو گنے تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا یا، اگر ایسا

قابل محصول سامان

نہ ہو یا اس پر

محصول کا تعین نہ

کیا جا سکتا ہو تو ہر

غائب شدہ یا کم بنڈل

یا علیحدہ چیز پر ]پندرہ ہزار[ 19

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا،

کی کھلی سامان اور

ہوئی حالت میں

کی صورت ہونے

کی قیمت سامان میں

]پچیس 1یا

ہزار[روپے تک ،

جو بھی زیادہ ہو،

45 ،53

55اور

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

146

تاوا ن کا مستوجب

[ہو گا۔

سامان اگر کسی بحری جہاز کا ۔25

کی خالف ورزی کرتے 47دفعہ

کے تحت دیے 49ہوئے یا دفعہ

پاس کے بغیر صوصیہوئے خ

اتارنا شروع کیا جائے،

ایسے بحری جہاز کا

]پچیس ہزار[ 1کپتان

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا۔

49اور 47

کے تحت 48(۔ اگر دفعہ i) ۔۲۶

مطلوب کوئی بارنامہ یا نقل غلط

فرد ہو اور سواری کا انچارج

متعلقہ افسر کو مطمئن نہ کر

سکے کہ وہ اس امر واقعہ سے

واقف نہیں تھا، یا اگر کسی ایسے

بارنامہ یا نقل میں فریب کے

ارادے سے کوئی رد و بدل کیا

گیا ہو؛ یا

(ii ۔ اگر کسی ایسے بارنامہ یا)

نقل میں ذکر کردہ ما حقیقت میں،

جیسا کہ اس میں دکھایا گیا ہے

یا کوئی ایسا الدا نہ گیا ہو؛

بارنامہ یا کوئی بارنامہ جس کی

نقل حوالے کی گئی ہو، سواری

کی اس جگہ سے روانگی سے

قبل تیار نہ کیا گیا ہو جہاں سے

سامان مذکورایسے بارنامہ میں

کو الدا گیا تھا،

(iii ۔ اگر)کا سامان یا سامان

کوئی حصہ جہاز پر روک لیا گیا

ز سے ہو یا برباد ہو گیا ہو یا جہا

پھینک دیا گیا ہو، یا اگر کوئی

سامانبنڈل کھول دیا گیا ہو اور

یامال کے کسے حصے کا متعلقہ

ایسی سواری کا

]پچیس 1فرد انچارج

ہزار[ روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا۔

48

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

147

افسر کے اطمینان کی حد تک

حساب نہ دے دیا جائے،

دفعہ فرد اگر سواری کا انچارج ۔27

کے تحت، جیسی 52یا دفعہ 51

بھی صورت ہو، بندرگاہ

چھوڑنے کی اجازت یا متعلقہ

افسر کی تحریری اجازت کے

بغیر کسٹم اسٹیشن سے روانہ

ہونے کی کوشش کرے،

]پچیس 1فرد ایسا

ہزار[روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا۔

52اور 51

اگر کوئی سواری بندرگاہ ۔28

چھوڑنے کی اجازت یا متعلقہ

افسر کی اجازت کے بغیر،

جیسی بھی صورت ہو، حقیقتا

کسی کسٹم اسٹیشن سے روانہ ہو

جائے،

ایسی سواری کا

]پچیس 1فرد انچارج

ہزار[ روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا۔

52اور 51

اگر کوئی پائلٹ بحری جہاز کے ۔29

کپتان کے بندرگاہ چھوڑنے کی

اجازت پیش نہ کرنے کے

باوجود پاکستان کے باہر جانے

والے کسی بحری جہاز کا چارج

لے لے،

]پچیس 1ایسا پائلٹ

ہزار[ روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا۔

دفعہ فرد اگر سواری کا انچارج ۔30

کے تحت متعین کیے گئے 60

م افسر کو داخل ہونے دینے کسٹ

سے انکار کرے،

سواری پر فرد ایسا

ایسے افسر کو داخل

نہ ہونے دینے کے

دوران ہر دن کے

]دس ہزار[ 2لیے

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا،

اور اگر وہ سواری

داخل نہ ہوئی ہو تو

اس کو داخل نہیں

ہونے دیا جائے گا

61

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

148

جب تک کہ ایسا

ادا نہ کر دیاجرمانہ

جائے۔

اگر بحری جہاز کا کپتان یا ۔31

بحری جہاز یا ہوائی جہاز کے

عالوہ کسی اور سواری کا

ایسے افسر کو قیام فرد انچارج

کی مناسب جگہ اور تازہ پانی

کی مناسب مقدار فراہم کرنے

سے انکار کرے،

ایسا کپتان یا شخص،

ہر ایسی صورت میں ]دس ہزار[ روپے 2

کا جرمانہ تک

مستوجب ہو گا۔

61

(۔ اگر کسی سواری کا انچارجi) ۔32

ایسی سواری یا اس میں کسی فرد

صندوق، جگہ یا بند خانہ کی

تالشی کی جازت دینے سے

انکار کرے جبکہ تالشی لینے کا

تحریری حکم رکھنے والے کسی

کسٹم افسر نے اسے ایسا حکم دیا

ہو؛ یا

(ii ۔ اگر کوئی کسٹم افسر کسی)

کو قفل، سامان پر کسیسواری

نشان یا مہر لگا دے، اور ایسے

کی حسب ضابطہ حوالگی سامان

سے پہلے جان بوجھ کر ایسا قفل

کھول لیا جائے، نشان تبدیل کر

دیا جائے یا مہر وڑ دی جائے؛ یا

(iii۔ اگر کوئی ایسا) خفیہ سامان

طور پر باہر بھجوا دیا جائے ؛ یا

(iv ۔ اگر کسی جہاز کے عرشے)

کا راستہ یا کسی سواری کے تہہ

خانے کا دروازہ کسی کسٹم افسر

کے بند کر دینے کے بعد اس کی

]پچیس 1فرد ایسا

ہزار[ روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا۔

62

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

149

اجازت کے بغیر کھول لیا جائے،

اگر کسی ایسی سواری کا انچارج ۔33

جو کسٹم افسر کو واپس بال فرد

رکی لیے جانے کی وجہ سے

کی وصولی کی سامان ہوئی ہو،

نگرانی کے لیے کسٹم افسر کو

بالنے کی اپنی درخواست دینے

کی خالف 64سے پہلے دفعہ

ورزی میں ایسی سواری پر

رکھے یا سامان کوئی بھی

رکھنے دے،

]پچیس 1فرد ایسا

ہزار[ روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

سامان ہو گا اور اگر

کے لیے کوئی پاس

ی حکم یا تحریر

موجود ہو تو یہ

کے فرد انچارج

خرچ پر جانچ پڑتال

کے لیے سواری

سے دوبارہ اتارے

جانے کا مستوجب ہو

گا اور ، اگر کوئی

پاس یا تحریری حکم

سامان نہیں ہے تو یہ

ضبطی کا مستوجب

ہو گا۔

64

فرد اگر کسی سواری کا انچارج ۔34

میں بتائی 33اس جدول کی شق

گئی کسی صورت کے عالوہ

یا سفری 65یا دفعہ 64دفعہ

سامان کے متعلق قواعد کی

خالف ورزی کرتے ہوئے

اتارے سامان سواری پر سے

جانے یا اس پر چڑھائے جانے یا

سمندر کے راستے الئے جانے

کا سبب بنے یا اس کی اجازت

دے،

]پچیس 1فرد ایسا

ہزار[ روپے تک

ب کا مستوججرمانہ

تمامہو گا؛ اور وہ

جو اس طرح سامان

اتارا گیا ہو یا سواری

پر چڑھایا گیا ہو یا

سمندر کے راستے

الیا گیا ہو، ضبط کر

لیے جانے کا

مستوجب ہو گا۔

64 ،65

141اور

(۔ جبکہ کسی کشتی کی فردi) ۔35

کے تحت مطلوب 68دفعہ سامان

جسے کسی سامان ہو، اگر کوئی

اتارے جانے بحری جہاز سے

جس کے فرد وہ

سامان اختیار سے

اتارا یا چڑھایا جا رہا

ہو اور کشتی کا

68

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

150

خانے میں رکھے سامان اور

جانے یا درامد کے لیے منظور

کیے جانے کی غرض سے یا

برامد کے لیے جہاز پر چڑھائے

جانے کی غرض سے سمندری

راستے سے الیا جائے، کشتی

کے بغیر پایا سامان کی فرد

جائے؛ یا

(ii ۔ اگر کسی کشتی پر ایسی)

سے زائدسامان کشتی کی فرد

ایا جائے، خواہ ایساپسامان

کسی بحری جہاز سے سامان

اتارنے یا اس پر چڑھانے کا

ارادہ ہو،

انچارج شخص،

دونوں میں سے ہر

پر سامان ایک، اس

عائد ہونے والے

محصول کے دو

گنے تک، یا، اگر

قابل سامان ایسا

نہ ہو تو محصول ]دو ہزار[ روپے 20

کا جرمانہ تک

مستوجب ہو گا؛ اور

بھی سامان ایسا

ضبط کر لیے جانے

کا مستوجب ہو گا۔

کسی کشتی کی فرد اگر کوئی ۔36

کو قبول کرنے سے سامان فرد

انکار کرے، یا اس پر دستخط

کرنے یا مقررہ تفصیالت درج

کرنے میں ناکام رہے، جیسا کہ

میں حکم دیا گیا ہے، یا 68دفعہ

اگر اسے وصول کرنے واال

کسی بحری جہاز کا کپتان یا

افسر کسی ایسے کسٹم افسر کے

حکم دینے پر، جسے ایسا حکم

دینے کا اختیار ہو، اسے حوالہ

کرنے میں ناکام رہے،

، کپتان یا فردایسا

]دس ہزار[ 2افسر

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا۔

68

(۔اگر کوئی مال، اجازت کے i) ۔37

بغیر، سوا کسی گودی یا اس

غرض کے لیے حسب ضابطہ

مقرر کردہ کسی دوسری جگہ

سے یا اس پر، پاکستان سے باہر

جاتی ہوئی کسی سواری پر الدا

جائے یا اس طرح الدنے یا

جس کے فرد وہ

سامان اختیار سے

چڑھایا، الدا اتارا،

سمندری راستے

سے الیا یا ایک

سواری سے دوسری

تقل کیا سواری پر من

66 ،69

70اور

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

151

اتارنے کے لیے سمندری راستے

سے الیا جائے؛ یا

(ii ۔ اگر اتارے جانے یا الدے)

غرض سے سمندری جانے کی

سامان راستے سے الیا ہوا کوئی

غیر ضروری تاخیر کے بغیر

اتارا یا الدا نہ جائے؛ یا

(iii۔ اگر ایسے) کی حامل سامان

کشتی بحری جہاز اور گودی یا

اتارنے یا الدنے کی سامان

مناسب جگہ کے درمیان صحیح

راستے سے ہٹی ہوئی پائی جائے

اور ایسے انحراف کی متعلقہ

افسر کے اطمینان کی حد تک

نہ کی جائے؛ یا توجیح

(iv۔ اگر کوئی) ۷۰دفعہ سامان

کے احکام کی خالف ورزی

کرتے ہوئے ایک سواری سے

دوسری سواری پر منتقل کیا

جائے،

گیا ہو اور ایسا

لے جانے پر سامان

مامور سواری کا

نگران شخص،

دونوں میں سے ہر

کی سامان ایک،

مالیت کے پانچ گنا

کا جرمانہ تک

مستوجب ہو گا؛ اور

بھی سامان ایسا

ضبط کر لیے جانے

کا مستوجب ہو گا۔

کے تحت کسی ۷۱اگر دفعہ ۔38

اعالمیہ بندرگاہ سے متعلق

جاری ہونے کے بعد، کوئی

ایسی بندرگاہ کی حدود سامان

کے اندر کسی ایسی کشتی کے

اوپر لدا ہوا پایا جائے جو الئسنس

یافتہ یا رجسٹری شدہ نہ ہو،

کشتی کا مالک یا

]دو 20فرد انچارج

ہزار[ روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا؛ اور ایسا

بھی ضبط کر سامان

لیے جانے کا

وجب ہو گا، مست

تاوقتیکہ اس کے

لیے کلکٹر کسٹم کا

ایک خاص اجازت

نامہ نہ ہو۔

71

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

152

اگر کوئی کشتی یا بحری جہاز ۔39

جو سو ٹن سے زیادہ نہ ہو، دفعہ

سے متعلق قواعد کی تعمیل ۷۲

نہ کرے،

ایسی کشتی یا ایسا

بحری جہاز ضبط

کر لیے جانے کا

مستوجب ہو گا۔

72

21[39Aیا سواری فرد انچارجسوار ی کا ۔

یا مالک جو از نمائندہکا کپتان یا

خود معلومات یا دستاویزات فراہم

کرنے میں ناکام رہے۔

، کپتان، فرد ایسا

یا مالک نمائندہ

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا جو دو سو ہزار

)دو الکھ( سے

متجاوز نہیں ہو گا

اور خصوصی جج

سے سزا یابی کی

صورت میں وہ سزا

ی جس کی مدت کا بھ

تین سال تک ہو

معسکتی ہے

جرمانہ یا دونوں

سزاوں کا مستوجب

ہو گا۔

72A

فرد اگر کسی سواری کا انچارج ۔40

سامان ایسی سواری کی فہرست

میں باضابطہ درج نہ کیا گیا

اتارے یا اتارنے کی سامان کوئی

اجازت دے،

]پچیس 1فرد ایسا

ہزار[ روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

گا۔ ہو

75اور 45

کسی سواری پر سامان اگر کوئی ۔41

کسی جگہ، صندوق یا بند خانے

میں چھپا ہوا پایا جائے اور اس

کا کسٹم ہاوس کے انچارج افسر

کے اطمینان کی حد تک حساب

نہ دیا جائے،

ضبط کر سامان ایسا

لیے جانے کا

مستوجب ہو گا۔

عام

سامان اگر کسی سواری پر کوئی ۔42

میں درج کیے سامان فہرست

سے زیادہ پایا جائے سامان ہوئے

ضبط کر سامان ایسا

لیے جانے کا

75اور 45

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

153

یا اس میں دی گئی صراحت کے

مطابق نہ ہو،

مستوجب ہو گا۔

اتارے جانے سامان اگر کوئی ۔43]22

کے بعد اور کسٹم کی طرف سے

عمل کاری اور چھوڑے جانے

کی طرف سے فرد کے بعد اس

کی طرف فرد یا کسی دوسرے

سے اسے کسی بندرگاہ ، ہوائی

اڈے یا خشک گودی میں فریب

ہو یا منتقل گیا دہی سے چھپا لیا

کرنے کی کوشش کی گئی ہو یا

کسی بنڈل میں سے نکال لیا گیا

ہو یا ایک بنڈل سے دوسرے میں

منتقل کیا گیا ہو یا ایسی کوئی

دوسری صورت ہو جس کا مقصد

فریب دہی کی نیت محاصل میں

سے منتقلی یا پوشیدگی ہو۔

دوبارہ سامان اگر

حاصل نہ کیا جا

سکتا ہو تو ایسا

]یا کوئی 68مالک

جس کی فرد دوسرا

تحویل میں مذکورہ

ہو[ پورا سامان

محصول ادا کرنے

کے عالوہ محصول

کے پانچ گنا تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا یا اگر ایسا

قابل محصول سامان

یا اس پر نہ ہو

محصول کا تعین نہ

کیا جا سکتا ہو تو ہر

غائب یا کم بنڈل یا

علیحدہ چیز کے لیے ]ایک الکھ[ روپے 23

کی سامان تک اور

کھلی ہوئی حالت میں

ہونے کی صورت

]ایک الکھ[ 23میں

سامان روپے تک یا

کی تین گنا مالیت

جو بھی زیادہ ،تک

کا جرمانہ ،ہو

مستوجب ہو گا

یا کوئی اور مالک

جو ایسی فرد دوسرا

منتقلی ، پوشیدگی،

25[79،

26 ]***[80 26]***[

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

154

چوری یا منتقلی کا

مجرم ہو اور ہر وہ

جو اس کی مدد فرد

کر رہا ہو یا اسے

اکسا رہا ہو ]بشمول محافظ[ 24

خصوصی جج سے

سزا یابی کی صورت

میں پانچ سال تک

کی سزا کا مستوجب

ہو گا۔[

کے تعلق سامان اگر کسی ایسے ۔44

3636Aسے جس کے بارے میں

]اظہار مال[ جیسی بھی صورت

ہو، اظہار مطلوب ہو، یہ پایا

کو بظاہر اس سامان جائے کہ

طرح باندھا گیا ہے کہ کسٹم افسر

کو دھوکا دیا جائے،

مال کا مالک اور ہر

جو اس طرحفرد وہ

کے باندھنے سامان

میں مدد دے یا

]پچیس 1اعانت کرے

ہزار[ روپے تک

]یا 28جرمانہ

محصول اور

ٹیکسوں کا پانچ گنا ،

جو بھی زیادہ ہو[ کا

مستوجب ہوگا اور

بھی سامان ایسا

ضبط کر لیے جانے

کا مستوجب ہو گا۔

29[79 ،30 ]***[

131 30]***[

جو ،]اظہار مال[ میں27A/27 اگر ۔45

کا سامان بھی صورت ہو، کسی

پایا جائے اظہار کیا گیا ہو اور یہ

کہ اس طرح ظاہر نہ کیا ہوا

اس طرح ظاہر کیے ہوئےسامان

میں چھپا دیا گیا ہے یا اس سامان

کے ساتھ مال دیا گیا ہے،

کا سامان ایسے

فرد مالک اور ہر وہ

سامان جو اس طرح

کے چھپانے یا

مالنے میں مدد یا

]پچیس 1اعانت کرے

ہزار[ روپے تک

]یا متعلقہ 28جرمانہ

اور 79]31+73

131]

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

155

ور محصول ا

ٹیکسوں کا پانچ گنا،

جو بھی زیادہ ہو[ کا

مستوجب ہو گا؛ اور

اس طرح ظاہر کیا

ہوااور اس طرح نہ

سامان کیا ہوا دونوں

ضبط کر لیے جانے

کے مستوجب ہوں

گے۔

گانٹھ یا بنڈل سامان اگر، جبکہ ۔46

کے حساب سے گزارا جائے،

اس میں محاصل کو نقصان

پہنچانے والی کسی فردگزاشت یا

لط بیانی کا انکشاف ہو جائے،غ

ایسی فردگذاشت یا

غلط بیانی کا قصور

محصول کی فرد وار

اس رقم کے دس گنا

تک جس کا ایسی

فرد گذاشت یا غلط

بیانی سے حکومت

کو نقصان پہنچنا

کا جرمانہ ممکن ہو،

مستوجب ہو گا،

تاوقتیکہ کسٹم ہاوس

کے انچارج افسر

کے اطمینان کی حد

تک یہ ثابت نہ ہو

جائے کہ یہ اختالف

اتفاقی تھا۔

88اور 79

باضابطہ سامان اگر، کوئی ۔47

اندراج کے بغیر کسی کسٹم

اسٹیشن سے باہر لے جایا جائے

یا گزارا جائے،

ایسی ہر صورت میں

سامان ایسااس طرح

لے جانے واال یا

فرد گزارنے واالکے سامان اس مع]32

سامان محافظ کے[

کی مالیت کے پانچ

79 34]***[

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

156

کا جرمانہ گنا تک

مستوجب ہو گا؛ اور

بھی سامان ایسا

ضبط کر لیے جانے

کا مستوجب ہو گا۔ ]اور کسی 33

خصوصی جج سے

سزا یابی پر وہ مزید

پانچ سال کی مدت

تک قید کا مستوجب

گا[ہو

35[47A کا اظہار ہ پندرہ دن سامان اگر

کی صراحت کردہ مدت کے اندر

جمع نہ کرایا گیا ہو۔

کا سامان ایسے

مالک پندرہ ہزار

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا۔

[ یا پابند]36اگر کوئی ممنوعہ ۔48

اتارنے سے سامان قابل محصول

پہلے یا بد میں کسی سفری سامان

میں چھپایا ہوا پایا جائے،

کی سامان وہ مسافر

مالیت کے پانچ گنا

کا جرمانہتک

مستوجب ہو گا؛ اور

ایسا مال بھی ضبط

کر لیے جانے کا

مستوجب ہو گا۔

عام

جس کا اندراجسامان اگر کوئی ۔49

خانہ میں رکھے جانے سامان

خانے سامان کے لیے کیا گیا ہو،

ہ میں لے جایا جائے، تاوقتیک

متعلقہ افسر کی اجازت سے یا

اس کی زیر نگرانی اور ایسے

کے افرادطریقے سے، ایسے

ذریعے، ایسے وقت کے اندر

اور ایسی سڑکوں اور راستوں

سے نہ لے جایا گیا ہو، جن کی

ایسا افسر ہدایت دے،

اس طرح لے جانے

فرد واال کوئی]پچیس ہزار[ روپے 1

کا جرمانہ تک

مستوجب ہو گا؛ اور

بھی سامان ایسا

ضبط کر لیے جانے

کا مستوجب ہو گا۔

87

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

157

جس کا اندراجسامان اگر کوئی ۔50

خانے میں رکھے جانے سامان

کے لیے کیا گیا ہو ایسے اندراج

سامان کے مطابق حسب ضابطہ

خانے میں نہ رکھا جائے، یا

روک لیا جائے، یا جانچ پڑتال

کی کسی مناسب جگہ سے متعلقہ

کی جانچ پڑتال افسر کے اس

کرنے اور باضابطہ تصدیق

کرنے سے قبل منتقل کر دیا

جائے،

سامان ایسا مال،

خانے میں حسب

ضابطہ رکھا ہوا

متصور نہ ہو گا اور

ضبط کر لیے جانے

کا مستوجب ہو گا۔

]اور کوئی بھی ایسا

جو ایسے جرم فرد

کا قصوروار ہو،

اعانت کی ہو یا

اکسایا ہو، پانچ الکھ

جرمانہ تک روپے

کا مستوجب ہوگا[

88

خانے میں رکھا ہوا سامان اگر ۔51

گیارھویں باب کے سامان کوئی

سامان احکام کی مطابقت میں

خانے میں نہ رکھا جائے،

ضبط کر سامان ایسا

لیے جانے کا

مستوجب ہو گا۔

گیارھواں

باب

اگر اس ایکٹ کے تحت الئسنس ۔52

خانے کا سامان یافتہ کسی نجی

الئسنس دار اس میں رسائی کے

حق دار کسی افسر کے حکم کے

خانے کو نہ سامان باوجود

کھولے یا ایسے کسی افسر کے

خانے سامان مطالبے پ اس کو

میں رسائی حاصل کرنے سے

انکار کرے،

ایسا الئسنس دار ]پچیس ہزار[ روپے 1

کا جرمانہ تک

مستوجب ہو گا، اور

مزید براں اپنا

فور الئسنس فی ال

منسوخ کرائے جانے

کا مستوجب ہو گا۔

91

خانہ دار یا سامان اگر کوئی عام ۔53

]الئسنس 37خانے کا سامان نجی

خانے میں رکھے سامان دار[

کو دکھانے میں اس سامان ہوئے

طرح غفلت سے کام لے کہ اس

کے بنڈل یا پارسل تک اسانی

سے رسائی نہ ہو سکے،

]***[الئسنس 38ایسا

ی غفلت کے دار ایس

]ایک ہزار[ 39لیے

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا۔

گیارھواں

باب

راتتعزی اور جرائم…باب سترہواں

158

خانے میں سامان اگر کسی ۔54

کا مالک یا سامان رکھے ہوئے

کا کوئی مالزم پوشیدہ فرد ایسے

خانے کو سامان طور پر کسی

کھول لے یا متعلقہ افسر کی

سامان موجودگی کے بغیر اپنے

تک رسائی حاصل کرے،

، فردایسا مالک یا

ایسی ہر صورت میں ]پچیس ہزار[ روپے 1

کا جرمانہ تک

مستوجب ہو گا۔

93

خانے میں رکھا سامان (۔ اگرi) ۔55

کے 92دفعہ سامان ہوا کوئی

احکام کی خالف ورزی کرتے

ہوئے کھول لیا جائے؛ یا

(ii۔ ایسے) میں یا اس کے سامان

باندھنے میں، ماسوا جیسا کہ

میں مذکور ہے، کوئی ۹۴دفعہ

تبدیلی کی جائے،

ضبط کر سامان ایسا

لیے جانے کا

مستوجب ہو گا۔

94اور 92

خانے میں رکھا ہوا سامان اگر ۔56

جو اس ایکٹ سامان کوئی ایسا

کے زیر اختیار کسی سواری پر

ذخائر اور سامان خورد و نوش

کے طور پر استعمال ہونے کے

لیے حوالے کیا گیا ہو، مناسب

اندراج اور محصول کی ادائیگی

کے بغیر پاکستان میں دوبارہ

اتارا جائے، فروخت کیا جائے یا

اس کا تصفیہ کیا جائے۔

اس سواری کا

]پچیس 1فرد انچارج

ہزار[ روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا؛ اور ایسا

بھی ضبط کر سامان

لیے جانے کا

مستوجب ہو گا۔

106

خانے کے سامان اگر کسی نجی ۔57

وہاں سے سامان اندر رکھا ہوا

حوالگی کے وقت کم پایا جائے،

اور ایسی کمی محض طبعی

اتالف کی بنا پر نہ ہوئی ہو جس

کے تحت اجازت ۱۱۰کے دفعہ

دی گئی ہے۔

خانے سامان ایسے

کا الئسنس دار،

تاوقتیکہ متعلقہ افسر

کے اطمینان کی حد

تک اس کمی کا

حساب نہ دے دے،

کم ہونے اس طرح

116

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

159

پر سامان والے

واجب االخذ محصول

کے پانچ گنا تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا۔

]کا 37خانہ سامان اگر کوئی عام ۔58

سامان الئسنس دار[ یا کسی نجی

خانے کا الئسنس دار کسی کسٹم

افسر کے طلب کرنے پر وہ

پیش کرنے میں ناکام رہے سامان

خانے میں جمع سامان جو ایسے

گیا تھا اور جسے وہاں سے کیا

حسب ضابطہ کسٹم سے چھڑایا

اور حوالے نہ کیا گیا ہو، اور وہ

متعلقہ افسر کے اطمینان کی حد

تک اس ناکامی کی توجیہہ نہ کر

سکے۔

]***[یا 38ایسا

الئسنس دار، ہر

ایسی ناکامی کے

پر سامان لیے، اس

واجب االدا، محصول

ادا کرنے کا

مستوجب ہو گا، اور

س طرح غائب اور ا

کم ہر بنڈل یا پارسل

کے بارے میں ]ایک ہزار[ روپے 39

کا جرمانہ تک

مستوجب ہو گا۔

116

، حسب ضابطہاگر کوئی سامان ۔59

خانے میں رکھے جانے سامان

کے بعد، غیر قانونی منتقلی یا

چھپانے کی غرض سے، پر

خانے سامان فریب طریقہ سے

وہاں کے اندر چھپا دیا جائے یا

سے منتقل کر دیا جائے یا کسی

بنڈل سے نکال لیا جائے ، یا ایک

بنڈل سے نکال کر دوسرے بنڈل

میں منتقل کر دیا جائے، یا کوئی

اور صورت ہو،

ایسی منتقلی،

پوشیدگی، علیحدگی،

اخراج اور تبدیلی کا

فرد قصوروار کوئی

اور اس کی مدد

کرنے واال یا اعانت

فرد کرنے واال ہرچیس ہزار[ روپے ]پ1

تک جرمانے کا

مستوجب ہو گا۔ ]؛اور خصوصی 40

جج سے سزا یابی پر

وہ مزید پانچ سال کی

مدت تک قید یا

جرمانہ یا دونوں کا

گیارہواں باب

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

160

مستوجب ہو گا[

خانے میں سامان اگر کسی نجی ۔60

درج شدہ مقدار سامان رکھا ہوا

سے متجاوز پایا جائے،

ایسی متجاوز مقدار

پر تاوقتیکہ کسٹم

ہاوس کے انچارج

افسر کے اطمینان

کی حد تک اس کا

حساب نہ دیے دیا

جائے، اس پر عائد

ہونے والے محصول

کا پانچ گنا وصول

کیا جائے گا۔

گیارہواں باب

سامان اسسامان اگر کوئی ۔61

خانے سے جس میں ابتدا میں

افسر اسے رکھا گیا تھا، متعلقہ

کی موجودگی ، یا اس کی

منظوری، یا اس کو حوالے

کرنے کی حسب ضابطہ اجازت

کے بغیر منتقل کیا جائے،

اس طرح منتقل

فرد کرنے واال کوئی]ایک الکھ[ روپے 41

کا جرمانہ تک

مستوجب ہو گا؛ اور

بھی سامان ایسا

ضبط کر لیے جانے

کا مستوجب ہوگا۔

گیارہواں باب

غیر قانونی طور فرد اگر کوئی ۔62

خانے سے محصول ادا سامان پر

یا ]لے جائے سامان کیے بغیر

کے ساتھ تبدیل سامان دوسرے

کر لے[ یا اس میں مدد دے،

اعانت کرے یا کسی اور طرح

سے اس سے متعلق ہو،

]پانچ 42فرد ایسا

الکھ[ روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

]؛ اور 40ہو گا

خصوصی جج کی

ابی طرف سے سزا ی

کی صورت میں پانچ

سال تک سزا یا

جرمانہ یا دونوں

سزاوں کا بھی

مستوجب ہو گا[

گیارہواں باب

84)i(63 سامان جو نقل بار اگر کوئی

کے لیے )ٹرانس شپنگ (برداری

ایسا مامان اور غیر

قانونی طور پر اس

121

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

161

(ii)۔

الدا گیا ہو چوری شدہ ہو، راستے

میں تبدیل کیا گیا ہو یا منزل کی

بندرگاہ تک پینچنے میں نا کام

ریا ہو یا کوئی فرد ایسے سامان

کی نقل بار برداری کر رہا ہو

جس کی نقل بار برداری کرنے

.کی اجازت نہ ہو

اگر کوئی فرد ی میں مذکورہ کسی

برداری سے جرم کے سوا، نقل بار

متعلق قواعد کی خالف درزی کرتا

ہے۔

سامان کو لے جانے

والی سورای ضبطی

کے مستوجب ہوں

گے اور اس جرم

میں ملوث کوئی بھی

فرد بشمول امین یا

بانڈڈ (مکفول بارگر

سامان کی )کیرئیر

قدر سے دس گنا تک

ہر جانہ کا بارگیر ہو

گا اور منصف

اسپیشل (خصوصی

سے سزا یابی )جج

پر وہ فرد مزید سات

سال تک کی قید کا

مستوجب ہو گا ۔اور

ایسا فرد بشمول امین

اور ملکی بارگیر

پانچ الکھ روپے تک

یا متعلقہ محصوالت

اور ٹیکسوں کی رقم

یا تین گنا ہر جانہ کا

مستوجب ہو گا۔

یا 128دفعہ فرد ]اگر کوئی82 ۔64

سے متعلق کسی 129دفعہ

قاعدے یا شرط کی خالف ورزی

کے سامان عبوری کرے یا

متعلق غلط اظہار پیش کرے یا

کو غیر سامان عبوری کسی

قانونی طور پر منتقل کرے یا

چھپائے۔[

بشمول فرد ]ایسا74

محافظ اور ملکی

سامان بارگیر اس

کی مالیت کے دو گنا

کا جرمانہ تک

مستوجب ہو گا اور

خصوصی جج سے

سزا یابی کی صورت

میں مزید پانچ سال

سامان تک سزا اور

اور 128

129

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

162

جس کے بارے میں

ایسا جرم سرزد کیا

گیا ہے بھی ضبط کر

لیے جانے کا

مستوجب ہو گا[

کسی کسٹم سامان اگر کوئی ۔65

کی خالف ۱۳۰اسٹیشن پر دفعہ

ورزی میں کسی سواری پر لے

جایا جائے

ایسی سواری کا

]پچیس 1فرد انچارج

ہزار[ روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا

130

جو حسب سامان اگر کوئی ۔66

ضابطہ منظور کردہ 29A/29 اظہار مال[ میں صراحتا[

درج نہ ہو یا جس کے برامد کیے

جانے کی اجازت نہ دی گئی ہو ]***[ کے 47 131]دفعات 46

احکام کے برخالف کسی سواری

پر لے جایا جائے۔

ایسی سواری کا

مع]48فرد انچارج

]ایک الکھ 49محافظ[

جرمانہ روپے تک

اور خصوصی جج

کی طرف سے سزا

یابی کی صورت میں

مزید دو سال تک کی

قید اور متعلقہ

سواری کے ضبط

کر لیے جانے کا

مستوجب ہو گا[

131 47]***[

اگر کسی سواری کی ۔6727A/27 اظہار مال[ میں صراحت[

ایسی سواری سامان کردہ کوئی

کی روانگی سے پہلے سواری

پر نہ چڑھا دیا جائے یا دوبارہ

اتار لیا جائے اور ایسے کم

چڑھائے جانے یا دوبارہ اتار

لیے جانے کا نوٹس اس طرح نہ

کی 134دیا جائے جیسا کہ دفعہ

رو سے مطلوب ہے،

کا سامان ایسے

]دو ہزار[ 20مالک

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا؛

بھی سامان اور ایسا

ضبط کر لیے جانے

کا مستوجب ہو گا۔

134

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

163

جو باضابطہ سامان اگر کوئی ۔68

طور پر کسی سواری پر الدا گیا

135،136ہو، بجز دفعات

کے تحت، کسی ایسی 137اور

جگہ پر ، جو اس جگہ کے

عالوہ ہو جہاں کے لیے اسے

کسٹم سے چھڑایا گیا تھا، اتار لیا

جائے،

ایسی سواری کا

انچارج شخص،

تاوقتیکہ وہ متعلقہ

افسر کے اطمینان

کی حد تک اس طرح

اتارنے کی سامان

توجیہہ نہ کر دے،

اس طرح اتارے

کی سامان ہوئے

ا مالیت کے تین گن

کا جرمانہ تک

مستوجب ہو گا۔

135 ،136

137اور

جس پر سامان اگر کوئی ۔69

136بازادائیگی ہو چکی ہو، دفعہ

میں ذکر کردہ کسی سواری پر نہ

پایا جائے،

ایسی سواری کا

انچارج شخص،

تاوقتیکہ اس امر

واقعہ کی متعلقہ

افسر کے اطمینان

کی حد تک توجیہہ

نہ کر دی جائے،

کی سامان ایسے

کا جرمانہ مالیت تک

مستوجب ہو گا۔

136

اگر کسی سفری سامان کا مالک ۔70

اپنے سفری سامان کے مشموالت

کا صحیح اظہار نہ کرے یا اپنے

سفری سامان یا اس کے

مشموالت میں سے کسی ایک مع

ایسی چیزوں کے بارے میں جو

اس کے ہمراہ ہوں، متعلقہ افسر

جواب کے کیے گئے سواالت کا

دینے سے انکار کرے، یا سفری

سامان یا ایسی کوئی چیز جانچ

پڑتال کے لیے پیش کرنے میں

ایسا مالک ایسے

کی مالیت کے سامان

جرمانہ تین گنا تک

کا مستوجب ہو گا

جس کے بارے میں

کوئی اظہار نہ کیا

گیا ہو یا غلط اظہار

کیا گیا ہو یا جس کے

بارے میں وہ کسی

ال کا جواب دینے سو

سے انکار کرے یا

139

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

164

ناکام رہے، یا جسے ناکام رہے،

وہ جانچ پڑتال کے

لیے پیش کرنے میں

ناکام رہے، اور ایسا

بھی ضبط کر سامان

لیے جانے کا

مستوجب ہو گا۔

کی نسبت سے سامان اگر ساحلی ۔71

کوئی بھیجنے واال مقررہ فرد

کے متعلق دفعہ سامان میں

ج کے تحت مطلوبہ اندرا147

کرنے میں ناکام رہے، یا وہ

ایسی فرد پیش کرتے وقت اس

فرد کے مشموالت کی سچائی کا

اظہار کرنے یا اس پر دستخط

کرنے میں ناکام رہے،

ایسا بھیجنے واال ]پچیس ہزار[ روپے 1

کا جرمانہ تک

مستوجب ہو گا۔

147

اگر کسی ساحلی بحری جہاز کے ۔72

، 149، 148معاملے میں دفعات

کے 153اور 152، 151، 150

احکام کی تعمیل نہ کی جائے،

اس بحری جہاز کا

کپتان ایسے ہر ایک

]پندرہ 19معاملے میں

ہزار[ روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا۔

سے 148

153

(۔ اگر کسی ساحلی بحری جہاز i) ۔73

کی کتاب درست سامانکا کپتان

طور پر رکھنے یا رکھوانے میں

پیش کرنے یا اس کو عندالطلب

میں ناکام رہے؛ یا

(ii ۔ اگر کسی وقت کسی ایسے)

سامان بحری جہاز پر کوئی ایسا

پایا جائے جس کا اندراج ایسی

کے سامان کتاب میں الدے ہوئے

سامان طور پر نہ ہو یا کوئی

]دس 2ایسا کپتان

ہزار[ روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا۔

151

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

165

کے سامان جسے حوالہ شدہ

طور پر درج کیا گیا ہو؛ یا

(iii ۔ اگر کوئی مال، جو الدے)

کے طور پر درج سامان ہوئے

کے سامان ہوا ہو اور حوالہ شدہ

طور پر درج نہ ہوا ہو، جہاز پر

موجود نہ ہو،

کے 155دفعہ فرد اگر کوئی ۔74

احکام کی خالف ورزی کرے یا

ایسی خالف ورزی میں مدد دے

یا اس کی اعانت کرے،

، ماسوائے فردایسا

جہاں اس ممانعت یا

پابندی کی خالف

ورزی کے لیے اس

قانون میں جس کی

رو سے وہ عائد کی

جائے کسی جرمانے

کا صریحی حکم دیا

]دس ہزار[ 2گیا ہو،

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا؛

بھی سامان اور وہ

جس کے بارے میں

ایسی خالف ورزی

کا ارتکاب کیا

جائے، ضبط کر لیے

ے کا مستوجب ہو جان

گا۔

155

اگر کسی ایسے قاعدے کی ۔75

خالف ورزی کی جائے جو کسی

کو پاکستان سے سامان ساحلی

باہر لے جانے کی ممانعت کرتا

ہو یا اسے منضبط کرتا ہو،

لے جانے سامان ایسا

والے بحری جہاز کا

]پچیس ہزار[ 1کپتان

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا،

الف اور اگر ایسی خ

ورزی کسی کسٹم

محصول کے نقصان

155

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

166

کا باعث ہو تو وہ اس

محصول کے تین

جرمانہ گنا تک مزید

کا مستوجب ہو گا؛

بھی، سامان اور وہ

جس کے بارے میں

ایسی خالف ورزی

کا ارتکاب کیا

جائے، ضبط کر لیے

جانے کا مستوجب

ہوگا۔

(۔اگر، اس ایکٹ یا کسی i) ۔76

قانون کے نافذالوقت دوسرے

احکام کے برخالف کسی کسٹم

بحری سامان بندرگاہ پر کوئی

جہاز پر الد دیا جائے یا ساحل

کے کنارے کنارے لے جایا

جائے؛ یا

(ii۔ اگر کوئی) جو ساحل سامان

کے کنارے کنارے الیا گیا ہو

کسی ایسی بندرگاہ پر اس طرح

اتار دیا جائے ؛ یا

(iii۔ اگر کوئی ایسا) کسی سامان

ساحلی بحری جہاز پر پایا جائے

جس کا اس بحری جہاز کی

کی کتاب سامانیا سامان فہرست

میں، جو بھی صورت ہو، اندراج

نہ ہو،

ایسے بحری جہاز کا

]دس ہزار[ 2کپتان

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا؛

بھی سامان اور ایسا

ضبط کر لیے جانے

کا مستوجب ہو گا۔

سولہواں باب

کسٹم سے فرد (۔ اگر کوئیi])50 ۔77

متعلق کسی کاروبار کے معاملے

میں کسی اظہار، بیان یا دستاویز

کا، یا کسٹم سے متعلق کسی

کسی فرد ایسا]خصوصی جج[ 4

سے ایسے کسی

جرم کے لیے سزا

عام

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

167

کاروبار کے معاملے میں کسی

کسٹم افسر کی بنائی ہوئی یا

لگائی ہوئی کسی مہر، دستخط،

مختصر دستخط یا کسی دوسرے

نشان کا جعل کرے، یا اسے

ب طریقے بگاڑے یا اسے پر فری

سے تبدیل کرے یا بربار کرے؛

یا[

(ii ۔ اس ایکٹ کے تحت کسی)

دستاویز کو پیش کرنے کا حکم

دیے جانے پر ایسی دستاویز کو

پیش کرنے سے انکار کرے یا

اس میں غفلت سے کام لے ، یا

(iii ۔ اس ایکٹ کے تحت کسی)

کسٹم افسر کے اس سے پوچھے

گئے کسی سوال کا جواب دینے

حکم دیے جانے پر اس سوال کا

کا درست طور پر جواب نہ دے،

یابی پر تین سال کی

مدت تک قید کا، یا

جرمانے کا، یا

دونوں کا مستوجب

ہو گا۔

جو کسی کسٹم فرد اگر کوئی ۔78

اسٹیشن میں کسی سواری پر

یسی موجود ہو یا جو کسی ا

سواری سے اترا ہو، کسٹم افسر

کے پوچھنے پر کہ ایا اس کے

پاس یا اس کے قبضہ میں کوئی

سامان قابل محصول یا ممنوعہ

ہے یہ اظہار کرے کہ اس کے

نہیں ہے سامان پاس کوئی ایسا

اور ایسے انکار کے بعد کوئی

اس کے پاس یا اس سامان ایسا

کے قبضہ سے برامد ہو،

ایسےفرد ایسا

کی مالیت کے سامان

جرمانہ تین گنا تک

کا مستوجب ہو گا

بھی سامان اور ایسا

ضبط کر لیے جانے

کا مستوجب ہو گا۔

عام

(۔ اگر کوئی کسٹم افسر قابل i) ۔79

یا سامان محصول یا ممنوعہ

ایسا افسر کسی

4]خصوصی جج[ 158

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

168

کے بارے میں کسی سامان ایسے

کی فرد دستاویز کے لیے کسی

تالشی لیے جانے یا اسے

جانے کا حکم حراست میں لیے

یہ یقین کرنے کا معقول سبب

رکھے بغیر دے کہ اس کے پاس

یا دستاویز موجود سامان ایسا

ہیں؛ یا

(ii۔ کسی) و یہ یقین کرنے کفرد

کا معقول سبب رکھے بغیر کہ وہ

کسٹم سے متعلق کسی جرم کا

قصور وار ہے،گرفتار کرے،

سے سزا یابی

پر1]پچیس ہزار[

روپے تک جرمانے

کا مستوجب ہو گا؛

کے تحت رکنے 164اگر، دفعہ ۔80

کا حکم پانے والی کوئی سواری،

موزوں اور کافی سبب کے سوا،

ایسا کرنے میں ناکام رہے،

ایسی سواری کا

]پچیس 1فرد انچارج

ہزار[ روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا؛ اور ایسی

سواری بھی ضبط

جانے کی کر لیے

مستوجب ہو گی۔

164

اگر کوئی کسٹم افسر، یا انسداد ۔81

اسمگلنگ کے لیے حسب ضابطہ

مامور دوسرا شخص، اس ایکٹ

کے احکام کی باارادہ خالف

ورزی کا قصور وار ہو،

فرد ایسا افسر یا

]خصوصی 4کسی

جج[ سے سزا یابی

پر تین سال کی مدت

تک قید کا، یا

جرمانے کا، یا

مستوجب دونوں کا

ہو گا۔

عام

اگر کوئی کسٹم افسر، یا انسداد ۔82

اسمگلنگ کے لیے حسب ضابطہ

مامور دوسرا شخص، کسٹم کے

محصوالت کو نقصان پہنچانے

فرد ایسا افسر یا

]خصوصی 4کسی

جج[ سے سزا یابی

پر تین سال کی مدت

عام

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

169

کی غرض سے فریب کرے یا

فریب کرنے کی کوشش کرے، یا

ایسے کسی فریب، یا ایسے کسی

فریب کرنے کی کوشش کی

اعانت کرے یا اس سے چشم

،پوشی کرے

تک قید کا، یا

جرمانے کا، یا

دونوں کا مستوجب

ہو گا۔

اگر ایسا کوئی پولیس افسر، جس ۔83

کے تحت فرض ہو 170کا دفعہ

کہ وہ ایک تحریری نوٹس

کو کسٹم ہاوس سامان بھیجے یا

تک پہنچوائے، ایسا کرنے میں

غفلت سے کام لے،

ایسا افسر کسی ]خصوصی جج[ 4

سے سزا یابی پر ]دو ہزار[ روپے 20

کا جرمانہ تک

مستوجب ہو گا۔

170

اگر بری راستے سے درامد شدہ ۔84

یا برامد کیے جانے والے کسی

یا دفعہ 83سے متعلق دفعہ سامان

کے تحت جاری کردہ کسٹم 131

سے چھڑانے کی اجازت دینے

کا حکم پیش نہ کیا جائے،

]پچیس 1فرد متعلقہ

ہزار[ روپے تک

کا مستوجب جرمانہ

ہو گا؛ اور ایسا

بھی ضبط کر سامان

لیے جانے کا

مستوجب ہو گا۔

131اور 83

جان بوجھ کر۔فرد اگر کوئی ۔85

(a)کسٹم افسر کو یا کسی ایسے

اس کی مدد کرنے والے یا فرد

کی مزاحمت کرے، اس فرد کسی

]غلط طور پر الزام 51کو روکے

عائد کرے، ماخوذ کرے، دھمکی

دے، پریشان کرے یا اس پر

حملہ کرے جبکہ وہ حسب

ضابطہ متعین ہو یا بعد ازاں[ جو

اس ایکٹ کے احکام میں سے

کسی کی رو سے یا اس کے

تحت عائد کیے گئے یا دیے گئے

رض کی ادائیگی یا اختیار کسی ف

کسی فرد ایسا]خصوصی 4

جج[سے سزا یابی پر ]پچیس ہزار روپے[ 1

تک جرمانے کا اور

دو سال کی مدت تک

قید کا مستوجب ہو

گا۔

عام

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

170

ال کے لیے حسب کے استعم

ضابطہ متعین ہو

(b ۔ کوئی ایسا امر کرے جو اس)

ایکٹ کے تحت ضبط کر لیے

جانے کی مستوجب کسی شے

لیے کوئی تالشی لینے کے

]جو کسی تفتیش، تحقیقات ،52میں

کے لیے کے پڑتالسامان

ضروری ہو[یا ایسی کسی چیز

کو روکنے، قبضے میں لینے یا

منتقل کرنے میں حائل ہو یا حائل

ہونے کے مترادف سمجھا جائے؛

یا

(c ۔ اس طرح ضبط کر لیے)

جانے کی مستوجب کسی چیز کو

ئے، یا چھین لے یا نقصان پہنچا

برباد کرے یا کوئی ایسا امر

کرے جو کسی شے کے اس

طرح قابل ضبطی ہونے یا نہ

ہونے کے بارے میں شہادت

حاصل کرنے یا شہادت دینے

میں رکاوٹ کے مترادف سمجھا

جائے؛ یا

(d۔ کسی) ت میں سکو حرافرد

لینے کے لیے کسی مذکورہ باال

طور پر متعین یا کام کرنے والے

، یا اس طرح کو روکےفرد

فرد حراست میں لیے گئے کسی

کو رہائی دالئے؛ یا

(e ۔ متذکرہ باال افعال یا امور)

میں سے کسی کے کرنے کی

کوشش کرے، یا جو ان میں سے

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

171

کسی کے کرنے میں مدد دے یا

اعانت کرے، یا مدد دینے یا

اعانت کرنے کی کوشش کرے،

اس ایکٹ کے فرد اگر کوئی ۔86

کے ارتکاب کا یا تحت کسی جرم

ایسے جرم کے ارتکاب کی

کوشش یا قرین قیاس کوشش کا

علم رکھتے ہوئے نزدیک ترین

کسٹم ہاوس یا کسٹم اسٹیشن کے

انچارج افسر کو ، یا اگر معقول

طور پر سہولت سے طے ہونے

والے فاصلے پر کوئی کسٹم

ہاوس یا کسٹم اسٹیشن نہ ہو، تو

نزدیک ترین پولیس اسٹیشن کے

نچارج افسر کو ، تحریری طور ا

پر مطلع کرنے میں ناکام رہے،

کسی فرد ایسا]خصوصی جج[ 4

سے سزا یابی پر

ایک سال کی مدت

تک قید کا ، اور ]پچیس ہزار[روپے 1

تک جرمانے کا، یا

دونوں کا مستوجب

ہو گا۔

192

(۔ اگر کوئی کسٹم افسر، بجز i) ۔87

نیک نیتی سے ایسے افسر کے

ے فرض کی ادائیگی طور پر اپن

کے بارے میں سامان میں، کسی

کسی تفصیالت کا، جو اس کو

اپنی سرکاری حیثیت میں معلوم

ہوئی ہوں انکشاف کر دے؛ یا

(ii ۔ اگر کوئی کسٹم افسر، بجز)

جیسا کہ اس کو اس ایکٹ کے

تحت اجازت دی گئی ہے، اس کو

سرکاری حیثیت میں حوالہ شدہ

نمونوں کا قبضہ چھوڑ دے،

ایسا افسر کسی ]خصوصی جج[ 4

سے سزا یابی پر ]پچیس ہزار[ روپے 1

تک جرمانے کا

مستوجب ہو گا۔

199

کے 207، دفعہ فرداگر کوئی ۔88

تحت جاری کردہ الئسنس رکھے

کے طور نمائندے بغیر، ایسے

پر، جیسا کہ اس دفعہ میں مذکور

ہزار[ ]دس 2فرد ایسا

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا۔

207

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

172

ہے، کاروبار کرنے کے لیے

عمل پیرا ہو،

قانونی عذر فرد (۔ اگر کوئیi])53 ۔89

کے بغیر، جس کا ثبوت ایسے

کو پیش کرنا ہو گا کسی فرد

کا یا سامان اسمگل کیے ہوئے

کا جس کے سامان کسی ایسے

بارے میں معقول شبہ ہو کہ یہ

ہے، قبضہ سامان اسمگل کیا ہوا

بھی طرح حاصل کر ے یا کسی

اسے لے جانے، منتقل کرنے،

جمع کرنے، پناہ دینے، اپنے پاس

رکھنے، پوشیدہ رکھنے، یا کسی

بھی طریقے سے لین دین کرنے

سے کسی طرح متعلق ہو؛

54]ایسا سامان ضبط

کر لیے جانے کا

مستوجب ہو گا اور

اس جرم سے تعلق

رکھنے واال کوئی

کی مالیت سامان فرد

کے دس گنا تک

کا مستوجب ہ جرمان

ہو گا اور جہاں

ایسے کی مالیت

55]71]تین[ الکھ

روپے[ سے زائد ہو

تو وہ کسی

خصوصی جج سے

سزا یابی پر مزید چھ

سال کی مدت تک قید

کی سامان کا اور اس

مالیت کے دس گنا

تک جرمانے کا

مستوجب ہو گا۔

75]۔۔۔۔۔۔[

عام

56([ii۔ اگر اسمگل شدہ) سامان

نفسی کی ادویات منشیات، منقلب

یا پابندی کا حامل مواد ہو۔

ضبط کر سامان ایسا

لیے جانے کا

مستوجب ہو گا اور

اس جرم سے متعلق

فرد کوئی بھی

مستوجب ہو گا:

(a ۔ اگر منشیات ، منقلب نفسی)

کی دوا یا پابندی کے حامل مواد

کی مقدار ایک سو گرام یا کم ہو

دو سال تک قید یا

جرمانہ یا دونوں

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

173

(b ۔ اگر منشیات، منقلب نفسی)

کی دوا یا پابندی کے حامل مواد

کی مقدار ایک سو گرام سے

زیادہ لیکن ایک کلو گرام سے

زیادہ نہ ہو۔

سات سال تک قید

اور جرمانہ کا بھی

مستوجب ہو گا۔

(c ۔ اگر منشیات، منقلب نفسی)

کی دوا یا پابندی کے حامل مواد

احت ( میں صرbکی مقدار شق )

کردہ حد سے زیادہ ہو

بشرطیکہ اگر اسمگل کیا ہوا

سونے کی سالخیں یا سامان

چاندی کی سالخیں ہوں تو اس

عذر کو ثابت کرنے کی ذمہ

داری کہ ایسی سالخیں اسمگلنگ

کی بجائے پاکستان میں کسی

طریق عمل سے یا دوسرے

ذرائع بروئے کار ال کر حاصل

کی گئی تھیں، ایسا عذر پیش

پر ہو گی۔فرد کرنے والے

موت یا عمر قید یا

چودہ سال مدت تک

کی قید اور دس الکھ

روپے تک جرمانے

کا بھی مستوجب ہو

گا۔

بشرطیکہ اگر مقدار

دس کلوگرام سے

زیادہ ہو تو سزا

سے کم نہیں قید عمر

ہو گی۔

قانونی عذر کے فرد اگر کوئی ۔90

کو فرد بغیر، جس کا ثبوت ایسے

ہو گا، کسی ایسے پیش کرنا

کا قبضہ حاصل کرے یا سامان

کسی بھی طرح اسے لے جانے،

منتقل کرنے، جمع کیے جانے،

پناہ دینے، اپنے پاس رکھنے یا

پوشیدہ رکھنے یا کسی بھی

طریقے سے لین دین کرنے سے

کسی طرح کا واسطہ رکھے، جو

بط کر ضسامان ایسا

لیے جانے کا

مستوجب ہو گا؛ اور

اسفرد کوئی متعلقہ

کی مالیت کے سامان

جرمانہ دس گنا تک

کا بھی مستوجب ہو

گا۔

عام

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

174

نہیں سامان مذکورمیں ۸۹شق

خانے سامان ہے ، اور جو کسی

یر قانونی طور پر منتقل سے غ

کیا گیا ہے، یا جس پر ایسا

محصول واجب االخذ ہو جو ادا

نہ کیا گیا ہو، یا جس کی درامد یا

برامد کے بارے میں معقول شبہ

ہو کہ اس ایکٹ کے تحت یا اس

کی بنا پر کسی نافذالوقت ممانعت

یا پابندی کی خالف ورزی کی

قانونی فرد گئی ہے، یا اگر کوئی

ر کے بغیر جس کا ثبوت اسعذ

کو پیش کرنا ہو گا، ایسے فرد

کے سلسلے میں اس سامان کسی

پر واجب االخذ محصول سے، یا

مذکورہ باال کسی ممانعت یا

پابندی سے، یا اس ایکٹ کے

پر قابل اطالق سامان تحت اس

کسی حکم سے پر فریب گریز یا

گریز کی کوشش سے کسی طرح

متعلق ہو،

قانونی عذر کے فرد اگر کوئی ۔91

کو فرد بغیر، جس کا ثبوت ایسے

پیش کر نا ہو گا، کوئی بل کا

سرنامہ یا دوسرا کاغذ جو

سرنامہ معلوم ہوتا ہو، یا خالی

کاغذ جسے پر کیا جا سکتا ہو

اور بیجک کے طور پر استعمال

کیا جا سکتا ہو، پاکستان میں

الئے یا پاکستان میں النے سے

کسی طرح متعلق ہو یا جس کے

قبضے میں ہو، اور اس کا منثاء

یا فرم کے عالوہ اس کو فرد اس

کسی اور کے ذریعہ یا اس کی

ضبط سامان ]ایسا57

کر لیے جانے کا

ور مستوجب ہو گا ا

اس جرم سے تعلق

رکھنے واال کوئی

پچیس ہزار فرد

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا؛

اور کسی خصوصی

جج سے سزا یابی پر

وہ مزید ایک سال

کی مدت تک قید کا،

یا پچیس ہزار روپے

عام

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

175

جانب سے تحریر کیا جانا ہو

جس کے قبضے سے ایسے بل

کا سرنامہ یا دوسرا کاغذ لیا گیا

ہو، یا جو اسے پاکستان میں الیا

ہو، یا جس کی طرف سے اسے

پاکستان میں الیا گیا ہو،

تک جرمانے کا، یا

دونوں کا مستوجب

ہو گا[۔

جس نے بھیس بدال ہو فرد کوئی ۔92

جارحانہ ہتھیار لیے یا جو کوئی

کو جو فرد ہوئے ہو، کسی ایسے

اس ایکٹ کے کسی حکم کی رو

سے یا اس کے تحت کسی فرض

کی انجام دہی میں یا اسے دیے

گئے یا تفویض کیے گئے کسی

اختیار کے استعمال میں حسب

ضابطہ مصروف ہو یا کسی

کو جو اس کی مدد کر فرد ایسے

رہا ہو، خوف دالئے یا کسی

کے خالف ایسا ہتھیار رد ف ایسے

استعمال کرے۔

(a۔ جب کہ وہ کسی) کی سامان

نقل و حرکت، باربرداری یا

پوشیدگی میں اس طرح متعلق ہو

کہ اس ایکٹ یا کسی اور ایکٹ

کے تحت اس کی درامد یا برامد

پر عائد کسی ممانعت یا پابندی

کی خالف ورزی کی نیت ہو یا

اس پر واجب االخذ محصول کی

ادائیگی کے بغیر یا اس کی

ادائیگی کی کفالت دیے بغیر

کو گزارنے کی نیت سامان ایسے

ہو؛ یا

(b ۔ جب کہ اس کے قبضہ میں)

اس ایکٹ کے تحت ضبط کر

کسی فرد ایسا]خصوصی جج[ 4

سے سزا یابی پر [ کی ]سات سال58

مدت تک قید کا

مستوجب ہو

]۔۔۔۔۔[76گا

عام

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

176

لیے جانے کا مستوجب کوئی

ہو؛سامان

کسی ذرائع سے فرد اگر کوئی ۔93

پاکستان کے کسی حصہ سے یا

کسی بحری جہاز یا کسی ہوائی

جہاز سے کسی بحری جہاز،

ہوائی جہاز، یا سرحد کے پاس

کی اطالع کے لیے فرد کسی

کوئی ایسا سگنل یا کوئی ایسا

پیغام دے جو پاکستان میں یا اس

کی اسمگلنگ یا سامان سے باہر

متوقع اسمگلنگ کے بارے میں

کوئی سگنل یا پیغام ہو، خواہ وہ

یے وہ سگنل یا جس کے لفرد

پیغام مقصود ہو اسے وصول

کرنے کی حالت میں ہو یا نہ ہو

کی اسمگلنگ سامان یا اس وقت

میں واقعی مصروف ہو یا نہ ہو،

اگر اس شق کے مطابق -:تشریح

کے دوران یہ کارروائی کسی

سوال اٹھے کہ ایا کوئی سگنل یا

پیغام مذکورہ باال سگنل یا پیغام

ثبوت پیش کرنے جیسا ہی تھا، تو

کی ذمہ داری مدعا علیہ پر ہو

گی۔

کسی فرد ایسای جج[ ص]خصو4

سے سزا یابی پر تین

کی مدت تک قید لسا

]پچیس ہزار[ 1کا یا،

روپے جرمانے کا،

یا دونوں کا

مستوجب ہو گا؛ اور

سگنل یا پیغام

بھیجنے کے لیے

استعمال ہونے واال

کوئی ساز و سامان یا

الہ بھی ضبط کر

لیے جانے کا

مستوجب ہو گا۔

عام

پاکستان کی حدود فرد اگر کوئی ۔94

میں، پاکستان اور کسی غیر ملک

کی سرحد سے ایک میل کے

اندر کسی عمارت میں، اس میں

سے یا اس کے اندر یا ایسی کسی

عمارت سے منسلک کسی

عمارت مع متعلقات میں یا اس

میں سے یا اس کے اندر کوئی

کسی فرد ایسا]خصوصی جج[ 4

سے سزا یابی پر تین

تک قید سال کی مدت

]پچیس ہزار[ 1کا، یا

روپے تک جرمانے

کا، یا دونوں کا

عام

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

177

جس پر سامان محصولایسا قابل

محصول ادا نہ کیا گیا ہو، یا

جو اس ایکٹ کے سامان کوئی

احکام یا کسی دوسرے قانون کی

خالف ورزی میں درامد کیا گیا

ہو، جمع کرے، رکھے یا لے

جائے، یا جمع کرائے رکھوائے

یا لے جانے کا سبب ہو،

مستوجب ہو گا۔

اگر پاکستان اور کسی غیر ملک ۔95

کی سرحد سے ایک میل کے

اندر، کوئی عمارت عام طور پر

کو ذخیرہ سامان درامد شدہ

کرنے کے لیے استعمال ہوئی ہو

ایسی سامان اور کوئی ایسا

لیا جائے عمارت سے قبضہ میں

اور قانون کے مطابق ضبط کر

لیا جائے،

ایسی عمارت ضبط

کر لیے جانے کی

مستوجب ہو گی۔

عام

35[95A چیک یا بعد بذریعہ فرد اگر کوئی

کی تاریخ کے چیک یا بینک کے

کسی دوسرے ذریعے سے تحفظ

یا ضمانت فراہم کرے جو اس

ایکٹ یا کسی دوسرے ایکٹ یا ان

اعد کے کے تحت بنائے گئے قو

تحت کسی بھی قسم کی ذمہ داری

کی تکمیل کرتا ہو، جسے پیش

کیے جانے پر سکھارنے سے

انکار کر دیا جائے )ڈس انر ہو

جائے(

بیس الکھ فرد ایسا

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا

اور کسی خصوصی

جج سے سزا یابی پر

وہ مزید تین سال قید

یا دونوں کا مستوجب

ہو گا۔

عام

کے 211دفعہ فرد اگر کوئی ۔69]59

احکام کے تحت ریکارڈ تیار نہ

کرے یا نہ رکھے

دس الکھ فرد ایسا

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا۔

211]

212کسی فرد ایسا کے212دفعہ فرد اگر کوئی ۔97

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

178

کے کسی حکم کی تحت اعالمیے

یا پاکستان کی سرحد کے پندرہ

میل کے اندر سونے یا چاندی یا

سونے یا چاندی قیمتی پتھروں یا

یا قیمتی پتھروں کے بنے ہوئے

زیورات سے متعلق کاروبار کو

منضبط کرنے کے لیے قواعد

کی خالف ورزی کرے،

]خصوصی جج[ 4

سے سزا یابی پر تین

سال کی مدت تک قید

]پچاس 60کا، اور

ہزار[ روپے تک

جرمانے کا مستوجب

ہو گا۔

کی ذیلی 189دفعہ فرد اگر کوئی ۔98

(کی رو سے حاصل 2دفعہ )

اختیارات کے استعمال میں عمل

پیرا کسی افسر کی مزاحمت

کرے،

فرد ایسا

]خصوصی 4کسی

جج[ سے سزا یابی

پر دو سال کی مدت

تک قید، یا جرمانے

، یا دونوں کا

مستوجب ہو گا۔

189

1969اگر نادہندہ، کسٹم ایکٹ ۔99]61

( میں w( کی شق )2کی دفعہ )

صراحت کے مطابق واجب االدا

بقایاجات کی ادائیگی میں ناکام

رہے۔

کسی فرد ایسا

خصوصی جج سے

سزا یابی پر پانچ

سال کی مدت تک قید

یا اس پر واجب االدا

رقم کے تین گنا تک

جرمانہ یا دونوں کا

مستوجب ہو گا[

202

کی فرد کسیفرد اگر کوئی ۔100]62

جارتی معلومات کسی دوسرےت

جو اس کا مجاز کو ماسوائےفرد

ہو، افشاء کرے، شائع کرے یا

دوسرے طریقے سے پھیالئے۔

دو الکھ فرد ایسا

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا

اور کسی خصوصی

جج سے سزا یابی پر

تین سال کی مدت

تک قید یا دونوں کا

مستوجب ہو گا۔

155H

کی طرف سے فرد کسی ۔101

ختیار ال انظام تک بخودکاری

دو الکھ فرد ایسا

جرمانہ روپے تک

155-I

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

179

]یا 77سائی یا نا مناسب استعمال ر

رسائی یا اس بال اختیاراس تک

ناسب استعمال کی منا کے

کوشش[

کا مستوجب ہو گا

اور کسی خصوصی

جج سے سزا یابی پر

دو سال کی مدت کے

لیے قید یا دونوں کا

مستوجب ہو گا۔

نظام خودکاری فرد اگر کوئی ۔102

]یا مداخلت 78میں مداخلت کرے

کی کوشش کرے[

دو الکھ فرد ایسا

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا

اور خصوصی جج

کی طرف سے سزا

یابی پر دو سال کی

مدت تک قید یا

دونوں کا مستوجب

ہو گا

155J

کی طرف سے استعمال فرد کسی ۔103

کنندہ کی مخصوص شناخت کا

]یا بالاختیار 79استعمال ختیاربال ا

استعمال کرنے کی کوشش[

ایک الکھ فرد ایسا

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا۔

155K

اگر کوئی شخص ۔104

(a ۔ کسٹم افسر کے درخواست)

کرنے پر ، کوئی ایسا میکانکی یا

کام ہو برقی الہ چالنے میں نا

یا جائے جس میں کوئی ریکارڈ

معلومات اس مقصد سے رکھی

گئی ہوں وہ کسٹم افسر وہ

یا معلومات حاصل کر ریکارڈ

سکے، یا

ایک الکھ فرد ایسا

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا۔

155P

(b ۔ اس ایکٹ کے اغراض کو)

ناکام کرنے کی نیت سے کسی

ایسی کتاب، دستاویز یا ریکارڈ

کو ضائع کرے، تبدیلی کرے یا

دو الکھ فرد ایسا

جرمانہ روپے تک

کا مستوجب ہو گا

اور کسی خصوصی

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

180

کا رکھنا اس ایکٹ چھپالے جس

ہو، یا ایسی ضروری کے تحت

یا ریکارڈ کوئی کتاب، دستاویز

یا پاکستان سے باہر بھیجے

بھیجنے کی کوشش کرے۔

جج سے سزا یابی پر

دو سال کی مدت تک

قید یا دونوں کا

مستوجب ہو گا[

کوئی امر نافذ العمل قانون کا حاملمندرجہ باال جدول کے تیسرے خانے میں شامل

۔متصور نہیں ہو گا

کے سلسلے میں، اس سامان اس ایکٹ کے تعزیری احکام کی اغراض کے لیے کسی تشریح۔

ایکٹ یا قواعد یا کسی دوسرے نافذ الوقت قانون کے احکام میں سے کسی کی خالف ورزی کا

حامل سامان ت کیا گیا تصور کیا جائے گا جب کہ ، درامد کی صورت میں، ایسےجرم اس وق

کوئی بحری جہاز پاکستان کے بحری ساحل سے بارہ بحری میل کے اندر پہنچ جائے) ہر بحری

کسی سامان میل کی پیمائش چھ ہزار اور اسی فٹ ہے( یا جبکہ، برامد کی صورت میں، ایسا

کسی منزل مقصود پر لے جانے کے لیے الد دیا گیا ہو، یا جب کہ ، سواری پر پاکستان سے باہر

دونوں صورتوں میں سے کسی ایک میں، کسٹم سے متعلق دستاویزات متعلقہ افسر کو پیش کر

]:[63دی گئی ہوں

میں درج نہ کیے ہوئے برامد سامان ]بشرطیکہ ہمراہ سفری سامان کی صورت میں یا فہرست64

کی صورت میں جرم کا کیا جانا اس وقت تصور کیا جانا اس وقت تصور ن ساما کے لیے مقصود

کسٹم کے عالقہ میں داخل ہو جائے یا سواری کو لے سامان یا جائے گا جب ایسا سفری سامان یاک

جانے والے کے حوالے کر دیا گیا ہو۔[

میں اعالمیے ( کے تحت جاری کردہsکی شق ) 2جس کی دفعہ سامان ]کوئی65جب (2)

صراحت کر دی گئی ہو[ اس ایکٹ کے تحت اس معقول یقین کے ساتھ قبضے میں لیا گیا ہو کہ

اس پر واجب االدا کسی محصول کے بارے میں حکومت کو فریب دینے یا اس ایکٹ کی رو سے

کے بارے میں سامان یا اس کے تحت کسی نافذ الوقت ممانعت یا پابندی سے گریز کے لیے ایسے

ارتکاب کیا گیا ہے، یا یہ کہ ایسے فعل کے ارتکاب کی نیت ہے، تو یہ ثابت کرنے کسی فعل کا

کی ذمہ داری، کہ کسی ایسے فعل کا ارتکاب نہیں کیا گیا ہے یا کوئی ایسی نیت نہیں تھی، اس

پکڑا جائے۔سامان کی ہو گی جس کے قبضہ سےفرد

کر دی گئی۔ حذف (3])66

ضبطی کی حد۔ ۔157

ہو، سامان کی ضبطی میں وہ بنڈل جس میں یہسامان کے تحت کسی اس ایکٹ (۔1)

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

181

اور اس کے تمام دیگر مشموالت بھی شامل ہیں۔

کسی بھی قسم کی ہر سواری، جو اس ایکٹ کے تحت ضبط کیے جانے کے (۔2)

کو منتقل کرنے کے لیے استعمال ہو، ضبط کر لیے جانے کی مستوجب ہو سامان مستوجب کسی

گی:

جب کسی ضبط کر لیے جانے کی مستوجب سواری کو کسی کسٹم افسر نے ، بشرطیکہ

]متعلقہ افسر[، ایسے حاالت میں جو قواعد کی رو سے مقرر کیے گئے 67قبضے میں لیا ہو تو

ہوں، اس سواری کو اس کی ضبطی سے متعلق معاملے کا فیصلہ ہونے تک چھوڑ دینے کا حکم

کسی جدولی بینک کی ایک کافی گارنٹی اس غرض دے سکتا ہے اگر اس سواری کا مالک اسے

سے فراہم کرے کہ یہ سواری کسی ایسے وقت اور ایسی جگہ پر حسب ضابطہ پیش کر دی

]متعلقہ افسر[ اسے پیش کرنے کا حکم دے۔67 جسےجائے گی

)حذف شدہ(83 (۔3)

اس ایکٹ میں شامل کسی امر کے باوجود، بورڈ، سرکاری جریدے میں اعالمیے (۔4) 83

گانے ، بشمول وقت اور طریقہ جرمانےل( میں دئیے گئے کسی بھی 1کے ذریعے، ذیلی دفعہ )

کے لئے قواعد بنا سکتا ہے۔ ، کار

منتخب قانونی حوالہ جات

کی بجائے تبدیل کیے گئے۔‘‘ روپے 5000’’کی رو سے الفاظ 1982مالیات ارڈیننس ۔1

کی بجائے تبدیل کیے گئے۔‘‘ روپے 2000’’کی رو سے الفاظ 1982مالیات ارڈیننس ۔2

کو دوبارہ نمبر دیا گیا جس میں ذیلی 8سیریل نمبر کی رو سے 2005مالیات ایکٹ ۔3

گیا۔ نیا پیراگراف شامل کیا ( اورiپیراگراف )

کی ‘‘ مجسٹریٹ’’کی رو سے لفظ ء(1977بابت 12)نمبر 1977انسداد اسمگلنگ ایکٹ ۔4

بجائے تبدیل کیا گیا۔

کی بجائے ‘‘ دس سال’’کی رو سے الفاظ ء( 1988بابت 6)نمبر 1988مالیات ایکٹ ۔5

تبدیل کیے گئے۔

بجائے تبدیل کیا کامل کی کی رو سے وقف ء1973بابت 50نمبر 1973مالیات ایکٹ ۔6

(، صفحہ b()7) 9دفعہ گیا

۔531

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 1973مالیات ایکٹ ۔7

۔حذف کر دیا گیاکی رو سے 2003مالیات ایکٹ ۔8

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔9

(، a()5) 6دفعہ کی رو سے شامل کیا گیاء( 1986بابت 1)نمبر 1986مالیات ایکٹ ۔10

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

182

۔11صفحہ کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔11

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔12

کی کامل کی رو سے وقفء( 1981بابت 27)نمبر 1981وفاقی قوانین )معافی و اظہار( ۔13

بجائے تبدیل کیا گیا اور اضافہ کیا گیا۔

مل کیا گیا۔کی رو سے شاء(2004بابت 2)نمبر 2004مالیات ایکٹ ۔14

کی بجائے ‘‘ مجسٹریٹ’’ الفاظکی رو سے ء( 1986بابت 1)نمبر 1986 مالیات ایکٹ ۔15

تبدیل کیے گئے۔

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ء( 1982مجریہ 12)نمبر 1982مالیات ارڈیننس ۔16

کی رو سے شامل کیا گیا۔ء(2003بابت 1)نمبر 2003مالیات ایکٹ ۔17

کی رو سے شامل کیا گیا۔ء( 1993بابت 10)نمبر 1993مالیات ایکٹ ۔18

دو ہزار پانچ سو ’’کی رو سے الفاظ ء( 1982مجریہ 12)نمبر 1982مالیات ارڈیننس ۔19

کی بجائے تبدیل کیے گئے۔‘‘ روپے

کی بجائے تبدیل کیے گئے۔‘‘ پانچ ہزار روپے’’کی رو سے الفاظ 1982مالیات ارڈیننس ۔20

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2005کٹ مالیات ای ۔21

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔( 1999بابت 4)نمبر 1999مالیات ایکٹ ۔22

کی بجائے تبدیل ‘‘ پچیس’’کی رو سے الفاظ ء( 2003بابت 1)نمبر 2003مالیات ایکٹ ۔23

کیے گئے۔

ی رو سے شامل کیا گیا۔ک ء(2003بابت 1)نمبر 2003مالیات ایکٹ ۔24

کی بجائے ‘‘ 80اور 79’’کی رو سے اعداد ء( 2003بابت 1)نمبر 2003مالیات ایکٹ ۔25

تبدیل کیے گئے۔

حذف ‘‘ 80Aاور 79A’’کی رو سے ہندسے، حروف، وقف اور لفظ 2005مالیات ایکٹ ۔26

گئے۔ کر دیئے

( (iii( 30) 5دفعہ کی رو سے شامل کیا گیا ء( 2003بابت 1)نمبر 2003مالیات ایکٹ ۔27

(a صفحہ ، )۔37 27Aکر دیے حذف‘‘ فرد اندراج یا فرد برامدات یا ’’کی رو سے الفاظ 2006مالیات ایکٹ ۔

گئے۔

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔28

کی بجائے تبدیل کر دئے گئے۔‘‘ 131اور 79’’کی رو سے اعداد 2003مالیات ایکٹ ۔29

حذف‘‘ 131Aاور 79A’’عدد، حروف، وقف اور لفظ کی رو سے 2005مالیات ایکٹ ۔30

کر دیے گئے۔

30Aکی رو سے شامل کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔

کی بجائے تبدیل کر دیا گیا۔‘‘ 131اور 79’’کی رو سے اعداد 2003مالیات ایکٹ ۔31

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔32

کی رو سے شامل کیا گیا۔ء( 2003بابت 1)نمبر 2003مالیات ایکٹ ۔33

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

183

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔( 2003بابت 1)نمبر 2003مالیات ایکٹ ۔34

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔35

کی رو شامل کیا گیا۔ء( 1982مجریہ 12)نمبر 1982مالیات ارڈیننس ۔36

کی بجائے تبدیل کیا گیا۔‘‘ نگران’’کی رو سے لفظ 1990مالیات ایکٹ ۔37

خارج کر دیے گئے۔‘‘ نگران یا’’کی رو سے الفاظ 1990مالیات ایکٹ ۔38

کی بجائے تبدیل کر ‘‘ دو سو پچاس روپے’’کی رو سے الفاظ 1982مالیات ارڈیننس ۔39

دیے گئے۔

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 1987مالیات ایکٹ ۔40

کی بجائے تبدیل کر دیے ‘‘ پچیس ہزار روپے’’کی رو سے الفاظ 1999ایکٹ مالیات ۔41

گئے۔

کی بجائے تبدیل کیے گئے۔‘‘ پچیس ہزار’’کی رو سے الفاظ 2005مالیات ایکٹ ۔42

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔43

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔44

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔45

کی بجائے تبدیل کیا گیا۔‘‘ 131دفعہ ’’کی رو سے لفظ اور عدد 2003مالیات ایکٹ ۔46

اور ’’میں لفظ عدد اور حرف 3اور 1کی رو سے خانہ نمبر 2005مالیات ایکٹ ۔47

131A ‘‘کر دیے گئے۔ حذف

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔48

کے ہر بنڈل سامان ایسے’’ کی رو سے الفاظ ء( 2003بابت 1)نمبر 2003مالیات ایکٹ ۔49

(، صفحہ b()ii) vii)()30) 5، صفحہ کی بجائے تبدیل کر دیے گئے‘‘ کے لیے ایک ہزار روپے

۔38 کی بجائے تبدیل کیے گئے۔ 9iکی شق ۷۷کے وفاقی قوانین کی رو سے ائٹم 1981 ۔50

کی رو سے شق الف میں الفاظ تبدیل کیے ء( 2003بابت 1)نمبر 2003مالیات ایکٹ ۔51

گئے۔

کی رو سے شامل کیا گیا۔ء( 2003بابت 1)نمبر 2003مالیات ایکٹ ۔52

کے طور پر دوبارہ (i)کو ذیلی پیرا گراف 80کی رو سے شمار نمبر 2005مالیات ایکٹ ۔53

نمبر لگایا گیا۔

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 1982مالیات ایکٹ ۔54

کی بجائے تبدیل کیے گئے۔‘‘ دس ہزار روپے’’کی رو سے الفاظ 1998مالیات ایکٹ ۔55

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔56

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔( 1982نجریہ 12)نمبر 1982 آرڈننسمالیات ۔57

کی بجائے تبدیل کیا گیا۔‘‘ تین’’ لفظ کی رو سے 2004مالیات ایکٹ ۔58

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔59

کی بجائے تبدیل کیے گئے۔‘‘ دس ہزار روپے’’کی رو سے الفاظ 1982مالیات ایکٹ ۔60

( c()9) 10دفعہ کی رو سے اضافہ کیا گیاء( 1999بابت 4)نمبر 1999مالیات ایکٹ ۔61

تعزیرات اور جرائم…باب سترہواں

184

۔966صفحہ

تک کا اضافہ کیا گیا۔‘‘ 104سے 100’’کی رو سے نئے نمبر شمار 2003مالیات ایکٹ ۔62

ی رو سے وقف الزم کی بجائے تبدیل کیا گیا۔ 1982 آرڈننسمالیات ۔63

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ء( 1982مجریہ 12)نمبر 1982مالیات ارڈیننس ۔64

کرنسی ’’کی رو سے الفاظ اور اوقاف ( ء1982مجریہ 12)نمبر 1982مالیات ارڈیننس ۔65

، سونا، چاندی، قیمتی پتھر، زیورات یا سونے چاندی کی دوسری مصنوعات یا جن کی 65Aکے بجائے تبدیل ‘‘ ]وفاقی حکومت[ نے سرکاری اعالمیہ کے ذریعے صراحت کی ہو

61( صفحہ b()9) 10دفعہ کیے گئے۔

۔حذف کر دیا گیا کو 3کی رو سے ذیلی دفعہ 1969مالیات ایکٹ ۔66

کی ‘‘ کلکٹر کسٹم’’کی رو سے الفاظ ء( 1982مجریہ 12)نمبر 1982مالیات ارڈیننس ۔67

بجائے تبدیل کر دئے گئے۔

۔46-، صفحہکی رو سے اضافہ کر دیا گیاء(2008بابت 1)نمبر 2008مالیات ایکٹ ۔68 کی بجائے تبدیل کیا گیا۔‘‘ پچیس’’ لفظ کی رو سے 2010مالیات ایکٹ ۔69

پچیس ہزار روپے سے زائد نہ ہو اور کوئی ’’کی رو سے الفاظ 2010مالیات ایکٹ ۔70

کی بجائے تبدیل کیا گیا۔‘‘ مال

کی بجائے تبدیل کیا گیا۔‘‘ ایک’’ کی رو سے لفظ 2010مالیات ایکٹ ۔71

اور اگر خصوصی جج اپنی صوابدید ،کی رو سے وقف اور الفاظ ] 2012مالیات ایکٹ ۔72

۔حذف کر دیا گیاپر ایسے احکام جاری کرے، تو کوڑے بھی مارے جائیں گے[ کو

کی بجائے تبدیل ‘‘ 79A ،131A، 79’’اعداد الفاظ اور کی رو سے 2012مالیات ایکٹ ۔73

کر دیے گئے۔

کی رو سے الفاظ تبدیل کر دیے گئے۔ 2012مالیات ایکٹ ۔74

اور اگر خصوصی جج اپنی صوابدید پر ایسا ’’ کی رو سے الفاظ 2012ت ایکٹ مالیا ۔75

کی بجائے تبدیل کر دئے گئے۔ ‘‘ حکم جاری کرے تو کوڑے بھی مارے جائیں گے

اور اگر خصوصی جج اپنی صوابدید پر ایسا حکم ’’کی رو سے الفاظ 2012مالیات ایکٹ ۔76

کی بجائے تبدیل کر دیے گئے۔ ‘‘ جاری کرے تو کوڑے بھی مارے جائیں گے

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2012مالیات ایکٹ ۔77

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2012مالیات ایکٹ ۔78

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2012مالیات ایکٹ ۔79

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2015مالیات ایکٹ ۔80

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2015مالیات ایکٹ ۔81

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2015ات ایکٹ مالی ۔82

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2017مالیات ایکٹ ۔83

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2018مالیات ایکٹ ۔84

کسٹم ایکٹ ،1969ء

اٹھارواں باب

انسداداسمگلنگ ۔ تالشی، قبضہ اور گرفتاری کے اختیارات۔ جرائم کا فیصلہ

پر تالشی لینے کا اختیار۔ ءمعقول وجہ کی بنا ۔158

اپنے فرد کو ئی متعلقہ افسر ، اگر اس کے پاس یہ یقین کر نے کے لئے وجہ ہو کہ (1)

یا اس سے متعلقہ دستاویزات لے جا رہا ہے جو ضبط کر لئے جا سامان ساتھ ایسا

کی تالشی لے سکتا ہے اگر وہ کسی ایسے بحری فرد نے کی مستوجب ہیں، ایسے

پاکستانی سمندر جہاز سے اترا ہو یا اس پر سوار ہو یا سوار ہو نے واال ہوجو

کسی ایسی دوسری سواری سے اترا ہو یا اس میں د فر برائے کسٹم میں ہو ، یا وہ

داخل ہو نے واال ہو یا اس میں داخل ہو چکا ہو جو پاکستان کے اندر پہنچ رہی ہو یا

پاکستان کی حدود میں داخل ہو رہا ہو یا فرد یہاں سے روانہ ہو رہی ہو، یا اگر وہ

اندر ہو۔پاکستان چھوڑنے واال ہو، یا وہ کسی کسٹم عالقہ کی حدود کے

کی فرد ( کے احکام پر اثر انداز ہو ئے بغیر ، متعلقہ افسر کسی ایسے1ذیلی دفعہ ) (2)

کو ئی فرد تالشی لے سکتا ہے اگر اس کے پاس یہ یقین کرنے کی وجہ ہو کہ یہ

سمگل شدہ پالٹینم، کو ئی تابکاری دھات ، سونا چاندی، قیمتی پتھر، منصوعات جو

سونا چاندی یا قیمتی پتھروں سے بنی ہو ں یا کر نسی ، یا کوئی پالٹینم تابکار دھات

میں جریدے]وفاقی حکومت[ نے سرکاری 1کی قسم جس کاسامان یاسامان ایسا

نوٹیفیکیشن کے ذریعہ اعالن کیا ہو، یا مذکورہ باال کسی ایک یا ایک سے زائد قسم

کےمال کےمتعلق کو ئی دستاویزات اپنے ساتھ لے جا رہا ہو۔

ی ہو وہ گزٹیڈ کسٹم افسر یا مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیے نکی تالشی لی جا افرادجن ۔159

جانے کی خواہش کر سکتے ہیں۔

کی تالشی لینے واال فرد کے احکام کے تحت کسی158جب کو ئی کسٹم افسر دفعہ (1)

کو اس کے اس حق کے بارے میں مطلع کر ے گا کہ فرد ہو، تو کسٹم افسر ، اس

کسی گزٹیڈ افسر یا مجسٹریٹ کے پاس لے جا یا جائے، اور وہ اس وقت تک اسے

اس کو حراست میں رکھ سکتا ہے، جب تک کہ اسے اس طرح نہ لے جا یا جا

سکے۔

ال یا گیا ہو، اگر وہ تالشی فرد یا مجسٹریٹ جس کے سامنے ایسا کسٹمگزٹیڈ افسر (2)

کو رہا کر دے گا اور ایسا کر نے کی فرد کی معقول وجہ نہ پا ئے، تو وہ فورا اس

کی تالشی لئے جا نے کی ہدایت فرد وجوہات قلم بند کر ے گا ، بصورت دیگر اس

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

186

دے گا۔

کو افرادکے تحت تالشی لینے سے پہلے کسٹم افسر دو یا اس سے زیادہ 158دفعہ (3)

بال ئے گا تاکہ وہ تالشی کے دوران حاضر رہیں اور اس کے گواہ ہوں اور وہ

کو یا ان میں سے کسی ایک کو ایسا کر نے کے لئے تحریری حکم فرد ایسے

کی موجودگی میں لی جا ئے گی اور افرادجاری کر سکتا ہے، اور تالشی ایسے

ءں لی جا نے والی تمام اشیاتالشی کے دوران قبضے میفرد ایسا افسر یا کو ئی اور

کی ایک فہرست مرتب کر ے گا اور ایسے گواہ اس پر دستخط کر یں گے۔

کسی عورت کی تالشی صرف عورت کے ذریعے لی جا ئے گی۔ (4)

کے جسموں کی اسکرنینگ افرادکا سراغ لگا نے کے لئے مشتبہ سامان چھپائے ہو ئے ۔160

۔کر نے یا ایکسرے لینے کا اختیار

کے تحت تالشی 158متعلقہ افسر کے پاس یہ یقین کر نے کی وجہ ہو کہ دفعہ جبکہ (1)

اپنے جسم کے اندر کو ئی ضبط کر لیے جا نے کا مستوجبفرد کا مستوجب

کو حراست میں لے سکتا ہے اور غیر فرد چھپائے ہو ئے ہے، تو وہ ایسےسامان

ضروری تاخیر کے بغیر ایسے کسٹم افسر کے سامنے پیش کر سکتا ہے جس کا

اسسٹنٹ کلکٹر کسٹم سے کم نہ ہو۔]2,2Aعہدہ

اگر مذکورہ باال افسر کے پاس یہ یقین کر نے کی معقول وجوہ ہوں کہ ایسے کسی (2)

کے جسم فرد ہو ا ہے اور یہ کہ اس چھپایاسامان نے اپنے جسم کے اندر ایسافرد

کی اسکریننگ کرانا یا اس کا ایکسرے لیا جا نا ضروری ہے تو وہ ایسا کیے جا نے

کو فی الفور رہا کر دے گا، فرد کا حکم دے سکے گا یا بصورت دیگر ایسے

پر روکا گیا ہو۔ ءماسوائے جہاں وہ کسی اور وجوہ کی بنا

کی اسکریننگ کر نے یا اس کا ایکسرے لینے کا فرد ےجبکہ مذکورہ باال افسر ایس (3)

کو کسی ریڈیالوجسٹ کے فرد حکم دے، تو متعلقہ افسر جس قدر جلد ممکن ہو اس

کی اس غرض سے تسلیم کردہ قابلیت کا [وفاقی حکومت]1پاس لے جا ئے گا جو

ایکسرے ریڈیالوجسٹ کو اپنے جسم کی اسکریننگ کر نے یا فرد مالک ہو اور ایسا

لینے کی اجازت دے گا۔

کے جسم کی اسکریننگ کر ے گا یا اس کا ایکسرے لے گا فرد ریڈیالوجسٹ ایسے (4)

اور اس بارے میں اپنی رپورٹ ایکسرے کی ایسی تصاویر کے ساتھ جو اس نے لی

ہوں، غیر ضروری تاخیر کے بغیر مذکورہ باال افسر کو بھیج دے گا۔

پر یا بصورت دیگر مذکورہ باال افسر مطمئن ءجبکہ ریڈیالوجسٹ کی رپورٹ کی بنا (5)

کے جسم کے اندر کو ئی ایسی چیز چھپی ہو ئی ہے جو ضبط فرد ہو جا ئے کہ اس

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

187

کیے جا نے کی مستوجب ہے، تو وہ ہدایت دے سکتا ہے کہ ایسی چیز کو اس کے

کی رائے سے اور اس کی شدہ طبیب کھاتاجسم سے باہر نکالنے کے لئے کسی

ان ہدایات کی تعمیل کر نے کا فرد نگرانی میں مناسب اقدامات کئے جائیں اور ایسا

پابند ہوگا:

کھاتابشرطیکہ کسی عورت کے معاملے میں ایسی کارروائی صرف کسی خاتون

شدہ طبیب کی رائے اور اس کی نگرانی میں کی جا ئے گی۔

کسی ایسے کسٹم افسر کے سامنے ال یا جا ئے جس کا عہدہ فرد جبکہ کو ئی (6)

سے کم نہ ہو جیسا کہ قبل ازیں بیان کیا گیا ہے ، تو وہ ]**[2Aاسسٹنٹ کلکٹر کسٹم

کسٹم افسر ہدایت دے سکتا ہے کہ اس دفعہ کے تحت تمام کارروائی کے اختتام تک

کو حراست میں رکھا جا ئے۔فرد اس

اس سامان تراف کر ے کہ ضبط کر لئے جا نے کا مستوجبیہ اعفرد اگر کو ئی (7)

کو باہر سامان کے جسم کے اندر چھپا ہوا ہے اور وہ اپنی مرضی سے ایسے

فرد نکالنے کے لئے مناسب کارروائی کئے جا نے پر رضا مند ہو تو ایسے کسی

کی نہ اسکریننگ کی جا ئے گی اور نہ ایکسرے لیا جائے گا۔

کا اختیار گرفتار کر نے ۔161

میں صاحب اختیار کسٹم افسر جس کے پاس یہ یقین کر نے کی وجوہ ضمناس (1)

کو گرفتار فرد نے اس ایکٹ کے تحت کو ئی جرم کیا ہے ، ایسےفرد ہوں کہ کسی

کر سکتا ہے۔

، جس کے پا س یہ یقین کر نے فرد انسدادا سمگلنگ کے لئے حسب ضابطہ مجاز (2)

نے اس ایکٹ کے تحت اسمگلنگ کا کو ئی جرم کیا فرد کی وجوہ ہوں کہ کسی

کو گرفتار کر سکتا ہے۔فرد ہے، ایسے

فی الفور اس قریب ترین کسٹم افسر کے فرد اس ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہر (3)

پاس لے جا یا جا ئے گا جس کو کلکٹر کسٹم نے ایسے معامالت میں کارروائی کر

یا ہو اور اگر مناسب فاصلے پر کو ئی ایسا افسر نہ بنا اختیارنے کے لئے صاحب

کو قریب ترین تھانے کے انچارج افسر کے پاس لے جا یا جا ئے گا۔فرد ہو تو اس

( کی رو سے 3ذیلی دفعہ )فرد گیا کو ئی کیاجب اس ایکٹ کے تحت گرفتار (4])3

جا یا جا مطلوبہ طور پر کسی کسٹم افسر یا تھا نے کےانچارج افسر کے پاس لے

کو اس ایکٹ کے فرد ئے، یا جب ایسے کسٹم افسر یا انچارج افسر نے خود کسی

تحت گرفتار کیا ہو تو یہ کسٹم افسر یا انچارج افسر ، اگر جرم قابل ضمانت ہو، اس

کی اختیار سماعت رکھنے والے خصوصی جج کے سامنے حاضر ہو نے کے لئے

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

188

کو خصوصی فرد ضمانت ہے، تو وہ اس ضمانت لے لے گا یا، اگر وہ جرم نا قابل

قریب ترین جوڈیشل ]4جج کے پاس، اور اگر مناسب فاصلے پر کو ئی جج نہ ہو تو

کے پاس ، چوبیس گھنٹے کے اندر، عالوہ اس وقت کے جو گرفتاری [مجسٹریٹ

کی جگہ سے خصوصی جج کی عدالت یا ایسے مجسٹریٹ کی عدالت تک، جیسی

وری ہو، زیر تحویل بھجوائے گا۔بھی صورت ہو، سفر کے لئے ضر

( کے تحت خصوصی جج کے سامنے لے جا ئے ، تو 4ذیلی دفعہ )فرد جب کو ئی (5)

کو ئی ہو، مطالعہ کر کی درخواست پر، اس کے ریکارڈ کا، اگرفرد وہ ، ایسے

اور استغاثہ کو سماعت کو موقع دینے کے بعد، اس کے ایک با نڈ کا نے کے بعد

کر نے پر اس کو ضمانت پر چھوڑ سکتا ہے یا ءضامنوں کے ساتھ یا بغیر اجرا

اس کو ضمانت پر چھوڑنے سے انکار کر سکتا ہے اور کسی ایسی جگہ پر اس

کی حراست کی ہدایت دے سکتا ہے جیسے وہ مناسب تصور کرے:

اس دفعہ میں شامل کو ئی امر خصوصی جج کو کسی آئندہ مرحلے پر بشرطیکہ

کی ضمانت منسوخ کر نے میں مانع نہیں ہو گا اگر، وہ کسی وجہ سے فرد ایسے

ایسی تنسیخ ضروری سمجھے ، لیکن ایسے احکام جاری کر نے سے پہلے وہ

قلمبند کی پر جو ءکو سماعت کا موقع دے گا، تاوقتیکہ ایسی وجوہ کی بنافرد ایسے

جا ئیں گی، وہ یہ سمجھے کہ سماعت کا ایسا موقع دینا اس ایکٹ کی اغراض کو

بے کار کر دے گا۔

( کے تحت کسی مجسٹریٹ کے سامنے لے جا یا جا ئے، 4ذیلی دفعہ )فرد جب ایسا (6)

کو ایس جگہ پر اور ایسی مدت کے لئے ایسی تحویل فرد تو ایسا مجسٹریٹ ، اس

کو جلد سے جلد فرد کی اجازت دینے کے بعد، جسے وہ اس میں رکھے جا نے

خصوصی جج کے سامنے پیش کر نے میں آسانی کی خاطر ضروری یا مناسب

خ اور وقت پر خصوصی کو ایسے مجسٹریٹ کی مقررہ کردہ تاریفرد سمجھے، اس

کے سامنے پیش کر نے کی ہدایت کر سکتا ہے، یا اس کو فی الفور خصوصی جج

ے لے جا نے اور پیش کر نے کی ہدایت دے سکتا ہے اور اسے اس جج کے سامن

طرح لے جا یا جا ئے گا۔

( میں کو ئی امر خصوصی جج یا مجسٹریٹ کو ایسے 6( یا ذیلی )5ذیلی دفعہ ) (7)

کے خالف تحقیقات کر نے والے کسٹم افسر یا تھانے کے فرد کو اسفرد کسی

میں دینے میں مانع نہ ہوگا۔ اگر ایسا افسر انچارج افسر کی تحویل میں حراست مزید

اس کے لئے تحریری درخواست دے اور خصوصی جج یا مجسٹریٹ، ریکارڈ کا

کی سماعت کے بعد یہ رائے قائم کر فرد اگر کو ئی ہو، مطالعہ کر نے اور ایسے

ے کہ تفتیش اور تحقیقات کی تکمیل کے لئے اس طرح کا حکم جاری کر نا

ہ کسی صورت میں ایسی تحویل چودہ دن سے تجاوز نہیں ضروری ہے، بشرطیک

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

189

کر ے گی۔

( کی رو سے مقرر 3ذیلی دفعہ )فرد جب اس ایکٹ کے تحت گرفتار شدہ کو ئی (8)

کردہ طور پر کسٹم افسر یا تھانے کے انچارج افسر کے سامنے ال یا جا ئے، یا

کو اس ایکٹ کے فرد جبکہ ایسا کسٹم افسر یا تھانے کا انچارج افسر خود کسی

تحت گرفتار کر ، تو ایسا افسر، اگر کسٹم افسر ہو، تو وہ گرفتاری کے امر واقعہ

میں درج کر کھاتا(میں زکر کردہ 12اور دوسری متعلقہ تفصیالت کو ذیلی دفعہ )

ے گا اور ، اگر وہ کسی تھانے کا انچارج افسر ہو تو وہ ایسے امر واقعہ کا اس

کے فرد ا جو وہ عام طور پر رکھتا ہے، اور وہ فورا اسمیں اندراج کرے گکھاتا

خالف لگا ئے گئے الزام کی تحقیقات کی کارروائی شروع کر دے گا اور اگر ،

مذکورہ باال طور پر سفر میں گزرے ہو ئے وقت کے عالوہ گرفتاری کے چوبیس

5ا کو خصوصی جج یفرد گھنٹے کے اندر یہ تحقیقات مکمل کر لے، تو وہ ، ایسے

کو اپنی فرد مجسٹریٹ[کے سامنے پیش کر نے کے بعد اس جوڈیشل]قریب ترین

تحویل میں حراست مزید میں رکھنے کی درخواست کر سکتا ہے۔

( کے تحت تحقیقات کر تے ہو ئے، انہی اختیارات کو 8کسٹم افسر، ذیلی دفعہ ) (9)

بروئے کار ال ئے گا جن کو کسی تھانے کا انچارج افسر مجموعہ ضابطہ

(کے تحت بروئے کار السکتا ہے، 1898بابت 5)ایکٹ نمبر 1898فوجداری،

لیکن ایسا افسر اور کسی تھانے کا انچارج افسر اس ایکٹ کے تحت تحقیقات کر تے

یسے اختیارات کو اس دفعہ کے مذکورہ باال احکام کے تابع بروئے کار ہو ئے ا

الئے گا۔

اگر کسٹم افسر یا تھانے کا انچارج افسر ، جیسی بھی صورت ہو، مذکورہ باال طور (10)

پر شبہ کے لئے کا فی فرد ے بعد یہ رائے قائم کر ے کہ ایسےپر تحقیقات کر نے ک

تو وہ اس کو، اس کے ایک با نڈ کا، ایسے افسر شہادت یا معقول وجہ نہیں ہے ،

کی ہدایت کے مطابق ضامنوں کے ساتھ یا بغیر ، اجرا کر نے کے بعد چھوڑ سکتا

ہے کہ وہ جب اور جس طر ح اسے حکم دیا جا ئے گا، خصوصی جج کے سامنے

کی رہائی کے لئے رپورٹ دے فرد پیش ہوگا، وہ افسر خصوصی جج کو ایسے

سا افسر اس معاملے کی مکمل رپورٹ اپنے براہ راست افسر باال سکتا ہے اور ای

دست کو دے گا۔

( کے تحت رپورٹ پیش کی گئی 10خصوصی جج ، جس کے سامنے ذیلی دفعہ ) (11)

ہو، تحقیقات کے ریکارڈ کا مطالعہ کر نے اور استغاثہ کو سننے کے بعد، ایسی

کتا ہے یا ، اگر اس کی یہ رپورٹ سے اتفاق کر سکتا ہے اور ملزم کو رہا کر س

کے خالف کارروائی کے لئے کا فی وجہ موجود ہے، تو وہ فرد رائے ہو کہ اس

کے مقدمہ کی کارروائی کا آغاز کر سکتا ہے اور استغاثہ کو شہادت پیش فرد اس

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

190

کر نے کی ہدایت دے سکتا ہے۔

کھاتایں ایک اس دفعہ کے تحت تحقیقات کر نے کا مجاز کسٹم افسر مقررہ شکل م (12)

کہا جا ئے گا جس میں ‘‘ کھاتاگرفتاری اور حراست کا ’’مرتب کرے گا جس کو

کا نام اور دوسری تفصیالت مع، گرفتار فرد اس ایکٹ کے تحت ہر گرفتار شدہ

کئے جا نے کا وقت اور تاریخ ، ملنے والی اطالع کی تفصیالت ، اس کی تحویل

یا دستاویزات کی تفصیل ، گواہوں کے نام اور سامان سے برآمد شدہ اشیاء ،

وضاحت اگر کو ئی اس نے پیش کی ہو، اور طریقہ کار کا جس میں یوم بہ یوم

یا اس کی مصدقہ نقول کھاتاتحقیقات کی گئی ہو، اندراج کر ے گا؛ اور ایسا

خصوصی جج کے سامنے پیش کی جا ئیں گی جب بھی وہ ایسے افسر کو اس طرح

حکم دے۔

تحقیقات مکمل کر لینے کے بعد کسٹم افسر خصوصی جج کے سامنے ایک رپورٹ (13)

پیش کر ےگا جو جہاں تک ممکن ہو اس شکل اور طریقہ پر ہو گی جس پر کسی

تھانے کا انچارج افسر عدالت میں چاالن پیش کر تا ہے، یا اگر ایسی تحقیقاتی

خصوصی جج کے کارروائی کسی تھانے کے انچارج افسر نے کی ہو، تو وہ

سامنے ایک چاالن پیش کر ے گا۔

کے ذیلی فرد کسٹم افسر ، یا جو بھی صورت ہو، تھانے کا انچارج افسر کسی (14)

( کے تحت گرفتار کئے جا نے کے امر واقعہ سے خصوصی 4( یا )2(، )1دفعات )

کو فرد جج کو فورا مطلع کرے گا جو ایسے افسر کو ہدایت دے سکتا ہے کہ اس

وقت پر یا اس جگہ پر یا ایسی تاریخ کو جسے خصوصی جج قرین مصلحت اس

سمجھے، اس کے سامنے پیش کر ےاور ایسا افسر یا انچارج افسر اس کے مطابق

عمل پیرا ہو گا۔

درجہ اول کا کو ئی مجسٹریٹ اس ایکٹ کے تحت کی تحقیقات کے دوران کسی (15)

1898بابت 5)ایکٹ نمبر 1898ری ، بیان یا اقبال جرم کو مجموعہ ضابطہ فوجدا

کے احکام کے مطابق قلم بند کر سکے گا۔164( کی دفعہ

اس دفعہ کے مذکورہ باال احکام کو متاثر کئے بغیر ایسی شرائط کے تابع ، اگر کو (16)

جریدےئی ہوں ، جو وہ عائد کر نا مناسب سمجھے ، وفاقی حکومت ، سرکاری

کے ذریعے ، کسی دوسرے افسر کو بھی اس دفعہ کے تحت کسی اعالمیےمیں

کسٹم افسر یا کسی تھا نے کے انچارج افسر کے اختیارات بروئے کا ر ال نے اور

]کارہا ئےمنصبی انجام دینے کا اختیار دے سکے گی۔

تالشی کا وارنٹ جاری کر نے کا اختیار۔ ۔162

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

191

مجسٹریٹ [، کسی گزیٹڈکسٹم افسر کے درخواست دینے پر جس جوڈیشل])5کوئی (1)

میں اس کے اس یقین کی وجوہ بیان کی گئی ہوں کہ ضبط کر لئے جا نے کا

یا دستاویزات یا اشیاء جو اس کی رائے میں اس ایکٹ کے تحت سامان مستوجب

کسی کارروائی میں شہادت کے طور پر کار آمد ہو سکتی ہیں، ایسے مجسٹریٹ

، سامان دائرہ اختیار کی مقامی حدود میں کسی جگہ پر چھپائی گئی ہیں، ایسےکے

دستاویزات یا اشیاء کی تالشی کے لئے وارنٹ جاری کر سکتا ہے۔

ایسے وارنٹ کی تعمیل اسی طرح کی جائے گی اور وہ اسی اثر کا حامل ہو گا، (2)

5)ایکٹ نمبر 1898جیسا کہ وہ تالشی کا وارنٹ جو مجموعہ ضابطہ فوجداری ،

( کے تحت جاری کیا گیا ہو۔ 1898بابت

۔وارنٹ تالشی لینے اور گرفتار کر نے کا اختیاربال ۔163

کسٹم سے کم [اسسٹنٹ کلکٹر ]22Aجب کبھی کسی کسٹم افسر کے پاس جس کا عہدہ (1)

نہ ہو، یا اس کے برابر عہدے کے کسی افسر کے پاس جو انسداداسمگلنگ پر

ر لئے جا نے کا مامور ہو، یہ یقین کر نے کے لئے معقول وجوہ ہوں کہ ضبط ک

یا کو ئی دستاویزات یا اشیاء جو اس کی رائے کے مطابق اس سامان ئیمستوجب کو

د یا متعلق ہوں گی ، کسی جگہ ایکٹ کے تحت کسی کارروائی کے لئے کارآم

کے تحت تالشی لینے سے پہلے 162چھپائی یا رکھی ہو ئی ہیں اور ان کو دفعہ

منتقل کر دئیے جا نے کا خطرہ ہے، تو وہ، یقین کی وجوہ اور جس مال، دستاویزات

نامہ تیار کر نے کے ترکیبیا اشیاء کے لئے تالشی لی جا نی ہے، ان کا تحریری

، دستاویزات یا اشیاء کے لئے تالشی لے سکتا ہے سامان کی ایسے بعد ، اس جگہ

یا تالشی لیے جا نے کا حکم دے سکتا ہے۔

( کے تحت تالشی لے یا تالشی کا حکم دے، اس 1جو ذیلی دفعہ )فرد کو ئی افسر یا (2)

نامہ کی ایک ترکیبجگہ پر یا اس کے قریب جہاں پر تالشی لی گئی ہو مذکورہ باال

دستخط شدہ نقل چھوڑ جا ئے گا۔ اور مزید برآں تالشی لینے کے وقت یا تالشی کے

نامہ کی ایک دستخط شدہ نقل اس جگہ پر ترکیببعد جس قدر جلد ممکن ہو، اس

کے آخری معلوم پتہ پر حوالے کر ے گا۔فرد قابض

بدیلیوں کے ساتھ، اس دفعہ کے تحت لی جا نے والی تمام تالشیاں ، مناسب ت (3)

(کے 1898بابت 5کے احکام )ایکٹ نمبر 1898مجموعہ ضابطہ فوجداری ،

مطابق لی جا ئیں گی۔

مذکورہ باال ذیلی دفعات میں مذکور کسی امر کے باوجود ، اور کسٹم کے کسی افسر (4)

کسٹم سے کم نہ ہو، پیشگی ]***[2aکی طرف سے جس کا عہدہ اسسٹنٹ کلکٹر

جس کو حسب ضابطہ اس کا فرد اختیار دینے کے تابع ، کو ئی کسٹم افسر یا کو ئی

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

192

کی برآمد سے سامان مجاز کیا گیا ہو، کسی ایسے جرم کے بارے میں، جو ایسے

کے ذریعہ اس اعالمیے میں جریدے، سرکاری [وفاقی حکومت]1متعلق ہو جس کی

دے۔سلسلے میں صراحت کر

(a) کو بغیر وارنٹ گرفتار کر سکتا ہے جو اسی طرح کے جرم سے فرد کسی

متعلق ہو یا جس کے بارے میں معقول شبہ ہو کہ وہ اس جرم سے متعلق ہو

نے واال ہے؛

(b) ( شقaکے تحت گرفتار کر نے کے لئے یا کسی ) کو قبضے میں سامان

وجوہ ہوں کہ یہلینے کے لئے جس کے بارے میں اس شک کی معقول

کسی نافذالوقت ممانعت یا پابندی کی خالف ورزی میں برآمد کیا جا سامان

نے واال ہے، اور ایسی تمام دستاویزات یا اشیاء کو قبضے میں لینے کے

لئے جو اس کی رائے میں اس ایکٹ کے تحت کسی کارروائی میں کارآمد یا

خل ہو سکتا ہے اور متعلقہ ہیں، کسی عمارت مع اس کے متعلقات میں دا

بغیر وارنٹ تالشی لے سکتا ہے ؛ اور

(c) کو جو ایسے جرم سے متعلق ہو یا جس کے متعلق ہو نے کا فرد کسی

امکان ہو، گرفتار کرنے، حراست میں لینے یا تحویل میں لینے یا فرار ہو

کو جس کے بارے میں سامان نے سے روکنے کی غرض سے، یا کسی

واقع ہو چکا ہو یا واقع ہو نے کا امکان ہو، قبضہ میں لینے ایسا کو ئی جرم

یا اس کی منتقلی کو روکنے کی غرض سے، جان لیوا ہو نے کی حد تک،

اس طاقت کو استعمال کر سکتا ہے یا کئے جا نے کا حکم دے سکتا ہے، جو

بھی ضروری ہو۔

جو پاکستان کی ( کے احکام کا اطالق صرف ان عالقوں میں ہو گا4ذیلی دفعہ ) (5)

بری سرحد کے پانچ میل اندر اور پاکستان کے بحری ساحل کے ساتھ ساتھ پا نچ

میل چوڑی پٹی کے اندر ہیں۔

( کی رو سے یا 2( یا ذیلی دفعہ )1کسی ایسے امر کے بارے میں جو ذیلی دفعہ ) (6)

( کی رو سے دئیے 4( میں صراحت کردہ عالقوں میں، ذیلی دفعہ )5ذیلی دفعہ )

گئے اختیارات کے استعمال میں کیا گیا ہو یا جس کا کیا جا نا اس طر ح متر شح ہو

کے خالف فرد کی پیشگی تحریری منظوری کے بغیر کسی [وفاقی حکومت]1تا ہو،

ئے گی۔ئی دائر نہیں کی جاکو ئی نا لش ، استغاثہ یا دیگر قانونی کارروا

ان کی تالشی لینے کا اختیارسواریوں کو روکنے اور ۔164

جبکہ متعلقہ افسر کے پاس یہ یقین کر لینے کے لئے کو ئی وجہ ہو کہ پاکستان کے (1)

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

193

کی سامان ئی سواری کسیبشمول عالقائی سمندر( کے اندر کوعالقہ جات )

ی کو لے جا نے کے لئے استعمال کی گئسامان اسمگلنگ میں یا کسی اسمگل شدہ

نے والی ہے، تو وہ کسی وقت میں بھی اس سواری ہی ہے، یا ہوہے یا استعمال ہو ر

کو روک سکتا ہے یا کسی ہو ائی جہاز کی صورت میں، اس زمین پر اترنے کے

لئے مجبور کر سکتا ہے ، اور

(a) سواری کے کسی حصے کی تالشی لے سکتا ہے؛

(b) تالشی لے سکتا کی جا نچ پڑتال کر سکتا ہے اور سامان اس پر موجود کسی

ہے؛ اور

(c) تالشی لینے کے لئے کسی دروازہ کے قفل، گڑی یا بندھی ہو ئی کسی شے

یا بنڈل کو توڑ کر کھول سکتا ہے۔

( میں دیا گیا ہے۔1جہاں ان حاالت میں جن کا حوالہ ذیلی دفعہ ) (2)

(a) یہ ضروری ہو جا ئے کہ کسی بحری جہاز کو روک لیا جا ئے یا کسی ہوائی

جہاز کو زمین پر اترنے پر مجبور کیا جا ئے ، تو ایسے بحری جہاز یا ہو

ائی جہاز کے لئے ، جو حکومت کے کام پر مامور ہو جس پر اس کا موزوں

[مت وفاقی حکو]1جھنڈا لگا ہو یا جس پر جھنڈے کے نشانات ہوں اور جو

کی طرف سے اس سلسلے میں مجاز کردہ ہو، کسی بین االقوامی سگنل ،

اشارے یا کسی اور تسلیم شدہ ذریعہ سے ایسے بحری جہاز کو رکنے یا

ہوائی جہاز کو اترنے کی ہدایت کر نا قانون کے مطابق ہو گا، اور اس کے

فی الفور نتیجے میں ایسا بحری جہاز فی الفور رک جا ئے گا یا ہوا ئی جہاز

اتر جا ئے گا اور اگر وہ ایسا کر نے میں ناکام ہو تو کسی مذکورہ باال بحری

جہاز یا ہو ائی جہاز کے ذریعےاس کا تعاقب کیا جا سکتا ہے اور اگر سگنل

کے طور پر بندوق چالنے پر بھی یہ بحری جہاز رکنے میں ناکام رہے یا

ولی چالئی جا سکتی ہے؛ہوائی جہاز اترنے میں ناکام رہے ،تو اس پر گ

(b) بحری جہاز یا ہوائی جہاز کے عالوہ کسی سواری کو روکنا ضروری ہو

جائے تومتعلقہ افسر روکنے یا بھاگ نکلنے سے باز رکھنے کے لئے تمام

قانونی اقدامات بشمول اس پر گولی چالنے کے، اگر دیگر تمام اقدامات ناکام

ہو جائیں ، کر سکتا ہے۔

۔سے پوچھ گچھ کر نے کا اختیار افراد ۔165

کی اسمگلنگ سے متعلق تحقیقات کے دورانسامان متعلقہ افسر ،کسی (1)

فیصلہ کا جرائم ۔اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

194

(a) یا کو ئی دستاویز یا شے ایسے افسر کے سامنے پیش کرنے کو فرد کسی

حوالے کرنے کا حکم دے سکتا ہے؛

(b) حقائق اور سے پوچھ گچھ کر سکتا ہے جو معاملے کے فرد کسی ایسے

حاالت سے واقف ہو۔

کے بارے میں فرد ( کے اختیارات کا استعمال صرف اس1متعلقہ افسر ذیلی دفعہ ) (2)

کرے گا جو اسانی سے دستیاب ہو یا اس کے سامنے حاضر ہو اور انہی احکام کے

تابع ہو گا جن کے کسی تھانے کا انچارج افسر کسی قابل دست اندازی پولیس جرم

(کے تحت تفتیش 1898بابت 5)ایکٹ نمبر 1998کی مجموعہ ضابطہ فوجداری ،

کرتے ہوئے تابع ہوتا ہے۔

پیش کرنے کے لیے طلب کرنے کا اختیار ۔٫کو شہادت دینے اور دستاویزات یا اشیا افراد ۔166

کو طلب کرنے کا اختیار ہو گا جس کی فرد کسی گزیٹڈ کسٹم افسر کو کسی ایسے (1)

حاضری وہ کسی ایسی تحقیقات میں یا تو شہادت دینے یا کوئی دستاویز یا کوئی اور

کر رہا ہو۔ ]*****[6سمجھتا ہوجو ایسا افسرشے پیش کرنے کے لئے ضروری

پیش کرنے کا سمن بعض صراحت کردہ دستاویزات یا ٫دستاویزات یا کوئی اور اشیا (2)

کو پیش ٫کو پیش کرنے کے لئے یا خاص نوعیت کی تمام دستاویزات یا اشیا ٫اشیا

یا کے قبضہ میں ہوں فرد کرنے کے لئے ہو سکتا ہے جو طلب کئے جانے والے

اس کے اختیار میں ہوں۔

(3) اصالتا اپنے کسی مجاز کا رندے کے ذریعے ، افراد اس طرح طلب کئے گئے تمام

جس طر ح ایسا افسر ہدایت کرے ، پیش ہونے کے پابند ہوں گے اور اس طرح طلب

کے پابند ہوں گے جس کے نےکئے گئے تمام اشخاس اس معاملے کے متعلق سچ بول

بارے میں ان سے پوچھ گچھ کی جائے، یا بیان دینے اور ایسی دستاویزات یا

پیش کرنے کے پابند ہوں گے جن کا حکم دیا جائے: ٫دوسری اشیا

بشرطیکہ اس دفعہ کے تحت حاضری کے کسی بھی حکم نامے پر مجموعہ ضابطہ

ناء کااطالق ثاستکے تحت ( 1908 بابت 5)ایکٹ نمبر 132کی دفعہ 1908دیوانی،

ہو گا۔

(4) 228اور دفعہ 193ہر مذکورہ باال تحقیقات مجموعہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ

تصور کی جائے کارروائی ( کے مفہوم میں عدالتی1860بابت 45)ایکٹ نمبر

گی۔

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

195

بعد میں گرفتار کیے جا سکتے ہیں۔ افرادفرار ہونے والے ۔167

اس جرم کے ارتکاب کے وقت فرد اگر اس ایکٹ کے تحت گرفتاری کا مستوجب کوئی

گرفتار نہ کیا جا سکے جس کے لیے وہ اس طرح مستوجب ہو، یا گرفتار ہونے کے بعد فرار ہو

( کے احکام ***)7 161جائے ، تو وہ بعد میں کسی وقت بھی گرفتار کیا جا سکتا ہے اور دفعہ

روائی کی جا سکے گی گویا کہ وہ ایسے جرم کا ارتکاب کرتے وقت کے تحت اس طرح کار

گرفتار کیا گیا تھا۔

کو قبضہ میں لیا جانا۔سامان قابل ضبطی ۔168

متعلقہ افسر اس ایکٹ کے تحت ضبط کیے جانے ضبط کیے جا نے کے مستوجب (1)

پر کا عملی طورسامان کو قبضہ میں لے سکتا ہے ، اور جہاں ایسےسامان کسی

کو جس کے فرد کے مالک یا کسیسامان قبضہ میں لیا جا نا ممکن نہ ہو، تو وہ

ہو ، ایک حکم جاری کر ے گا کہ وہ ایسےافسر سے سامان قبضے یا نگرانی میں وہ

کو منتقل کر ے گا، نہ اس کو اپنے قبضے سامان پیشگی اجازت لئے بغیر نہ اس

ی اور کارروائی کرے گا۔سے علیحدہ کر گا، نہ اس کے بارے میں کو ئ

(کے تحت قبضہ میں لیاجائےاور اس کے بارے میں 1ذیلی دفعہ )سامان جب کو ئی (2)

پر قبضے کے دو ماہ کے اندر اظہار وجوہ کا نوٹس نہ سامان کے تحت 180دفعہ

کو واپس کر دیا جائے گا جس کے تصرف سے وہ فرد اسسامان دیا جا ئے، تو

تھا:قبضہ میں لیا گیا

بشرطیکہ مذکورہ باال دو ماہ کی مدت میں کسٹم کلکٹر کی طرف سے تحریری طور

پر قلم بند کی گئی وجوہات کی بنیاد پر زیادہ سے زیادہ دو ماہ کی توسیع کی جا

]: [8سکتی ہے

کی 181بندی کا اطالق دفعہ حد(میں صراحت کردہ 2مزید شرط یہ کہ ذیلی دفعہ )]9

[گا۔نہیں ہو پرسامان پہلی شرط میں صراحت کردہ

متعلقہ افسر ایسی دستاویزات یا اشیاء کو قبضہ میں لے سکتا ہے جو اس کی رائے (3)

میں اس ایکٹ کے تحت کسی کارروائی میں شہادت کے طور پر کار آمد ہو سکتی

ہیں۔

( کے تحت 3دفعہ ) ، جس کی تحویل سے ایسی کو ئی دستاویزات ذیلیفرد ایسا (4)

یا ان قبضہ میں لی گئی ہوں، کسی کسٹم افسر کی موجودگی میں ان کی نقول بنا نے

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

196

ہوگا۔ میں سے اقتباسات لینے کا حق دار

کے ساتھ کس طرح کارروائی کی جا ئے گی۔ ءمقبوضہ اشیا ۔ 169 ]10

پر قبضہ میں لی جا ئیں کہ وہ اس ایکٹ کے تحت قابل ءجو اس بنا ءتمام اشیا (1)

ضبطی ہیں، غیر ضروری تاخیر کے بغیر اس کسٹم افسر کی تحویل میں دے دی

جا ئیں گی جس کو ان کے وصول کر نے کا اختیار ہو۔

قبضہ کر نے کے مقام سے قریب ءاگر کوئی ایساافسرنزدیک نہ ہو، تو یہ اشیا (2)

ترین کسٹم ہاؤس لے جا ئی جا ئیں گی اور وہاں جمع کر دی جا ئیں گی۔

اگر کو ئی کسٹم ہاؤس اس جگہ سے سہولت سے طے ہو نے والے فاصلہ پر نہ ہو (3)

اس قریب ترین جگہ پر جمع کر دی جا ئیں گی جس کو کلکٹر کسٹم ءتو ایسی اشیا

کو جمع کر نے کے لئے مقرر کیاہو۔ ءں لی گئی اشیانے اس طرح سے قبضہ می

]دفعہ 11جب اس ایکٹ کے تحت کسی قابل ضبطی شے کو کسی متعلقہ افسر نے (4)]11

[ کے تحت قبضہ میں لیا ہو تو کلکٹر کسٹم یا کو ئی اور کسٹم افسر جس کو 168

179عہ اس نے اس بارے میں اختیار دیا ہو، اس امر واقعہ کےباوجود کہ دف

[ کے تحت کو اپیل یا کسی 194Aیا 193]دفعہ12یا ،کےتحت اس معاملہ کا فیصلہ

کے 201کو دفعہ سامان عدالت میں کو ئی کارروائی زیر سماعت ہے، ایسے

احکام کے مطابق فروخت کر نے کا حکم دے سکے گا اور حاصل فروخت کو اس

یا جیسی بھی وقت تک کے لئے جمع رکھے گا جب تک اس معاملے کا فیصلہ

صورت ہو ، اپیل یا نگرانی کا فیصلہ یا عدالت کا حتمی فیصلہ نہ ہو جا ئے۔

اگر ایسے فیصلے یا جیسی بھی صورت ہو اپیل یا عدالتی کارروائی میں یہ طے (5)

ہو کہ اس طرح فروخت کی جا نے والی شے ایسی ضبطی کے قابل نہیں تھی تو

کے احکام کے مطابق محصول ، ٹیکس اور 201کل حاصل فروخت ، دفعہ

واجبات کی ضروری منہائی کے بعد ، مالک کے حوالے کردی جا ئے گی۔

پر قبضہ میں لی ہوں۔ ءسے متعلق طریقہ کار جو پولیس نے شبہ کی بنا ءان اشیا ۔170

اس شبہ کی ءجب کو ئی پولیس افسر اس ایکٹ کے تحت قابل ضبطی کو ئی اشیا (1)

پر قبضے میں لے لے کہ وہ چوری کی گئی تھیں تو وہ ان کو اس تھانے یا ءبنا

کو چرانے یا وصول کر نے کے بارے ءعدالت میں لے جا سکتا ہے جہاں ان اشیا

روکے رکھے گا کو اس وقت ءمیں کو ئی تحقیقات ہو رہی ہو، اور وہاں ایسی اشیا

تحقیقات یا اس کے نتیجے میں جب تک کہ ایسا استغاثہ خارج نہ ہو جائے یا ایسی

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

197

ہو نے واال کو ئی مقدمہ ختم نہ ہو جا ئے۔

کو قبضے میں لینے واال پولیس افسر ان کو قبضے میں ءایسے ہر معاملے میں اشیا (2)

روکے جا نے کا تحریری نوٹس قریب ترین کسٹم ہاؤس کو بھیجے اورلئے جا نے

کے خاتمہ کے فورا بعد ، وہ ان گا اور استغاثے کے اخراج یا تحقیقات یا مقدمے

کو قریب ترین کسٹم ہاؤس لے جا ئے جا نے اور وہاں جمع کئے جا نے کا ءاشیا

گا ، تاکہ وہاں ان کے خالف قانون کے مطابق کارروائی کی جا ئے۔ ےبندوبست کر

اس کی وجہ تحریر میں دی جا ئے گی۔ جب قبضہ یا گرفتاری کی جا ئے تو ۔ 171

گرفتار کیا جا ئے فرد کے تحت کو ئی چیز قبضہ میں لی جا ئے یا کو ئیجب اس ایکٹ

تو ایسا قبضے میں لینے واال یا گرفتار کر نے واال افسر یا کو ئی دوسرا شخص، جس قدر جلد

کو جس کے قبضہ سے وہ فرد کو یا اسفرد ممکن ہو ، اس طر ح گرفتار کئے جا نے والے

قبضے یا گرفتاری کی وجوہات سے تحریری طور پر مطلع چیزیں قبضہ میں لی گئی ہوں ایسے

کرے گا۔

مشتمل بنڈلوں کو روکنے کا اختیار۔پرپاکستان میں درامد کی گئی بعض مطبوعات ۔ 172

کو ئی کسٹم افسر جس کو کلکٹر کسٹم نے اس کا حسب ضابطہ اختیار دیا ہو یا کوئی (1)

میں اختیار دیا ہو، کسی دوسرا افسر جس کو صوبائی حکومت نے اس سلسلے

ل کو جو خواہ بری ، ہو ائی یا بحری راستہ سے پاکستان میں ال یا گیا ہو، ایسے بنڈ

روک سکتا ہے جس پر اس کو شبہ ہو کہ اس میں:

(a) [ مغربی پاکستان پریس اور ***]13کو ئی اخبار یا کتاب جس کی تعریف

30)مغربی پاکستان ارڈ نینس نمبر 1963مطبوعات کے ارڈنینس

( میں دی گئی ہے،1963مجریہ

(b) جس میں حکومت کے خالف کو ئی با غیانہ یا فتنہ انگیز کو ئی دستاویز

بابت 45مواد ہے جس کی اشاعت مجموعہ تعزیرات پاکستان )ایکٹ نمبر

، جیسی بھی صورت ہو، کے تحت 124Aیا دفعہ123A( کی دفعہ 1860

ا ہے اور ایسے بنڈل کو ایسے افسر کے پاس بھیج دے گا جس کو قابل سز

صوبا ئی حکومت اس سلسلے میں مقرر کرے۔

( کے تحت بنڈل روکنے واال کو ئی افسر، جہاں ممکن ہو ، فی الفور 1ذیلی دفعہ ) (2)

ایسے بنڈل کے مرسل الیہ یا مکتوب الیہ کو ڈاک کےذریعہ اس طرح روک لینے

نوٹس بھیجے گا۔کے امر واقعہ کا

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

198

صوبا ئی حکومت ایسے بنڈل کے مشموالت کی چھان بین کروائے گی، اور اگر (3)

صوبائی حکومت پر یہ ظاہر ہو کہ اس بنڈل میں متذکرہ باال کو ئی ایسا اخبار ،

کتاب یا دوسری دستاویز ہے، تو اس بنڈل اور اس کے مشموالت کے تصفیہ کے

جیسے وہ مناسب تصور کرے اور اگر اس لئے ایسے احکامات جاری کرے گی

طرح ظاہر نہ ہو تو وہ اس بنڈل اور اس کے مشموالت کو چھوڑ دے گی تاوقتیکہ

وہ بصورت دیگر کسی اور نافذ الواقت قانون کے تحت قبضے میں لئے جا نے کا

مستوجب نہ ہو:

چپسی بشرطیکہ اس دفعہ کے احکام کے مطابق روکے جا نے والے بنڈل میں دل

اس طر ح روکے جا نے ود مہینوں کے اندر اس کو فرد ھنے واال کو ئیرک

چھڑانے کے لئے صوبائی حکومت کو درخواست دے سکتا ہے، اور صوبائی

حکومت ایسی درخواست پر غور کر ے گی اور اس پر ایسے احکامات صادر کر

ے گی جو وہ مناسب تصور کرے:

کردی جا ئے تو درخواست دہندہ ، مزید شرط یہ ہے کہ اگر ایسی درخواست مسترد

کی تاریخ سے دو ماہ کے ءدرخواست کے مسترد کئے جا نے کے حکم کے اجرا

اندر ، عدالت عالیہ میں اس بنڈل یا اس کے مشموالت کے چھوڑے جا نے کی

درخواست اس بنا پر دے سکے گا کہ اس بنڈل یا مشموالت میں کو ئی ایسا اخبار ،

کتاب یا دوسری دستاویز نہیں ہے۔

( کے 3) اس دفعہ کے تحت دیئے ہو ئے کسی حکم یا کارروائی پر ذیلی دفعہ (4)

دوسرے فقرہ شرطیہ میں بیان کی گئی صورت کے عالوہ کسی عدالت میں

اعتراض نہیں کیا جا ئے گا۔

میں کو ئی تحریر، تصویر ، کھدی ہو ئی تصوریر ڈرائینگ یا “دستاویز”تشریح۔ اس دفعہ میں

فوٹو یا کو ئی بھی ظاہری خاکہ شامل ہے۔

عدالت عالیہ کا اس طرح روکے ہو ئے بنڈلوں کو چھوڑنے کی درخواستوں کا تصفیہ کر ۔173

نے کے لیے طریقہ کار۔

( کے دوسرے فقرہ شرطیہ کے تحت ہر درخواست کی 3کی ذیلی دفعہ ) 172دفعہ

دفعات کی1898) بابت 5ایکٹ نمبر )، 1898ضابطہ فوجداری مجموعہسماعت اور اس پر

99D 99 تاF 99میں دیئے گئے طریقے کے مطابق اس مجموعہ قانون کی دفعہC میں مقررہ

طور پر تشکیل کردہ عدالت عالیہ کی خصوصی بنچ کرے گی۔

کے کسٹم سے چھڑانے کی اجازت کا سامان بری راستوں سے درآمد شدہ یا برآمد شدہ ۔ 174

حکم پیش کر نے کے مطالبے کا اختیار۔

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

199

سے جس کے متعلق ایسے افسر کے پاس فرد کے انچارجسامان متعلقہ افسر کسی ایسے

کے ذریعے یا تو کسی غیر ملکی تے کسی بری راسسامان یہ یقین کرنے کی وجوہ ہوں کہ وہ

83عالقے سے درامد کیا گیا ہے، یا کسی غیر ملکی عالقے کو برامد کیا جا نے واال ہے، دفعہ

ت کا حکم ، یا زکے لئے کسٹم سے چھڑانے کی اجاکو اندرون ملک ال نے سامان کے تحت اس

کو بر امد کر نے کی اجازت کا سامان ]اظہار مال[ کو منظور کر تے ہو ئے 14,14aکے 131دفعہ

حکم طلب کر سکتا ہے:

پر نہیں ہو گا جو کسی غیر سامان بشرطیکہ اس دفعہ میں کسی امر کا اطالق اس درامد ی

( کے تحت مقررہ راستے کے ذریعے کسی بری کسٹم اسٹیشن cکی شق )9ملکی سرحد سے دفعہ

کو گزر رہا ہو:

کے ذریعہ ہدایت دے سکتا ہے میں اعالمیے جریدےط یہ ہے کہ بورڈ سرکاری مزید شر

کہ اس دفعہ کے احکام کا اطالق کسی

کے سلسلے میں اس خاص عالقے پر نہیں ہو گا جو سامان عیت یا مالیت کےکردہ نو صراحت

۔ ا ہوکسی غیر ملکی عالقے سے مال ہو

بعض سگنل یا پیغام دینے یا بھیجنے سے روکنے کا اختیار۔ ۔175

اگر کسی کسٹم افسر یا پولیس افسر یا پاکستانی مسلح افواج کے کسی رکن کے پاس یہ شبہ

کی پاکستان میں یا پاکستان سے اسمگلنگ یا سامان معقول وجوہ ہوں کہ کسیکر نے کے لئے

اسمگلنگ کے ادارے یا اس کے منصوبے سے متعلق کوئی سگنل یا پیغام کسی سواری ، مکان یا

کسی اور جگہ سے دیا جا رہا ہے یا دیا یابھیجا جا رہا ہے یا دیایا بھیجا جا نے واال ہے تو وہ

یسے اقدام کر اسکتا ہے یا اس مکان یا جگہ میں داخل ہو سکتا ہے اور ایسی سواری پر چڑھ

سکتا ہے جو اس سگنل یا پیغام کو دینے یا بھیجنے سے روکنے کے لیے معقول حد تک

ضروری ہوں۔

۔ بعض فیکٹریوں میں افسران کو متعین کر نے کا اخیتار ۔176

کم نہ ہو ، اگروہ یہ مناسب ]اسسٹنٹ کلکٹر [ سے 2,2aکو ئی کسٹم افسر جس کا عہدہ

سمجھے ، تو کسی ایسی فیکٹری یا عمارت میں جو تجارتی مقاصد کے لئے استعمال کی جا رہی

ہو اور پاکستان کی سرحد سے پانچ میل اندر واقع ہو، کسی کسٹم افسر کو اس یقین دہانی کے لئے

مد یا برامد کے لئے متعین کر سکتا ہے کہ وہ فیکٹری یا عمارت کسی طرح غیر قانونی درا

استعمال نہ کی جا ئے اور اس طرح متعین کئے جانے والے کسٹم افسر کو اختیار ہو گا کہ وہ

تمام مناسب اوقات میں فیکٹری یا اس عمارت میں کئے جا نے والے کاروبار کے ریکارڈ کی

مقرر جانچ پڑتاک کرے اور اس افسر کو ایسے اختیارات بھی ہوں گے جو قواعد کے ذریعے

کئے جا ئیں۔

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

200

کو تحویل میں رکھنے پر پابندی۔سامان ۔ بعض عالقوں میں177

اس دفعہ کا اطالق پاکستان کی سرحد سے ملے ہوئے ان عالقوں پر ہو گا جن کے (1)

میں وقتا فوقتا مشتہر کرے، جریدےبارے میں بورڈ سرکاری

کو فرد اطالق ہو تا ہو،کو ئیکسی ایسے عالقے میں جس پر اس دفعہ کا فی الوقت (2)

ایسی مقدار یا قیمت سے زائد اپنی تحویل یا قابو میں نہیں رکھے گا سامان ئی ایسا

]وفاقی حکومت[کی پیشگی منظوری سے صوبا ئی 1]وفاقی حکومت[ یا 1جس کا

کے ذریعے اعالن کرے ، بجز اعالمیےمیں جریدےحکومت، وقتافوقتا سرکاری

کی کسی سامان یاسامان اس صورت کے کہ اس حکومت نے جس نے اس خاص

جاری کیا ہو، یا اس افسر نے جس کو ایسی حکومت اعالمیےقسم کے بارے میں

نے اختیار دیا ہو، اجازت نامہ جاری کیا ہو،

کے قبضہ میں قابل کے ساتھ ہوں جسفرد کے لئے سزا جو کسی ایسے افرادایسے ۔ 178

ہو۔سامان ضبطی

ایک ساتھ ہوں یا ایک ساتھ پا ئے جا ئیں اور ان کے پاس یا افراداگر دو یا اس سے زائد

ہو، تو ان میں سے اس سامان ان میں سے کسی ایک کے پاس اس ایکٹ کے تحت قابل ضبطی

ے گا اور اس ایکٹ کے اس جرم کا قصور وار سمجھا جا ئفرد امر واقعہ کا علم رکھنے واال ہر

کے پاس پا یا گیا تھا۔فرد اسیسامان ہوگا گویا کہ وہ ستوجباحکام کے مطابق سزا کا م

فیصلہ کرنے کا اختیار۔ ۔179]15

( کے تابع ، اس ایکٹ اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد کے 2ذیلی دفعہ ) (1)]39&16

وصول کیے جانے ضبط کرنے یا وصول نہ کیے جانے والے، کم سامان تحت

والے یا غلط طور پر واپس کیے جانے والے محصول اور دیگر ٹیکسوں،

عائد کرنے یا کسی دوسری خالف ورزی سے متعلق معامالت میں جرمانہ

کسٹم افسران کا اختیار سماعت اور ان کے اختیارات بابت محصوالت اور

-یعنی:؛ دوسرے ٹیکسوں کے، ماسوائے خالف ورزی، حسب ذیل ہوں گے

(i)

(ii)

(iii)

(iv)

کلکٹر

ایڈیشنل کلکٹر

ڈپٹی کلکٹر

اسسٹنٹ کلکٹر

کوئی حد نہیں

تین ملین روپے تک

ایک ملین روپے تک

پانچ الکھ روپے تک

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

201

(v)

(vi)

سپرٹنڈنٹ کلکٹر

پرنسپل اپرینرر

پچاس ہزار روپے تک

پچاس ہزار روپے تک

متعلقہ معامالت میں، کسٹم سے سامان ]بشرطیکہ برامد کیے جانے والے42

کے مندرجہ باال افسروں کا اختیار سماعت اور ان کے اختیارات لدے ہوئے

کے کرائے کی مالیت اور ان کی متعلقہ مالیاتی حد سے دو گنا تک ہوں سامان

گے۔[

میں اعالمیے جریدے( کے احکام کے باوجود، بورڈ، سرکاری 1ذیلی دفعہ ) (2)

اختیار سماعت بھی افسر یا افسروں کے درجے کاسی کے ذریعے کسٹم کے ک

]ایک 41اور اختیارات متعین کر سکتا ہے یا ان میں کمی بیشی کر سکتا ہے اور

]افسر[ کے اختیار سماعت یا 40کسٹم کے کسی بھی [حکم کے زریعے

اختیارات کو، جغرافیائی دائرہ اختیار سے قطع نظر، تفویض یا تبدیل کر سکتا

ہے۔

]ایک سو بیس[دنوں 37]نوٹس اظہار وجوہ کے اجراء[کے 38مقدمات کا فیصلہ (3)

کے اندر یا ایسی مدت کے اندر کیا جائے گا جس کو کلکٹر نے توسیع دی ہو

اور اس کے لیے وجوہات قلمبند کی جائیں گی، لیکن ایسی توسیع شدہ مدت

]ساٹھ[ دنوں سے متجاوز نہیں ہو گی:38کسی بھی صورت

بوجہ حکم امتناع یا کارروائی ایسی کوئی مدت جس میں عدالتیہ ]بشرطیک38

یا درخواست گزار کی طرف سے تیس کارروائی تنازع کے حل کی متبادل

دن تک کا التواء لیے جانے کے، ملتوی کر دی گئی ہو، متذکرہ باال مدت کے

شمار سے خارج ہو گی۔[

عدالتی سماعت کے نظام بشمول مقدمات بورڈ کو یہ اختیارات حاصل ہیں کہ وہ (4)

کی منتقلی اور استثنائی حاالت میں مقررہ مدت میں توسیع کو باقاعدہ بنائے[

اس ایکٹ یا اس وقت نافذ کسی دوسرے قانون میں موجود کسی امر کے باوجود (5])17

اور کسی فورم اتھارٹی یا عدالت کے کسی فیصلے یا حکم کے باوجود ، خواہ

کے اجراء پر یا اس سے پہلے منظور ہوا ہو، جوالئی 2006وہ مالیات ایکٹ

ے عدالتی کے پہلے دن تک، کسی بھی وجہ سے، زیر التواء مقدمات ک 2006

فیصلے کے وقت کے بارے میں ہمیشہ یہ متصور ہو گا کہ اس میں دسمبر

کے اکتسویں دن تک توسیع کر دی گئی ہے[ 2006

179Aکر دی گئی۔حذف ۔

عائد کر نے سے پہلے اظہاروجوہ کے جرمانہ کے ضبط کیے جا نے یاسامان ۔ کسی180

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

202

۔ءنوٹس کا اجرا

عائد جرمانہ پر کو ئیفرد کئے جا نے یا کسی کے ضبطسامان اس ایکٹ کے تحت کسی

کے مالک ، اگر کو ئی ہو، یا سامان کر نے کا کو ئی حکم جاری نہیں کیا جا ئے گا، تاوقتیکہ

کو:فرد ایسے کسی

(a) تحریر کے ذریعے اپنی رضامندی ظاہر کرے فرد تحریری طور پر )یا اگر متعلقہ

کا ضبط کر نا یا سامان پر ءئے جن کی بناتو زبانی( ان وجوہ سے مطلع نہ کیا جا

عائد کرنا تجویز کیا گیا ہو،جرمانہ پرفرد اس

(b) اس کے لئے فرد تجویز کردہ کارروائی کے خالف ایک تحریری )یا اگر متعلقہ

ضداشت ایسی مناسب ر کرے تو زبانی( عرتحریر کے ذریعے اپنی ترجیج کا اظہا

دیا جا ئے جس کی متعلقہ افسر صراحت کر مدت کے اندر پیش کرنے کا موقع نہ

دے ؛ اور

(c) کے ذریعے سماعت کا نمائندےاس کو اصالتا یا کسی وکیل یا حسب ضابطہ مجاز

معقول موقع نہ دیا جائے۔

کی ضبطی کے بجائے جرمانہ ادا کر نے کا اختیار۔سامان ۔ 181

دیا جا ئے تو حکم دینے واال کو ضبط کئے جا نے کا حکمسامان جب کبھی اس ایکٹ کے تحت

کے ضبط کئے جا نے کے بدلے اتنا سامان کے مالک کو اختیار دے سکتا ہے کہ وہسامان افسر

]:[19ے جتنا کہ وہ افسر مناسب سمجھےجرمانہ ادا کر د

کے درجے کی صراحت سامان یاسامان ]بشرطیکہ بورڈ، ایک حکم کے ذریعے اس20

اختیار نہیں دیا جائے گا:کر سکتا ہے جس پر ایسا

مزید شرط یہ کہ، بورڈ، ایک حکم کے ذریعے، جرمانے کی ایسی رقم کا تعین کر سکتا

کے درجے پر عائد کیا جائے گا جو دفعہ سامان یاسامان ہے جو ضبطی کے بدلے میں کسی

کے تحت جاری کردہ اعالمیے یا کسی دوسرے نافذالوقت قانون کی 16کے احکام یا دفعہ 15

خالف ورزی میں درامد کیا گیا ہو۔[

کے ضبط کئے جا نے کے بدلے اس دفعہ کے تحت سامان کو ئی جر مانہ جو تشریح:

پر واجب االدا سامان عائد کیا جا ئے، ایسے محصول اور واجبات کے عالوہ ہو گا جو ایسے

ساتھ مزید کے ضبط کئے جا نے کے سامان کے بھی عالوہ ہوگا جوجرمانہ ہوں، اور ایسے

برآں عائد کیا جا سکتا ہو۔

ضبط شدہ امالک پر وفاقی حکومت کا اختیار۔ ۔ 182

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

203

]وفاقی حکومت[ 1ضبط کیا جائے تو وہ فی الفور سامان جب اس ایکٹ کے تحت کو ئی

یا کلکٹر یا ڈائریکٹر کی طرف افسر(44کے قبضے میں مستقل طور پر چال جا ئے گا، اور وہ

تحویل میں لے لے گا کو اپنیسامان جو ضبط کر نے کا حکم دے، ضبط شدہ )سے مجار فرد

]:[21اور رکھے گا

]بشرطیکہ بورڈ، ضبط شدہ گاڑیوں کے، بورڈ کے عملیاتی مقاصد کے لیے استعمال کا 22

تر کو یہ اختیار دیا جا سکتا اختیار دے سکتا ہے یا بورڈ کی منظوری سے اس کے ماتحت دفا

ہے۔[

عائد کر نا۔جرمانہ نامہ کے بغیر روانگی یا ٹھہرانے میں ناکامی پر ۔ اجازت183

اگر کو ئی سواری بندرگاہ چھوڑنے کی اجازت یا تحریری اجازت کے بغیر ، یا (1)

کے تحت مقررکردہ کسی 14جب کو ئی بحری جہاز حکم ملنے کے بعد دفعہ

جرمانہ جا ئے تو اساسٹیشن پر ٹھہرنے میں ناکام رہنے کے بعد، واقعی روانہ ہو

مستوجب ہے، اس کسٹم اسٹیشن کا فرد کا فیصلہ جس کا ایسی سواری کا انچارج

متعلقہ افسر کر سکتا ہے جہاں ایسی سواری جارہی ہو یا جس میں وہ فی الوقت

موجود ہو۔

ایسی روانگی یا حکم دئیے جا نے پر ٹھہرنے سے ناکام رہنے کا کو ئی سرٹیفیکیٹ (2)

مترشح ہو تا ہو کہ اس پر اس کسٹم اسٹیشن کے متعلقہ افسر کے جس سے یہ

دستخط ہیں جس سے سواری کا اس طرح روانہ ہونا بیان کیا جا تا ہے، اس امر

واقعہ کا بادی النظری ثبوت ہوگا۔

سرسری سماعت کا اختیار۔ ۔184]23

کسی امر (میں شامل1898، بابت 5) ایکٹ نمبر 1898مجموعہ ضابطہ فوجداری ، (1)

کے باوجود ، کو ئی خصوصی جج ، اگر وہ مناسب سمجھے ، اس ایکٹ کے تحت

کی سامان کسی جرم کی سرسری سماعت کر سکتا ہے جب کہ اس جرم سے متعلقہ

مالیت ایک ہزار روپے سے تجاوز نہ کرے۔

سماعت میں مذکورہ مجموعہ قوانین کی دفعہ کسی جرم کی ( کے تحت 1ذیلی دفعہ ) (2)

کے احکام کا، جہاں تک 265اور 264، 263( اور دفعات 1کی ذیلی دفعہ ) 262

قابل اطالق ہوں اور ضروری تصرف کے ساتھ اطالق ہوگا۔

پر نہیں کیا جا ءاس دفعہ کے تحت کسی کارروائی پر کو ئی اعتراض محض اس بنا (3)

ذیلی دفعہ کی مالیت اس حد سے زیادہ تھی جس کی سامان ئے گا کہ جرم میں ملوث

( میں صراحت کی گئی ہے۔1)

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

204

سے: “مالیت”تشریح۔ اس دفعہ کی غرض کے لئے

(i) کی صورت میں خواہ وہ درامد شدہ ہو یا ملکی ہو، جو قانونی سامان اس

کی سامان طور پر پاکستان میں کھلے بازار میں فروخت ہو تا ہو، ایسے

کھلے بازار میں تھوک قیمت مراد ہے،

(ii) کی صورت میں ، خواہ وہ درامد شدہ ہو یا ملکی ہو ، جس کی سامان اس

حکومت نے قیمت مقرر کردی ہو، اس طرح مقرر کی ہو ئی قیمت مراد

ہے؛ اور

(iii) کی صورت میں جس کی درامد قطعی طور پر ممنوع ہو، وہ سامان اس

کی سامان قیمت مراد ہے جو ویسے ہی یا اس سے ملتے جلتے ملکی

سامان ستان کے کھلے بازار میں تھوک قیمت ہو یا ، جب کہ ایسا کو ئیپاک

پاکستان میں کھلے بازار میں فروخت ہی نہیں ہو تا ، تو وہ قیمت مراد ہے

جو وفاقی حکومت نے ایک خاص یا عام حکم کے ذریعے مقرر کی ہو۔

خصوصی جج صاحبان۔ ۔185]24

کے ذریعہ ، اتنے خصوصی ججوں اعالمیےمیں جریدےوفاقی حکومت سرکاری (1)

ہے اور، جب وہ ایک سے زائد کرسکتی ہے جتنے وہ ضروری سمجھتی کا تقرر

میں ہر ایک جج کے صدر مقام اور اعالمیےخصوصی جج کا تقرر کر ے ، تو وہ

ان عالقائی حدود کی صراحت کرے گی جن میں وہ اس ایکٹ کے تحت دئیے ہو

استعمال کرے گا۔ئے عدالتی اختیار سماعت

خصوصی جج مقرر نہیں کیا جا ئے گا تاوقتیکہ وہ سیشن جج نہ ہو یا نہ فرد کو ئی (2)

رہا ہو۔

]تربت، 25( کے احکام کے باوجود ، وفاقی حکومت لسبیلہ 2( اور )1ذیلی دفعات ) (3)

پنجگور اور گوادر[ کےاضالع کے عالقوں کے لیے کسی دوسرے افسر کا بحیثیت

میں اس کے صدر مقام اور اعالمیے خصوصی جج کے تقرر کر سکتی ہے اور

اس ایکٹ کے تحت اس کے عالقائی اختیار سماعت کی حدود کی صراحت کر

سکتی ہے۔

ر پر اس ایکٹ کے تحت اگر کو ئی خصوصی جج ، کسی وجہ سے، عارضی طو (4)

اپنے فرائض ادا کرنے سے قاصر ہو تو وہ وعام طور پر یا خصوصی طور پر اس

[ کو ایسے فوری نوعیت کے فرائض کی انجام دہی کا ***]26ضلع کے سیشن جج

[ ***]26اختیار دے سکے گا جس طرح وہ مناسب تصور کر ے اور ایسا سیشن جج

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

205

ایسے فرائض کی انجام دہی کرے گا۔

27[185A صاحبان کا اختیار سماعت۔ جج جرائم سے متعلق خصوصی ۔

اس ایکٹ یا کسی اور نافذالوقت قانون میں شامل کسی امر کے باوجود ، کو ئی (1)

خصوصی جج اپنے اختیار سماعت کی حدود کے اند ر کسی ایسے جرم کے بارے

میں سماعت کر سکتا ہے جو اس ایکٹ کے تحت قابل سز اہو

(a) 27کسی کسٹم افسرa[*** یا وفاقی حکومت کی طرف سے اس سلسلے میں ]

خصوصی طور پر مجاز کسی اور افسر کی رپورٹ پر ؛ یا

(b) کی طرف سے شکایات یا ان حقائق کی اطالع وصول ہو نے پر فرد کسی

جن سے ایسا جرم تشکیل پا تا ہو؛ یا

(c) کے تحت کی جا 1977اس کے سامنے اس ایکٹ یا انسداداسمگلنگ ایکٹ

نے والی کارروائی کے دوران حاصل ہو نے والے اپنے ذاتی علم کی بنیاد

پر ۔

( کے تحت رپورٹ ملنے پر ، خصوصی جج ملزم کے a( کی شق )1ذیلی دفعہ ) (2)

خالف مقدمے کی کارروائی شروع کر دے گا۔

( میں حوالہ شدہ طریقے c( کے تحت وصول شدہ یا شق )bکی شق )( 1ذیلی دفعہ ) (3)

کو ، جس کے خالف فرد پر حاصل کر دہ شکایت یا اطالع پر خصوصی جج اس

شکایت کی گئی ہو ، اپنے سامنے پیش ہو نے کے لئے سمن یا وارنٹ جاری کر نے

کر سے پہلے شکایت کی سچائی یا جھوٹ معلوم کر نے کے لئے ابتدائی تحقیقات

سکتا ہے، یا کسی مجسٹریٹ یا کسی کسٹم افسر یا کسی پولیس افسر کو ہدایت دے

سکتا ہے کہ وہ ایسی تحقیقات کر ے اور رپورٹ پیش کرے اور اس کے مطابق

ایسا مجسٹریٹ یا افسر ایسی تحقیقات کر ے گا اور رپورٹ پیش کر ے گا۔

یا افسر کی رپورٹ پر غور اگر ایسی تحقیقات کر نے کے بعد یا ایسے مجسٹریٹ (4)

کر نے کے بعد خصوصی جج یہ رائے قائم کر ے کہ:

(a) کارروائی کے لئے کافی وجہ نہیں ہے ، تو وہ شکایت کو خارج کر سکتا

ہے، یا

(b) کے خالف، فرد کارروائی کر نے کے لئے کافی وجہ موجود ہے تو وہ اس

کارروائی کر سکتا ہے۔جس کی شکایت کی گئی ہو، قانون کےمطابق

( کے تحت 3کو ئی خصوصی جج یا مجسٹریٹ یا کو ئی افسر جو ذیلی دفعہ ) (5)

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ سمگلنگانسدادا…باب اٹھارواں

206

تحقیقات کر رہا ہو اس تحقیقات کو، جس حد تک ممکن ہو ، مجموعہ ضابطہ

کے احکام کے مطابق 202( کی دفعہ 1898، بابت 5)ایکٹ نمبر 1898فوجداری ،

کر سکے گا۔

185Bہوں گے۔غیرے خصوصی جج وغیرہ کے اختیارات بال شرکت ۔

قانون میں شامل کسی امر کے باوجود۔۔ العمل کسی دوسرےنافذ فی الوقت اس ایکٹ یا

(a) 43[ اس ایکٹ کے تحت قابل سزا کسی جرم کی سماعت ماسوائے اختیار سماعت

رکھنے والے خصوصی جج کے، کو ئی عدالت نہیں کر ے گی بجز منشیات اور

نشہ اور مواد سے متعلق مقدمات کے جن کی سماعت نشہ اور اور مواد کی روک

تحت قائم خصوصی کے 1997مجریہ ] 1997 بابت 25نمبر [ تھام کے ایکٹ

عدالتیں کریں گی[؛

(b) کو ئی دیگر عدالت یا افسر ماسوائے ایسے طریقہ سے اور اس حد تک جو اس

ایکٹ میں صریحا مقرر کی گئی ہو، اس ایکٹ کے تحت کو ئی اختیار استعمال نہیں

کر ے گی یا نہیں کر ے گا، یا کو ئی کارہا ئے منصبی انجام نہیں دے گی یا نہیں

گا؛دے

(c) کو ئی عدالت ماسوائے خصوصی عدالت مرافعہ کے، اس ایکٹ کے تحت صادر

کردہ کسی حکم یا ہدایت کے خالف یا اس کی نسبت مجموعہ ضابطہ فوجداری ،

س اور بتیس کے تحت کو ئی ( کے ابواب اکتی1898، بابت 5)ایکٹ نمبر 1898

گی، اس کی سماعت ، عرضداشت یا اپیل سماعت کے لئے قبول نہیں کردرخواست

نہیں کر ے گی یا اس کا فیصلہ نہیں کر ے گی ؛ اور

(d) کو ئی عدالت ما سوائے خصوصی جج یا خصوصی عدالت مرافعہ کےمذکورہ

مجموعہ قوانین کے باب سینیتس ، انتالیس ، چوالیس یا پینتالیس کے تحت کو ئی

کو ئی حکم صادر درخواست یا عرضداشت سماعت کے لئے قبول نہیں کر ے گی یا

[نہیں کرے گی یا کو ئی ہدایت نہیں دے گی۔

185C اطالق۔ کے احکام کا 1898مجموعہ ضابطہ فوجداری ، ۔

کے احکام، جہاں ( 1898بابت 5)ایکٹ نمبر 1898مجموعہ ضابطہ فوجداری ، (1)

خصوصی جج کی عدالت میں تک وہ اس ایکٹ کے احکام سے غیر مطابق نہ ہوں،

ہو نے والی کارروائی پر قابل اطالق ہوں گے اور ایسی عدالت مذکورہ مجموعہ

قوانین کی اغراض کے لئے عدالت سیشن تصور کی جا ئے گی اور اس مجموعہ

قوانین کے باب بائیس الف کے احکام ، اس حد تک

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

207

ں تک وہ قابل اطالق ہوں اور ضروری ترمیم کے ساتھ ، خصوصی جج کی جہا

عدالت میں اس ایکٹ کے تحت مقدمات کی سماعت میں قابل اطالق ہوں گے۔

اس طرح 1898( کی اغراض کے لئے ، مجموعہ ضابطہ فوجداری 1ذیلی دفعہ ) (2)

ہ قوانین کی موثر ہو گا گویا کہ اس ایکٹ کے تحت قابل سزا کو ئی جرم اس مجموع

( میں حوالہ دئیے گئے جرائم میں سے ایک ہو۔1کی ذیلی دفعہ ) 337دفعہ

185D مقدمات کی منتقلی ۔

جب کہ کسی خصوصی عدالت مرافعہ کے عالقائی اختیار سماعت کے اندر ایک (1)

سے زیادہ خصوصی جج مقرر کئے جا ئیں، تو خصوصی عداالت مرافعہ ، اور

خصوصی جج مقرر نہ کئے گئے ہوں، تو وفاقی حکومت ، جب کہ ایک سے زیادہ

سماعت مقدمہ کے کسی مرحلے پر بھی، تحریری حکم کے ذریعے سے کسی

مقدمے کو ایک خصوصی جج سے دوسرے خصوصی جج کو فیصلہ کرنے کے

لئے منتقل کر سکتی ہے، جب کبھی خصوصی عدالت مرافعہ یا ، وفاقی حکومت ،

جھتی ہو کہ ایسی منتقلی انصاف کے اصل مقاصد کو جو بھی صورت ہو ، یہ سم

تقویت دے گی یا یہ فریقین یا گواہوں کے لئے عمومی سہولت کا با عث ہو گی۔

( کے تحت کسی خصوصی جج کو منتقل کئے جا نے والے کسی 1ذیلی دفعہ ) (2)

مقدمے کے بارے میں ، ایسا خصوصی جج، مذکورہ منتقلی کی وجہ سے، کسی

کو دوبارہ بال نے یا مکرر سماعت کا پابند نہیں ہوگا جس کی شہادت ایسے گواہ

منتقلی سے پہلے اس مقدمے میں قلم بند کی جا چکی ہو ، اور وہ اس عدالت کے

سامنے پیش کی گئی یا قلمبند کی گئی شہادت پر کارروائی کر سکتا ہے جس نے

منتقلی سے پہلے مقدمے کی سماعت کی تھی۔

185Eگہاجالس کی ج ۔

کو ئی خصوصی جج عام طور پر اپنے صدر مقام پر اجالس منعقد کر ے گا لیکن ،

فریقین اور گواہوں کی عمومی سہولت کے پیش نظر ، وہ کسی دوسری جگہ اجالس منعقد کر

سکتا ہے۔

185F ۔ خصوصی عدالت مرافعہ میں اپیل

] یا ڈائریکٹر انٹیلی 28B]بورڈ[ کلکٹر کسٹم 28A ]28بشمول وفاقی حکومتفرد کوئی (1)

جنس اینڈ انویسٹی گیشن [ یا کو ئی دوسرا افسر جسے بورڈ کی طرف سے اختیار

جو کسی خصوصی جج کے اس ایکٹ کے تحت یا مجموعہ ضابطہ [،دیا گیا ہو

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

208

( کے تحت جاری کئے ہوئے کسی حکم 1898، بابت 5)ایکٹ نمبر 1898فوجداری

ی کے باب اکتیس اور باب بتیس کے احکام یا فیصلہ سے رنجیدہ ہو، ضابطہ فوجدار

]ساٹھ دن کے اندر[ خصوصی عدالت 29کے تابع ، حکم یا فیصلہ کی تاریخ سے

مرافعہ کے سامنے اپیل یا نظر ثانی کی درخواست دائر کر سکتا ہے ، اور ایسی

اپیل اور نظر ثانی کی سماعت اور اس کا فیصلہ کر نے میں خصوصی عدالت

موعہ قوانین کے تحت عدالت عالیہ کے تمام اختیارات استعمال مرافعہ مذکورہ مج

کر ے گی۔

( میں بصورت دیگر مقرر کردہ کسی امر کے عالوہ ، قانون 1ذیلی دفعہ ) (2)

کے تحت ( 1کا اطالق ذیلی دفعہ ) ]1908بابت 9ایکٹ نمبر [ 1908میعادسماعت

دائرکردہ کسی اپیل یا نظر ثانی پر ہوگا۔

185Gجو استغاثے وغیرہ کی کارروائی کر سکتے ہیں۔ افرادوہ ۔

( میں شامل کسی امر 1898بابت 5)ایکٹ نمبر 1898مجموعہ ضابطہ فوجداری (1)

کی 1977کے باوجود ، کو ئی پراسیکیوٹر جس کا تقرر انسداد اسمگلنگ ایکٹ

کے تحت کیا گیا ہو، وفاقی حکومت کی جا نب سے یا اس کے لئے 47دفعہ

خصوصی جج کے سامنے استغاثہ کی پیروی کر نے کا اور جب وفاقی حکومت اس

کا حکم سے ، مقدمہ واپس لینے کا مجاز ہو گا۔

)ارڈیننس نمبر 1970کوئی افسر قانون جس کا تقرر مرکزی افسران قانون ارڈیننس (2)

]یا کوئی وکیل جو بورڈ یا اس کے ماتحت 30( کے تحت کیا گیا ہو 1970مجریہ 7

افسر کی طرف سے بااختیار ہو[ وفاقی حکومت کی جانب سے ، عدالت مرافعہ کے

کی پیروی کرنے اور جب وفاقی حکومت اس کا حکم دے تو کارروائی روبرو

واپس لینے کا مجاز ہو گا۔[ کارروائی

کو روکے رکھناسامان کی ادائیگی تکہ جرمان ۔ جرمانے یا186

عائد کیا گیا ہو یا جس جرمانہ کے بارے میں کو ئی جرمانہ یاسامان جب کسی (1)

]یا کو 31کا عائد کر نا زیر غور ہو جرمانہ عرصے میں کسی طرح کے جرمانے یا

کو منتقل سامان ہو[ تو مالک اس وقت تک ایسے ءیش یا تحقیقات زیر التوائی تفت

یش ] یا ایسی تفت32ادا نہ کر دیا گیا ہو، جرمانہ نہیں کر ے گا جب تک ایسا جرمانہ یا

یا تحقیقات مکمل نہ ہو گئی ہو[ ۔

عائد کیا گیا ہو ، تو متعلقہ جرمانہ کے بارے میں کو ئی جر مانہ یاسامان جب کسی (2)

کی جرمانہ کو ایسے جرمانے یاسامان افسر اسی مالک کے ملکیتی کسی دوسرے

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

209

ادائیگی کے دوران روک سکتا ہے۔

۔ قانونی اختیار ، وغیرہ کا ثبوت فراہم کرنے کی ذمہ داری۔187

پر اس ایکٹ کے تحت کسی جرم کا ارتکاب کرنے کا الزام لگایا جائے فرد جب کسی

اس کے اور سوال اٹھے کہ آیا اس نے قانونی اختیار سے یا کسی نافذ الوقت قانون کے ذریعے یا

تحت مقرر کردہ کسی پر مٹ ، الئسنس یا دیگر دستاویز کے تحت کوئی فعل کیا ہے یا کوئی شے

قبضے میں رکھی تھی ،تو اس بات ثبوت کہ اس کے پاس ایسا اختیار، پرمٹ،الئسنس یا دوسری

کو پیش کرنا ہو گا۔فرد دستاویز تھی ، اس

رائی۔ بعض صورتوں میں دستاویزات کے متعلق قیاس آ188

کی طرف سے پیش کی جائے یا اس فرد جب کوئی دستاویزاس ایکٹ کے تحت کسی

کی تحویل یا نگرانی سے قبضے میں لی گئی ہو،اور ایسی دستا ویز فرد ایکٹ کے تحت کسی

:-]خصوصی جج[32کے خالف شہادت کے طور پر پیش کی ہو،تو فرد استغاثہ نے اس

(a) عکس ثابت نہ کر دے ، قیاس کرے گا۔ اس کے برفرد تا وقتیکہ ایسا کوئی

(i) ایسی دستا ویزات کے مشموالت کی سچائی؛

(ii) کہ دستخط اور اس دستاویز کا کوئی دوسرا حصہ جس سے یہ مترشح ہوتا

کی تحریر میں ہے یا جس کے بارے میں فرد ہو کہ یہ کسی خاص

فرد معقول طور پر یہ فرض کر لے کے اس پر کسی خاص خصوصی جج

فرد کی تحریر میں ہے، کہ یہ اسیفرد نے دستخط کئے ہیں،یا کسی خاص

شدہ یا تصدیق شدہ دستاویز کی ءکی تحریر میں ہے، اور کسی اجرا

کی ہوئی یا تصدیق کی ءکی اجرافرد صورت میں، کہ یہ دستا ویز اس

کی ہوتی یا تصدیق کی ہوئی مترشح ءہوئی ہے جس کی وہ اس طرح اجرا

ے؛ہوتی ہ

(b) با ضابطہ ٹکٹ نہ لگائے جانے کے باوجود کسی دستاویز کو شہادت کے طور پر

قبول کرے گا، اگر ایسی دستاویز بصورت دیگرشہادت کے طور پر قابل قبول

]:[ 34ہے۔

شرطیکہ جہاں کسٹم کا کمپیوٹرپر مبنی نظام کام کر رہا ہو تو اس نظام کی تیار ب]35

دستاویزات کے طور پر قبول ہوں گی[ کردہ دستاویزات سچی اور درست

۔۔ سزایابی کے نوٹس کی نمائش کرنا189

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

210

]وفاقی حکومت[ اسے حکم دے 1کی اسمگلنگ کے جرم میں سزایابی پر، فرد کسی (1)

سکے گی کہ ایسی تعداد، سائزاور حروف کے ناپ پر، اور ایسے موقعوں پر لگائے

مشتمل ، جو وہ مقرر کرے ، ،ہوئے اور سزایابی سے متعلق ایسی تفصیالت پر

نوٹسوں کی اپنے کاروبار کے مقام کے، اگر کوئی ہو ، اندر یا باہر ، یا اندر یا باہر

دونوں جگہ، نمائش کرے ، اور سزایابی کی تاریخ سے کم از کم تین ماہ تک مسلسل

اس طرح نمائش کرتا رہے، اور، اگر وہ حکم کی پوری طرح تعمیل کرنے میں ناکام

تو وہ اس ایکٹ کے تحت ایک ایسے مزید جرم کا مرتکب متصور ہوگا جو رہے،

اس اصل جرم کی نوعیت کا ہے جس کے لئے اسے سزادی گئی تھی۔

جو اس طرح سزایاب ہو ا ہو، کسی ایسے حکم کی پوری طرح تعمیل فرد اگر کوئی (2)

ریری ]وفاقی حکومت[ کے تح1کرنے سے انکار کرے یا اس میں ناکام رہے ، تو

حکم کے ذریعے اس سلسلے میں مجاز کوئی افسر ،ایسے انکا ر یا ناکامی پر اس

کے فرد کے ساتھ کی جانے والی کسی اور کارروائی کو متاثر کئے بغیر، ایسےفرد

( 1کاروبار کے مقام کے اندر یا باہر ، یا اندر اور باہر دونوں، مقامات پر ذیلی دفعہ )

حکومت[ کے حکم کے مطابق نوٹس لگا سکتا ہے۔]وفاقی 1کی پیروی میں

( کے 2( یا ذیلی دفعہ )1]وفاقی حکومت[ مطمئن ہو کہ ذیلی دفعہ )1اگر معاملے میں (3)

حکام کی مقتضیات کے مطابق نوٹسوں کی نمائش اس سزایابی کو موثر طورپر سزا

کے ساتھ معامالت کر نے والے لوگوں کے علم میں نہیں ال ئے گی، تو فرد یافتہفرد ]وفاقی حکومت[، ایسے کسی حکم کے بدلے میں یا اس کے عالوہ ، سزا یا فتہ1

کو حکم دے سکتی ہے کہ وہ ایسی مدت کے لئے ، جو تین مہینوں سے کم نہ ہو،

اسٹیشنری پر، جس کی اس حکم اور اس کے کاروبار میں استعمال ہو نے والی ایسی

میں صراحت کر دی گئی ہو، ایک نوٹس کی نمائش کرے جو ایسی جگہ پر لگایا جا

ئے اور ایسی تقطیع اور شکل پر مشتمل ٹائپ میں چھپا ہوا ہو اور جس میں سزا کے

بارے میں ایسی تفصیالت درج ہوں جن کی اس حکم میں صراحت کردی جا ئے اور

اس فرد اس حکم کی پوری طرح تعمیل کر نے میں ناکام ہو ، تو وہفرد اگر سزا یافتہ

ایکٹ کے تحت ایک ایسے مزید جرم کا مرتکب متصور ہو گا جو اس اصل جرم کی

نوعیت کا ہے، جس کے لئے اسے سزا دی گئی تھی۔

۔ سزا یابی کی اشاعت کا اختیار۔190

کی فرد ہے ، تو کسی ]وفاقی حکومت[کو اطمینان ہو کہ ایسا کر نا ضروری1اگر

میں شائع کی جریدےاسمگلنگ کے جرم میں سزا یابی اور ایسی سزا یابی کی تفصیالت سرکاری

جا سکتی ہیں۔

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

211

قید کسی بھی نوعیت کی ہو سکتی ہے۔ ۔ 191

]خصوصی جج [ 36اس ایکٹ کے تحت کسی جرم کے لئے دی جا نے والی قید کی سزا

با مشقت ہو سکتی ہے۔ کی صوابدید کے مطابق ، بال مشقت یا

۔کی اطالع فراہم کر نے کی ذمہ داری افراد۔ بعض 192

جو اس ایکٹ کے تحت کسی جرم کے ارتکاب کا ، یا ایسے جرم کے فرد کو ئی (1)

ارتکاب کی کوشش یا ممکنہ کو شش کا ، پتہ چلے، جس قدر جلد ممکن ہو، اس کی

کسٹم اسٹیشن کے انچارج افسر ، یا اطالع تحریری طور پر قریب ترین کسٹم ہاؤس یا

اگر وہاں کو ئی ایسا کسٹم ہاؤس یا کسٹم اسٹیشن نہیں ہے ، تو قریب ترین تھانے کے

انچارج افسر کو پہنچا دے گا۔

( میں مذکور ایسی کوئی اطالع ملے، 1تھانے کا انچارج افسر، جس کو ذیلی دفعہ ) (2)

یا کسٹم اسٹیشن کے انچارج افسر کو جس قدر جلد ممکن ہو، قریب ترین کسٹم ہاوس

یہ اطالع پہنچا دے گا۔

منتخب قانونی حوالہ جات

‘‘ مرکزی حکومت’’کی رو سے الفاظ ( 1972مجریہ 21)نمبر 1972مالیات ارڈیننس ۔1

کی بجائے تبدیل کیے گئے۔

کی بجائے تبدیل کیے گئے۔‘‘ اسسٹنٹ کلکٹر’’کی رو سے الفاظ 1996مالیات ایکٹ ۔2

2A کر دیے گئے۔حذف ‘‘یا ڈپٹی کلکٹر’’کی رو سے الفاظ 2006مالیات ایکٹ ۔

کی رو سے تبدیل کر دیا گیا۔ 1977انسداد اسمگلنگ ایکٹ ۔3

کی رو سے الفاظ ء(1981مجریہ 27)نمبر 1981ی و اظہار(ارڈیننس فوفاقی قوانین )معا ۔4

گئے۔کی بجائے تبدیل کر دیے ‘‘ قریب ترین مجسٹریٹ’’

کی رو سے لفظ ء( 1981مجریہ 27)نمبر 1981ی و اظہار( ارڈیننس فوفاقی قوانین )معا ۔5

کی بجائے تبدیل کر دیا جائے۔‘‘ مجسٹریٹ ’’

کی سامان کسی بھی’’کی رو سے الفاظ ( 2004بابت 2)نمبر 2004مالیات ایکٹ ۔6

اسمگلنگ سے متعلق خارج کر دیے گئے۔

ذیلی دفعہ ’’کی رو سے الفاظ اعداد اور واحدانی خطوط 1977انسداد اسمگلنگ ایکٹ ۔7

خارج کر دیے گئے۔(‘‘ 7( تا )3)

کی رو سے وقف الزم کی بجائے تبدیل کر دیا ء( 2004بابت 2)نمبر 2004مالیات ایکٹ ۔8

گیا۔

(، 17)3دفعہ کی رو سے اضافہ کیا گیاء( 2004بابت 5)نمبر 2004مالیات ایکٹ ۔9

۔17صفحہ

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

212

کی رو سے تبدیل کر دیا گیا۔1979مالیات ارڈیننس ۔10

کی رو سے تبدیل کر دیا گیا۔ء( 2001مجریہ 25)نمبر 2001مالیات ارڈیننس ۔11

کی رو سے تبدیل کر دیا گیا۔ 2005مالیات ارڈیننس ۔12

، ‘‘ وقف اور عدد’’لفاظ کی رو سے ا 1981ی و اظہار( ارڈیننس فوفاقی قوانین )معا ۔13

‘‘ پریس اینڈ پبلیکیشن ارڈیننس، مشرقی پاکستان کے صوبے پر اس کا اطالق یا میں’’

کر دیے گئے۔ حذف

(، صفحہ 31) 5دفعہ کی رو سے شامل کیا گیا( 2003بابات 1)نمبر 2003مالیات ایکٹ ۔14

۔4014a کر دیے گئے۔حذف ‘‘ کی فرد برامدات’’ کی رو سے الفاظ 2006مالیات ایکٹ ۔

کی رو سے 2002کی رو سے تبدیل کیا گیا اور مالیات ارڈیننس 2000مالیات ارڈیننس ۔15

دوبارہ تبدیل کیا گیا۔

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔16

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔17

کی 1979کی رو سے شامل کیا گیا اور مالیات ارڈیننس 1977انسداد اسمگلنگ ارڈیننس ۔18

۔حذف کر دیا گیارو سے

کی رو سے وقف الزم کی بجائے تبدیل کیا گیا۔ 1992مالیات ایکٹ ۔19

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 1992مالیات ایکٹ ۔20

جائے تبدیل کیا گیا۔کی رو سے وقف الزم کی ب 2002مالیات ارڈیننس ۔21

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2002مالیات ارڈیننس ۔22

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 1977انسداد اسمگلنگ ایکٹ ۔23

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 1977انسداد اسمگلنگ ایکٹ ۔24

کی بجائے تبدیل کیے ‘‘ اور مکران’’کی رو سے الفاظ 1977کسٹم )ترمیمی ( ارڈیننس ۔25

گئے۔

‘‘ یا ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ’’کی رو سے الفاظ 1981ی و اظہار( ارڈیننس فوفاقی قوانین )معا ۔26

کر دیے گئے۔ حذف

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 1973مالیات ایکٹ ۔27

27a خارج کر دیے ‘‘ یا تھانے کے انچارج افسرسے’’کی رو سے الفاظ 2007مالیات ایکٹ ۔

گئے۔

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔28

28a کی بجائے ‘‘ مرکزی بورڈ برائے مالیات’’کی رو سے الفاظ 2007مالیات ایکٹ ۔

سے تبدیل کر دیے گئے۔‘‘ بورڈ’’

28b کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2007مالیات ایکٹ ۔

کی ‘‘ تیس دن’’کی رو سے الفاظ ء( 1982مجریہ 12)نمبر 1982مالیات ارڈیننس ۔29

بجائے تبدیل کر دیے گئے۔

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2002مالیات ارڈیننس ۔30

فیصلہ کا جرائم۔ اختیارات کے گرفتاری اور قبضہ ،تالشی۔ انسداداسمگلنگ…باب اٹھارواں

213

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2004مالیات ایکٹ ۔31

یا۔کی رو سے شامل کیا گ 2004مالیات ایکٹ ۔32

کی بجائے تبدیل کر دیا گیا۔‘‘ مجسٹریٹ’’کی رو سے لفظ 1977انسداد اسمگلنگ ایکٹ ۔33

کی رو سے وقف الزم کی بجائے تبدیل کیا گیا۔ 2004مالیات ایکٹ ۔34

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2004مالیات ایکٹ ۔35

کی بجائے تبدیل کیا گیا۔‘‘ مجسٹریٹ’’ کی رو سے لفظ 1977انسداد اسمگلنگ ایکٹ ۔36

۔46-،صفحہ کی رو سے اضافہ کیا گیا( 2008بابت 1)نمبر 2008مالیات ایکٹ ۔37اور ‘‘ خالف ورزی کی رپورٹ کی وصولی’’کی رو سے الفاظ 2009مالیات ایکٹ ۔38

کے ساتھ تبدیل کر دیا گیا ‘‘ ھساٹ’’اور ‘‘ اظہار وجوہ کے نوٹس کا اجرا’’کو بالترتیب ‘‘ نوے’’

اور شرط شامل کی گئی۔

کی رو سے الفاظ تبدیل کیے گئے۔ 2012مالیات ایکٹ ۔39

کی بجائے تبدیل کر دیا گیا۔‘‘ کلکٹر’’کی رو سے لفظ 2012مالیات ایکٹ ۔40

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2012مالیات ایکٹ ۔41

کی رو سے شامل کیا گیا ۔ 2013مالیات ایکٹ ۔42

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2014مالیات ایکٹ ۔43 کی رو سے تبدیل کیا گیا 2018مالیات ایکٹ ۔44

کسٹم ایکٹ ،1969ء

انیسواں باب[1

اپیلیں اور نظر ثانی

کلکٹر )اپیل( کو اپیلیں۔ ۔193]2

تحت کے195اور 179 ، 80، 79، 33کسٹم افسر جو دفعات بشمول فرد کوئی (1])60

ایڈیشنل کلکٹر سے کم عہدہ کے کسٹم افسر کے کسی فیصلے یا حکم سے رنجیدہ

ہو، وہ ایسے فیصلے یا حکم کی اطالع ملنے کی تاریخ کے تیس دن کے اندر

کلکٹر )اپیل( کو اپیل دائر کر سکتا ہے۔

کو اس صورت بشرطیکہ کلکٹر )اپیل( تیس دن گزرنے کے بعد دائر کی گئی اپیل

میں قبول کر سکتا ہے کہ اگر وہ اس بات پر مطمئن ہو کہ اپیل کنندہ کے پاس اس

مدت کے اندر اپیل دائر نہ کرنے کی معقول وجہ موجود تھی۔

دائر کی جانے والی اپیل ایسی شکل میں ہو گی اور اس کی اس دفعہ کے تحت (2)

صحت و صداقت کی جانچ پڑتال ایسے طریقے سے کی جائے گی جس کی

بنائے گئے قواعد میں کی گئی ہو۔ اس کے متعلق صراحت

اس ایکٹ کے تحت دائر کی جانے والی اپیل کے ساتھ ایک ہزار روپے کی فیس (3)

جائے گی جس کی صراحت بورڈ نے کی ہو۔ایسے طریقے سے دائر کی

5a[3A19اپیل کا طریقہ کار۔ ۔

اگر اپیل کنندہ کی خواہش ہو تو کلکٹر )اپیل( اسے شنوائی کا موقع دے گا۔ (1)

(2)

672A)(

کلکٹر )اپیل( اپیل کی سماعت کے دوران درخواست گزار کو اپیل کی کوئی بھی

اجازت دے سکتا ہے جس کی صراحت اپیل ایسی قانونی بنیاد اختیار کرنے کی

بشرطیکہ کلکٹر )اپیل( کو اطمینان ہو کہ اپیل کی قانونی بنیادوں میں نہ کی گئی ۔

کی قانونی بنیادوں میں اس قانونی بنیاد کا ترک کرنا بالعمد یا غیر معقول نہیں تھا۔

)ڈائریکٹوریٹ(، اپیل دائی ہونے پر اور متعلقہ کلکٹریٹ یا نظامت ) اپیل(کلکٹر

کے افسر کے رو برو شنوائی کا مناسب موقع دئے جانے کے بعد ، محصول اور

ٹیکسوں کی وصولی تیس دن تک کی مدت کے لیے روک سکتا ہے(

5b([3) کلکٹر )اپیل( ایسی مزید تحقیقات کرنے کے بعد جو ضروری ہوں اپیل دائر کیے

)اپیل( کی طرف سے، ان ]ایک سو بیس[ دنوں کے اندر یا کلکٹر 48جانے کے

ثانی نظر اور اپیلیں… انیسواں باب

215

وجوہات کی بنا پر جنہیں قلمبند کیا جائے گا، توسیع شدہ مدت کے اندر اس

فیصلے میں توسیع، توثیق، رد و بدل یا منسوخی کا حکم جاری کر سکتا ہے جس

کے خالف اپیل دائر کی گئی ہے۔

]ساٹھ[ دنوں سے زیادہ نہیں ہو گی تاوقتیکہ49بشرطیکہ ایسی توسیع شدہ مدت

]:بورڈ اپیل کے التواء کے دوران کسی بھی وقت مزید توسیع نہ کر دے

]مزید شرط یہ کہ کوئی بھی ایسی مدت جس کے دوران اپیل کی سماعت حکم 50

یا درخواست گزار کی طرف کارروائی امتناعی یا تنازع کے حل کی متبادل

کی سے التواء کے ذریعے تیس دن تک کے وقت کے حصول کے باعث ملتوی

گئی ہو تو ایسا عرصہ متذکرہ باال مدت کے شمار سے باہر ہو گا۔[

مزید شرط یہ کہ جہاں کلکٹر )اپیل( کی یہ رائے ہو کہ کوئی محصول عائد نہیں

کیا گیا، یا کم عائد کیا گیا ہے یا غلط طور پر واپس کر دیا گیا ہے تو اس وقت تک

ندہ کو کوئی ایسا محصول ادا ایسا کوئی حکم جاری کیا جائے گا جس میں اپیل کن

کرنے جو عائد نہ کیا گیا ہو، کم عائد کیا گیا ہو یا غلط طور پر واپس کر دیا گیا

( میں صراحت کردہ مدت 32ہو، ادا کرنے کے لیے کہا جائے تا وقتیکہ دفعہ )

کے اندر اپیل کنندہ کو مجوزہ حکم کے خالف اظہار وجوہ کا نوٹس نہ دے دیا

جائے۔

کو نمٹانے کے متعلق کلکٹر )اپیل( کا فیصلہ تحریری ہو گا۔ وہ نکات بیان اپیل (4)

کیے جائیں گے جن پر فیصلہ کیا گیا ہے اور فیصلے کی وجوہات بتائی جائیں

گی۔

اپیل کنندہ، قانونی اتھارٹی اپیل نمٹائے جانے پر کلکٹر )اپیل( اپنے فیصلے سے (5)

[اور کلکٹر کسٹم کو مطلع کرے گا۔

ٹریبونل۔اپلیٹ ۔194]6

ٹریبونل قائم کرے گی اپلیٹ وفاقی حکومت اپیلوں کی سماعت کرنے واال ایک (1)

اور یہ اتنے کے نام سے پکارا جائے گاٹ ٹریبونل [ اپلیکردہ حذف]58ے کسٹم جس

ٹ یعدالتی اور تکنیکی ارکان پر مشتمل ہو گا جتنے اس ایکٹ کے تحت اپیل

اختیارات کے استعمال اور فرائض کی ادائیگی کے لیے وہ ٹریبونل کو دیے گئے

ضروری سمجھے۔

ہو گا جو ہائی کورٹ کا جج رہ چکا ہو یا سیشن جج ہو یا رہ فرد عدالتی رکن وہ (2])7

چکا ہو اور ہائی کورٹ کا جج بننے کا اہل ہو یا ہائی کورٹ کا وکیل ہو یا رہ چکا

ثانی نظر اور اپیلیں… انیسواں باب

216

ہو۔[ہو اور ہائی کورٹ کا جج بننے کا اہل

7a([3) عہدہ بورڈ کے ممبر یا ]پاکستان کسٹم سروس[کا افسر ہو گا جس کا 63تکنیکی رکن

چیف کنٹرولر کسٹم یا ڈائریکٹر جنرل کے برابر ہو یا ایک سینئر کنٹرولر جسے

تجربہ ہو۔[ [ سال کاتین]64اس عہدے کا

اس کا وفاقی حکومت اپیل کی سماعت کرنے والے ٹریبونل کے ایک رکن کو (4)

چیئرمین مقرر کرے گی۔

چیئرمین اور عدالتی اور تکنیکی ارکان کے تقرر کی شرائط و ضوابط وہ ہونگی (5)

]******[8جن کا تعین وفاقی حکومت کرے گی

9[194Aٹریبونل کو اپیلیں۔ لیٹاپ ۔

]یا کسٹم افسر[ جو درج ذیل میں سے کسی حکم سے رنجیدہ ہو تو وہ ایسے 10فرد کوئی

ٹ ٹریبونل میں اپیل کر سکتا ہے۔کے خالف اپیلیحکم

11([a) ۔حذف شدہ]

61([a) کسٹم افسر جس کا عہدہ ایڈیشنل کلکٹر سے کم نہ ہو، کی طرف سے

کے تحت کیا گیا کوئی فیصلہ یا حکم۔ 179دفعہ

12([ab) کے تحت جاری کیا جانے واال حکم؛[ 193کلکٹر )اپیل( کی طرف سے دفعہ

13([b) حذف شدہ]

(c) کے تحت جاری ہونے واال حکم جو مقررہ دن سے بالکل پہلے ہوا 193دفعہ

ہو۔

66(d) طرف سے سے کم نہ ھو، کی کلکٹرکسٹم آفسر جس کا عہدہ ایڈیشنل بورڈ یا

]***[؛14حکم گیا کے تحت جاری کیا 195دفعہ

(e) 59[ کے تحت نظر 195دفعہ ڈائریکٹر جنرل کسٹم ویلیوایشن کی طرف سے

ثانی میں جاری کیا جانے واال حکم، بشرطیکہ ایسی اپیل کی سماعت ایک

تکنیکی رکن اور ایک عدالتی رکن پر مشتمل خصوصی بینچ کرے گا۔[

[۔حذف شدہ]15

( کے حوالے 1صوابدید پر، ذیلی دفعہ )]**[ اپیلیٹ ٹریبونل اپنی 16بشرطیکہ

سے حکم کے متعلق اپیل قبول کرنے سے انکار کر سکتا ہے جہاں

ثانی نظر اور اپیلیں… انیسواں باب

217

(i) یہ انتخاب کے مالک کو سامان کی مالیت کا تعینسامان ضبط شدہ

کے تحت ضبطی کی بجائے 181دیے بغیر کیا گیا ہو کہ وہ دفعہ

جرمانہ ادا کر دے؛ یا

(ii) معاملہ ماسوائے کسٹم محصول کی شرح سے متعلق کوئی بھی متنازع

کسی بھی سوال کے فیصلے کا معاملہ ہو یا تشخیص مالیت کے مقصد

کی مالیت کا معاملہ ہو یا یہ کسی معاملے کا ایک سامان کے لیے

نکتہ ہو یا متعلقہ محصول میں فرق کا معاملہ ہو یا محصول کا معاملہ

ہو؛ یا

(iii) پچاس[ 17کی رقم جرمانہ تعین کردہ جرمانے یاایسے حکم کے تحت[

ہزار روپے سے زیادہ نہ ہو۔

ہو متاثرہجہاں بورڈ یا کلکٹر کسٹم، کلکٹر )اپیل( کے جاری کردہ حکم سے (2])18

تو وہ، جو بھی صورت ہو، اپیلیٹ ٹریبونل میں اپیل دائر کر سکتا ہے۔ ایسی

ا عہدہ اسسٹنٹ کنٹرولر اپیل اس افسر کے ذریعے دائر کی جائے گی جس ک

یااسسٹنٹ ڈائریکٹر سے کم نہ ہو اور اسے بورڈ یا کلکٹر یا ڈائریکٹر نے ،

جو بھی صورت ہو، تحریری طور پر اس کا اختیار دیا ہو۔[

اس دفعہ کے تحت ہر اپیل اس تاریخ کے ساٹھ دن کے اندر دائر کی جائے گی (3)

اپیل دائر کی جائے گی، جس تاریخ پر اس فیصلے یا حکم، جس کے خالف

کی اطالع بورڈ یا کلکٹر کسٹم، جو بھی صورت ہو، یا اپیل دائر کرنے والے

دوسرے فریق کو دی گئی ہو۔

وہ فریق جس کے خالف اپیل دائر کی گئی ہے یہ نوٹس ملنے کے بعد کہ اس (4)

دفعہ کے تحت اپیل دائر کر دی گئی ہے، باوجود یہ کہ اس نے ایسے حکم یا

ے تحت کسی حصے کے خالف اپیل دائر نہ کی ہو، ایسا نوٹس ملنے اس ک

کے ساٹھ دن کے اندر جوابی اعتراضات کی یاد داشت جمع کرا سکتا ہے اور

اس کی چھان بین بھی ان ہی قواعد میں صراحت کردہ طریقے سے کی جائے

گی جن کے تحت حکم کے اس حصے کے متعلق کی جا رہی ہے جس کے

کی گئی ہے اور اپیلیٹ ٹریبونل ایسی یادداشت کو اسی طرح خالف اپیل دائر

( کے تحت صراحت کردہ وقت کے اندر 3نمٹائے گا جیسے کہ ذیلی دفعہ )

اپیل دائر کی گئی ہو۔

( میں صراحت کردہ متعلقہ مدت 4( یا ذیلی دفعہ )3اپیلیٹ ٹریبونل ذیلی دفعہ ) (5)

قبول کر سکتا ہے گزرنے کے بعد اس صورت میں اپیل سماعت کے لیے

کرانے کی اجازت دے سکتا ہے، اور جوابی اعتراضات کی یاد داشت جمع

ثانی نظر اور اپیلیں… انیسواں باب

218

مقررہ مدت کے اندر )اپیل یا یاداشت(پیش نہ کرنے اگر اسے اطمینان ہو کہ

کی معقول وجہ موجود تھی۔

اپیلیٹ ٹریبونل میں اپیل اس شکل میں دائر کی جائے گی اور اس طریقے سے (6)

کی جائے گی جس کی صراحت اس سے متعلق بنائے گئے اس کی چھان بین

( 4]***[ ذیلی دفعہ )19قواعد میں کی گئی ہے اور اس کے ساتھ ماسوائے

]ایک ہزار[ 20کے تحت جوابی اعتراضات کی یاد داشت کے معاملے کے

روپیہ فیس بھی جمع کرائی جائے گی۔

)اپیل( کے پاس زیر التواء مالیات ارڈیننس کے اجراء سے بالکل پہلے کلکٹر (7])21

تمام مقدمات قانون کے مطابق تصفیے کے لیے اپیلیٹ ٹریبونل کو منتقل

تصور ہوں گے۔[

21a([8) اس ایکٹ میں شامل کسی امر کے باوجود، جہاں کلکٹر کی منظوری سے

کوئی ریفرنس یا اپیل کلکٹر سے کم عہدے کے افسر کی طرف سے دائر کی

یا اپیل کسی اپیلیٹ فورم یا عدالت کے رو برو زیر گئی ہو اور وہ ریفرنس

التواء ہو تو تصور کیا جائے گا کہ یہ ریفرنس یا اپیل کلکٹر نے دائر کی ہے

اور کسی شبہ کے خاتمے کے لیے یہ وضاحت کی جانی ہے کہ زیر التواء

اپیلیں محض اس بنیاد پر خارج نہیں کی جائیں گی۔

194B۔ٹریبونل کے احکام اپلیٹ ۔

(1) 21b اپیلیٹ ٹریبونل فریقین کو شنوائی کا موقع دیے جانے کے بعد، جیسا بھی وہ[

درست سمجھے، فیصلے کی تصدیق، ردو بدل، منسوخی یا اپیل کے خالف فیصلہ

شہادت ریکارڈ کر سکتا ہے اور مقدمے یصادر کر سکتا ہے، اپیلیٹ ٹریبونل اضاف

کرنے کے لیے وہ اس مقدمے کو شہادت قلمبند یکا فیصلہ دے سکتا ہے لیکن اضاف

;واپس نہیں بھیجے گا

کرنے ئرکر دیا جائے گا جوکہ اپیل دا رمزید یہ کہ اپیل پر فیصلہ ساٹھ دن کے اند

کی مدت سے شمار ہوں گے یا پھر اس اضافی شدہ مدت کے دوران جو کہ ٹربیونل

۔بعدےکرنے ک جریری طور پر وجوہات درتحمتعین کرے

]مزید شرط یہ کہ اپیلیٹ ٹریبونل اپیل دائر کیے جانے پر محصول اور بکری ٹیکس 51

کی وصولی روک سکتا ہے، یہ حکم تیس دن کے لیے موثر رہے گا اور اس مدت

کے دوران مدعا الیہ کو نوٹس جاری کیا جائے گا اور فریقین کو سننے کے بعد اس

ا جا سکتا ہے، جیسا بھی ٹریبونل حکم کی توثیق کی جا سکتی ہے یا اسے تبدیل کی

درست سمجھے لیکن کسی بھی صورت میں حکم امتناعی ایک سو اٹھ دن سے زیادہ

ثانی نظر اور اپیلیں… انیسواں باب

219

موثر نہیں رہے گا۔[

وقت، ریکارڈ پر ]ایک[ سال کے اند، کسی بھی 21cاپیلیٹ ٹریبونل حکم کی تاریخ کے (2)

( کے تحت 1) انے والی کسی بھی غلطی کی تصحیح کے نکتہ نظر سے، ذیلی دفعہ

اپنے صادر کر دہ کسی بھی حکم میں ترمیم کر سکتا ہے اور کلکٹر کسٹم یا اپیل کا

دوسرا فریق اس کے علم میں غلطی الئے تو بھی وہ ایسی ترامیم کرے گا۔

بشرطیکہ کسی ترمیم سے تشخیص کی مالیت میں اضافہ ہو جانے یا باز ادائیگی کم

ثانی کی مالی ذمہ داری میں اضافہ ہو جائے ہو جائے یا دوسری صورت میں فریق

تو اس دفعہ کے تحت ایسا اس وقت تک نہیں کیا جائے گا جب تک کہ ٹریبونل اس

فریق کو ایسا کرنے کے اپنے ارادے کا نوٹس نہ دے دے اور شنوائی کا معقول موقع

فراہم نہ کر دے۔

اس دفعہ کے تحت صادر کردہ اپنے ہر حکم اور )اپیلیٹ ٹریبونل(مرافعہ عدالت (67 (3)

]کسٹم افسر[ کو اور تشخیص مالیت کے 24نمٹانے کے حکم کی نقل )اپیل(مرافعہ

)اپیل( ناظم مالیت بندی اور مرافعہ ویلیوایشن )ڈائریکٹر (مقدمات کی صورت میں

)کے دوسرے فریق کو بھی بھیجی جائے گی۔

امور کو برقرار رکھتے ہوئے، اپیلیٹ ٹریبونل کا اپیل پر [ میں شامل 196]دفعہ 25 (4)

جاری کیا جانے واال حکم حتمی ہو گا۔

194Cٹریبونل کا طریقہ کار۔ اپلیٹ ۔

اپیلیٹ ٹریبونل کے اختیارات کا استعمال اور فرائض کی ادائیگی وہ بینچ کریں (1)

جائیں گے جو چیئرمین کی طرف سے اس کے ارکان میں سے تشکیل دیے

گے۔

( میں شامل احکام کے تحت ایک بینچ ایک عدالتی رکن 4( اور )3ذیلی دفعہ ) (2)

اور ایک تکنیکی رکن پر مشتمل ہو گا۔

]جس میں پچاس الکھ روپے سے زائد کے 25a ہر ایسے فیصلے یا حکم (3)

یا جرمانے کا فیصلہ کیا گیا ہو[ کے خالف اپیل کی جرمانہ محصول ، ٹیکس،

سماعت خصوصی بینچ کرے گا جسے چیئرمین ایسی اپیلوں کی سماعت کے

لیے تشکیل دے گا اور ایسا بینچ دو سے کم ارکان پر مشتمل نہیں ہو گا اور اس

]:[۔26میں کم از کم ایک عدالتی رکن اور ایک تکنیکی رکن شامل ہو گا

یئرمین ، ان وجوہات کی بنا پر جو قلمبند کی جائیں گی، ]بشرطیکہ چ27

خصوصی بنچوں سمیت بینچ تشکیل دے سکتا ہے جو مشتمل ہوں گے۔

نیثا نظر اور اپیلیں… انیسواں باب

220

(a) دو یا زیادہ تکنیکی ارکان پر؛ یا

(b) دو یا زیادہ عدالتی ارکان پر؛

[حذف شدہ]52

28([A3) ( میں شامل کسی امر کے باوجود3( اور )2ذیلی دفعات )، چیئر مین واحد رکن

پر مشتمل اتنے بینچ تشکیل دے سکتا ہے جتنے ایسے مقدمات یا مقدمات کی

قسم کی سماعت کے لیے ضروری ہوں جن کی صراحت وفاقی حکومت اپنے

حکم میں کرے۔

28a]*****[

چیئر مین یا چیئرمین کی طرف سے با اختیار اپیلیٹ ٹریبونل کا کوئی دوسرا (4)

نچ میں بیٹھا ہوا ہو تو وہ ایسا کوئی بھی مقدمہ نمٹا سکتا ہے رکن جو سنگل بی

جو اس بینچ کے لیے مختص کیا گیا ہو جس کا وہ رکن ہو، جہاں۔

(a) کی تشخیص مالیت اس کے مالک کو یہ انتخاب سامان ضبط شدہ

کے تحت ضبطی کی 181دیے بغیر کر دی گئی ہو کہ وہ دفعہ

بجائے جرمانہ ادا کر دے؛ یا

(b) 28b [حذف شدہ]

28c([c) ،کوئی بھی متنازع معاملہ جہاں محصول یا ٹیکس میں فرق ہو

ملین ]پانچ[47,53محصول یا ٹیکس کا معاملہ ہو یا جرمانے کی رقم

روپے سے زیادہ نہ ہو[

اگر کسی بینچ کے ارکان کا کسی نکتے پر اختالف ہو تو اس نکتے کا فیصلہ (5)

یم سکیا جائے گا، اگر اکثریت ہو لیکن اگر ارکان برابر تقاکثریت کی بنیاد پر

ہوں تو وہ نکتہ یا نکات بیان کریں گے جس پر اختالف ہے اور یہ معاملہ چیئر

مین کو بھیج دیا جائے گا تاکہ اس نکتے پر اپیلیٹ بینچ کے دیگر ایک یا زیادہ

پیلیٹ ارکان سماعت کر سکیں گے اور پھر اس نکتہ یا نکات کا فیصلہ، ا

ٹریبونل کے ان ارکان جنہوں نے اس کی سماعت کی ہے اور بشمول ان ارکان

کے جنہوں نے اس کی پہلے سماعت کی، اکثریت رائے کی بنیاد پر کیا جائے

:گا

ایک خصوصی بینچ کے ارکان برابر تقسیم ہو جائیں تو ان جہاںبشرطیکہ

۔نکات کا فیصلہ جن پر ان کا اختالف ہے چیئرمین کرے گا

اس ایکٹ کے احکام کے تحت اپیلیٹ ٹریبونل کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ان (6)

تمام امور جو اس کے اختیارات کے استعمال یا اس کے فرائض کی ادائیگی

ثانی نظر اور اپیلیں… انیسواں باب

221

بشمول ان مقامات کے جہاں بینچوں نے سماعت کرنی ہے، کے متعلق اپنے

ا ہے۔طریقہ کار اور بینچوں کے طریقہ کار کو باقاعدہ بنا سکت

اپیلیٹ ٹریبونل جن مندرجہ ذیل امور کے متعلق کسی مقدمے کی سماعت کر (7)

رہا ہو تو اسے اپنے فرائض کی ادائیگی کے مقاصد کے لیے وہی اختیارات

کے ( 1908بابت 5)نمبر 1908حاصل ہوں گے جو مجموعہ ضابطہ دیوانی

تحت ایک عدالت کو حاصل ہیں۔

(a) کھوج یا معائنہ;

(b) کو حاضری کا حکم دینا اور حلف پر جرح کرنافرد کسی

(c) ؛اوربہی کھاتوں اور دوسری دستاویزات پیش کرنے پر مجبور کرنا

(d) ہدایات جاری کرنا

ایکٹ کے معانی میں اور مجموعہ تعزیرات پاکستان 228، اور 193دفعات (8)

اپیلیٹ ٹریبونل کے ( کی غرض کے لیے 196کی دفعہ ) 1860بابت 45نمبر

عدالتی تصور ہو گی اور مجموعہ ضابطہ کارروائی روبرو ہونے والی

کے تمام 482اور 480( کی دفعات 1898بابت 5ایکٹ نمبر ) 1898فوجداری

[۔یاغراض کے لیے اپیلیٹ ٹریبونل ایک عدالت تصور ہو گ

کرنے کے اختیارات۔ صادر]****[ بعض احکام 31بورڈ یا کلکٹر کے ۔195]30

(1)

66(A1(

]****[ اپنے 32,32a)یا کلکٹر آف کسٹم )ایڈجوڈیکیشن( 66 بورڈ یا کلکٹر کسٹم

کا ریکارڈ طلب کارروائی دائرہ اختیار میں اس ایکٹ کے تحت ہونے والی کسی

کر سکتا ہے اور اس کی چھان بین کر سکتا ہے تاکہ وہ ، جو بھی صورت ہو،

یا کسی ماتحت افسر کے جاری کردہ مناسبتکسی فیصلے کے قانونی جواز یا

:)حذف شدہ(66 حکم کے متعلق خود کو مطمئن کر سکے

ے ضبط کرنے، ضبطی کی بجائے کسی جرمانسامان بشرطیکہ بھاری مالیت کا

کو بڑھائے یا کسی جرمانہ کے لگانے یا لگے ہوئےجرمانہ کو بڑھانے یا کسی

ایسے محصول کو جو عائد نہ کیا گیا ہو یا کم عائد کیا گیا ہو، ادا کرنے کا کوئی

کو اس کے فرد حکم اس وقت تک نہیں دیا جائے گا جب تک کہ اس کے متاثرہ

کو اصالتا یا وکالتا یا اس کی طرف سے فرد خالف اظہار وجوہ کا اور اس

کو سماعت کا موقع نہ دےدیا جائے۔فرد حسب ضابطہ یا اختیار

( میں بیان کردہ کاروائی کے بارے میں نیا حکم صادر کرنا 1جہاں ذیلی دفعہ )

کٹر آف کسٹم یا کلکٹر آف کسٹم )ایڈ ضروری سمجھا جائے، وہاں بورڈ یا کل

ثانی نظر اور اپیلیں… انیسواں باب

222

یا کیس کو کسی ،جوڈیکیشن( جو بھی صورت ہو، خود حکم جاری کرسکتے ہیں

حوالے کر سکتے ہیں جو عہدے میں بڑا ہو اس سے جس نے کےافسر ایسے

ایسا حکم جو وہ مناسب سمجھے صادر کر نے کے ،پہلے حکم جاری کیا تھا

۔ )لئے

کارروائی دیے ہوئے کسی حکم یا فیصلے سے متعلق کسی کسی کسٹم افسر کے (2)

کا ریکارڈ اس حکم یا فیصلہ کی تاریخ سے دو سال گزرنے کے بعد ذیلی دفعہ

( کے تحت نہ طلب کیا جائے گا اور نہ اس کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔ 1)

33[195Aحذف شدہ ۔]۔

195Bلگایا گیا ہو اس کا جمع کیا جرمانہ جواپیل سے پہلے جو محصول طلب کیا گیا ہو یا ۔

جانا۔

جہاں، اس باب کے تحت، ایسے فیصلے یا حکم کے خالف اپیل کی گئی ہو جو ایسے

پر محصول طلب کیے جانے کے متعلق ہو جو کسٹم حکام کی تحویل میں نہ ہو یا جس پر سامان

کے خالف اپیل کا خواہش عائد کیا گیا ہو۔ ایسے فیصلے یا حکمجرمانہ کوئیاس ایکٹ کے تحت

مند شخص، اپیل کے التواء کے دوران، متعلقہ افسر کے پاس طلب کیا گیا محصول یا عائد کیا گیا

جمع کر ا دے گا:جرمانہ

]بشرطیکہ کسی خاص معاملہ میں کلکٹر )اپیل( یا اپیلیٹ ٹریبونل یہ رائے قائم کرے کہ 34

کے لیے نا واجب مشکل کا باعث فرد یگی ایسےکی ادائجرمانہ طلب کردہ محصول یا عائد کردہ

ہو گی تو کلکٹر )اپیل( یا اپیلیٹ ٹریبونل، جیسی بھی صورت ہو، ایسی ادائیگی ایسی شرائط کے

تابع جن کا عائد کرنا وہ مالیات کے مفاد کے تحفظ کے لیے مناسب سمجھے، معاف کر سکتا

[؛ہے

وئی حکم نامہ، اپیل کو متاثر کیے بغیر کہ ادائیگی کی منسوخی کا کھے ]مزید شرط یہ 35

تاریخ ادائیگی کے اگلے روز سے شروع ہونے والی چھ ماہ کی مدت کے بعد غیر موثر ہو جائے

گا۔ اال یہ کہ اپیل کا فیصلہ اس سے پہلے ہو جائے اور ایسی ادائیگی کے حکم کا غیر موثر ہونا

ی وصولی سے روک دے گا۔کجرمانہ متعلقہ افسر کو مطلوبہ محصول یا عائد کردہ

36[195C36تنازع کا ۔aتصفیہ۔ ]متبادل[

36b([1) اس ایکٹ یا اس کے تحت بنائے گئے قواعد میں شامل کسی امر کے باوجود

جو کسٹم محصول کی مالی ذمہ داری، باز ادائیگی یا تخفیف کے فرد کوئی،

کی سامان یا جرمانے کی چھوٹ یا عائد کیے جانے،جرمانہ قبول کرنے،

ثانی نظر اور اپیلیں… انیسواں باب

223

ضبطی، کسی مقررہ مدت میں نرمی یا کسی عدالت یا اپیلیٹ اتھارٹی کے

روبرو زیر سماعت طریقہ کار کے متعلق یا تکنیکی صورتحال کے متعلق

ہو، ماسوائے ان معامالت کے جن میں ایف ائی ار درج متاثرہ کسی تنازع سے

ورڈ کی رائے میں شروع ہو چکی ہو یا ب کارروائی ہو چکی ہو یا فوجداری

وسیع تر مالیات اثر پذیری کے حامل کسی قانونی نکتے کی وضاحت کا معاملہ

ہو، تو وہ اپیل میں تنازع کے حل کی خاطر کمیٹی کے تقرر کے لیے بورڈ کو

درخواست دے سکتا ہے۔

کی درخواست کی جانچ فرد ( کے احکام کے تابع، بورڈ، رنجیدہ۱ذیلی دفعہ ) (2)

پڑتال کے بعد، ایسی درخواست کی وصولی کے تیس دنوں کے اندر ایک

کمیٹی کا تقرر کر سکتا ہے جو ایک کسٹم افسر ]جس کا عہدہ کلکٹر سے کم نہ

ہو[ اور ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججوں اور ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ ججوں

ران ٹیکس یا نیک نام ٹیکس دہندگان یا چارٹرڈ یا کاسٹ اکاونٹنٹس ، وکالء مشی

پر مشتمل ہو گی، تاکہ اس مشکل یا تنازع افرادکے مشتہر پینل میں شامل دو

کو حل کیا جا سکے۔[

]نوے[ دنوں 38a,54]اپنے قیام کے 38( کے تحت قائم کردہ کمیٹی 2ذیلی دفعہ ) (3)

کے کے اندر[معاملے کی چھان بین کرے گی، اگر ضروری سمجھے تو تنازع

حل کے لیے تحقیقات کر سکتی ہے، ماہرین کی رائے طلب کر سکتی ہے۔

کرنے اور سفارشات تیار کو پڑتالفرد کسی کسٹم افسر یا کسی دوسرے

]۔[39,55کرنے، جیسا بھی وہ ضروری سمجھے، کی ہدایت دے سکتی ہے

۔[حذف شدہ]40,55

56([A3) ( کے تحت قائم کردہ کمیٹی اگر نوے دن کی مقررہ مدت میں 2ذیلی دفعہ )

سفارشات تیار کرنے میں ناکام رہے تو بورڈ اس کمیٹی کو تحلیل کر سکتا ہے

اور نئی کمیٹی قائم کر سکتا ہے جو مزید نوے دن کی مدت کے اندر معاملے کا

قہ اگر معاملہ حل نہ ہو تو متعلفیصلہ کرے گی اور یہ مدت گزرنے کے بعد

فورم اس معاملے کا فیصلہ کرے گا۔[

]نوے[ دنوں کے اندر، کمیٹی 65]57بورڈ، کمیٹی کی سفارشات کی وصولی کے (4)

کی سفارشات کی روشنی میں، جو مناسب سمجھے، حکم جاری کر سکتا ہے۔[ ]؛65

بشرطیکہ اگر مذکورہ باال مدت میں ایسا کوئی حکم جاری نہ ہو تو کمیٹی کی

اس ذیلی دفعہ کے تحت بورڈ کے جاری کردہ حکم کی طرح عمل سفارشات پر

کیا جائے گا۔[

ثانی نظر اور اپیلیں… انیسواں باب

224

47([A4) ( میں شامل کسی امر کے باوجود4ذیلی دفعہ ) چیئرمین اور اس کی طرف ،

کی درخواست پر، ان وجوہات کی بنا پر جو فرد ہمتاثرسے نامزد کردہ ارکان،

حکم یا فیصلے میں کوئی قلمبند کی جائیں گی اور اپنے مطمئن ہونے پر کہ

غلطی رہ گئی ہے،کوئی منصفانہ اور عادالنہ حکم جاری کر سکتے ہیں۔[

]اگر کوئی ہوں[ کی ادائیگی کر 41کسٹم محصول یا دوسرے ٹیکسوں فرد ہمتاثر (5)

( کے تحت اپنے حکم میں کیا ہو4سکتا ہے جن کا تعین بورڈ نے ذیلی دفعہ )

( کی شرائط کے مطابق کمیٹی کی سفارشات میں کیا گیا ہو، 4]یا ذیلی دفعہ )65

جیسی بھی صورت ہو،[اور کیے جانے والے تمام فیصلے، احکام اور عدالتی

اور کسی بھی مجاز اتھارٹی کی گےفیصلے اس حد تک تبدیل تصور ہوں

طرف سے اس ایکٹ یا اس کے تحت بنائے گئے قواعد کے تحت ہونے والی

:یر موثر ہو جائیں گی تمام کاروائیاں غ

عدالت کے زیر اگر معاملہ پہلے سے کسی اتھارٹی یا ٹریبونل یا ،بشرطیکہ

اور بورڈ کے فرد ہمتاثرکی سفارشات کی روشنی میں فیصلہ ہو، تو کمیٹی

درمیان ہوانے واال معاہدہ زیر غور النے اور مناسب فیصلہ کرنے کے لیے اس

روبرو پیش کیا جائے گا۔اتھارٹی، ٹریبونل یا عدالت کے

۔کردہ حذف (6])42

میں اعالمیے کے ذریعے، اس دفعہ کے اغراض کو جریدےبورڈ، سرکاری (7)

بجا النے کی خاطر قواعد بنا سکتا ہے۔[

عدالت عالیہ میں ریفرنس۔ ۔196]43

فرد ہمتاثر سے( کے تحت اپیلیٹ ٹریبونل کے حکم 3کی ذیلی دفعہ ) B194دفعہ (1])44

]یا ڈائریکٹر 62]یا ڈائریکٹر انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن[ 44aیا کلکٹر

ویلیوایشن[، جو بھی صورت ہو کو تعمیل کرائے جانے کی تاریخ سے نوے

یا کوئی کسٹم افسر جس کا عہدہ ایڈیشنل کلکٹر سے کم فرد ہمتاثردنوں کے اندر

احت کردہ شکل میں ]یا ڈائریکٹر جو تحریری اجازت کا حامل ہو[صر44aنہ ہو

عدالت عالیہ میں درخواست دائر کر سکتا ہے جس کے ساتھ مقدمے کا بیان ہو گا

جس میں ایسے حکم سے سامنے انے والے قانونی نکتے کے بارے میں بتایا

جائے گا۔[

( میں مذکور بیان میں حقائق بتائے جائیں گے، 1عدالت عالیہ کو ذیلی دفعہ ) (2)

نے والے قانونی نکتے فیصلے اور ایسے حکم سے سامنے ا اپیلیٹ ٹریبونل کے

کے متعلق بنایا جائے گا۔

ثانی نظر اور اپیلیں… انیسواں باب

225

( کے تحت درخواست دائر کی گئی ہو، عدالت عالیہ مطمئن 1ذیلی دفعہ )،جہاں (3)

ہو کہ اس حکم سے کوئی قانونی سوال پیدا ہوتا ہے تو وہ مقدمے کی سماعت

شروع کر سکتی ہے۔

عدالت عالیہ کو بھیجے گئے ریفرنس کی سماعت کرے گا اس دفعہ کے تحت (4)

جس میں عدالت عالیہ کے دو سے کم جج شامل نہیں ہو ں گے اور اس ریفرنس

5ایکٹ نمبر ) 1908ضابطہ فوجداری مجموعہ کے معاملے میں، جہاں تک ہو،

کے احکام کا اطالق ہو گا، باوجودیکہ کسی دوسرے 98( کی دفعہ 1908بابت

ت قانون میں کوئی امر موجود ہو۔نافذ الوق

عدالت عالیہ اس دفعہ کے تحت ریفرنس کی سماعت مکمل ہونے پر ریفرنس میں (5)

اٹھائے گئے قانونی نکتے کا فیصلہ کرے گی اور اس پر عدالتی فیصلہ جاری

کرے گی جس میں ان قانونی بنیادوں کی صراحت کی جائے گی جن پر ایسا

ر ہو گا، فیصلہ کیا گیا ہے اور ٹریبونل کا فیصلہ اس کے مطابق تبدیل تصو

عدالت اپیلیٹ ٹریبونل کو فیصلے کی عدالتی سر بمہر نقل بھیجے گی۔

باوجودیکہ عدالت عالیہ کو ریفرنس بھیج دیا گیا ہو، اپیلیٹ ٹریبونل کے حکم کے (6)

مطابق محصول واجب االدا ہو گا۔

]کلکٹر کی طرف سے بااختیار افسر[ کی طرف سے دائر کردہ 45 ،بشرطیکہ

یجے میں کم ہونے والی محصول کی رقم یا کوئی بھی ایسی رقم ریفرنس کے نت

جس کی باز ادائیگی کی جانا ہو، پر عدالت عالیہ کا فیصلہ ملنے کے تیس دن

کے اندر کلکٹر کی طرف سے عدالت عالیہ میں جمع کرائی جانے والی اس

درخواست پر کہ وہ اپیل کے اخراج کے لیے عدالت عظمی میں درخواست دائر

نا چاہتا ہے تو عدالت عالیہ کلکٹر کو یہ اختیار دینے کا حکم جاری کر سکتی کر

ہے کہ وہ عدالت عظمی کی طرف سے اپیل نمٹائے جانے تک باز ادائیگی ملتوی

کردے۔

جہاں عدالت عالیہ کے حکم کے ذریعے محصول کی وصولی روک دی گئی ہو۔ (7)

ختم ہونے پر غیر موثر ہو ایسا حکم اپنے اجراء کے دن سے چھ ماہ کی مدت

جائے گا بجز اس صورت کے کہ ریفرنس کا فیصلہ ہو جائے یا عدالت عالیہ

پہلے ہی اپنا ایسا حکم واپس لے لے۔

( کے تحت دائر کی گئی درخواست پر حد بندی 1عدالت عالیہ میں ذیلی دفعہ ) (8)

کا اطالق ہو گا۔ 5کی دفعہ ] 1908بابت 9نمبر [ 1908ایکٹ

]کلکٹر کی طرف سے بااختیار افسر[ 45( کے تحت درخواست جو 1ذیلی دفعہ ) (9)

نے دی ہو اس کے ساتھ ایک سو روپے فیس بھی جمع فرد کلکٹر کے سوا کسی

ثانی نظر اور اپیلیں… انیسواں باب

226

کرانا ہو گی۔[

اس ایکٹ میں شامل کسی امر کے باوجود ، جہاں ایک ریفرنس یا اپیل کلکٹر کی (10])45

افسر کی طرف سے دائر کی گئی ہو اور یہ اجازت سے کلکٹر سے کم عہدہ کے

ریفرنس یا اپیل اپیلیٹ فورم یا عدالت کے رو برو زیر التواء ہو تو ایسا ریفرنس یا

اپیل دائر شدہ تصور ہو گی اور کلکٹر کی طرف سے دائر شدہ تصور ہو گی۔[

46[196Hنقل کے حصول کے لیے درکار وقت کا اخراج۔ ۔

خواست کے لیے صراحت کردہ مدت کا شمار اس دن سے ہو اس باب کے تحت اپیل یا در

گا جب حکم کی تعمیل کرائی گئی اور اگر اپیل دائر کرنے والے یا درخواست دینے والے فریق

کو حکم کے نوٹس کی تعمیل کراتے وقت نقل فراہم نہیں کی گئی تو ایسے حکم کی نقل کے

حصول کے لیے درکار وقت کو منہا کر دیا جائے گا۔

196Iبعض زیر التواء کاروائیوں کی منتقلی۔ ۔

اسی طرح زیر التواء کے تحت ایسی کوئی بھی اپیل جو بورڈ کے روبرو 193دفعہ (1)

کے نفاذ کی تاریخ سے بالکل پہلے تھی اور ایسا 1989ہو جیسا کہ وہ مالیات ایکٹ

نہ ہو، اس سے ہو یا کارروائی کوئی سامنے انے واال معاملہ جس کا تعلق ایسی

تاریخ کو اپیلیٹ ٹریبونل کو منتقل تصور ہو گا اور ٹریبونل چاہے تو ایسی اپیل یا

اسی سطح سے شروع کر سکتا ہے جہاں وہ اس وقت تھی یا کارروائی معاملے پر

نئے سرے سے سماعت کر سکتا ہے ، جیسا بھی وہ مناسب سمجھے۔

کے نفاذ کے دن 1989جو مالیات ایکٹ کارروائی کے تحت ایسی ہر195دفعہ (2)

سے بالکل پہلے بورڈ یا کلکٹر کسٹم کے رو برو زیرالتواء تھی وہ ایسا ہی تصور ہو

گی جیسا کہ وہ اس دن سے بالکل پہلے تھی اور ایسا سامنے انے واال کوئی معاملہ

بورڈ یا سے ہو یا ہ ہو اور وہ بھی زیر التواء ہو، اسے کارروائی جس کا تعلق ایسی

کلکٹر کسٹم ہی، جو بھی صورت ہو ، اسی طرح نمٹائے گا جیسا کہ مذکورہ دفعہ

تبدیل ہی نہیں کی گئی ہے۔

کے نفاذ کے دن 1989جو مالیات ایکٹ کارروائی کے تحت ایسی ہر196دفعہ (3)

سے بالکل پہلے وفاقی حکومت کے رو برو زیر التواء بھی اور ایسا سامنے انے واال

سے ہو یا نہ ہو، وہ اپیلیٹ ٹریبونل کو کارروائی کوئی معاملہ جس کا تعلق ایسی

یا معاملے کو کارروائی منتقل تصور ہوں گے اور اپیلیٹ ٹریبونل چاہے تو ایسی

کر سکتا ہے جہاں پر وہ اس وقت تھا یا نئے سرے سے اسی سطح سے شروع

یا معاملہ کارروائی سماعت کر سکتا ہے، جیسا بھی وہ مناسب سمجھے، ایسی

ثانی نظر اور اپیلیں… انیسواں باب

227

ایسے تصور ہو گا کہ اس کے روبرو اپیل دائر کی گئی ہے:

یا معاملے کا تعلق ایسے حکم سے ہو جہاں۔ کارروائی بشرطیکہ اگر ایسی کسی

(a) کو یہ انتخاب دیے سامان کےسامان کی تشخیص مالیت اسسامان ضبط شدہ

کے تحت ضبطی کی بجائے جرمانہ ادا کر ۱۸۱بغیر کی گئی ہو کہ وہ دفعہ

دے؛ یا

(b) کوئی بھی متنازع معاملہ، ماسوائے ایسا معاملہ جس میں کسٹم محصول کی

کے شرح سے متعلق کسی نکتے پر فیصلہ کرنا ہو یا تشخیص کی اغراض

کی مالیت زیر بحث ہو یا متعلقہ محصول میں فرق یا متعلقہ سامان لیے

محصول کے معاملے کا کوئی نکتہ ہو؛ یا

(c) کی رقم دس ہزار روپے جرمانہ ایسے حکم کے ذریعے متعین جرمانے یا

یا معاملے کو وفاقی حکومت ایسے ہی کارروائی سے زیادہ نہ ہو۔ اس

کو تبدیل ہی نہیں کیا گیا۔196نمٹائے گی کہ مذکورہ دفعہ

مزید شرط یہ کہ درخواست دہندہ یا فریق ثانی اپیلیٹ ٹریبونل سے مطالبہ کر

کو مزید اگے بڑھانے سے پہلے اسے دوبارہ کارروائی سکتا ہے کہ اس

شنوائی کا موقع دیا جائے۔

196Jتعریفات۔ ۔

(a) ’’کے نفاذ کی تاریخ ہے۔ 1989کا مطلب مالیات ایکٹ ‘‘مقررہ دن

(b) ’’کا مطلب کسی صوبے کے تعلق سے، صوبے کی عدالت ‘‘ عدالت عالیہ

عالیہ ہے۔

(c) ’’مطلب اپیلیٹ ٹریبونل کا چیئرمین ہے[کا ‘‘ چیئرمین

منتخب قانونی حوالہ جات

کی رو سے انیسواں باب تبدیل کر دیا گیا۔ ]1989بابت 5نمبر 1989[مالیات ایکٹ ۔1

شامل تھیں۔ 196اور 195، 194، 193پرانے باب میں دفعات

کر دی گئی۔ حذف193کی رو سے دفعہ 2000 ]2000مجریہ 9نمبر [ مالیات ارڈیننس ۔2

2aکی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 1989مالیات ایکٹ ۔

2bکی رو سے شامل کیا گیا۔]1995بابت 1نمبر [ 1995مالیات ایکٹ ۔

2cکی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 1989مالیات ایکٹ ۔

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔3

کسٹم افسر کی طرف سے اس ایکٹ کی ’’اور عدد لفظکی رو سے 2006مالیات ایکٹ ۔4

ثانی نظر اور اپیلیں… انیسواں باب

228

کی بجائے تبدیل کر دیے گئے۔‘‘ 179دفعہ

۔حذف کردی گئیکی رو سے 2005مالیات ایکٹ ۔5

5a۔حذف کر دی گئیکی رو سے 2000مالیات ارڈیننس ۔

5bکی رو سے تبدیل کر دیا گیا۔ 2007مالیات ایکٹ ۔

کی رو سے تبدیل کر دیا گیا۔ 1989مالیات ایکٹ ۔6

کی رو سے تبدیل کر دیا گیا۔ 1995مالیات ایکٹ ۔7

7aکی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2007مالیات ایکٹ ۔

۔خارج کردہکی رو سے شرط کو 1999مالیات ایکٹ ۔8

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 1989مالیات ایکٹ ۔9

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2000مالیات ایکٹ ۔10

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2001مالیات ارڈیننس ۔11

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2002مالیات ارڈیننس ۔12

۔خارج کردہکی رو سے 2000مالیات ارڈیننس ۔13

ء کی رو سے عالمت وقف اور الفاظ 1995 ] 1995بابت 1نمبر [ مالیات ایکٹ ۔14

511)، صفحہ (1)2( 6دفعہ کر دیے گئے۔ حذف‘‘ مقررہ دن سے بالکل پہلے یہ جیسا ہو’’پہلی شرط خارج کر دی کی رو سے ( 2002مجریہ 27)نمبر 2002مالیات ارڈیننس ۔15

گئی۔

۔حذف کر دیا گیا‘‘ مزید ’’کی رو سے لفظ 2002مالیات ارڈیننس ۔16

کی بجائے تبدیل کر دیا گیا۔‘‘ دس’’کی رو سے لفظ 2000مالیات ارڈیننس ۔17

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2007مالیات ایکٹ ۔18

( کے حوالے سے ۲ذیلی دفعہ )’’کی رو سے الفاظ، واوین اور عدد 2000مالیات ایکٹ ۔19

خارج کر دیے گئے۔‘‘ اپیل یا

کی بجائے تبدیل کر ‘‘ ]سات ہزار پچاس[ ،الف۲۰’’کی رو سے لفظ 2002مالیات ارڈیننس ۔20

دیے گئے۔

۔203، صفحہ کی رو سے اضافہ کیا گیاء( 2000مجریہ 21)نمبر 2000مالیات ارڈیننس ۔21

21a کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2007مالیات ایکٹ ۔

21bکی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2007مالیات ایکٹ ۔

21cکے ساتھ تبدیل کر دیا گیا۔‘‘ ایک’’کو لفظ ‘‘ تین’’کی رو سے لفظ 2007مالیات ایکٹ ۔

کی رو سے ختمہ کی بجائے تبدیل کر دیا گیا۔ 2000مالیات ارڈیننس ۔22

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2000مالیات ارڈیننس ۔23

کی بجائے تبدیل کیے گئے۔‘‘ کلکٹر کسٹم’’کی رو سے الفاظ 2000مالیات ارڈیننس ۔24

کی بجائے تبدیلی ‘‘ 19Gاور 196دفعہ ’’کی رو سے الفاظ اور اعداد 1997مالیات ایکٹ ۔25

کر دیے گئے۔

25a دیل کر دیے گئے۔کی رو سے الفاظ تب 2007مالیات ایکٹ ۔

کی رو سے ختمہ کی بجائے تبدیل کیا گیا۔ 2001ٹیکس قوانین )ترمیمی( ارڈیننس ۔26

ثانی نظر اور اپیلیں… انیسواں باب

229

کی رو سے اضافہ کیا (2001مجریہ 13)نمبر 2001ٹیکس قوانین )ترمیمی( ارڈیننس ۔27

گیا۔

کی رو سے شامل کیا ( 2001مجریہ 13)نمبر 2001ٹیکس قوانین )ترمیمی( ارڈیننس ۔28

گیا۔

28a ۔حذف کر دیا گیاکی رو سے تشریح کو 2007مالیات ارڈیننس ۔

28b۔خارج کردہکی رو سے 2007مالیات ایکٹ ۔

28cکی رو تبدیل کر دیا گیا۔ 2007مالیات ایکٹ ۔

کی ‘‘ ایک ہزار روپے’’کی رو سے الفاظ ء( 2003بابت 1)نمبر 2003مالیات ایکٹ ۔29

۔40(، صفحہ 33) 5دفعہ ، بجائے تبدیل کر دیے گئے29a ۔دیا گیاکی بجائے تبدیل کر ‘‘ پانچ’’ لفظکی رو سے 2006مالیات ایکٹ ۔

کی رو سے تبدیل کر دیا گیا۔(1995مجریہ 1)نمبر 1995مالیات ارڈیننس ۔30

کر دیے حذف‘‘ کسٹم کا’’کی رو سے الفاظ ء( 2003بابت 1)نمبر 2003مالیات ایکٹ ۔31

گئے۔

کی رو سے شامل کیا گیا۔ء( 2003بابت 1)نمبر 2003مالیات ایکٹ ۔32

32a کر دیے حذف‘‘ یا کلکٹر کسٹم )قانونی فیصلہ(’’کی رو سے الفاظ 2006مالیات ایکٹ ۔

گئے۔

۔حذف کر دیا گیا کی رو سے 2000مالیات ایکٹ ۔33

33a کی بجائے تبدیل کر دیا گیا۔ 196کی رو سے دفعہ 1989مالیات ایکٹ ۔

کی رو تبدیل کر دیا گیا۔ 2002مالیات ارڈیننس ۔34

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 1999ٹیکس قوانین)ترمیمی( ارڈیننس ۔35

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2004مالیات ایکٹ ۔36

36aتبدیل کر دیے گئے۔‘‘ متبادل’’کی رو سے الفاظ 2006مالیات ایکٹ ۔

36bکی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2007مالیات ایکٹ ۔

36cکی رو سے تبدیل/اضافہ کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔37

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔38

38a تبدیل کر دیا گیا۔ سے‘‘ ساٹھ’’کو لفظ ‘‘ پینتالیس’’کی رو سے لفظ 2007مالیات ایکٹ ۔

کی رو سے ختمہ کی بجائے تبدیل کر دیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔39

کیا گیا۔ شاملکی رو سے 2006مالیات ایکٹ ۔40

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔41

۔حذف کر دیا گیا کی رو 2005مالیات ایکٹ ۔42

کی بجائے تبدیل کر دی گئیں۔ 196Gتا 196کی رو سے دفعات 1997مالیات ایکٹ ۔43

( تبدیل کر دی گئی۔1کی ذیلی دفعہ ) 196کی رو سے دفعہ 2006مالیات ایکٹ ۔44

44a کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2007مالیات ایکٹ ۔

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔45

تصفیہ کا مقدمات… انیسواں باب

230

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 1989مالیات ایکٹ ۔46

، کی رو سے تبدیل کیا گیا اور شامل کیا گیا( 2008بابت 1)نمبر 2008مالیات ایکٹ ۔47

۔(46صفحہ

تبدیل کر دیا سے‘‘ ایک سو بیس’’ کو لفظ ‘‘ نوے’’کی رو سے لفظ 2009مالیات ایکٹ ۔48

گیا۔

تبدیل کر دیا گیا۔سے‘‘ ساٹھ’’کو لفظ ‘‘ نوے ’’کی رو سے الفاظ 2009مالیات ایکٹ ۔49

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2009مالیات ایکٹ ۔50

مزید شرط یہ کہ ایسی توسیع شدہ مدت ’’ رو سےفقرہ شرطیہکی 2009مالیات ایکٹ ۔51

کی بجائے تبدیل کر دی گئی۔‘‘ کسی صورت میں نوے دن سے زیادہ نہیں ہو گی

کوئی ( کے تحت aمزید شرط یہ کہ شق )’’رو سےفقرہ شرطیہکی 2009مالیات ایکٹ ۔52

کر دی گئی۔ حذف۔ ‘‘بینچ قانونی نکتے کے متعلق معامالت کی سماعت نہیں کرے گا

تبدیل کر دیا گیا۔ سے‘‘ پانچ’’ کو لفظ ‘‘ دس ’’کی رو سے لفظ 2009مالیات ایکٹ ۔53

تبدیل کر دیا گیا۔ سے‘‘ نوے’’کو لفظ ‘‘ ساٹھ ’’کی رو سے لفظ 2009مالیات ایکٹ ۔54

۔فقرہ شرطیہ کو حذف کر دیا گیاوقف توضیحی کو ختمہ کے ساتھ تبدیل کر دیا گیا اور ۔55

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2009مالیات ایکٹ ۔56

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2009مالیات ایکٹ ۔57

کر دیے گئے۔ حذف‘‘ ایکسائز اینڈ سیلز ٹیکس’’کی رو سے الفاظ 2010مالیات ایکٹ ۔58

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2010ایکٹ مالیات ۔59

کی رو سے الفاظ تبدیل کر دیے گئے۔ 2012مالیات ایکٹ ۔60

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2012مالیات ایکٹ ۔61

کی رو شامل کیا گیا۔ 2013مالیات ایکٹ ۔62

کی بجائے تبدیل کیے ‘‘ کسٹم اینڈ ایکسائز گروپ’’کی رو سے الفاظ 2014مالیات ایکٹ ۔63

گئے۔

کی بجائے تبدیل کر دیا گیا۔‘‘ پانچ’’کی رو سے لفظ 2014مالیات ایکٹ ۔64 کی بابت اضافہ کیا گیا۔ 2016مالیات ایکٹ، ۔65

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2017مالیات ایکٹ ۔66 کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2018مالیات ایکٹ ۔67

کسٹم ایکٹ ،1969ء

Aباب انیس، ]1

مقدمات کا تصفیہ

2[196K کر دی گئی۔ حذف

196L کر دی گئی۔حذف

تصفیہ کا مقدمات… انیسواں باب

231

196M کر دی گئی۔حذف

196N کر دی گئی۔حذف

196O کر دی گئی۔حذف

196P کر دی گئی۔حذف

196Q کر دی گئی۔حذف

196R کر دی گئی۔حذف

196S گئی۔ کر دیحذف

196T کر دی گئی۔حذف

196U کر دی گئی۔حذف[

منتخب قانونی حوالہ جات

(، صفحہ 5) 4دفعہ کی رو سے شامل کیا گیا۔] 1996بابت 9نمبر [ 1996مالیات ایکٹ ۔1

۔471

4دفعہ ۔حذف کر دیا گیاکی رو سے ] 2000مجریہ 21نمبر [2000مالیات ارڈیننس ۔2

۔204( ، صفحہ 31)

کسٹم ایکٹ ،1969ء

بیسواں باب

متفرقات

پر کسٹم کے اختیارات۔سامان سواریوں اور ۔197

اس ایکٹ کی اغراض کے لیے کسی کسٹم کے عالقے میں موجود تمام سواریاں اور

اختیار ہو گا۔متعلقہ افسر کے زیر سامان

کی جانچ پڑتال کرنے ، اسے تولنے یا پیمائش کرنے کا سامان بنڈلوں کو کھولنے اور ۔198

اختیار۔

متعلقہ افسر کسی بنڈل یا ظرف کو کھول سکتا ہے اور درامد یا برامد کے لیے کسٹم

اس کی کی جانچ پڑتال کر سکتا ہے، اسے تول سکتا ہے یا سامان اسٹیشن پر الئے ہوئے کسی

کو اس سواری سے اتار سکتا ہے جس سامان پیمائش کر سکتا ہے اور اس غرض کے لیے ایسے

]:[ 1پر وہ درامد کیا گیا ہو یا برامد کیا جانے واال ہو

]بشرطیکہ کلکٹر، ان وجوہات کی بنا پر جنہیں قلمبند کیا جائے گا، مخصوص درامد 2

، برامد کنندہ یا کی قسمکنندہ یا درامد کنندگان

کی چھان بین کو ملتوی کر سکتا ہے اور کسی کی قسم سامان یاسامان کےکی قسم برامد کنندگان

ب خیال کرے۔[ایسی مقررہ جگہ پر یہ کرنے کے لیے کہہ سکتا ہے جسے وہ درست اور مناس

مال کے نمونے لینے کا اختیار۔ ۔199

(1) متعلقہ افسر کسی سال کے اندراج یا اسے کسٹم سے چھڑانے کے وقت یا کسی بھی

ے سے گزارا جا رہا ہو، اس کے مالک یا اس کسٹم کے عالقسامان وقت جبکہ ایسا

کام کر رہا ]یا جہاں کسٹم کا کمپیوٹر پر مبنی نظام3کی موجودگی میں نمائندےکے

کے محافظ کی موجودگی میں[اس کی جانچ پڑتال کرنے یا اس کا سامان ہو وہاں

ٹیسٹ کرنے یا اس کی مالیت معلوم کرنے یا کسی اور ضروری غرض کے لیے

کے نمونے لے سکتا ہے۔سامان ایسے

(2) اس غرض کے پورا ہونے کے بعد جس کے لیے نمونہ لیا گیا تھا، ایسا نمونہ، اگر

ممکن ہو، مالک کو واپس کر دیا جائے گا، لیکن اگر مالک اس تاریخ سے جب اسے

ے تحریری طور پر نمونہ واپس لینے کے لیے کہا گیا ہو ایک مہینہ کے اندر اس

قہ سے تصفیہ کر دیا جائے گا وصول کرنے میں ناکام رہے ، تو اس کا ایسے طری

جدول چہارمباب بیسواں

233

جس طرح کلکٹر ہدایت کرے۔

(3) کی صورت میں جس میں ادویات یا خوراک کے طور پر استعمال کی سامان ایسے

جانے والی چیزیں ہوں، اور جس کے بارے میں صوبائی حکومت نے ایک عام یا

خاص حکم کے ذریعے اس ذیلی دفعہ کی اغراض کے لیے نمونے لیے جانے کا

اختیار دیا ہو، تو مماثل حاالت میں بھی متعلقہ افسر اس کے نمونے حاصل کر کے

حکومت یا کسی مقامی ہیئت مجاز کے ایسے افسر کو جانچ پڑتال کے لیے دے

سکے گا جس کی ایسے حکم میں صراحت کر دی گئی ہو۔

ری۔انتظامات کرنے اور تمام اخراجات برداشت کرنے کی ذمہ دامالک کے تمام ۔200

خانے میں رکھنے کی سامان کسی کسٹم افسر کے جانچ پڑتال کرنے، منتقل کرنے یا

یا اس کے ظرف کے کھولنے، بندھن سے نکالنے سامان غرض سے، یا اس ضمن میں،

]تولنے[، پیمائش کرنے، دوبارہ باندھنے، ڈھیر لگانے، چھانٹنے، واگزار کرنے، نشان لگانے، 4،

اتارنے، لے جانے یا اٹھانے کا انتظام یا تو مالک خود کرے گا یا اس کے شمار کرنے، الدنے،

اخراجات ادا کرے گا اور ایسی کسی جانچ پڑتال کے لیے ضروری کسی سہولت یا امداد کا انتظام

]:[5کا مالک کرے گا یا وہ اس کے اخراجات ادا کرے گا سامان

]بشرطیکہ جس کسٹم اسٹیشن پر کسٹم کا کمپیوٹر پر مبنی نام کام کر رہا ہو وہاں تمام 6

کا محافظ سرانجام دے گا اور درامد کنندہ تمام اخراجات برداشت کرے سامانمندرجہ باال افعال

گا۔[

مال فروخت کیے جانے اور حاصل فروخت کے استعمال کا طریقہ کار۔ ۔201

(1) کے جو ضبط شدہ ہو، اس ایکٹ کے احکام کے سامان عالوہ اسسامان جبکہ کوئی

سامان ]یا اس کے کارندے یا7کے مالک سامان تحت فروخت کیا جانا ہو، تو اسے

کے محافظ[ کو ایک حسب ضابطہ نوٹس دینے کے بعد بذریعہ نیالم یا بذریعہ ٹینڈر

کے محافظ[ کی سامان ]یا اس کے کارندے یا8یا نجی پیشکش کے ذریعے، یا مالک

تحریری اجازت لے کر کسی دوسرے طریقے سے، فروخت کیا جائے گا۔

41[)1A(( کے تحت الیکٹرانک طریقوں سے بھی فروخت کیا 1ذیلی دفعہ )سامان یہ

جا سکتا ہے جیسا کہ بورڈ نے قواعد کے تحت صراحت کی ہو[

(2) میں الیا جائے گا، حاصل فروخت مندرجہ ذیل اغراض کے لیے بالترتیب مصرف

یعنی۔۔۔

(a) پہلے فروخت کے اخراجات کی ادائیگی کے لیے؛

جدول چہارمباب بیسواں

234

(b) کے بارے میں قابل ادا کرایہ اور دوسرے واجبات، سامان اس کے بعد اس

سامان اگر کوئی ہوں، ادا کرنے کے لیے، اگر ایسے واجبات کے لیے

کو نوٹس دیا گیا ہو؛فرد تحویل میں رکھنے والے

(c) کے بعد کسٹم محصول، دوسرے ٹیکس اور واجبات ادا کرنے کے لیے اس

]وفاقی حکومت[ کو واجب االدا ہوں؛۸کے بارے میں سامان جو ایسے

(d) کو تحویل میں سامان اس کے بعد وہ واجبات ادا کرنے کے لیے جو ایسے

کو واجب االدا ہوں،فرد رکھنے والے

(3) سامان کے مالک کو دے دی جائے گی، بشرطیکہ وہسامان بقایا رقم، اگر کوئی ہو،

فروخت ہونے کے بعد چھ ماہ کے اندر اس کے لیے درخواست دے یا ایسا نہ کرنے

کی معقول وجہ پیش کرے۔

سرکاری واجبات کی وصولیابی۔ ۔202]9

جب اس ایکٹ کے تحت یا کسی دوسرے ایسے نافذالوقت قانون کے تحت، جس کے (1)

کیا جا اسی طریقے سے وصول دوسرا خرچ ذریعے کوئی ٹیکس، محصول یا کوئی

پر کوئیفرد ہو جس سے کسٹم محصوالت وصول کیے جاتے ہیں، کسی رہا

لبہ کرتے ہوئے، عائد کیا جائے یا کسی غیر ادا شدہ رقم کی ادائیگی کا مطاجرمانہ

کے طور پر یا اس خرچ کے طور پر یا محصول، ٹیکس یا کسی جرمانہ جو کسی

یا کسی دوسری دستاویز ]ضمانت[10ایکٹ کے قواعد کے تحت اجراء شدہ کسی بانڈ

طلب نامہ دیا جائے تو متعلقہ افسر۔۔ کو نوٹس یافرد اجب االدا ہو، کسیکے تحت و

(a) کسی ایسی رقم سے جو کسٹم، مرکزی ایکسائز یا کو قابل ادا فرد ایسے

بکری محصول کے حکام کے اختیار میں ہو، ایسی رقم منہا کر سکتا ہے

یا کسٹم، مرکزی ایکسائز یا بکری محصول کے کسی دوسرے افسر، کو

منہا کرنے کا حکم دے سکتا ہے؛ یا

(b) اس طرح وصول نہ ہو سکتی ہو تو وہ خود یا کسٹم، مرکزی ماگر وہ رق

ایکسائز یا بکری محصول کے کسی دوسرے افسر کو ہدایت دے کر اس

کو روک کر اور فروخت کر کے ایسی رقم سامان کے ملکیتی کسیفرد

وصول کر سکتا ہے جو کسٹم، مرکزی ایکسائز یا بکری محصول کے

]:[10a حکام کے اختیار میں ہو

10a[ کسی دوسرےنافذ الوقت قانون میں موجود کسی امر کے بشرطیکہ

باوجود، اگر نادہندہ اپنے اثاثوں کی ملکیت فروخت یا منتقل کر دے تو

محصول اور ٹیکسوں کی نادہندہ رقم اس طرح سے منتقل کیے جانے

جدول چہارمباب بیسواں

235

والے سودے پر پہلے وصول کی جائے گی۔[

( میں بتائے ہوئے طریقہ سے وصول نہ کی 1سے ذیلی دفعہ )فرد اگر وہ رقم ایسے (2)

جا سکتی ہو تو متعلقہ افسر نادہندہ کو صراحت کردہ شکل میں نوٹس بھیجے گا جس

میں اسے نوٹس میں صراحت کردہ رقم اس مدت میں جمع کرانے کے لیے کہا

جائے گا جس کی صراحت کر دی گئی ہو۔

بتائی گئی رقم اس میں صراحت ( کے تحت دیے گئے نوٹس میں 2اگر ذیلی دفعہ ) (3)

کردہ وقت کے اندر یا متعلقہ افسر کی اجازت سے دیے گئے مزید وقت ، اگر کوئی

ہو، کے اندر جمع نہیں کرائی گئی تو متعلقہ افسر نادہندہ سے مذکورہ رقم وصول

شروع کر سکتا کارروائی کرنے کے لیے درج ذیل ایک یا زیادہ طریقوں سے

-،یعنی:ہے

(a) جائیداد کی قرقی اور فروخت؛ اور منقولہ اور غیر منقولہ نادہندہ کی

11([b) اگر اس طرح وصول نہ کی جا سکتے تو وہ کسٹم، مرکزی ایکسائز یا

کو سامان کےفرد بکری محصول کے حکام کے اختیار میں موجود ایسے

روک کر یا فروخت کر کے خود ایسی رقم وصول کر سکتا ہے یا کسٹم،

مرکزی ایکسائز یا بکری محصول کے کسی افسر کو وصولی کے لیے

کہہ سکتا ہے؛ یا

(c) کمپنی، بینک یا مالیاتی ادارہ ایسی ضمانت، فرد جہاں ضامن، کوئی دوسرا

بانڈ یا دستاویز کے تحٹ ادائیگی میں ناکام ہو جائےتو اس ضامن، شخص،

جائیداد کی قرقی منقولہ منقولہ اور غیرکمپنی، بینک یا مالیاتی ادارے کی

]؛یا[۱۲اور فروخت کے ذریعے ایسی رقم وصول کر سکتا ہے۔

13([d) نادہندہ کی گرفتاری اور جیل میں اس کی حراست کی مدت پندرہ دن سے

متجاوز نہیں ہو گی:

بشرطیکہ اس طریقے کا اطالق اس وقت تک نہیں کیا جائے گا جب تک

کردہ حد کی مدت ختم نہ ہو جائے، کہ اپیل دائر کرنے کے لیے صراحت

یا اپیل زیر التواء ہو۔[

14([3A)A اگر اس کی طرف واجب االدا بقایا جات ادا کر دیے جائیں یا وہ نادہندہ

ضمانت جمع کرا دے جس پر متعلقہ افسر مطمئن ہو تو نادہندہ کے خالف

( کے تحت جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری پر عمل d( )3ذیلی دفعہ )

رامد نہیں کیا جائے گا۔ د

(3B) ( کے تحت حراست میں رکھا گیا ہو، 3کوئی نادہندہ جسے ذیلی دفعہ )

جدول چہارمباب بیسواں

236

اسے اپنے واجب االدا بقایا جات ادا کیے جانے پر رہا کر دیا جائے گا۔[

( [ کے تحت دوسری لگان کی وصولی 3( اور )1]ذیلی دفعات )15کسٹم محصول یا (4)

مجموعہ افسر کو وہی اختیارات حاصل ہوں گے جوکی اغراض کے لیے متعلقہ

( کے تحت ایک دیوانی عدالت کو 1908بابت 5ایکٹ نمبر ) 1908ضابطہ دیوانی

عدالتی فیصلے )ڈگری( کے تحت واجب االدا رقم کی وصولی کی غرض سے

حاصل ہوتے ہیں۔

اس بورڈ اس دفعہ کے تحت کسٹم محصول، ٹیکس یا دوسری لگان کی وصولی اور (5)

سے متعلق امور کے طریقہ کار کارروائی سے متعلقہ یا ذیلی کارروائی دفعہ کی

]:[14aکو باقاعدہ بنانے کے لیے قواعد بنا سکتا ہے

14a ،بشرطیکہ کوئی بقایاجات جو کسٹم محصول، سرچارج، فیس، خدمت کا معاوضہ[

کے طور پر واجب االدا ہو یا کوئی دوسری رقم جو کسی بانڈ، جرمانہ جرمانہ یا

یا اس ایکٹ یا اس کے تحت بنائے گئے قواعد کے تحت بنائی گئی دستاویز ضمانت

کے تحت عائد کی گئی ہو یا واجب االدا ہو اور اس کی وصولی نہ کی جا سکتی ہو

کا عہدہ کلکٹر سے تو بورڈ یا بورڈ کی طرف سے بااختیار بنایا گیا کوئی افسر جس

کم نہ ہو، ان وجوہات کی بنا پر جنہیں قلمبند کیا جائے گا، قواعد میں صراحت کردہ

طریقے سے ان بقایا جات کو معاف کر سکتا ہے[

16[202Aسرچارج کی وصولی۔ ۔

اس ایکٹ میں شامل کسی امر کے باوجود اور اس کے تحت کی گئی کسی دوسری

صراحت کردہ مدت کے اندر باایاجات ادا کرنے فرد بغیر، اگر کوئیکو متاثر کیے کارروائی

جمع تین فیصد KIBOR]40میں ناکام رہے تو وہ بقایاجات کے عالوہ بقایاجات کی کل رقم پر

ساالنہ[ کی شرح سے سرچارج ادا کرنے کا بھی مستوجب ہو گا۔

سرچارج کا حساب لگانے کی غرض سے، نادہندگی کی مدت بقایاجات جمع تشریح:

کرانے کی مقررہ تاریخ کے اگلے دن سے لے کر بقایاجات فی الواقع جمع کرائے جانے کی

تاریخ سے ایک دن پہلے تک شمار ہو گی۔[

42[202Bانعام۔ سروں اور حکام کے لیے کسٹم اف ۔

کی ضبطی سے متعلق سامان گریز اورکسٹم محصول اور دوسرے ٹیکسوں سے (1)

]کسٹم سروس اف پاکستان، جیسا کہ پیشہ ورانہ گروپوں اور سروسز 45معامالت میں

میں صراحت کی 1990)کی ازمائشی مدت، تربیت اور سنیارٹی( کے قواعد مجریہ

گئی ہے[ کے افسروں اور حکام کے لیے ایسے معامالت میں ان کے قابل انعام

جدول چہارمباب بیسواں

237

قابل اعتماد معلومات فراہم کرنے ایسی ضبطی یا سراغ کے متعلقار پر اور کرد

والے مخبر کے لیے، بورڈ کے قواعد کی صراحت کے مطابق نقد انعام کی

منظوری دی جائے گی، لیکن ایسا صرف ایسے معامالت کے تمام محصول اور

ٹیکسوں کی وصولیابی کے بعد ہو گا۔

میں اعالمیے کے ذریعے اس سلسلے میں طریقہ کار کی جریدےبورڈ، سرکاری (2)

]کسٹم سروس اف پاکستان، جیسا کہ پیشہ 45صراحت کرے گا اور اس دفعہ کے تحت

وارانہ گروپوں اور سروسز )کی ازمائشی مدت، تربیت اور سنیارٹی(کے قواعد

میں صراحت کی گئی ہے[ کے مالزمین کی انفرادی کارکردگی پر یا 1990مجریہ

]ان کی اجتماعی فالح و بہبود کے لیے حصہ رسدی تقسیم کی وضاحت کرے گا۔

رکھے جانے یا ذخیرہ کرنے کی فیس۔سامان گودی پر ۔203

کلکٹر کسٹم وقتا فوقتا ایسی مدت کا جس کے ختم ہونے کے بعد کسی کسٹم ہاوس میں،

کی منظور شدہ جگہ پر یا اتارنے سامان کسٹم کے عالقہ میں، کسی گودی پر یا کسی دوسری

پر فیس ادا کرنا پڑے گی اور سامان کسٹم ہاوس کی عمارت مع متعلقات میں پڑے رہ جانے والے

ایسی فیس کی رقم کا تعین کر سکتا ہے۔

16a[203Aاخراجات کے لیے با اختیار بنانے کا اختیار۔ ۔

گا جس کے بورڈ، اخراجات کے لیے اختیار دے گا اور اس طریقہ کی صراحت کرے

کے تحت سرکاری و 18Dتحت فیس اور خدمات کا معاوضہ وصول کیا جائے گا، اس میں دفعہ

نجی شعبے کی شراکت داری میں اخراجات بھی شامل ہیں۔

سرٹیفیکیٹ اور کسٹم سے متعلق دستاویز کی نقول کا اجراء۔ ۔204

مال، فرد یا کسٹم کی طرف سے کسی سرٹیفیکیٹ ،یا کسی سرٹیفیکیٹ، فہرست فرد کسی

سے متعلق دیگر دستاویز کی نقل کے حصول کی درخواست پر، کسی کسٹم افسر کی صوابدید

]ایک سو[ روپے تک 17کو فرد کے مطابق جس کا عہدہ اسسٹنٹ کلکٹر کسٹم سے کم نہ ہو، اس

سر فیس کی ادائیگی کے بعد ایسا سرٹیفیکیٹ یا نقل فراہم کی جاسکتی ہے، اگر مذکورہ باال اف

مطمئن ہو کہ درخواست دہندہ نے کوئی فریب نہ کیا ہے اور نہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

دستاویزات کی ترمیم۔ ۔205

میں دی ہوتی ہے، کوئی کسٹم افسر 88اور29,45,53عالوہ اس صورت کے جو دفعات

جدول چہارمباب بیسواں

238

]ایک سو[ 19]اسسٹنٹ کلکٹر[ کسٹم سے کم نہ ہو، اپنی صوابدید کے مطابق 18,18Aجس کا عہدہ

روپے فیس کی ادائیگی پر کسی دستاویزات میں، اس کے کسٹم ہاوس میں پیش کیے جانے کے

بعد، ترمیم کیے جانے کی اجازت دے سکتا ہے۔

محررانہ غلطیوں وغیرہ کی اصالح۔ ۔206

]وفاقی حکومت[، بورڈ یا کسی کسٹم افسر کے اس ایکٹ کے تحت دیے گئے کسی 8

ومحررانہ یا حسابی غلطیوں کی، یا اس میں اتفاقی بھول چوک یا فرفیصلے یا حکم میں موجود

]وفاقی حکومت[ بورڈ یا ایسا کسٹم افسر یا اس کی 8گزاشت سے پیدا ہونے والی غلطیوں کی،

جگہ پر اس کے بعد انے واال افسر، جیسی بھی صورت ہو، کسی وقت بھی اصالح کر سکتا ہے۔

یافتہ ہوں گے۔ کسٹم ہاوس کے کارندے الئسنس ۔207

]کسی سربراہ کی طرف سے[ کسی سواری کے داخلی 20کسی کسٹم اسٹیشن پر فرد کوئی

یا سفری سامان کی سامان چھڑانے کے متعلق کسی سرگرمی[ یا مال]یا کسٹم سے21اور روانگی

****[سے متعلق کوئی امور سرانجام دینے کے لیے عمل پیرا نہیں ہو گا ]21a[21مد و برامددرا

)یا جہازی نمائندہ کے طور پر(47 کے طور پر[ نمائندہ]کسٹم 22کے پاس فرد تاوقتیکہ ایسے

قواعد کے تحت اس واسطے دیا گیا الئسنس موجود نہ ہو۔[

اختیار نامہ پیش کرے گا۔فرد اگر حکم دیا جائے تو ۔208]23

اس کے ساتھ کسی کسٹم افسر کو فرد ے تحت الئسنس یافتہ کوئیک 207اگر دفعہ (1)

سربراہ کی جانب سے کوئی صراحت کردہ امور انجام دینے کی اجازت حاصل

کرنے کے لیے درخواست دے تو ایسا افسر درخواست دہندہ کو اس سربراہ کا

تحریری اختیار نامہ پیش کرنے کا حکم دے سکتا ہے جس کی جانب سے ایسے

نہ ہونے کی صورت میں امور سرانجام دیے جانے ہوں اور ایسا اختیار نامہ پیش

ایسی اجازت دینے سے انکار کر سکتا ہے۔

کےتحت الئسنس یافتہ کسی کارندے کو استعمال کیے بغیر 207دفعہ اگر سربراہ (2)

براہ راست امور انجام دینے کا انتخاب کرتا ہے تو وہ خود ایسا کر سکتا ہے یا وہ

مالزم یا نمائندے کو اختیار دے سکتا ہے جو ایسے سربراہ کے لیے عام طور پر

میں کاروبار کے کسٹم بندرگاہ، ہوائی اڈے یا بری کسٹم اسٹیشن یا کسٹم ہاوس

فرائض انجام دے سکتا ہے۔

جدول چہارمباب بیسواں

239

بشرطیکہ متعلقہ افسر ایسے مالزم یا نمائندے کو تسلیم کرنے سے انکار کر سکتا

تحریری اختیار نامہ پیش نہ کر دے جس پر سربراہ کے حسب فرد ہے تاوقتیکہ ایسا

ضابطہ دستخط ہوں۔[

سربراہ اور کارندے کی ذمہ داری۔ ۔209]24

جسے کرنے کا حکم یا اختیار اس ایکٹ چیز کے تابع، کوئی 208اور 207دفعات (1)

کر سکتا ہے جسے اس سربراہ نے فرد کے تحت سربراہ کو دیا گیا ہو، کوئی ایسا

واضح طور پر اس غرض کے لیے اختیار دیا ہو۔

جبکہ اس ایکٹ میں سربراہ کو کوئی کام کرنے کا حکم دیا جائے اور ایسا کوئی کام (2)

( کے تحت واضح طور پر بااختیار 2کی ذیلی دفعہ ) 208سربراہ کی طرف سے دفعہ

مالزم یا نمائندہ کرے تو تاوقتیکہ اس کے برعکس ثابت نہ کر دیا جائے، وہ کام

ایسے سربراہ کے علم اور رضا مندی کے ساتھ کیا گیا تصور کیا جائے گا یہاں تک

میں وہ سربراہ اسی طرح کارروائی کہ اس ایکٹ کے تحت کی جانے والی کسی

ذمہ دار ہو گا گویا کہ وہ کام اس نے خود کیا ہے۔

( کے 1کی ذیلی دفعہ ) 208کو جسے سربراہ دفعہ نمائندےجب کسی ایسے کسٹم (3)

کے بارے میں اس ایکٹ کے جملہ اغراض یا کسی غرض کے سامان تحت ایسے

سربراہ کی ذمہ داری فرد ہونے کا اختیار دے تو ایسا نمائندہلیے واضح طور پر اپنا

کو متاثر کیے بغیر ایسی اغراض کے لیے سربراہ سمجھا جائے گا:

بشرطیکہ جب کسی کارندے کے دانستہ فعل، غفلت یا کوتاہی کے عالوہ کسی اور

وجہ سے کوئی محصول عائد نہ کیا گیا ہو یا کم عائد کیا گیا ہو یا غلطی سے واپس

دیا گیا ہو تو ایسا محصول کارندے سے وصول نہیں کیا جائے گا۔[کر

کی ذمہ داری۔ نمائندےکے مقرر کردہ فرد سواری کے نگران ۔210

فرد کوئی کام جسے کرنے کا حکم یا اختیار اس ایکٹ کے تحت سواری کے انچارج (1)

کی واضح یا معنوی رضا مندی اور متعلقہ افسر کی فرد کو دیا گیا ہو، اس انچارج

کر سکتا ہے۔ نمائندہمنظور سے، اس کا

جو کسی کسٹم فرد ، اور کوئینمائندہکا مقرر کردہ فرد کسی سواری کے انچارج (2)

کے طور پر پیش نمائندےکے فرد افسر کے سامنے خود کو کسی ایسے انچارج

تسلیم کر لے، ان تمام ذمہ داریوں کو پورا نمائندہکرے اور ایسا افسر اس کو بحیثیت

کرنے کا مستوجب ہو گا جو زیر بحث معاملے کے بارے میں اس ایکٹ یا کسی اور

پر عائد ہوتی ہوں فرد نافذالوقت قانون کی رو سے یا اس کے تحت ایسے انچارج

جدول چہارمباب بیسواں

240

بارے کا )بشمول ضبطی( بھی مستوجب ہو گا جو اس معاملہ کے جرمانہ اور ایسے

میں عائد کیے جائیں۔

ریکارڈ رکھنا۔ ۔211]25

]محصول کی واپسی، باز ادائیگی یا کسی مشتہر رعایتوں کے دعویدار برامد 43 (1)

خانوں کے مالکان، سامان کنندگان، درامد کنندگان، ٹرمینل کے کارگزار )اپریٹرز(،

کسٹم کارندے، کسٹم کے الئسنس یافتہ مکفول بارگیر، نقل و حمل کا کاروبار کرنے

والے )ٹرانسپورٹ اپریٹرز( اور نشاندہی کرنے والی )ٹریکنک( کمپنیوں کے لیے

جو، اس ایکٹ یا اس کے تحت وضع کیے گئے قواعد کے تحت یا کسی دوسرے

والے ہوں یا بین االقوامی تجارت سے بالواسطہ قانون کے تحت اپنا کاروبار کرنے

ٹریڈ عبوری یا بالواسطہ طور پر متعلق ہوں، الزم ہو گا کہ وہ درامد برامد اور

کے سودوں کے متعلق خط و کتابت کا ریکارڈ بنائیں اور رکھیں۔[

]پانچ[ سال تک مدت کے لیے ایسی شکل 25a( کے تحت یہ تمام ریکارڈ 1ذیلی دفعہ ) (2)

میں اعالمیے کے جریدےمیں رکھنا الزم ہو گا جس کی صراحت بورڈ، سرکاری

ذریعے کرے،

ان احکام کا اطالق مسافروں اور سواریوں کے عملے کے سفری سامان اور تحائف (3)

[کے وصول کنندگان پر نہیں ہو گا۔

26[211Aریکارڈ تک رسائی۔جگہوں اور کسٹم افسروں کی ۔

متعلقہ افسر کسی بھی وقت تحریری نوٹس دینے کے بعد کاروبار یا صنعتکاری کی

بندیاں )اسملیاں( یا پرزہ ، اجزاء، سامان جگہوں کا دورہ کر سکتا ہے جہاں کوئی خام

کردہ ضمنی پرزہ بندیاں وغیرہ جو محصول اور ٹیکسوں کے مشتہر کردہ کم نرخوں پر درامد

ہوں، تیار کی جا رہی ہوں، ان پر عمل کاری ہو رہی ہو یا ذخیرہ کی گئی ہوں اور )وہ افسر( مال،

اسٹاک، دستاویزات یا ریکارڈ، اعداد و شمار وغیرہ کی چھان بین کر سکتا ہے اور درامد شدہ،

جائزہ اور اس کی مقدار کاسامان تیار کردہ، عمل کاری سے گزرتے ہوئے اور ذخیرہ کیے گئے

لے سکتا ہے۔[

سونے وغیرہ کی تجارت کو منضبط کرنا۔ ۔212

کے ذریعہ، پاکستان کی سرحد یا حد اعالمیے میں جریدے ، سرکاری]وفاقی حکومت[ 8

ساحل سے پندرہ میل اندر، سونے یا چاندی یا قیمتی پتھر، یا سونے یا چاندی یاقیمتی پتھروں سے

بنے ہوئے زیورات، کے یا ان سے وابستہ، کاروبار کو منضبط کر سکتی ہے۔

جدول چہارمباب بیسواں

241

47)212A :مجاز معاشی منتظم پروگرام

وفاقی حکومت سرکاری جریدے میں اعالمیے کے ذریعے مجاز معاشی پروگرام وضع

کو ان پر قابل )سپالئی چینز(کر سکتی ہے تاکہ درآمد اور برآمدی سامان کے رسدی سلسلوں

کے طریقہ ہائے کار کو آسان کر کے ، محفوظ )ریکولیٹری کنٹرولز (اطالق انضباتی تصرفات

راہم کی جائیں۔بنانے کے متعلق سہولتیں ف

بورڈ، و فاقی حکومت کی منظوری سے مجاز معاشی منتظم پروگرام سے متعلق امور پر (2)

)قواعد تجویز کر سکتا ہے۔

ل کرنا۔وبعض دستاویزات پر رقم وص ۔213

جان بوجھ کر کوئی ایسا بیجک یا کوئی ایسا کاغذ، جو کسٹم کی اغراض فرد اگر کوئی

کے لیے بیجک کے طور پر استعمال ہوتا ہو یا ایسا کرنے کا ارادہ ہو، بنائے یا پاکستان کے اندر

الئے یا پاکستان کے اندر الئے یا اس کے بنائے یا الئے جانے کا سبب بنے یا اس کی اجازت دے

دیگر بصورت یا

کی لکھی ہوئی یا سامان بنانے یا پاکستان میں النے سے تعلق رکھتا ہو، جس میں درج کیے ہوئے

ادا کی جانے والی لگائی گئی قیمت یا مالیت اس سے کم یا زیادہ ہو جو درحقیقت ادا کی گئی ہو یا

کی جھوٹی تفصیالت دکھائی گئی ہوں، تو ایسا شخص، اس کے نمائندے یا سامان ہو، یا جس میں

کی یا اس کے کسی حصے کی قیمت کے طور پر کوئی رقم سامان اس کے منتقل علیہان ایسے

کی قیمت یا ایسی قیمت کے کسی حصے کے سامان وصول نہیں کر سکیں گے اور نہ ایسے

تیار کی گئی ، دی گئی یا اجرا شدہ کسی ہنڈی، نوٹ یا کفالت ہی پر کوئی رقم وصول کی جا بدلے

سکے گی، تاوقتیکہ یہ ہنڈی، نوٹ یا کوئی دوسری کفالت اس خامی کے نوٹس کے بغیر عوض

کے لیے حقیقی قابض کے پاس نہ ہو۔

ا کیا جانا۔بعض صورتوں میں محصول کا معاف کیا جانااور مالک کو معاوضہ اد ۔214

کے مالک کے مقدمہ کے دائر کرنے پر ، کوئی کسٹم افسر کسیسامان جب کہ ، کسی

کی منتقلی سے متعلق کسی جرم کے لیے سامان خانے سے محصول ادا کیے بغیر ایسےسامان

کلکٹر کسٹم قواعد کے پر تمام محصول معاف کر دیا جائے گا اور سامان سزا یاب ہو، تو ایسے

مالک کو ایسے جرم کی بناء پر پہنچنے والے نقصان کا مناسب معاوضہ ادا کرے گا۔ مطابق، اس

وغیرہ کی تعمیل کیا جانا۔ حکم، فیصلہ ۔215

اس ایکٹ کے تحت دیے ہوئے کسی حکم یا فیصلے یا سمن یا نوٹس کی تعمیل اس طرح

کروائی جائے گی۔

جدول چہارمباب بیسواں

242

(a) کو جس کے لیے وہ مقصود ہو یا اس کے کارندے کو، حکم، فرد اس

]یا کوریئر 27فیصلہ، سمن یا نوٹس پیش کر کے یا بذریعہ رجسٹری ڈاک

سروس یا ترسیل کے ایسے طریقے سے جو وصول کنندہ کے علم میں ہو ]***[ بھیج کر ؛ یا28

(b) ( اگر حکم، فیصلہ، سمن یا نوٹس کی تعمیل شقa میں مقرر کردہ کسی بھی )

طریقے سے نہ ہو سکتی ہو، تو کسٹم ہاوس کے نوٹس بورڈ پر چسپاں کر

]؛ یا[29کے

30([c) الیکٹرانک احکام، فیصلوں، نوٹسوں یا سمن کی صورت میں، جب انہیں

نظام کے ذریعے وصول کنندہ کو بھیجا جائے۔[خودکاری

یا ضرر بجز غفلت یا دانستہ عمل کے ثبوت کی عدم ادائیگی معاوضہ برائے نقصان ۔216

صورت میں۔

کا مالک کسی کسٹم افسر پر ایسے نقصان یا ضرر کے لیے معاوضے کا سامان کسی

کو کسی کسٹم ہاوس کسٹم کے عالقہ، گودی سامان دعوی کرنے کا حق دار نہیں ہو گا جو ایسے

میں قانونی طور پر روکے یا رکھے منتقلیاتارنے کی جگہ پر کسی کسٹم افسر کی سامان یا

ہوئے ہونے کے دوران کسی بھی وقت پہنچا ہو، تاوقتیکہ یہ ثابت نہ کیا جائے کہ ایسا نقصان یا

ضرر ایسے کسٹم افسر کی فاش غفلت یا اس کے دانستہ عمل سے ہوا ہے۔

کا تحفظ۔ کارروائی اس ایکٹ کے تحت کی گئی ۔217

کسی سرکاری مالزم کے خالف کوئی نالش، استغاثہ یا دیگر ]وفاقی حکومت[ یا 8 (1])31

کسی ایسے امر کے لیے دائر نہیں کی جائے گی جو اس ایکٹ کارروائی قانونی

]اور کسی 32یا قواعد کی پیروی میں نیک نیتی سے کیا گیا ہو یا کرنے کا ارادہ ہو

بھی نافذالوقت قانون میں شامل کسی امر کے باوجود کسی افسر یا عہدیدار کے

خالف کوئی حکومتی ادارہ، کسی ایسے کسی امر کے بارے میں جو اس نے اس

]بورڈ[ کی 31aایکٹ، قواعد ، قانونی وسیلوں کے تحت اپنی سرکاری حیثیت میں یا

ت یا راہنمائی کے تحت انجام دیا ہو، پیشگی منظوری کے بغیر دی جانے والی ہدایا

[کوئی تحقیقات یا تفتیش کرے گا نہ اس کا اغاز کرے گا۔

اس ایکٹ کے تحت جاری کیے گئے کسی حکم، کی جانے والی کسی تشخیص، (2])33

یا وصول جرمانہ نافذ کیے جانے والے کسی ٹیکس، عائد کیے جانے والے کسی

قرار دینے یا رد و بدل کرنے کے لیے کیے جانے والے کسی ٹیکس کو کالعدم

کسی دیوانی عدالت میں کوئی نالش نہیں الئی جائے گی۔[

جدول چہارمباب بیسواں

243

کا نوٹس۔ وںکاروائی ۔218

کے خالف جو اس ایکٹ کی رو سے یا اس کے تحت فرد کسی کسٹم افسر یا کسی اور

رہا ہو کسی دیے گئے اختیارات کا استعمال کر رہا ہو یا عائد کردہ فرائض کی انجام دہی کر

ایسے امر کے لیے جس سے یہ مترشح ہوتا ہو کہ وہ اس ایکٹ یا قواعد کے احکام کی پیروی

اور اس کے سبب کا ایک ماہ پیشگی تحریری نوٹس کارروائی میں کیا گیا ہے، کی جانے والی

دیے گئے بغیر، یا ایسے سبب کے وقوع کو ایک سال گزر جانے کے بعد کسی عدالت میں نالش

]:[34۔شروع نہیں کی جائے گی کارروائی سوا کوئی کے

]بشرطیکہ یہ دفعہ اس ایکٹ کے تحت قابل سزا کسی جرم کے لیے کسی کسٹم افسر یا 35

کی صورت میں اطالق پذیر ہو متصور نہیں کارروائی کے خالف استغاثہ کیفرد ایسے دیگر

ہو گی۔[

قواعد وضع کرنے کا اختیار۔ ۔219

جریدےبورڈ، اس ایکٹ کی اغراض کو پورا کرنے کے لیے، سرکاری (1)

]اس میں کسٹم کی 36میں اعالمیے کے ذریعہ قواعد وضع کر سکے گا۔

دستاویزات کے لیے عمل کاری اور ان کی نقول تیار کرنے کی فیس کی

وصولی بھی شامل ہو گی[۔

]جدول سوم[ میں 37مذکورہ باال حکم کی عمومیت پر اثر انداز ہوئے بغیر (2)

ضع کیے جا سکتے ہیں۔ودیے گئے امور کے بارے میں قواعد

(3)

)3A(47

میں کیا 22اور 19]جدول سوم[ کی مدات 37ان معامالت میں جن کا تذکرہ

]وفاقی حکومت[ کی پیشگی تحریری منظوری کے بغیر کوئی 8یا ہے گ

قواعد وضع نہیں کیے جائیں گے۔

کی شرائط )پبلی کیشن(اس دفعہ کے تحت بنائے گئے قواعد پچھلی اشاعت

کے ساتھ مشروط ہو ں گے۔

اس دفعہ کے تحت وضع شدہ تمام قواعد، جس قدر جلد ممکن ہو، قومی (4)

اسمبلی کے سامنے پیش کر دیے جائیں گے۔

ترتیب ایسے تمام نافذالوقت قواعد ایسے وقفوں سے جمع کیے جائیں گے، (5)

دیے جائیں گے اور شائع کیے جائیں گے، جن کی مدت دو سال سے زیادہ

نہیں ہو گی، اور مناسب قیمت پر عوام کو فروخت کیے جائیں گے۔

جدول چہارمباب بیسواں

244

46(219A۔) کرنے معاہدہ کسٹم کے معامالت کے بارے میں باہمی قانونی امداد کے معامالت

:کا اختیار

غیر ملکی کسٹم کے ادارے ، بورڈ خود اپنے طور پر یا کسی بین االاقوامی ادارے (۔1)

یا کسی بھی اور غیر ملکی مجاز ادارے، کی درخواست پر، مفاہمت کی یاداشت کر سکتا ہے

جوکہ کسٹم کے باہمی ، قانونی امداد کے معامالت کے بارے میں یادو جہتی یا کثیر جہتی

رگرمیوں کو کرنے کے لئے جس میں، دوسری چیزوں کے عالوہ دے کے تحت ہو، ایسی سہمعا

ــــــــشامل ہو

(a۔ ) رابطہ کاری کے ساتھ سرحد کا انتظام؛

(b ۔ ) معلومات اور اعداد و شمار کا اشتراک؛

(c ۔) ؛کنٹرول ترسیل کا طریقہاورکثیرجہتی بین االاقوامی خاص کاروائیاں بشمول دوجہتی

(d ۔ ) تعمیر اور تکنیکی امداد کے اقدامات؛صالحیت کی

(e۔) کوئی اور معاملہ جس پر دونوں اطراف راضی ہوں؛

کسی بھی دوسرے نافذالوقت قانون میں کسی امر کے باوجود، بورڈ، وفاقی حکومت کی (۔2)

طرف سے، کسی بین االقوامی ادارے، غیر ملکی کسٹم کے ادارے یا کسی بھی اور غیر ملکی

کو کسی بھی معاملے یا جرم کے سلسلے میں جوکہ اس ایکٹ کے تحت ہو قانونی مجاز ادارے

امداد کی درخواست کر سکتا ہے یا وھاں سے درخواست موصول ہونے پر۔

میں دئیے گئے کسی ہ، اس دفعکے ذریعے سے اعالمیےبورڈ، سرکاری جریدے میں (۔3)

کے لئے قواعد کا اجرا کرسکتا ہے۔ ملےبھی معا

کر دی گئی۔حذف ۔220]38

مستنثیات۔ ۔221

میں مذکور 6کی دفعہ 1897)بابت 10نمبر 1897(عبارات عامہ ایکٹ، (1)

کسی امر کے باوجود، منسوخ شدہ قوانین کے تحت کیا جانے واال کوئی امر

یا کی جانے والی کوئی قانونی کاروائی، جس حد تک اس ایکٹ کے احکام

ہو، ماضی میں کیے گئے کسی امر یا ماضی میں کی گئی خالف نہکے

کو متاثر کیے بغیر، اس ایکٹ کے تحت کیا گیا یا کی گئی کارروائی کسی

تصور کی جائے گی:

بشرطیکہ اس ایکٹ میں کسی امر کی اس طرح تعبیر نہیں کی جائے گی

جس سے اس ایکٹ کے اغاز سے پہلے کیے گئے کسی جرم کی سزا میں

جدول چہارمباب بیسواں

245

کا نتیجہ نکلے: اضافے

مزید شرط یہ ہے کہ جہاں درخواست دینے یا اپیل یا نگرانی دائر کرنے کی

منسوخ شدہ قوانین کے تحت

مقرر کردہ معیاد سماعت اس ایکٹ کے نفاذ سے پہلے ختم ہو چکی تھی یا

غاز ہو چکا تھا تو منسوخ شدہ قوانین کے احکام کا اس میعاد اس کا ا

سماعت پر اطالق ہوتا رہے گا۔

کے احکام، اور ]1897بابت 10نمبر 1897[عبارات عامہ ایکٹ، (2)

کا اس ایکٹ کی رو سے 24اور دفعہ 8، دفعہ 6بالخصوص، اس کی دفعہ

( 1پر، ذیلی دفعہ )مذکورہ قوانین کی تنسیخ اور دوبارہ جاری کیے جانے

کے احکام کے تابع، اطالق ہو گا۔

اس ایکٹ میں کوئی امر کسی نافذالوقت قانون کو جو بندرگاہ کے ٹرسٹیوں (3)

یا بندرگاہ کی کسی اور ہیئت مجاز کے اختیارات سے متعلق ہو، متاثر نہیں

کرے گا۔

221Aتوثیق: ۔

وفاقی حکومت کو تمام اعالمیے اور احکم جو کہ جاری اور مطلع کیے گئے ہوں، 47)1(

ن اختیارات لے، انہیں ا سے پہنفاذ کے 2017تفویض کردہ اختیارات کے تحت ، فنانس ایکٹ

تصور کیا جائے گا۔ کردہکے تحت درست جاری کردہ اور مطلع

کسی عدالت ، عدالت عالیہ اور عدالت عظمی کے کسی حکم یا فیصلے کے باوجود ، اس (2)

کے نفاذ 2018ایکٹ کے تحت حاصل کسی بھی اختیار کو بروئے کار التے ہوئے ، بنانس ایکٹ

کے نفاذ کے بعد پہلے سے عائد کیا گیا ، جمع کیا گیا اور 2017سے قبل اور فنانس ایکٹ

کے نفاذ پر تفویض کردہ اختیارات کو 2018ی محصول، فنانس ایکٹ وصول کیا گیا انضبات

، جمع کردہ ار وصول کردہ بروئے کار التے ہوئے، اس ایکٹ کے تحت جائز طور پر عائد کردہ

تصور ہو گا، اور جہاں ایسا کوئی انضباتی محصول عائد ، جمع نہیں کیا گیا تو وہ اس ایکٹ کع

رو سے قابل وصولی ہو گا۔

ازالہ مشکالت۔ .222

اگر اس ایکٹ کے احکام پر عمل درامد میں، خصوصا اس ایکٹ کی رو سے منسوخ شدہ

]وفاقی 5قوانین سے اس ایکٹ کے احکام تک عبور کی بابت کوئی مشکل پیدا ہو جائے ، تو

حکومت[، اس ایکٹ کے نفاذ سے ایک سال کی مدت کے اندر جاری کیے جانے والے عام یا

ذریعے، ایسی کارروائی کیے جانے کی ہدایت دے سکتی ہے جیسا کہ وہ ان خاص حکم کے

جدول چہارمباب بیسواں

246

مشکالت کو دور کرنے کے لیے ضروری یا قرین مصلحت سمجھتی ہو۔

کسٹم افسران کا بورڈ کے احکامات وغیرہ کی پیروی کرنا۔ ۔223]39

ت اور بورڈ کے احکاما افراداس ایکٹ کی تعمیل پر مامور تمام کسٹم افسران اور دیگر

ہدایات پر عمل کریں گے:

بشرطیکہ ایسے کوئی احکامات یا ہدایات نہیں دی جائیں گی جو متعلقہ کسٹم افسران کے

اپنے نیم عدالتی کار ہائے منصبی کی ادائیگی میں ان کی صوابدید میں مداخلت کریں۔

حد میعاد میں توسیع۔ ۔224

کی درخواست پر اگر فرد رنجیدہوفاقی حکومت، بورڈ یا کسٹم کا متعلقہ افسر، کسی

توسیع کا مطمئن ہو کہ کوئی تاخیر درخواست دہندہ کے اختیار سے باہر تھی اور معینہ مدت میں

حکم دے دینے سے درخواست کنندہ کو پہنچنے والے کسی نقصان یا تکلیف کا پیشگی تدارک یا

اور اس ایکٹ یا اس کے ]تاخیر کو معاف کر سکتا ہے، 44اس میں تخفیف ہونے کا امکان ہے،

تحت بنائے گئے قواعد میں مقرر کردہ معیاد میں توسیع کر سکتا ہے۔[

منتخب قانونی حوالہ جات

کی بجائے تبدیل کیا گیا۔ ختمہکی رو سے 2005مالیات ایکٹ ۔1

کیا گیا۔ اضافہ کی رو سے 2005مالیات ایکٹ ۔2

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2004مالیات ایکٹ ۔3

ہے۔ یہ کوئی مفہوم ادا نہیں کرتا اس لیے تبدیل کیا گیا۔‘‘ Warning’’اصل متن میں لفظ ۔4

کی رو سے ختمہ کی بجائے تبدیل کیا گیا۔( 2003بابت 1)نمبر 2003مالیات ایکٹ ۔5

(، 35) 5، دفعہ کی رو سے اضافہ کیا گیا( 2003بابت 1)نمبر 2003 مالیات ایکٹ ۔6

۔41صفحہ کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔7

کی بجائے تبدیل کیے گئے۔‘‘ مرکزی حکومت’’کی رو سے الفاظ 1972مالیات ارڈیننس ۔8

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 1989مالیات ایکٹ ۔9

(، a()4) 6، صفحہ کی رو سے شامل کیا گیاء( 1994بابت 12)نمبر 1994مالیات ایکٹ ۔10

۔254صفحہ

10a کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2007مالیات ایکٹ ۔

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 1994مالیات ایکٹ ۔11

کی رو سے وقف الزم کی بجائے تبدیل کیا گیا۔ 1999مالیات ایکٹ ۔12

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 1999مالیات ایکٹ ۔13

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 1999مالیات ایکٹ ۔14

جدول چہارمباب بیسواں

247

a14 کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2007ایکٹ مالیات ۔

کی (‘‘ 3ذیلی دفعہ )’’کی رو سے لفظ خطوط واحدانی اور عدد 1994مالیات ایکٹ ۔15

بجائے تبدیل کیا گیا۔

کا اضافہ کیا گیا۔ 202Aکی رو سے نئی دفعہ 2006مالیات ایکٹ ۔16

a16 کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2007مالیات ایکٹ ۔

کی بجائے تبدیل کیا گیا۔‘‘ دس’’کی رو سے لفظ 2002مالیات ایکٹ ۔17

کی بجائے تبدیل کیے گئے۔‘‘ اسسٹنٹ کلکٹر’’کی رو سے الفاظ 1996مالیات ایکٹ ۔18

a18کر دیے گئے۔ حذف‘‘ یا ڈپٹی کلکٹر’’کی رو سے الفاظ 2006مالیات ایکٹ ۔

کی بجائے تبدیل کیا گیا۔‘‘ پانچ’’کی رو سے لفظ 2002مالیات ارڈیننس ۔19

کے بجائے تبدیل کیے گئے۔‘‘ کے طور پر نمائندہکی رو سے الفاظ 2003مالیات ایکٹ ۔20

شامل کیے گئے۔‘‘ یا لدائی کی فرد کا اجراء’’کی رو سے الفاظ 2005مالیات ایکٹ ۔21

a21۔فرد کا اجراء" حذف کر دئیے گئے کےالفاظ " پالدائی کی رو سے 2007مالیات ایکٹ ۔

21b کی رو سے شامل کیا گیا 2007مالیات ایکٹ

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔22

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔23

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2003مالیات ایکٹ ۔24

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2006مالیات ایکٹ ۔25

a25سے تبدیل کیا گیا۔‘‘ پانچ’’کو لفظ ‘‘ تین’’کی رو سے لفظ 2007مالیات ایکٹ ۔

شامل کی گئی۔ 211Aکی رو سے نئی دفعہ 2006مالیات ایکٹ ۔26

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2005مالیات ایکٹ ۔27

کیا گیا۔ حذفکی رو سے 1982مالیات ارڈیننس ۔28

کی بجائے تبدیل کیا گیا۔ ختمہکی رو سے ( 2003بابت 1)نمبر 2003مالیات ایکٹ ۔29

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔( 2003بابت 1)نمبر 2003مالیات ایکٹ ۔30

( کو دوبارہ نمبر لگایا گیا۔1کی رو سے ذیلی دفعہ ) 1992مالیات ایکٹ ۔31

a31بورڈ’’کو لفظ ‘‘ مرکزی بورڈ برائے مالیات’’کی رو سے لفظ 2007مالیات ایکٹ ۔ ‘‘

کے ساتھ تبدیل کیا گیا۔

کی رو سے شامل کیا گیا۔( 2003بابت 1)نمبر 2003مالیات ایکٹ ۔32

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ء( 1992بابت 7)نمبر 1992 مالیات ایکٹ ۔33

کی بجائے تبدیل کیا گیا۔ ‘‘ختمہ’’کی رو سے 1972انسداد اسمگلنگ ایکٹ ۔34

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ء( 1977بابت 1)نمبر 1977انسداد اسمگلنگ ایکٹ ۔35

کی رو سے اضافہ کیا گیا۔ء( 1994بابت 12)نمبر 1994 مالیات ایکٹ ۔36

کی بجائے ‘‘ جدول اول’’کی رو سے الفاظ ء( 1975بابت 50)نمبر 1975مالیات ایکٹ ۔37

گئے۔ تبدیل کر دیے

۔حذف کر دئا گیاکی رو سے 1981وفاقی قوانین )معانی و اظہار( ارڈیننس ۔38

a38کی بجائے تبدیل کیے گئے۔‘‘ جدول دوم’’کی رو سے الفاظ 1975مالیات ایکٹ ۔

جدول چہارمباب بیسواں

248

( صفحہ 7) 7، دفعہ کی رو سے اضافہ کیا گیا( 1975بابت 50)نمبر 1975مالیات ایکٹ ۔39

۔10سے تبدیل کر کے الفاظ ‘‘ ڈیڑھ فیصد ماہانہ’’کی رو سے الفاظ 2009مالیات ایکٹ ۔40

’’KIBOR کر دیے گئے۔‘‘ جمع تین فیصد ساالنہ

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2012مالیات ایکٹ ۔41

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2012مالیات ایکٹ ۔42

کی رو سے الفاظ تبدیل کیے گئے۔ 2012مالیات ایکٹ ۔43

کسی بھی دفعہ میں دی گئی مقررہ مدت میں ’’کی رو سے الفاظ 2012کٹ مالیات ای ۔44

کی بجائے تبدیل کر دیے گئے۔‘‘ توسیع

کی بجائے تبدیل کر دیے ‘‘ پاکستان کسٹم سروس’’کی رو سے الفاظ 2013مالیات ایکٹ ۔45

گئے۔

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2017مالیا ایکٹ ۔46 کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2018مالیا ایکٹ ۔47

جدول اول

(18)دیکھئے دفعہ

(1975)دیکھئے مالیات ایکٹ،

]جدول دوم[4

(18)دیکھئے دفعہ

جدول سوم

(219)دیکھئے دفعہ

کو روکنے اور ضبط سامان جانے والے ممنوعہدرامد شدہ یا برامد کیے ۔1

مالک یا سے متعلق اطالع کی تصدیق کرنے، سامان کرنے بشمول ایسے

کی تحویل یا اس کو چھوڑنے سامان دوسرے فریقین کو نوٹس دینے، ایسے

کے لیے کفالت، شہادت کی جانچ پڑتال، اطالع دہندہ کی طرف سے اس

کے غلط اطالع دینے کے باعث واقع ہونے والے اخراجات اور نقصانات

کا انضباط۔ کارروائی کی رقم کی واپسی، کے لیے

میں بعد میں برامد کے پیش نظر یا قواعد میں صراحت ایسی صورتیں جن ۔2

رمت یا دوبارہ جڑائی میں مکی پیداوار، ساخت، عمل کاری، سامان کردہ

جدول چہارمباب بیسواں

249

یا سامان محصول کی کلی یا جزوی سامان استعمال کے لیے درامد شدہ

اور سامان پر سامان ادائیگی کے بغیر حوالے کیا جا سکتا ہے؛ اور ایسے

ادائیگی۔ محصول کی باز

کی تشخیص مالیت، درامد کنندہ سامان درامد شدہ یا برامد کیے جانے والے ۔3

کی مناسب تشخیص مالیت کے لیے سامان یا برامد کنندہ کی طرف سے

ضروری اطالع کی فراہمی؛ اور اس کی طرف سے متعلقہ کھاتوں اور

ہ جات اور دستاویزات کا پیش کرنا؛ درامد کنندہ کی طرف سے ان سرمای

سامان اثاثہ جات کے ذرائع، ان کی نوعیت اور مقدار، جن کے ذریعے

حاصل کیا گیا تھا اور اس عوض جس کے بدلے میں اور اس طریقے کے

بارے میں جس کے ذریعہ اس کا تصفیہ کیا گیا تھا، اطالع مہیا کرنا۔

ر اس کی قلب ماہیت شدہ اسپرٹ کا تعین کرنا، اور اسپرٹ کا ٹیسٹ کرنا او ۔4

قلب ماہیت کرنا۔

کے سامان محصول کی باز ادائیگی سے متعلق معامالت؛ استعمال شدہ ۔5

پر سامان بارے میں محصول کی باز ادائیگی ، محصول کی رقم جو ایسے

محصول کی باز ادائیگی کے طور پر واپس ادا کی جائے گی؛کسی

ائیگی کی کی قسم پر محصول کی باز ادسامان یاسامان صراحت کردہ

ممانعت؛ محصول کی باز ادائیگی کرنے کی شرط؛ ایسی مدت کی حد مقرر

برامد کیا جانا الزم ہے؛ ایسے وقت کی حد سامان کرنا جس کے دوران ایسا

مقرر کرنا جس کے دوران محصول کی باز ادائیگی کا مطالبہ کیا جا سکتا

ہے۔

سامان پاکستان میں ایسےایسی حد جس تک اور ایسی شرائط جن کے تابع ۔6

کی ساخت میں، جو برامد کیا جائے، استعمال کیے جانے والے درامد شدہ

سامان پر، محصول کی باز ادائیگی کی اجازت دی جا سکتی ہے۔

بندرگاہ چھوڑنے کی اجازت یا سواریوں کی روانگی سے متعلق معامالت؛ ۔7

صوصی پاس دینا؛ سامان اتارنا شروع کرنے کی اجازت دینے کے لیے خ

کسی بحری جہاز کے کپتان کو بندرگاہ چھوڑنے کی اجازت دینے سے

اور دوسری دستاویزات سامان برامدی فہرست نمائندہمتعلق شرائط جب کہ

کی حوالگی کے لیے کفالت دے دے۔

لے جاتے ہوئے یا دیگر صورتوں میں سواریوں کو سر سامان عبوری ۔8

الئسنس پر شرائط اور پابندیاں بشمول ضمانت جمع بمہر کرنا، الئسنس دار؛

کرانا الگو ہوں گی؛ وہ حاالت جن میں الئسنس معطل یا منسوخ کیا جا سکتا

جدول چہارمباب بیسواں

250

ہے؛ الئسنس کی معطلی یا منسوخی کے خالف اپیلیں۔

کسی بھی ایسے کاروبار سے متعلق امور جس کے ضابطہ کے لیے دفعہ ۔9

فرد ایسے کاروبار سے منسلک کے تحت اعالمیہ جاری کیا گیا ہو؛212

کھاتہ اور ریکارڈ تیار کرے گا اور معلومات فراہم کرے گا۔

کے ساتھسامان کے تحت 93جب کسٹم افسر کو خاص طور پر دفعہ ۔10

خانہ جانے کے لیے مامور کیا جائے تو وصول کیے جانے والے سامان

میں مقررہ طریقے سے اس 94کے مالک کو دفعہ سامان اخراجات؛ کسی

کرنے کی اجازت دینے کے لیے وصول کی جانے کارروائی کے ساتھ

والی فیس۔

مال خانے میں کی جانے والی صنعتی اور دیگر کاروائیوں سے متعلق ۔11

معامالت۔

کی ممانعت کرنا، اسے منضبط کرنا اور سامان اور منتقلیسامان منتقلی ۔12

حصول کی ادائیگی کے بغیر منتقلی مال؛ اس سلسلے اس پر پابندی لگانا؛ م

کی فیس۔سامان میں کسٹم کے افسروں کے اختیارات؛ اور منتقلی

کی برامد۔ سامانکے تحت نا مطلوب 138دفعہ ۔13

پاکستان کے ایک حصہ سے غیر ملکی عالقے میں سے گزر کر دوسرے ۔14

کی حسب سامان کی نقل و حمل؛ منزل مقصود پر ایسےسامان حصہ کو

ضابطہ امد کے بارے میں شرائط۔

کے سامان محصول کی ادائیگی کے بغیر کسی غیر ملکی عالقہ کو ۔15

پر اطالق پذیر شرائط اور پابندیاں۔ عبوری

]مال کا اظہار[1 ۔16

مسافروں اور عملہ جہاز کا سفری سامان؛ ایسے سفری سامان کی تعریف، ۔17

اس کا اظہار، اس کی تحویل، اس کی جانچ پڑتال، اس کی تشخیص اور

اور منتقلی مال؛ عبوری اسے کسٹم سے چھڑانا، ایسے سفری سامان کا

ایسے حاالت اور شرائط جن کے تحت ایسا سفری سامان یا ایسے سفری

کی کوئی صراحت کردہ قسم محصول سے مستثنی سامان شاملسامان میں

ہو گی؛ مذکورہ استثناء کی حد۔

مال کی ڈاک کے ذریعےدرامد یا برامد سے متعلق معامالت؛ اس طرح ۔18

کی جانچ پڑتال، اس کی سامان درامد شدہ یا برامد کیے جانے والے

ی مال۔یا منتقل عبوری کسٹم سے چھڑانا، اس کا تشخیص، اسے

جدول چہارمباب بیسواں

251

کو پاکستان سے باہر لے جانے سے روکنا جس سامان کسی ایسے ساحلی ۔19

کی برامد اس ایکٹ یا کسی دوسرے قانون کے تحت قابل محصول یا ممنوع

کو تختہ جہاز پر لدے ہوئے کسی سامان یا برامدیسامان ہو؛ درامد شدہ

قسم کےسے تبدیل کرنے سے روکنا؛ کسی صراحت کردہ سامان ساحلی

کی عام طور پر ، یا صراحت کردہ بندرگاہوں تک یا ان کے درمیان سامان

ساحلی بحری جہاز میں نقل و حمل کی ممانعت کرنا۔

کے تحت کسی کارخانے یا عمارت پر متعین کردہ کسی افسر کی 176دفعہ ۔20

اختیارات۔طرف سے استعمال کیے جانے والے

الئسنس کی شکل اور اس کے لیے واجب االدا کارندوں کو الئسنس دینا؛ ۔21

فیس؛ الئسنس دینے کے لیے ہیئت مجاز؛ الئسنس کے جواز کی مدت؛

الئسنس کی شرائط اہلیت؛ الئسنس کے بارے میں اطالق پذیر شرائط اور

پابندیاں بشمول کفالت مہیا کرنا؛ حاالت جن میں الئسنس معطل یا منسوخ کیا

ی یا تنسیخ کے خالف اپیلیں۔جا سکتا ہے؛ الئسنس کی معطل

کسی ایسے کاروبار سے متعلق معامالت جسے منضبط کرنے کے لیے ۔22

جاری کیا جا سکتا ہے؛ ایسا کاروبار کرنے اعالمیہکے تحت 212دفعہ

کی طرف سے رکھے جانے والے حسابات اور ریکار، اور مہیا افرادوالے

کی جانے والی اطالع۔

2[22Aکے کارروائی کے تحت بنائے گئے قواعد کے تحت کسیاس ایکٹ یا اس ۔

سلسلے میں کسی کسٹم افسر، مرکزی بورڈ برائے محصوالت یا وفاقی

حکومت کے سامنے پیش ہونے والے کسٹم کے وکالء کی رجسٹریشن اور

طریقہ پیروی کا انضباط[

3[22

5)22C

داشت تیار کی وہ شکل جس میں انیسویں باب کے تحت اپیلوں کی یاد

جائے گی، وہ طریقہ جس کے تحت اپیلوں کی چھان بین ہو گی اور مذکورہ

باب کے تحت اپیلوں، نظر ثانی اور ریفرنسوں کی سماعت ہو گی جن کے

متعلق اس ایکٹ میں کچھ موجود نہیں یا کافی طور پر موجود نہیں۔[

پروگرام سے متعلق معمالت ، بشمول )اے ای او (مجاز معاشی منتظم(5

کی حیثیت دینے کا طریقہ کار، )اے ای او(است گزار کو وایک درخ

حیثیت کی منسوخی: اور اے ای او پروگرام کے کی اے ای او معطلی اور

)تحت قواعد کی حد۔

اس ایکٹ کے احکام کی تعمیل کرنے کے لیے ضروری کوئی دیگر ۔23

معاملہ۔

جدول چہارمباب بیسواں

252

حوالہ جاتمنتخب قانونی

کی بجائے تبدیل کیے گئے۔‘‘ فرد برامدات’’کی رو سے الفاظ 2006مالیات ایکٹ ۔1

(، صفحہ 3) 0،دفعیہ کی رو سے شامل کیا گیاء( 1977بابت 30)نمبر 1977مالیات ایکٹ ۔2

۔301

، حصہ سوم، 5، دفعہ کی روسے اضافہ کیا گیاء( 1989بابت 5)نمبر 1989مالیات ایکٹ ۔3

۔174صفحہ

۔کر دیا گیاحذف کی رو سے 2012مالیات ایکٹ ۔4

کی رو سے تبدیل کیا گیا۔ 2018مالیا ایکٹ ۔5

]جدول چہارم[1

(219)دیکھئے دفعہ

]جدول پنجم[2

(1A)18)دیکھئے دفعہ

( 2014 ، )دیکھئے مالیات ایکٹ

قانونی حوالہ جات

کی رو سے ]1981 مجریہ 27نمبر [1981وفاقی قوانین )نظرثانی اور اعالن( ارڈیننس ۔۱

1981جوالئی 8 زپذیر انفاذ اور جدول دوم 3حذف کر دیا گیا، دفعہ

کی رو سے شامل کیا گیا۔ 2014مالیات ایکٹ ۔۲


Recommended